• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کراماتِ اہل حدیث

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
اور سلف میں سے کوئی بھی صوفی نہ رہا۔
ذراسلف کی حد بندی کردیجئے کہ آپ کب سے کب تک کے لوگوں یعنی کس صدی ہجری کے افراد تک کو سلف میں شامل سمجھتے ہیں۔ کہ اس سے آگے جوہیں وہ سلف میں شامل ہیں اورجواس کے بعد کے ہیں وہ سلف میں شامل نہیں ہیں
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
74
پوائنٹ
20
ذراسلف کی حد بندی کردیجئے کہ آپ کب سے کب تک کے لوگوں یعنی کس صدی ہجری کے افراد تک کو سلف میں شامل سمجھتے ہیں۔ کہ اس سے آگے جوہیں وہ سلف میں شامل ہیں اورجواس کے بعد کے ہیں وہ سلف میں شامل نہیں ہیں
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی جماعت۔
اور جو بھی ان کے بعد آیا اور ان کے راستے پر ہوا وہ بھی سلف الصالحین میں سے ہے۔

مزید جاننے کے لیے یہاں رجوع کریں۔
 

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی جماعت۔
اور جو بھی ان کے بعد آیا اور ان کے راستے پر ہوا وہ بھی سلف الصالحین میں سے ہے۔
یہ توبہت ہی ناقص اورغلط فہوم پیداکرنے والی تعریف ہے۔صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی جماعت بلاشبہ سلف صالحین ہے۔لیکن سوال بعد کے ادور کے تعلق سے تھاکیوں کہ صحابہ کے فضائل اوران کامقام ومرتبہ اوران کے اقوال وافعال کی اتباع کی اہمیت سے ہرایک واقف ہے۔
جوبھی ان کے بعد آیااوران کے راستے پر ہوا وہ بھی سلف صالحین میں سے ہے۔
اس کا مطلب تویہ ہواکہ ہم شیخ ناصرالدین البانی کو بھی سلف صالحین میں شمار کرلیں شیخ عبدالعزیز بن باز ابن عثیمین اوراسی طرح کے دیگر ماضی قریب کے علماء بھی امت مسلمہ کیلئے سلف صالحین کا درجہ رکھتے ہیں۔اورماضی قریب کے وفات یافتگان کا ذکرہی کیاہے زندوں کوبھی سلف صالحین میں شمار کرلیاجائے۔ مولانا ارشاد الحق اثری صاحب بھی توشاید انہی کے راستے پر گامزن ہیں تو وہ بھی سلف صالحین میں شمار ہوں گے۔

ان کا ذکر چھوڑیئے آپ کا اپنے تعلق سے کیاخیال ہے ۔آپ بھی صحابہ کے راستے پر گامزن ہیں تو آپ کا شماربھی سلف صالحین میں نہ کردیاجائے۔اوراپناانفرادی ذکرچھوڑیئے اپنی پوری جماعت کو ہی سلف صالحین قراردے لیجئے ۔جھگڑاہی ختم ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
اس کا مطلب تویہ ہواکہ ہم شیخ ناصرالدین البانی کو بھی سلف صالحین میں شمار کرلیں شیخ عبدالعزیز بن باز ابن عثیمین اوراسی طرح کے دیگر ماضی قریب کے علماء بھی امت مسلمہ کیلئے سلف صالحین کا درجہ رکھتے ہیں۔اورماضی قریب کے وفات یافتگان کا ذکرہی کیاہے زندوں کوبھی سلف صالحین میں شمار کرلیاجائے۔ مولانا ارشاد الحق اثری صاحب بھی توشاید انہی کے راستے پر گامزن ہیں تو وہ بھی سلف صالحین میں شمار ہوں گے۔

ان کا ذکر چھوڑیئے آپ کا اپنے تعلق سے کیاخیال ہے ۔آپ بھی صحابہ کے راستے پر گامزن ہیں تو آپ کا شماربھی سلف صالحین میں نہ کردیاجائے۔اوراپناانفرادی ذکرچھوڑیئے اپنی پوری جماعت کو ہی سلف صالحین قراردے لیجئے ۔جھگڑاہی ختم ۔
محترم پہلے آپ کسی علم رکھنے والے سے سلف اور خلف کی تعریف معلوم کرلیں اس کے بعد اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اچھے لگیں گے۔ کیا ضروری ہے جس کا علم نہ ہو ضرور بالضرور اس میں ٹانگ اڑائی جائے صرف مخالفت اہل حدیث میں؟
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
74
پوائنٹ
20
یہ توبہت ہی ناقص اورغلط فہوم پیداکرنے والی تعریف ہے۔صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی جماعت بلاشبہ سلف صالحین ہے۔لیکن سوال بعد کے ادور کے تعلق سے تھاکیوں کہ صحابہ کے فضائل اوران کامقام ومرتبہ اوران کے اقوال وافعال کی اتباع کی اہمیت سے ہرایک واقف ہے۔[/HL]
تو پھر بس جان لیجئے کہ صحابہ کرام کے طریقہ کی اتباع سب کے نزدیک اہمیت رکھتی ہے اسی لئے کہا گیا تھا کہ سلف میں سے کوئی بھی صوفی نہ تھا۔ تصوف کے قائلین دلیل دیں کہ سلف میں سے کوئی صوفی رہا تھا۔

