• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا آپ اللہ کے شریک منتخب کرنے کے لئے تیار ہیں؟

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اشتہار پر موجود باتیں لاعلمی کا نتیجہ ہیں۔ ان میں سے ایک بات آپ نے لکھا ووٹ شرک ہے۔ تو جو ووٹ دیتے ہیں ان بارے شرعی رہنمائی کیا ہے؟ اس پر بھی روشنی ڈالیں۔پھر اشتہار میں موجود باتوں پر تبادلہ خیال کرنے کی کوشش کریں گے۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
اشتہار پر موجود باتیں لاعلمی کا نتیجہ ہیں۔ ان میں سے ایک بات آپ نے لکھا ووٹ شرک ہے۔ تو جو ووٹ دیتے ہیں ان بارے شرعی رہنمائی کیا ہے؟ اس پر بھی روشنی ڈالیں۔پھر اشتہار میں موجود باتوں پر تبادلہ خیال کرنے کی کوشش کریں گے۔
ہر لایعنی بات کا جواب دینا علم نہیں کہلاتا۔ووٹ کے شرک ہونے کے دلائل اس فورم پر اس قدر دیئے گئے ہیں جو صاحب بصیرت ، اور اہل علم سے مخفی نہیں ہیں۔اور اس بارے میں کھل کر شرعی رہنمائی بھی فراہم کردی گئی ہے۔ کھلی آنکھوں سے اگر ان دلائل کو دیکھا جائے تو کسی سے نہ پوچھنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی اعتراض کی گنجائش رہتی ہے ۔ اور ان تحاریر پر اعتراض برائے اعتراض کرنا علمی دلائل سے لاعلمی اور کوتاہی معلوم دیتی ہے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
ہر لایعنی بات کا جواب دینا علم نہیں کہلاتا۔
مجھے معلوم ہے۔ لیکن پھر بھی بتانے کا بہت بہت شکریہ
ووٹ کے شرک ہونے کے دلائل اس فورم پر اس قدر دیئے گئے ہیں جو صاحب بصیرت ، اور اہل علم سے مخفی نہیں ہیں۔اور اس بارے میں کھل کر شرعی رہنمائی بھی فراہم کردی گئی ہے۔
جلد بازی شیطان کی طرف سے ہوتی ہے۔ اور کبھی کبھی انسان بھی جلد بازی میں بذات خود مبتلا ہوجاتا ہے۔ آپ دوسری بات کے عین مصداق ہیں۔میں نے کیا بات کی اور جناب نے کیا بات لکھی۔ جناب میری بات کو دوبارہ سے پڑھیں اور پھر جواب دیں۔سہولت کےلیے دوبارہ بھی کوٹ کردیتا ہوں
جو ووٹ دیتے ہیں ان بارے شرعی رہنمائی کیا ہے؟ اور آپ کو شرک بارے بھی معلوم ہوگا کہ شرک عظیم گناہ ہے۔ اور جس کی بخشش بھی نہیں ہوگی۔اس لیے جو آپ سے پوچھا ہے آپ صرف وہی بتائیں۔ ووٹ شرک میں نہ پڑیں بلکہ ووٹ ڈالنے والوں پر شرعی رہنمائی فراہم کریں۔ اور ساتھ یہ بھی عرض ہے کہ سیخ پا ہونے کی بھی ضرورت نہیں۔
کھلی آنکھوں سے اگر ان دلائل کو دیکھا جائے تو کسی سے نہ پوچھنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی اعتراض کی گنجائش رہتی ہے ۔
ہم بھی کھلی آنکھوں سے ہی لکھ رہے ہیں اور پوچھ رہے ہیں۔ اس لیے آپ سے بھی گزارش ہے کہ کھلی آنکھوں سے لکھیں اور پیش کریں۔
اور ان تحاریر پر اعتراض برائے اعتراض کرنا علمی دلائل سے لاعلمی اور کوتاہی معلوم دیتی ہے۔
آئے کاپی پیسٹ کیے اور دوڑ پڑے۔۔ یہ علم کی کونسی قسم ہے؟ ۔۔۔ جناب آپ کو خود ہی معلوم نہیں ہوتا کہ میں نے جو کاپی پیسٹ کیا ہے اس میں کیا بیان ہے اور میرا مدعا کیا ہے۔ آئینہ پہلے دکھا چکا ہوں۔ کہ آپ کا کاپی پیسٹ مواد ہی آپ کے خلاف ہوتا ہے۔
اس لیے حضور جو آپ سے پوچھا آپ صرف اسی پر ہی بات کریں۔ کہ
جو ووٹ دیتے ہیں ان بارے شرعی رہنمائی کیا ہے؟
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
تاریخ خود کو دہراتی رہتی ہے کیونکہ انسان نہیں بدلتے ۔آج مسلم نوجوانوں کا ردعمل بےجانہیں کیونکہ مسلمانوں پر جوظلم کفار کی طرف سےکیاجارہاہے پھر اس پر جو خاموشی کفرکی طرف سے روارکھی جارہی ہے تو اس کے نتیجے میں آگے سے متوقع ردعمل یہی ممکن تھا۔ایسے ہی ایک وقت تھاکہ اس سے پہلے خو د ان کافرو ں اور لادین قوتوں نےعیسائی مذہبی پیشواوں سے تنگ آکر یہی ردعمل اپنایاتھالیکن رفتہ رفتہ وہ مان گئے کہ ہمارا رویہ غلط ہےمذہب کو تسلیم کئےبغیر چارہ نہیں۔دین اسلام ایک آزادانہ حقیقت ہے اسے اپنے جذبات کو تسکین دینےکیلے نہیں بلکہ اللہ کے خالصتا فرامین سمجھ کر قبول کرناچاہیے۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
مجھے معلوم ہے۔ لیکن پھر بھی بتانے کا بہت بہت شکریہ

