• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: ستائیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۳۶۔ جہنم کو جھوٹ قرار دینے والے مجرمین
(اُس وقت کہا جائے گا) یہ وہی جہنم ہے جس کو مجرمین جھوٹ قرار دیا کرتے تھے۔ اُسی جہنم اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان وہ گردش کرتے رہیں گے۔ پھر اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے۔(سورۃ الرحمٰن۴۵)

۳۷۔دو باغ میں دو چشمے، ہر پھل کی دو قسمیں
اور ہر اُس شخص کے لیے جو اپنے رب کے حضور پیش ہونے کا خوف رکھتا ہو، دو باغ ہیں۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ ہری بھری ڈالیوں سے بھرپور۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ دونوں باغوں میں دو چشمے رواں۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ دونوں باغوں میں ہر پھل کی دو قسمیں۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ جنتی لوگ ایسے فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے جن کے اَستر دبیز ریشم کے ہوں گے، اور باغوں کی ڈالیاں پھلوں سے جُھکی پڑ رہی ہوں گی۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ اِن نعمتوں کے درمیان شرمیلی نگاہوں والیاں ہوں گی جنہیں اِن جنتیوں سے پہلے کبھی کسی انسان یا جن نے نہ چھوا ہوگا۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ ایسی خوبصورت جیسے ہیرے اور موتی۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ (سورۃ الرحمٰن۵۹)

۳۸۔دومزید باغ، دو فوارے اوربکثرت پھل
نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے۔ پھر اے جن و انس، اپنے رب کے کن کن اوصاف حمیدہ کا تم انکار کرو گے؟ اور ان دو باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہوں گے۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ گھنے سرسبز و شاداب باغ۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ دونوں باغوں میں دو چشمے فواروں کی طرح ابلتے ہوئے۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ ان میں بکثرت پھل اور کھجوریں اور انار۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟(سورۃ الرحمٰن۶۹)

۳۹۔خوبصورت بیویاں، حوریںاورسبز قالینیں
ان نعمتوں کے درمیان خوب سیرت اور خوبصورت بیویاں۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ خیموں میں ٹھیرائی ہوئی حوریں۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ ان جنتیوں سے پہلے کبھی کسی انسان یا جن نے ان کو نہ چھوا ہوگا۔ اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ وہ جنتی سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے۔اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟ بڑی برکت والا ہے تیرے رب جلیل وکریم کا نام۔ (سورۃ الرحمٰن۷۸)

۴۰۔ دائیں بازو والے اور بائیں بازو والے
سُورۃ الواقعہ: اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔جب وہ ہونے والا واقعہ پیش آ جائے گا تو کوئی اس کے وقوع کو جھٹلانے والا نہ ہوگا۔ وہ تہ و بالا کر دینے والی آفت ہوگی، زمین اس وقت یکبارگی ہلا ڈالی جائے گی، اور پہاڑ اس طرح ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے کہ پراگندہ غبار بن کر رہ جائیں گے۔ تم لوگ اس وقت تین گروہوں میں تقسیم ہو جاؤ گے۔ دائیں بازو والے، سو دائیں بازو والوں (کی خوش نصیبی) کا کیا کہنا۔ اور بائیں بازو والے، تو بائیں بازو والوں (کی بدنصیبی) کا کیا ٹھکانا۔ اور آگے والے تو پھر آگے والے ہی ہیں۔ وہی تو مقرب لوگ ہیں۔ نعمت بھری جنتوں میں رہیں گے۔ (سورۃ الواقعہ۱۲)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۴۱۔پی کر نہ سر چکرائے گانہ عقل میں فتور آئے گا
اگلوں میں سے بہت ہوں گے اور پچھلوں میں سے کم۔ مرصّع تختوں پر تکیے لگائے آمنے سامنے بیٹھیں گے۔ اُن کی مجلسوں میں ابدی لڑکے شرابِ چشمئہِ جاری سے لبریز پیالے اور کنٹر اور ساغر لیے دوڑتے پھرتے ہوں گے جسے پی کر نہ ان کا سر چکرائے گا نہ اُن کی عقل میں فتور آئے گا۔ اور وہ اُن کے سامنے طرح طرح کے لذیذ پھل پیش کریں گے کہ جسے چاہیں چُن لیں، اور پرندوں کے گوشت پیش کریں گے کہ جس پرندے کا چاہیں استعمال کریں۔ اور ان کے لیے خوبصورت آنکھوں والی حوریں ہوں گی، ایسی حسین جیسے چُھپا کر رکھے ہوئے موتی۔ یہ سب کچھ اُن اعمال کی جزا کے طور پر انہیں ملے گا جو وہ دنیا میں کرتے رہے تھے۔ وہاں وہ کوئی بے ہودہ کلام یاگناہ کی بات نہ سنیں گے۔ جو بات بھی ہوگی ٹھیک ٹھیک ہوگی۔ (سورۃ الواقعہ۲۶)

