- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
علماء کا عمومی رویہ یہی ہے کہ بہت جلد فیصلہ نہیں کرتے ۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ علماء کسی چیز کے بارے میں خاموش بھی ہو جائیں ، یا احتیاط کرنے کا کہیں تو کچھ لوگ مشہور کردیتے ہیں ، لو جی ’ مولوی صاحب نے فتوی لگادیا ہے ۔‘اگر علماء اس پر فوراً فیصلہ نہ کریں بلکہ کچھ وقت لیں۔
ہماری آج بھی کچھ طلبہ اور علماء کی مجلس تھی ، وہاں میں نے اس مسئلہ کو اٹھایا تھا ، اور میں اس غلط فہمی کے ازالہ یا اگر علماء کے ہاں واقعتا یہ کمی پائی جاتی ہے تو علی وجہ البصیرۃ اعتراف کرنے کے لیے تیار ہوں ، لیکن اس کا حل یہی ہے کہ جن جن چیزوں کی حرمت وغیرہ اور پھر حلال قرار دینا علماء کی طرف منسوب کیا جاتا ہے ، اس کی مکمل تحقیق کرنے کی ضرورت ہے ، علماء کی دونوں قسم کی عبارات ، اور فتاوی دیکھے بغیر اس کا فیصلہ کرنا مشکل ہے ۔
آپ نے اوپر اقتباس میں جن چیزوں کی مثالیں دی ہیں ، کیا اس میں علماء کی اپنی عبارات نقل کرکے اس مسئلہ کو سمجھنے میں ہماری مدد کرسکتے ہیں ؟
مسلمان کہتے ہی اسکو ہیں ، جو اسلام کے دائرے میں محدود اور اس کی پابندیوں میں محصور ہو ۔ باقی اگر اس سے ہٹ کر آپ کی مراد کوئی اور ہے تو واضح کردیں ۔مجھے لگتا ہے ہم مسلمانوں نے اپنے آپ کو ایک دائرے میں مقید کر لیا ہے۔