ان کا ذکر چھوڑیئے آپ کا اپنے تعلق سے کیاخیال ہے ۔آپ بھی صحابہ کے راستے پر گامزن ہیں تو آپ کا شماربھی سلف صالحین میں نہ کردیاجائے۔اوراپناانفرادی ذکرچھوڑیئے اپنی پوری جماعت کو ہی سلف صالحین قراردے لیجئے ۔جھگڑاہی ختم ۔
معلوم ہوتا ہے کہ آپ ہم سے سخت ناراض ہیں! مگر یہ معلوم نہیں؛ کہ ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟
جناب اتنے آگ بگولہ کیوں ہو رہے ہیں! ہم نے آپ کو ایک لنک دیا تھا اُس کا مطالعہ فرمالیں۔ سلف اور سلفیت کا علم ہو جائیگا۔
موضوع پر ہی رہیے۔
 

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
محترم پہلے آپ کسی علم رکھنے والے سے سلف اور خلف کی تعریف معلوم کرلیں اس کے بعد اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اچھے لگیں گے۔ کیا ضروری ہے جس کا علم نہ ہو ضرور بالضرور اس میں ٹانگ اڑائی جائے صرف مخالفت اہل حدیث میں؟
اس گرہ کی عقدہ کشائی کیلئے ہی توناچیز نے عرض ومعروض کیاتھا۔ جوتعریف فراہم کی گئی اس کی روشنی میں جب میں نے سمجھنے کی کوشش کی اورجوکچھ سمجھاوہ سامنے رکھاتواب آنجناب یہ فرماتے ہیں۔

محترم ہم یہی توجانناچاہتے ہیں کہ کس کو سلف کہیں گے اورکس کو خلف کہیں گے۔ آپ حضرات کے پاس یہ طئے کرنے کا معیار کیاہے کہ فلاں شخص سلف صالحین میں شامل ہیں اورفلاں خلف ہے۔
سلف اورخلف کے درمیان کوئی زمانی تحدید ہے اوراگرہے تو وہ کیاہے؟
اس کو بیان کرکے ہمیں مستفید کریں۔
 

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
تو پھر بس جان لیجئے کہ صحابہ کرام کے طریقہ کی اتباع سب کے نزدیک اہمیت رکھتی ہے اسی لئے کہا گیا تھا کہ سلف میں سے کوئی بھی صوفی نہ تھا۔ تصوف کے قائلین دلیل دیں کہ سلف میں سے کوئی صوفی رہا تھا۔
اگرآپ کے نزدیک سلف کااطلاق صرف صحابہ پر ہوتاہے تو اس کو واضح کریں اورپھر کہیں کہ سلف میں سے کوئی بھی صوفی نہ تھا لیکن اگرسلف صالحین کا اطلاق بعد کے ادوار کے لوگوں پربھی ہوتاہے توپھر سلف اورخلف کی تحدید کردیں اوراس کے بعد کہیں کہ سلف میں سے کوئی بھی صوفی نہ تھا۔

