2)
طرز استدلال کے ضمن ہی میں عرض کیا تھا:
""ڈاکٹر صاحب فہم سلف کے داعی ہیں۔اب خدا جانے یہ تجاہل عارفانہ ہے یا لاعلمی کہ ایک خاص موقف کے خلاف وارد ہونے والا ’فہم سلف‘ کتاب میں جگہ پانے سے یکسر محروم رہا ہے۔ اس کی ایک مثال آیت ولایت اور الولاء والبراء کی تشریح کے ضمن میں ابن تیمیہ و ابن عبدالوہاب اور سلفی علماء کو یکسر نظر انداز کیا جانا ہے۔""
تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ بطور مثال آیت ولایت اور الولاء والبراء کے ضمن میں "یکسر محروم" رہ جانے والے فہم سلف میں :
شیخ ابن تیمیہ و ابن قیم رحمھما اللہ
(لنک)
شیخ محمد بن عبدالوھاب اور علمائے نجد
شیخ ابن باز اور موجودہ علمائے عرب۔ (مجموعی طور پر 52 اور خصوصا 30 سے زیادہ علمائے نجد کا کلام تو صرف
یہاں موجود ہے)
نیز ان تاریخی مثالؤں سے بالکل قطع نظر کیا گیا ہے جنمیں فتاوی سے آگے بڑھ کر باقاعدہ کفار کے مددگاروں سے جہاد کیا گیا۔ مثلا شیخ امین اللہ کے
فتویٰ میں 14 مثالیں موجو دہیں جو اس فورم پر بھی شئیر کیا تھا۔
اسی طرح کچھ مثالیں 100 سے زیادہ علمائے امت کے غزہ کے حوالے سے
فتوے میں بھی موجود تھیں۔
البتہ تشریع عام اور قضیہ معینہ کے مسئلے میں انہی ابن باز اور ابن عثیمین رحمھما اللہ کا کلام مصنف کے موقف کی تائید کرتا ہے تو موجود ہے تو لیکن ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تصریح یہاں بھی نظر نہیں آتی۔
"پک ایند چوز" کے ضمن میں یہ مثال کافی واضح ہے۔