جلد بازی شیطان کی طرف سے ہوتی ہے۔ اور کبھی کبھی انسان بھی جلد بازی میں بذات خود مبتلا ہوجاتا ہے۔ آپ دوسری بات کے عین مصداق ہیں۔میں نے کیا بات کی اور جناب نے کیا بات لکھی۔ جناب میری بات کو دوبارہ سے پڑھیں اور پھر جواب دیں۔سہولت کےلیے دوبارہ بھی کوٹ کردیتا ہوں
جو ووٹ دیتے ہیں ان بارے شرعی رہنمائی کیا ہے؟ اور آپ کو شرک بارے بھی معلوم ہوگا کہ شرک عظیم گناہ ہے۔ اور جس کی بخشش بھی نہیں ہوگی۔اس لیے جو آپ سے پوچھا ہے آپ صرف وہی بتائیں۔ ووٹ شرک میں نہ پڑیں بلکہ ووٹ ڈالنے والوں پر شرعی رہنمائی فراہم کریں۔ اور ساتھ یہ بھی عرض ہے کہ سیخ پا ہونے کی بھی ضرورت نہیں۔

ہم بھی کھلی آنکھوں سے ہی لکھ رہے ہیں اور پوچھ رہے ہیں۔ اس لیے آپ سے بھی گزارش ہے کہ کھلی آنکھوں سے لکھیں اور پیش کریں۔