۴۲۔ جنتی کی بیویاں نئے روپ میںملیں گی
اور دائیں بازو والے، دائیں بازو والوں (کی خوش نصیبی) کا کیا کہنا۔ وہ بے خار بیریوں، اور تہ بر تہ چڑھے ہوئے کیلوں، اور دور تک پھیلی ہوئی چھاؤں، اور ہر دم رواں پانی، اور کبھی ختم نہ ہونے والے اور بے روک ٹوک ملنے والے بکثرت پھلوں، اور اونچی نشست گاہوں میں ہوں گے۔ ان کی بیویوں کو ہم خاص طور پر نئے سرے سے پیدا کریں گے اور اُنہیں باکرہ بنا دیں گے، اپنے شوہروں کی عاشق اور عمر میں ہم سِن۔ یہ کچھ دائیں بازو والوں کے لیے ہے۔ وہ اگلوں میں سے بھی بہت ہوں گے اور پچھلوں میں سے بھی بہت۔(سورۃ الواقعہ۴۰)

۴۳۔ گناہِ عظیم پرمُصر، خوشحال لوگوں کا انجام
اور بائیں بازو والے، بائیں بازو والوں (کی بدنصیبی) کا کیا پوچھنا۔ وہ لُو کی لَپَٹ اور کھولتے ہوئے پانی اور کالے دھوئیں کے سائے میں ہوں گے جو نہ ٹھنڈا ہوگا نہ آرام دہ۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جو اس انجام کو پہنچنے سے پہلے خوشحال تھے اور گناہ عظیم پر اصرار کرتے تھے۔ کہتے تھے ’’کیا جب ہم مر کر خاک ہو جائیں گے اور ہڈیوں کا پنجر رہ جائیں گے تو پھر اٹھا کھڑے کیے جائیں گے؟ اور کیا ہمارے باپ دادا بھی اُٹھائے جائیں گے جو پہلے گزر چکے ہیں‘‘؟ اے نبیﷺ ان لوگوں سے کہو، یقیناً اگلے اور پچھلے سب ایک دن ضرور جمع کیے جانے والے ہیں جس کا وقت مقرر کیا جا چکا ہے۔ پھر اے گمراہو اور جُھٹلانے والو، تم زقوم کے درخت کی غذا کھانے والے ہو۔ اُسی سے تم پیٹ بھرو گے اور اوپر سے کھولتا ہوا پانی تو نس لگے ہوئے اونٹ کی طرح پیو گے۔ یہ ہے (ان بائیں بازو والوں کی) ضیافت کا سامان روزِ جزا میں۔ (سورۃ الواقعہ۵۶)

۴۴۔اللہ ہمیں نئی شکل میں بھی پیدا کرسکتاہے
ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے پھر کیوں تصدیق نہیں کرتے؟ کبھی تم نے غور کیا، یہ نطفہ جو تم ڈالتے ہو، اس سے بچہ تم بناتے ہو یا اس کے بنانے والے ہم ہیں؟ ہم نے تمہارے درمیان موت کو تقسیم کیا ہے؟ اور ہم اس سے عاجز نہیں ہیں کہ تمہاری شکلیں بدل دیں اور کسی ایسی شکل میں تمہیں پیدا کر دیں جس کو تم نہیں جانتے۔ اپنی پہلی پیدائش کو تو تم جانتے ہی ہو، پھر کیوں سبق نہیں لیتے؟(سورۃ الواقعہ۶۲)

