یہ محترم کفایت اللہ صاحب کا رد لکھنے والے ’’ ابو عمر کاشف سلفی ‘‘ صاحب کا کوئی علمی یا ذاتی تعارف مل سکتا ہے؟
ساری کتاب ابھی پڑھ نہیں سکا البتہ پہلے ہی صفحہ میں ایسی زبان استعمال کی گئی ہے جو ( میرے نزدیک ) اہل علم کو استعمال نہیں کرنی چاہیے ۔
’’ جہالت ‘‘ ’’ بد دیانتی ‘‘ ’’ ’’ دھوکا دہی ‘‘ ایسے الفاظ کتاب کے اندر موجود ہیں جو عام لوگوں کے ہاں حق بات سمجھنے میں رکاوٹ بنتے ہیں ۔
بہر صورت یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض لوگوں کے اندر فطری طور پر تشدد ہوتا ہے یا حادثاتی رویہ سے سختی آجاتی ہے اس بات کو ثانوی حیثیت دیتے ہوئے اصل بات پر غور کرنا چاہیے اگر تو واقعتا مصنف یا مولف نے تحقیقی و عملی نکات بیان کیے ہوں تو سختی و تشدد کا بہانہ کرکے اصل بات کو رد نہیں کرنا چاہیے ۔
بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمارا کام صرف معلومات و تحقیقات پیش کرنا ہے پیشکش کا انداز کیسا ہونا چاہیے اس سلسلے میں وہ کمزور ہوتے ہیں ۔ جس کا نقصان یہ ہوتا ہے کچھ کچے ذہنوں کے لوگ ان کی اصل تحقیقات کو بھی ماننے سے انکار کردیتے ہیں ۔
جبکہ بعض علماء ایسے ہوتے ہیں جو تحقیقات کے ساتھ اسلوب بیان اور طرز نگارش پر خصوصی توجہ دیتے ہیں ۔ جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مخالف بھی بعض دفعہ نا چاہتے ہوئے غور و فکر پر مجبور ہوجاتا ہے ۔