• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا احناف کی نماز عند اللہ مقبول نہیں؟

شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
حنفیوں کی نماز باطل۔ امام السيوطي رحمۃ الله
ومن أداها على مذهب مخالف، وقع الخلاف في صحة صلاته من وجوه:
إجازتهم الوضوء في السفر بنبيذ التمر، وتطهير البدن والثوب عن النجاسات بالمائعات، وأجازوا الصلاة في جلد الكلب المذبوح من غير دباغ، وأجازوا الوضوء بغير نية ولا ترتيب، وأسقطوه في مس الفرج والملامسة، وأجازوا الصلاة على ذرق الحمام مع قدر الدرهم من النجاسات الجامدة، أو ربع الثوب من البول، أو مع كشف بعض العورة، وأبطلوا تعيين التكبير والقراءة.
وأجازوا القرآن منكوساً وبالفارسية، وأسقطوا وجوب الطمأنينة في الركوع والسجود والإعتدال من الركوع وبين السجدتين، والتشهد والصلاة على النبي (صلى الله عليه وعلى آله وسلم) في الصلاة مع الخروج عنها بالحدث. وأبطلنا نحن الصلاة في هذه الوجوه، وأوجبنا الإعادة على من صلى خلف واحد من هؤلاء، وهم لا يوجبون الإعادة على من صلى خلفنا على مذهبنا في هذه المسائل.

جس نے نماز شافعی مذھب کے مطابق نماز ادا کی ،اس کو اس کے صحیح ہونے کا یقین ہے، اور جس نے اس کے مخالف مذہب (حنفی مذہب) پر ادا کی اس کی نماز کئی وجوہ سے صحیح نماز کے خلاف ہے
انہوں نے (حنفیوں نے) سفر میں کھجور کی نبیذ سے وضوء کو جائز قرار دیا ہے،
بدن اور کپڑوں کی نجاست کوپانی کے علاوہ دیگر مایعات سے پاک کرنا،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) ذباح کئے ہوئے کتے کی چمڑی جو غیر مدبوغ ہے اس پر نماز کو جائز قرار دیا ہے۔اور انھوں نے(حنفیوں نے) وضوء کو بغیر نیت اور بغیر ترتیب کے جائز قرار دیا ہے، اور شرم گاہ کو چھونے اور شرم گاہوں کو آپس میں ملانے سےوضوء کے ٹوٹنے کے حکم کو ساقط کر دیا (یعنی حنفیوں کے نزدیک اس سے وضوء نہیں ٹوٹتا)
اور انہوں نے(حنفیوں نے) نماز کو جائز قرار دیا ہے حمام میں اور نجاسات جامدہ کا ساتھ لگے ہوئے یا کپڑے کے چوتھائی حصے کو پیشاب لگا ہو،یا بعض ستر کا ننگا ہونا ،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) تکبیر اور قرات (یعنی اللہ اکبر اور سورہ فاتحہ کی قراءت) کا معین ہونا باطل قرار دیا ہے،اور انہوں نے(حنفیوں نے) (نماز میں) قران کو الٹا پڑھنے اور فارسی میں پڑھنے کو جائز قرار دیا ہے،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) رکوع اور سجدے میں اطمینان اور رکوع اور دو سجدوں کے درمیان اعتدال کے واجب ہونے کو ساقط قرار دیا ہے، اور نماز میں تشہد اور درود کے واجب ہونے کو بھی ساقط قرار دیا۔ اور (سلام کے بجائے) ہوا خارج کر کے (یعنی پاد مار کر) نماز کا اختتام کرنا جائز قرار دیا۔
ان وجوہات کی بنا پر ہم (حنفیوں کی) نماز کو باطل قرار دیتے ہیں اور ہم نے ہر اس شخص پر نماز کے دہرانے کو لازم قرار دیا ہے جو ان (حنفیوں) کے پیچھے نماز پڑھے۔اور وہ (احناف) ہمارے پیچھے ہمارے مذہب کے مطابق نماز ادا کرنے والے کی نماز دہرانے کو لازم قرار نہیں دیتے۔
ملاحظہ فرمائل:
صفحه جزيل المواهب في إختلاف المذاهب - عبد الرحمن بن أبي بكر، جلال الدين السيوطي (المتوفى: 911هـ) - دار الأعتصام
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
ابن داود نے علامہ سیطی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک تحریر ایک تھریڈ میں پیش کی ہے۔
بھائی @اشماریہ اور @احمد پربھنوی اس کو ملاحظہ فرمائیں۔
علامہ سیوطی رح شافعی ہیں اور یہاں انہوں نے شوافع کے لیے دوسرے مسالک والوں کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم تحریر کیا ہے.
اس طرح کے اقوال احناف میں بھی موجود ہیں. دونوں طرف کے معتدل عماء کے فتاوی ان اقوال پر نہیں ہیں.