آئے کاپی پیسٹ کیے اور دوڑ پڑے۔۔ یہ علم کی کونسی قسم ہے؟ ۔۔۔ جناب آپ کو خود ہی معلوم نہیں ہوتا کہ میں نے جو کاپی پیسٹ کیا ہے اس میں کیا بیان ہے اور میرا مدعا کیا ہے۔ آئینہ پہلے دکھا چکا ہوں۔ کہ آپ کا کاپی پیسٹ مواد ہی آپ کے خلاف ہوتا ہے۔
اس لیے حضور جو آپ سے پوچھا آپ صرف اسی پر ہی بات کریں۔ کہ
جو ووٹ دیتے ہیں ان بارے شرعی رہنمائی کیا ہے؟[س/QU ری]
ہم پہلے بھی متعدد بار یہ بات شدت سے بتاچکے ہیں کہ کسی چیز کا کفر بیان کرنا اورہے اور تکفیر معین کرنا ایک دوسری بات ہے۔اس کو طرح سمجھیں کہ اس بات کو اہل علم بیان کرتے ہیں کہ تقلید شرک ہے۔لیکن کیا کوئی یہ فتویٰ دیتا ہے کہ تمام مقلد جو کہ احناف ،مالکی،شافعی،حنبلی تقلید کرنے کی بنیاد پر مشرک ہوگئے۔کفر بیان کرنے کا معنیٰ یہ ہے کہ لوگ اس کفریہ چیز سے اجتناب کریں۔اس سے بچیں۔اس سے باز رہیں۔ہم نے اپنی کسی بھی تحریر عام مسلمانوں کی تکفیر معین نہیں کی ہے۔ اور نہ ہی ہم ایسا کریں گے ان شاء اللہ۔کیونکہ عام مسلمانوں کی تکفیر معین ایک نہایت ہی خطرناک اور حساس مسئلہ ہے۔کہ آپ کے کہنے پر ہم عام مسلمانوں کے خلاف کفر اور شرک کے فتوے داغ دیں۔جہاں تک طاغوتی حکمرانوں کی بات ہے تو یہ اپنی پوری قوت کے ساتھ اپنے تمام لاؤ لشکرسمیت اللہ کے دین کے ساتھ محارب ہیں۔اللہ کے دین کے ساتھ دشمنی کررہے ہیں۔ان کے لشکرمسلمانوں کو صرف اس بات پر قتل کررہے ہیں کہ ان مسلمانوں کا قصور یہ ہے کہ وہ ان طاغوتی حکمرانوں سے اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس زمین پر اللہ کے دین کا نفاذ کردیں۔ لیکن کیا ان طاغوتی حکمرانوں نے ان کی بات مانی ہرگز نہیں مانی بلکہ ان نوجوانوں کو فاسفورس بموں کے ذریعے جلاڈالا گیا۔خندقیں کھود کر ان کی لاشوں کو خفیہ طور پر دفنادیا گیا ۔ مسلم خواتین کو فاسفورس بموں کے ذریعے جلا ڈالا گیا ان کی آبروریزی کی گئی حتی کہ ان کو ظالم امریکہ کے ہاتھوں ڈالروں کے عوض فروخت کردیا گیا۔ولاحول ولاقوۃ الا باللہ۔افغانستان کی اسلامی حکومت کو کفار کے کہنے پر تباہ وبرباد کردیا گیا ۔لاکھوں مسلمانوں کو افغانستان میں تہہ تیغ کردیا گیا مسلمان خواتین کی عصمت دری صلیبیوں کے ساتھ مل کر ان طاغوتی حکمرانوں کے لاؤ لشکر نے بھی کی ہے۔کس طرح ایک شخص ان طاغوتی حکمرانوں کو ایک عام مسلمان کی صف میں کس طرح کھڑا کرتا ہے۔اس کو چاہیے کہ وہ اللہ کا خوف کرے ۔ان طاغوتی حکمرانوں کے جرائم اس قدر ہیں کہ بیان سے باہر ہیں۔ یہ طواغیت اللہ کے دین سے محارب بھی ہیں اور معاند بھی ہیں۔یہ اللہ کے دین سے دشمنی کرتے ہیں صلیبیوں کے کہنے پر علماء مجاہدین اور عام مسلمانوں کو اس بات پر قتل کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ کا دین نافذ کرو یا حکومت چھوڑدو ۔کس طرح ایک مسلمان شخص اور ان طاغوتی حکمرانوں کو ایک صف میں کھڑا کیا جاسکتا ہے۔کچھ تو اللہ کا خوف کرلو۔
 