۴۵۔اللہ چاہے تو کھاری پانی بھی برسا سکتا ہے
کبھی تم نے سوچا، یہ بیج جو تم بوتے ہو، ان سے کھیتیاں تُم اُگاتے ہو یا اُن کے اُگانے والے ہم ہیں؟ ہم چاہیں تو ان کھیتیوں کو بُھس بنا کر رکھ دیں اور تم طرح طرح کی باتیں بناتے رہ جائو کہ ہم پر تو اُلٹی چَٹّی پڑ گئی، بلکہ ہمارے تو نصیب ہی پُھوٹے ہوئے ہیں۔کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا، یہ پانی جو تم پیتے ہو، اِسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اس کے برسانے والے ہم ہیں؟ ہم چاہیں تو اسے سخت کھاری بنا کر رکھ دیں، پھر کیوں تم شکرگزار نہیں ہوتے؟ (سورۃ الواقعہ۷۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۴۶۔درخت کوسامانِ زیست کا ذریعہ بنایا گیا
کبھی تم نے خیال کیا، یہ آگ جو تم سلگاتے ہو، اس کا درخت تم نے پیدا کیا ہے، یا اس کے پیدا کرنے والے ہم ہیں ؟ ہم نے اس کو یاددہانی کا ذریعہ اور حاجت مندوں کے لیے سامان زیست بنایا ہے۔پس اے نبیﷺ، اپنے ربِ عظیم کے نام کی تسبیح کرو۔ (سورۃ الواقعہ۷۴)

۴۷۔کلام اللہ کے ساتھ بے اعتنائی برتنا
پس نہیں ، میں قسم کھاتا ہوں تاروں کے مواقع کی، اور اگر تم سمجھو تو یہ بہت بڑی قسم ہے، کہ یہ ایک بلند پایہ قرآن ہے، ایک محفوظ کتاب میں ثبت، جسے مطہرین کے سوا کوئی چھو نہیں سکتا۔ یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے۔ پھر کیا اس کلام کے ساتھ تم بے اعتنائی برتتے ہو، اور اس نعمت میں اپنا حصہ تم نے یہ رکھا ہے کہ اِسے جھٹلاتے ہو؟ (سورۃ الواقعہ۸۲)

۴۸۔ نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے؟
اب اگر تم کسی کے محکوم نہیں ہو اور اپنے اِس خیال میں سچے ہو، تو جب مرنے والے کی جان حلق تک پہنچ چکی ہوتی ہے اور تم آنکھوں دیکھ رہے ہوتے ہو کہ وہ مر رہا ہے، اُس وقت اُس کی نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے؟ اُس وقت تمہاری بہ نسبت ہم اُس کے زیادہ قریب ہوتے ہیں مگر تم کو نظر نہیں آتے۔ پس اگر تمہارا حساب کتاب ہونے والا نہیں ہے تو تم اس روح کو لوٹا کیوں نہیں دیتے اگر تم سچے ہو۔(سورۃ الواقعہ۸۷)

۴۹۔مقرب بندوں کا مرتے ہی استقبال ہونا
پھر وہ مرنے والا اگر مقربین میں سے ہو تو اس کے لیے راحت اور عمدہ رزق اور نعمت بھری جنت ہے۔ اور اگر وہ اصحابِ یمین میں سے ہو تو اس کا استقبال یوں ہوتا ہے کہ سلام ہے تجھے، تو اصحاب الیمین میں سے ہے۔ اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہ لوگوں میں سے ہو تو اس کی تواضع کے لیے کھولتا ہوا پانی ہے اور جہنم میں جھونکا جانا۔یہ سب کچھ قطعی حق ہے، پس اے نبیﷺ، اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو۔ (سورۃ الواقعہ۹۶)