بہر صورت یہ مسئلہ شوافع کے سوچنے کا ہے کہ وہ ہمارے پیچھے نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں. ہمارے لیے اس میں کوئی درد سری نہیں ہے.
ویسے بھی اس عبارت میں احناف کا ذکر نہیں ہے اور ان مسائل میں سے مختلف میں دوسرے مسالک بھی احناف کے ساتھ ہیں مثلا نیت و ترتیب کا شرط نہ ہونا وغیرہ.
ابن داود بھائی سے پوچھ لیں کہ نیت اور ترتیب ان کے یہاں شرط ہے یا نہیں؟ اگر شرط نہیں ہے تو پھر سیوطی رح کے قول کے مطابق شوافع کی ان کے پیچھے نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
امام سیوطی نے یہاں حنفیوں کی نماز کو باطل قرار دیا ہے!
اس لئے انہوں نے دوسروں کو ان کے پیچھے نماز پڑھنے والوں کو نماز دہرانے کا حکم دیا ہے!
بغور پڑھ کر تبصرہ کرنا چاہئے!
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
بھائی @ابن داود کی بات ٹھیک لگ رہی ہے کہ امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے احناف ہی کے متعلق بات کی ہے۔ وجہ اس کی یہ کہ اسی تحریر میں جن مسائل کا ذکر ہے وہ احناف سے ہی منصوب ہیں۔ مثلاً نبیذ سے وضوء، نجاست کا مسئلہ، کتے کی کھا وغیرہ جیسے مسائل۔
بھائی @اشماریہ
میرے خیال میں نبیذ سے وضوء والی بات دوران سفر سے متعلق ہے۔ یعنی مسافر کو اگر پانی نہ ملے اور اس کے پاس نبیذ ہو تو کیا اس کے لئے نبیذ سے وضوء کر لینا چاہیئے یا کہ تیمم کرے۔
کتےکی کھال کا مسئلہ کچھ یوں ہے کہ جو کھال دباغت سے پاک ہو جاتی ہے وہ ذبح سے بھی پاک ہو جاتی ہے۔ دلیل اس کی یہ ہے کہ جانور جب ذبح کرتے ہیں تو اس کی کھال بغیر دبات پاک ہوتی ہے اس کو دباغت کی ظرورت نہیں ہوتی۔ مگر اگر کوئی جانور بغیر ذبح مر جائے تو اس کی کھال بغیر دباغت کے پاک نہیں ہوتی۔
یہ مسائل دراصل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے اخذ کیئے گئے ہیں جس میں ایک مردہ بکری سے استفادہ کا ذکر ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
بھائی @ابن داود کی بات ٹھیک لگ رہی ہے کہ امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے احناف ہی کے متعلق بات کی ہے۔ وجہ اس کی یہ کہ اسی تحریر میں جن مسائل کا ذکر ہے وہ احناف سے ہی منصوب ہیں۔ مثلاً نبیذ سے وضوء، نجاست کا مسئلہ، کتے کی کھا وغیرہ جیسے مسائل۔
بھائی @اشماریہ
میرے خیال میں نبیذ سے وضوء والی بات دوران سفر سے متعلق ہے۔ یعنی مسافر کو اگر پانی نہ ملے اور اس کے پاس نبیذ ہو تو کیا اس کے لئے نبیذ سے وضوء کر لینا چاہیئے یا کہ تیمم کرے۔
کتےکی کھال کا مسئلہ کچھ یوں ہے کہ جو کھال دباغت سے پاک ہو جاتی ہے وہ ذبح سے بھی پاک ہو جاتی ہے۔ دلیل اس کی یہ ہے کہ جانور جب ذبح کرتے ہیں تو اس کی کھال بغیر دبات پاک ہوتی ہے اس کو دباغت کی ظرورت نہیں ہوتی۔ مگر اگر کوئی جانور بغیر ذبح مر جائے تو اس کی کھال بغیر دباغت کے پاک نہیں ہوتی۔