معلوم ہوتا ہے کہ آپ ہم سے سخت ناراض ہیں! مگر یہ معلوم نہیں؛ کہ ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟
جناب اتنے آگ بگولہ کیوں ہو رہے ہیں! ہم نے آپ کو ایک لنک دیا تھا اُس کا مطالعہ فرمالیں۔ سلف اور سلفیت کا علم ہو جائیگا۔
جناب!اگرناراضگی ہوتی تو ہم آپ اورآپ کی جماعت کو سلف صالحین میں تھوڑے ہی شمار کراتے؟یہ چیز تو ہماری وسعت ظرف کی دلیل ہونی چاہئے کہ ماضی بعید کاتوذکر ہی جانے دیجئے ماضی قریب اورزندہ حضرات بلکہ پوری جماعت کو سلف صالحین میں شمار کرادیا!
آپ کے پیش کردہ لنک میں مجھے اپنے جس سوال کی تلاش ہے اس کے تعلق سے کچھ نہیں ملا۔
موضوع پر ہی رہیے۔
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
74
پوائنٹ
20
اگرآپ کے نزدیک سلف کااطلاق صرف صحابہ پر ہوتاہے تو اس کو واضح کریں اورپھر کہیں کہ سلف میں سے کوئی بھی صوفی نہ تھا لیکن اگرسلف صالحین کا اطلاق بعد کے ادوار کے لوگوں پربھی ہوتاہے توپھر سلف اورخلف کی تحدید کردیں اوراس کے بعد کہیں کہ سلف میں سے کوئی بھی صوفی نہ تھا۔
بعد کے لوگوں کے بارے میں پوچھنے سے پہلے آپ نے خود ہی فیصلہ صادر فرما دیا تھا کہ فلاں فلاں عالم بھی سلف صالحین میں سے اور نہ جانے کیا کیا! اگر آپ ہم سے پوچھ لیتے کہ صحابہ کے بعد کون لوگ ہیں؟ نہ کہ خود قاضی بن جائیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ:
"خیر الناس قرنی ثم الذین یلونھم، ثم الذین یلونھم، ، ثم یجی ءُ اقوام تسبق شہادۃ احدھم ویمینُھُ شھادتھ"
بہترین لوگ میرے زمانے کے لوگ ہیں، پھر ان کے بعد آنے والے اور پھر ان کے اتباع۔ایسے لوگ آئیں گے جن کی گواہی ان کی قسم سے سبقت لے جائے گی اور ان کی قسم گواہی سے پہل کرے گی۔
صحیح البخاری، کتاب اشھادات،باب لا یشھد علی شھادۃ جوراذا اشھد حدیث رقم۔۲۴۵۸

حافظ ابن حجر العسقلانیٌ امام بخاری کے قول(راشد بن سعد رحمہ اللہ نے کہا کہ سلف گھوڑا پسند کیا کرت تھے۔اس لئے کہ وہ زیادہ دوڑنے والا اور زیادہ بہادر ہوتا ہے۔) کی تشریح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ "ای:من الصحابہ ومن بعدھم"(فتح الباری۶۶/۶)
یعنی: "صحابہ اور ان کے بعد والے تابعین"

لیکن سلف کے مفہوم کو زمانی حد بندی میں محصور کرنا دُشوار ہے اس لئے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر گمراہ اور بدعتی فرقوں نے ان زمانوں میں سر اٹھایا تھا۔لہٰذا اس زمانے میں کسی انسان کے موجود ہونے کو باوجود ہم یہ حکم اس پر نہیں لگا سکتے کہ وہ سلف کے منہج پر تھا۔جب کہ وہ کتاب و سنت کی فہم میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی موافقت نہ کرتا رہا ہو۔ اسی لئے علماء اس اصطلاح میں لفظ سلف کے ساتھ صالح کی قید لگاتے ہیں۔

اس سے معلوم ہوا کہ جب لفظ سلف کا اطلاق ہو گا تو اس سے مراد زمانی سبقت نہیں ہوگی بلکہ مراد ہوں گے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور ان کے متبعین رحمہ اللہ علیہم ۔اس اعتبار سے سلف کی اصطلاح کا اطلاق ان لوگوں پر ہوگا جنہوں نے اپنا عقیدہ اور منہج وہ اپنائے رکھا ہو جو اختلافات سے قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا عقیدہ منہج تھا۔

اور میں نے اس لئے ہی صحابہ اور بعد والے کہا تھا۔ مگر نہ جانے آپ کون سی تحدید کے منتظر تھے۔
یا پھر بغض اھل الحدیث حد سے تجاوز کر چُکا ہے۔
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
74
پوائنٹ
20
اب جبکہ سلف الصالحین کی نشاندہی ہو چُکی ہے تو پھر یہ بھی علم میں رہے کہ ان میں سے کوئی بھی صوفی نہ تھا! بلکہ سب کے سب کتاب وسنت کے متبعین میں سے تھے جبکہ صوفیہ تو نام ہے مبتدعین کی جماعت کا۔
 

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
عد کے لوگوں کے بارے میں پوچھنے سے پہلے آپ نے خود ہی فیصلہ صادر فرما دیا تھا کہ فلاں فلاں عالم بھی سلف صالحین میں سے اور نہ جانے کیا کیا! اگر آپ ہم سے پوچھ لیتے کہ صحابہ کے بعد کون لوگ ہیں؟ نہ کہ خود قاضی بن جائیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ:
"خیر الناس قرنی ثم الذین یلونھم، ثم الذین یلونھم، ، ثم یجی ءُ اقوام تسبق شہادۃ احدھم ویمینُھُ شھادتھ"
بہترین لوگ میرے زمانے کے لوگ ہیں، پھر ان کے بعد آنے والے اور پھر ان کے اتباع۔ایسے لوگ آئیں گے جن کی گواہی ان کی قسم سے سبقت لے جائے گی اور ان کی قسم گواہی سے پہل کرے گی۔
صحیح البخاری، کتاب اشھادات،باب لا یشھد علی شھادۃ جوراذا اشھد حدیث رقم۔۲۴۵۸