۵۰۔اللہ اول وآخر بھی ہے اورظاہرو مخفی بھی
سورۃ الحدید: اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔اللہ کی تسبیح کی ہے ہر اُس چیز نے جو زمین اور آسمانوں میں ہے، اور وہی زبردست اور دانا ہے۔ زمین اور آسمانوں کی سلطنت کا مالک وہی ہے، زندگی بخشتا ہے اور موت دیتا ہے، اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ وہی اول بھی ہے اور آخر بھی، اور ظاہر بھی ہے اور مخفی بھی، اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔ (سورۃ الحدید۳)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۵۱۔اللہ ہر جگہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے
وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا اور پھر عرش پر جلوہ فرما ہوا۔ اُس کے علم میں ہے جو کچھ زمین میں جاتا ہے اور جو کچھ اُس سے نکلتا ہے اور جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جو کچھ اُس میں چڑھتا ہے۔ وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں بھی تم ہو۔ جو کام بھی تم کرتے ہو اُسے وہ دیکھ رہا ہے۔ وہی زمین اور آسمانوں کی بادشاہی کا مالک ہے اور تمام معاملات فیصلے کے لیے اُسی کی طرف رجوع کیے جاتے ہیں ۔ وہی رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور دلوں کے چُھپے ہوئے راز تک جانتا ہے۔ (سورۃ الواقعہ۶)

۵۲۔قرآن تاریکی سے روشنی میں لاتاہے
ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول پر اور خرچ کرو ان چیزوں میں سے جن پر اس نے تم کو خلیفہ بنایا ہے۔ جو لوگ تم میں سے ایمان لائیں گے اور مال خرچ کریں گے ان کے لیے بڑا اجر ہے۔ تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اللہ پر ایمان نہیں لاتے حالانکہ رسول تمہیں اپنے رب پر ایمان لانے کی دعوت دے رہا ہے اور وہ تم سے عہد لے چکا ہے اگر تم واقعی ماننے والے ہو۔ وہ اللہ ہی تو ہے جو اپنے بندے پر صاف صاف آیتیں نازل کر رہا ہے تاکہ تمہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لے آئے، اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ تم پر نہایت شفیق اور مہربان ہے۔(سورۃ الحدید۹)

۵۳۔ جہاد اور خرچ، قبل از فتح افضل ہے
آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ زمین اور آسمانوں کی میراث اللہ ہی کے لیے ہے۔ تم میں سے جو لوگ فتح کے بعد خرچ اور جہاد کریں گے وہ کبھی ان لوگوں کے برابر نہیں ہوسکتے جنہوں نے فتح سے پہلے خرچ اور جہاد کیا ہے۔ ان کا درجہ بعد میں خرچ اور جہاد کرنے والوں سے بڑھ کر ہے اگرچہ اللہ نے دونوں ہی سے اچھے وعدے فرمائے ہیں ۔ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔ (سورۃ الحدید۱۰)

۵۴۔ اللہ کو دیا گیا قرض، بڑھ کر واپس ملے گا
کون ہے جو اللہ کو قرض دے؟ اچھا قرض، تاکہ اللہ اسے کئی گنا بڑھا کر واپس دے اور اس کے لیے بہترین اجر ہے۔ اس دن جبکہ تم مومن مردوں اور عورتوں کو دیکھو گے کہ اُن کا نور ان کے آگے آگے اور ان کے دائیں جانب دوڑ رہا ہوگا۔ (ان سے کہا جائے گا کہ) ’’آج بشارت ہے تمہارے لیے‘‘۔ جنتیں ہوں گی جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں گی، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہی ہے بڑی کامیابی۔ (سورۃ الحدید۱۲)