بنت حوا

مبتدی
شمولیت
مارچ 09، 2013
پیغامات
95
ری ایکشن اسکور
246
پوائنٹ
0
ہم پہلے بھی متعدد بار یہ بات شدت سے بتاچکے ہیں کہ کسی چیز کا کفر بیان کرنا اورہے اور تکفیر معین کرنا ایک دوسری بات ہے۔اس کو طرح سمجھیں کہ اس بات کو اہل علم بیان کرتے ہیں کہ تقلید شرک ہے۔لیکن کیا کوئی یہ فتویٰ دیتا ہے کہ تمام مقلد جو کہ احناف ،مالکی،شافعی،حنبلی تقلید کرنے کی بنیاد پر مشرک ہوگئے۔کفر بیان کرنے کا معنیٰ یہ ہے کہ لوگ اس کفریہ چیز سے اجتناب کریں۔اس سے بچیں۔اس سے باز رہیں۔ہم نے اپنی کسی بھی تحریر عام مسلمانوں کی تکفیر معین نہیں کی ہے۔ اور نہ ہی ہم ایسا کریں گے ان شاء اللہ۔کیونکہ عام مسلمانوں کی تکفیر معین ایک نہایت ہی خطرناک اور حساس مسئلہ ہے۔کہ آپ کے کہنے پر ہم عام مسلمانوں کے خلاف کفر اور شرک کے فتوے داغ دیں۔جہاں تک طاغوتی حکمرانوں کی بات ہے تو یہ اپنی پوری قوت کے ساتھ اپنے تمام لاؤ لشکرسمیت اللہ کے دین کے ساتھ محارب ہیں۔اللہ کے دین کے ساتھ دشمنی کررہے ہیں۔ان کے لشکرمسلمانوں کو صرف اس بات پر قتل کررہے ہیں کہ ان مسلمانوں کا قصور یہ ہے کہ وہ ان طاغوتی حکمرانوں سے اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس زمین پر اللہ کے دین کا نفاذ کردیں۔ لیکن کیا ان طاغوتی حکمرانوں نے ان کی بات مانی ہرگز نہیں مانی بلکہ ان نوجوانوں کو فاسفورس بموں کے ذریعے جلاڈالا گیا۔خندقیں کھود کر ان کی لاشوں کو خفیہ طور پر دفنادیا گیا ۔ مسلم خواتین کو فاسفورس بموں کے ذریعے جلا ڈالا گیا ان کی آبروریزی کی گئی حتی کہ ان کو ظالم امریکہ کے ہاتھوں ڈالروں کے عوض فروخت کردیا گیا۔ولاحول ولاقوۃ الا باللہ۔افغانستان کی اسلامی حکومت کو کفار کے کہنے پر تباہ وبرباد کردیا گیا ۔لاکھوں مسلمانوں کو افغانستان میں تہہ تیغ کردیا گیا مسلمان خواتین کی عصمت دری صلیبیوں کے ساتھ مل کر ان طاغوتی حکمرانوں کے لاؤ لشکر نے بھی کی ہے۔کس طرح ایک شخص ان طاغوتی حکمرانوں کو ایک عام مسلمان کی صف میں کس طرح کھڑا کرتا ہے۔اس کو چاہیے کہ وہ اللہ کا خوف کرے ۔ان طاغوتی حکمرانوں کے جرائم اس قدر ہیں کہ بیان سے باہر ہیں۔ یہ طواغیت اللہ کے دین سے محارب بھی ہیں اور معاند بھی ہیں۔یہ اللہ کے دین سے دشمنی کرتے ہیں صلیبیوں کے کہنے پر علماء مجاہدین اور عام مسلمانوں کو اس بات پر قتل کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ کا دین نافذ کرو یا حکومت چھوڑدو ۔کس طرح ایک مسلمان شخص اور ان طاغوتی حکمرانوں کو ایک صف میں کھڑا کیا جاسکتا ہے۔کچھ تو اللہ کا خوف کرلو۔
ما شاء اللہ۔۔
کاپی پیسٹ مشن جاری ہے۔
جب دلیل نہیں ہوتی تو خاموشی یا معذرت اچھی چیز ہوتی ہے۔
سمیر خان صاحب۔گڈ مسلم بھائی کا سوال نہایت سادہ تھا۔لیکن آپ ناجانے کیوں ہر سوال کے تانے بانے لال مسجد،ڈورن،امریکہ سے جوڑ دیتے ہیں۔بالکل اسی طرح جیسے شعیہ ہر بات کو کربلا کے ساتھ جوڑتے ہیں۔
سوال میرے خیال میں زرا مشکل کر دیا گڈ مسلم بھائی نے۔جو آپ کی سمجھ سے بالاتر ہو گیا۔
میں اس کو آسان پرائے میں ڈھال دیتی ہوں۔
"اگر ووٹ دینا شرک ہے،تو جو تو اس سے بچ گئے بچ گئے،لیکن جو اس سے بچ نا سکے،یعنی جنہوں نے ووٹ ڈال دیا،ان کے بارے کیا حکم ہوگا؟یا جو پچھلی مرتبہ ووٹ ڈال چکے ہیں ان کے بارے کیا حکم ہے؟
براہ مہربانی قرآن و سنت اور فہم سلف سے وضاحت فرمائیں۔اور کاپی پیسٹ سے اجتناب۔۔۔
 
Top