حافظ ابن حجر العسقلانیٌ امام بخاری کے قول(راشد بن سعد رحمہ اللہ نے کہا کہ سلف گھوڑا پسند کیا کرت تھے۔اس لئے کہ وہ زیادہ دوڑنے والا اور زیادہ بہادر ہوتا ہے۔) کی تشریح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ "ای:من الصحابہ ومن بعدھم"(فتح الباری۶۶/۶)
یعنی: "صحابہ اور ان کے بعد والے تابعین"

لیکن سلف کے مفہوم کو زمانی حد بندی میں محصور کرنا دُشوار ہے اس لئے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر گمراہ اور بدعتی فرقوں نے ان زمانوں میں سر اٹھایا تھا۔لہٰذا اس زمانے میں کسی انسان کے موجود ہونے کو باوجود ہم یہ حکم اس پر نہیں لگا سکتے کہ وہ سلف کے منہج پر تھا۔جب کہ وہ کتاب و سنت کی فہم میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی موافقت نہ کرتا رہا ہو۔ اسی لئے علماء اس اصطلاح میں لفظ سلف کے ساتھ صالح کی قید لگاتے ہیں۔

اس سے معلوم ہوا کہ جب لفظ سلف کا اطلاق ہو گا تو اس سے مراد زمانی سبقت نہیں ہوگی بلکہ مراد ہوں گے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور ان کے متبعین رحمہ اللہ علیہم ۔اس اعتبار سے سلف کی اصطلاح کا اطلاق ان لوگوں پر ہوگا جنہوں نے اپنا عقیدہ اور منہج وہ اپنائے رکھا ہو جو اختلافات سے قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا عقیدہ منہج تھا۔

اور میں نے اس لئے ہی صحابہ اور بعد والے کہا تھا۔ مگر نہ جانے آپ کون سی تحدید کے منتظر تھے۔
یا پھر بغض اھل الحدیث حد سے تجاوز کر چُکا ہے۔
بنیادی سوال صرف یہ ہے کہ سلف کس کو کہیں گے آیا اس کی کوئی زمانی تحدید ہے یانہیں ہے ۔ آپ کہتے ہیں کہ کوئی زمانی تحدید نہیں ہوسکتی ۔اس کا نتیجہ توپھر وہی نکلتاہے جو سابق میں میں نے عرض کیاہے کہ سبھی سلف صالحین میں شامل ہیں۔ لیکن اس کو بھی ماننے کیلئے آپ تیار نہیں ہیں اورحصول علم کی ترغیب دلاتے ہیں اوراسی کے ساتھ یہ ماننے کیلئے بھی تیار نہیں کہ کوئی زمنی تحدید ہوسکتی ہے؟

آپ کہتے ہیں کہ اسی دور میں بہت سارے گمراہ لوگ بھی تھے لہذا سلف صالحین کا زمنی اطلاق مشکل ہے۔

سوال تویہ ہے کہ صحابہ کرام کے بعد والا طبقہ جو تابعین اورتبع تابعین کا ہے کیااس دور میں گمراہ لوگ نہ تھے؟ اگرتھے اوریقیناتھے توجس طرح حدیث پیش کرکے صحابہ تابعین اورتبع تابعین کے ادوار کو سلف صالحین پر مشتمل سمجھتے ہیں توبعد کے ادوار میں بھی ایسی زمنی تحدید میں کیامشکل ہے کہ سلف صالحین میں وہی شمار ہوں گے جو صحابہ کے طریقہ پر ہوں اوران کی ایک زمنی تحدید بھی ہو ۔ اوراگر زمنی تحدید نہیں ہو تو پھر یہ مانناپڑے گاکہ زندہ مردہ سبھی سلف صالحین میں شامل ہیں؟
یااورکوئی تیسری شکل ہوسکتی ہے تو وہ بیان کریں۔

سلف کی زمانی تحدید اگرمشکل ہے اورنہیں ہوسکتی توآپ کے نزدیک خلف کی تحدید کیاہے؟
یاپھر آپ کے نزدیک خلف کوئی چیز نہیں بس جو ہے وہ سلف ہے ؟


یا پھر بغض اھل الحدیث حد سے تجاوز کر چُکا ہے
یہ اوراس قسم کی باتیں اس کی دلیل ہوتی ہیں کہ مخاطب اب علمی دلائل سے خالی ہوچکاہے اور طعنوں سے کام نکالناچاہتاہے لیکن یہ طریقہ زیادہ کارگرنہیں بلکہ فریق کے علمی افلاس کو نمایاں کردیتی ہے۔ اس موضوع پر غالب کا یہ شعر بھی ملاحظہ کریں ۔بہت خوب ہے۔

نکالاچاہتاہےکام کیاطعنوں سے توغالب
ترے بے مہرکہنے سے وہ تجھ پر مہرباں کیوں ہو
 
Top