۵۵۔مومنین و منافقین کے درمیان حائل دیوار
اُس روز منافق مردوں اور عورتوں کا حال یہ ہوگا کہ وہ مومنوں سے کہیں گے ’’ذرا ہماری طرف دیکھو تاکہ ہم تمہارے نور سے کچھ فائدہ اٹھائیں ‘‘۔ مگر ان سے کہا جائے گا ’’پیچھے ہٹ جاؤ، اپنا نور کہیں اور تلاش کرو‘‘۔ پھر ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا۔ اُس دروازے کے اندر رحمت ہوگی اور باہر عذاب۔ وہ مومنوں سے پکار پکار کر کہیں گے ’’کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے‘‘؟ مومن جواب دیں گے۔ ’’ہاں ، مگر تم نے اپنے آپ کو خود فتنے میں ڈالا، موقع پرستی کی، شک میں پڑے رہے، اور جُھوٹی توقعات تمہیں فریب دیتی رہیں ، یہاں تک کہ اللہ کا فیصلہ آ گیا، اور آخر وقت تک وہ بڑا دھوکے باز (شیطان) تمہیں اللہ کے معاملہ میں دھوکا دیتا رہا۔ لہٰذا آج نہ تم سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا اور نہ ان لوگوں سے جنہوں نے کھلا کھلا کفرکیا تھا۔ تمہارا ٹھکانا جہنم ہے، وہی تمہاری خبر گیری کرنے والی ہے اور یہ بدترین انجام ہے‘‘۔(سورۃ الحدید۱۵)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۵۶۔اللہ کے ذکر سے دل کا پگھلنا
کیا ایمان لانے والوں کے لیے ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ اُن کے دل اللہ کے ذکر سے پگھلیں اور اس کے نازل کردہ حق کے آگے جُھکیں اور وہ اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں پہلے کتاب دی گئی تھی، پھر ایک لمبی مدت اُن پر گزر گئی تو اُن کے دل سخت ہوگئے اور آج ان میں سے اکثر فاسق بنے ہوئے ہیں ؟ خوب جان لو کہ اللہ زمین کو اُس کی موت کے بعد زندگی بخشتا ہے، ہم نے نشانیاں تم کو صاف صاف دکھا دی ہیں ، شاید کہ تم عقل سے کام لو۔ (سورۃ الحدید۱۷)

۵۷۔اللہ کو قرضِ حَسَن دینے والے مرد و زن
مردوں اور عورتوں میں سے جو لوگ صدقات دینے والے ہیں اور جنہوں نے اللہ کو قرض حَسَن دیا ہے، اُن کو یقیناً کئی گنا بڑھا کر دیا جائے گا اور اُن کے لیے بہترین اجر ہے۔ اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں وہی اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں ، ان کے لیے ان کا اجر اور ان کا نور ہے اور جن لوگوں نے کفر کیا ہے اور ہماری آیات کو جھٹلایا ہے وہ دوزخی ہیں ۔(سورۃ الحدید۱۹)

۵۸۔ دنیا کی زندگی ،دل لگی کے سوا کچھ نہیں
خوب جان لوگ کہ یہ دنیا کی زندگی اس کے سوا کچھ نہیں کہ ایک کھیل اور دل لگی اور ظاہری ٹیپ ٹاپ اور تمہارا آپس میں ایک دوسرے پر فخر جتانا اور مال و اولاد میں ایک دوسرے سے بڑھ جانے کی کوشش کرنا ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک بارش ہوگئی تو اس سے پیدا ہونے والی نباتات کو دیکھ کر کاشت کار خوش ہوگئے۔ پھر وہی کھیتی پک جاتی ہے اور تم دیکھتے ہو کہ وہ زرد ہوگئی۔ پھر وہ بُھس بن کر رہ جاتی ہے۔ اس کے برعکس آخرت وہ جگہ ہے جہاں سخت عذاب ہے اور اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے۔ دنیا کی زندگی ایک دھوکے کی ٹٹی کے سوا کچھ نہیں ۔ (سورۃ الحدید۲۰)

۵۹۔جنت کی طرف آگے بڑھنے کی کوشش کرو
دوڑو اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو اپنے رب کی مغفرت اور اُس جنت کی طرف جس کی وسعت آسمان و زمین جیسی ہے، جو مہیا کی گئی ہے اُن لوگوں کے لیے جو اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہوں ۔ یہ اللہ کا فضل ہے، جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے، اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔ (سورۃ الحدید۲۱)