یہ مسائل دراصل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے اخذ کیئے گئے ہیں جس میں ایک مردہ بکری سے استفادہ کا ذکر ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
یہ مسائل جہاں سے بھی اخذ کیے گئے ہیں، امام سیوطیؒ نے ان کے حوالے سے اپنے مسلک کو بیان کیا ہے۔ باقی عربی عبارت جتنی منقول ہے اس میں تو "حنفیوں" کا ذکر نہیں ہے (اگرچہ مترجم نے اپنی سمجھ کے مطابق بریکٹ میں حنفیوں کا ذکر کیا ہے)۔ یہ مسائل اکثر احناف سے متعلق ہیں لیکن دیگر مسالک میں بھی کئی پائے جاتے ہیں تو جب کوئی بھی ایسے مسلک والا نماز پڑھائے گا تو امام سیوطیؒ کے نزدیک اس کے پیچھے دوسروں کو نماز نہیں ہوگی۔ آپ @ابن داود بھائی سے دریافت فرمائیے کہ ان مسائل میں سے نیت اور ترتیب ان کے یہاں شرط ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو پھر امام سیوطیؒ کی نماز ان کے پیچھے بھی نہیں ہوگی۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
میرے خیال میں نبیذ سے وضوء والی بات دوران سفر سے متعلق ہے۔ یعنی مسافر کو اگر پانی نہ ملے اور اس کے پاس نبیذ ہو تو کیا اس کے لئے نبیذ سے وضوء کر لینا چاہیئے یا کہ تیمم کرے۔
کتےکی کھال کا مسئلہ کچھ یوں ہے کہ جو کھال دباغت سے پاک ہو جاتی ہے وہ ذبح سے بھی پاک ہو جاتی ہے۔ دلیل اس کی یہ ہے کہ جانور جب ذبح کرتے ہیں تو اس کی کھال بغیر دبات پاک ہوتی ہے اس کو دباغت کی ظرورت نہیں ہوتی۔ مگر اگر کوئی جانور بغیر ذبح مر جائے تو اس کی کھال بغیر دباغت کے پاک نہیں ہوتی۔
یہ مسائل دراصل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے اخذ کیئے گئے ہیں جس میں ایک مردہ بکری سے استفادہ کا ذکر ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
بھائی @اشماریہ اس پر کچھ روشنی ڈالنا پسند کریں گے؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
جی نہیں۔ پسند نہیں کروں گا۔
آپ ان مسائل کا درس ترمذی میں مطالعہ فرما سکتے ہیں۔
ایک تو اس کا حوالہ دے دیں دوسری بات یہ کہ اس سے صرف مجھے فائدہ ہوگا بقیہ لوگ مستفید نہ ہو سکیں گے۔ ابتدا اس فورم پر بھائی @ابن داود نے کر ہی دی ہے۔
یہ اس لئے بھی چاہتا ہوں کہ لوگوں کو پتہ چلے کہ بعض مسائل پیدا ہوتے ہیں اور بعض مسائل پیدا کیئے جاتے ہیں۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ

ایک تو اس کا حوالہ دے دیں دوسری بات یہ کہ اس سے صرف مجھے فائدہ ہوگا بقیہ لوگ مستفید نہ ہو سکیں گے۔ ابتدا اس فورم پر بھائی @ابن داود نے کر ہی دی ہے۔
یہ اس لئے بھی چاہتا ہوں کہ لوگوں کو پتہ چلے کہ بعض مسائل پیدا ہوتے ہیں اور بعض مسائل پیدا کیئے جاتے ہیں۔
بندے کی مصروفیات اس سے مانع ہیں۔ معذرت چاہتا ہوں۔ آیت خاتم النبیین والے تھریڈ کے لیے بھی بمشکل وقت نکال پا رہا ہوں۔
 
Top