۶۰۔ہر آنے والی مصیبت پیشگی لکھی ہوئی ہے
کوئی مصیبت ایسی نہیں ہے جو زمین یا تمہارے اپنے نفس پر نازل ہوتی ہو اور ہم نے اس کو پیدا کرنے سے پہلے ایک کتاب (یعنی نوشتۂ تقدیر) میں لکھ نہ رکھا ہو۔ ایسا کرنا اللہ کے لیے بہت آسان کام ہے۔ (یہ سب کچھ اس لیے ہے) تاکہ جو کچھ بھی نقصان تمہیں ہوا اس پر تم دل شکستہ نہ ہو اور جو کچھ اللہ تمہیں عطا فرمائے اس پر پُھول نہ جاؤ۔ اللہ ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتا جو اپنے آپ کو بڑی چیز سمجھتے ہیں اور فخر جتاتے ہیں ، جو خود بُخل کرتے ہیں اور دُوسروں کو بُخل کرنے پر اُکساتے ہیں ۔ اب اگر کوئی روگردانی کرتا ہے تو اللہ بے نیاز اور ستودہ صفات ہے۔ (سورۃ الحدید۲۴)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۶۱۔لوہے میں بڑا زور اور منافع ہے
ہم نے اپنے رسولوں کوصاف صاف نشانیوں اور ہدایات کے ساتھ بھیجا ، اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان نازل کی تاکہ لوگ انصاف پر قائم ہوں ، اور لوہا اتارا جس میں بڑا زور ہے اور لوگوں کے لیے منافع ہیں ۔ یہ اس لیے کیا گیا ہے کہ اللہ کو معلوم ہو جائے کہ کون اُس کو دیکھے بغیر اس کی اور اس کے رسولوں کی مدد کرتا ہے۔ یقیناً اللہ بڑی قوت والا اور زبردست ہے۔(سورۃ الحدید۲۵)

۶۲۔رہبانیت لوگوں کی ایجاد کردہ بدعت ہے
ہم نے نوحؑ اور ابرا ہیمؑ کو بھیجا اور ان دونوں کی نسل میں نبوت اور کتاب رکھ دی۔ پھر اُن کی اولاد میں سے کسی نے ہدایت اختیار کی اور بہت سے فاسق ہوگئے۔ ان کے بعد ہم نے پے درپے اپنے رسول بھیجے، اور ان سب کے بعد عیسٰیؑ ابن مریم کو مبعوث کیا اور اس کو انجیل عطا کی، اور جن لوگوں نے اُس کی پیروی اختیار کی اُن کے دلوں میں ہم نے ترس اور رحم ڈال دیا۔ اور رہبانیت انہوں نے خود ایجاد کرلی، ہم نے اُسے اُن پر فرض نہیں کیا تھا، مگر اللہ کی خوشنودی کی طلب میں انہوں نے آپ ہی یہ بدعت نکالی اور پھر اس کی پابندی کرنے کا جو حق تھا اسے ادا نہ کیا۔ ان میں سے جو لوگ ایمان لائے ہوئے تھے ان کا اجر ہم نے ان کو عطا کیا، مگر ان میں سے اکثر لوگ فاسق ہیں ۔ (سورۃ الحدید۲۷)

۶۳۔ اللہ کے فضل پر اہلِ کتاب کا اِجارہ نہیں
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول ( محمد صلی اللہ علیہ وسلم) پر ایمان لاؤ، اللہ تمہیں اپنی رحمت کا دُہرا حصہ عطا فرمائے گا اور تمہیں وہ نور بخشے گا جس کی روشنی میں تم چلو گے، اور تمہارے قصور معاف کردے گا، اللہ بڑا معاف کرنے والا اور مہربان ہے۔ (تم کو یہ روش اختیار کرنی چاہیے) تاکہ اہلِ کتاب کو معلوم ہو جائے کہ اللہ کے فضل پر ان کا کوئی اجارہ نہیں ہے۔ اور یہ کہ اللہ کا فضل اس کے اپنے ہی ہاتھ میں ہے، جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے، اور وہ بڑے فضل والا ہے۔ (سورۃ الحدید۲۹)
-------------------------------------------
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top