• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام بخاری کا عقیدہ تھا کہ میت چار پائی پر بولتی ہے؟؟؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
عامر یونس صاحب کی اس تاویل کے بارے آپ کیا کہیں گے:پوسٹ نمبر 3
تشریح : جنازہ اٹھائے جاتے وقت اللہ پاک برزخی زبان میت کو عطا کردیتا ہے۔ جس میں وہ اگر جنتی ہے تو جنت کے شوق میں کہتا ہے کہ مجھ کو جلدی جلدی لے چلو تاکہ جلد اپنی مراد کو حاصل کروں اور اگر وہ دوزخی ہے تو وہ گھبرا گھبرا کر کہتا ہے کہ ہائے مجھے کہاں لیے جارہے ہو۔ اس وقت اللہ پاک ان کو اس طور پر مخفی طریقہ سے بولنے کی طاقت دیتا ہے اور اس آواز کو انسان اور جنوں کے علاوہ تمام مخلوق سنتی ہے۔

اس حدیث سے سماع موتی پر بعض لوگوں نے دلیل پکڑی ہے جو بالکل غلط ہے۔ قرآن مجید میں صاف سماع موتی کی نفی موجود ہے۔ اِنَّکَ لاَ تُسمِعُ المَوتیٰ ( النمل: 80 ) اگر مرنے والے ہماری آوازیں سن پاتے تو ان کو میت ہی نہ کہا جاتا۔ اسی لیے جملہ ائمہ ہدیٰ نے سماع موتی کا انکار کیا ہے۔ جو لوگ سماع موتی کے قائل ہیں ان کے دلائل بالکل بے وزن ہیں۔ دوسرے مقام پر اس کا تفصیلی بیان ہوگا۔
آپ کو اس تشریح کو سمجھنے کے لئے اندھی تقلید سے نکلنا ہو گا
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
کیا امام بخاری کا "باب" باندھنا بتا رہا ہے کہ اُن کا یہ عقیدہ تھا کہ "میت بولتی ہے" آپ اس طرف آتے نہیں؟
محترم بھائی میں نے کافی دنوں بعد آج فورم پر آیا اس تھریڈ کو بھی کافی حد تک پڑھنے کی کوشش کی ہے جتنا سمجھ آیا اسکے بارے لکھ دیتا ہوں ہو سکتا ہے پھر جواب کا موقع نہ ملے کیونکہ 6 تاریخ کو سفر ہے
محترم بھائی جب کسی حدیث پر باب باندھا جاتا ہے تو یہ لازم نہیں آتا کہ باب باندھنے والا محدث کا عقیدہ مطلقا اس باب کے الفاظ کے مفہوم والا ہوتا ہے
کیونکہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ باب تو مطلق ہوتا ہے اسکے تحت حدیث اس کے مفہوم کو مقید کر رہی ہوتی ہے
میں آسانی سے سمجھانے کے لئے ایک فرضی مثال دیتا ہوں کہ اگر فاتح خلف الامام کا باب باندھا جائے جو سری اور جہری دونوں نمازوں کو شامل ہے اور اسکے تحت حدیث جو لائی جائے وہ صرف سری نماز کے بارے ہو اب اگر ہمیں قرآن سے یہ مل جائے کہ جہری میں فاتحہ خلف الامام نہیں تو کوئی یہ دلیل نہیں بنا سکتا کہ چونکہ حدیث کا باب مطلقا خلف الامم کو ثابت کر رہا ہے اس لئے وہ باب اس قرآن کی آیت کے خلاف ہے

اسی طرح اوپر باب سے آپ جو عقیدہ کشید کر رہے ہیں وہ مطلقا عقیدہ ہے جسکو حدیث اور دوسری قرآن کی نصوص مقید کر دیتی ہیں کہ میت بولتی ہے مگر صرف اتنا جتنا اس حدیث میں بتایا گیا ہے ہر بات نہیں بول سکتے چونکہ دوسری نصوص اسکو مقید کر رہی ہوتی ہیں اور یہ بھی کہ وہ لوگ نہیں سن سکتے ورنہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انکو بتانا ہی غلط تھا جب لوگ خود سن رہے ہوتے واللہ اعلم
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
عامر یونس صاحب یہ کس کا(جنازہ اٹھائے جاتے وقت اللہ پاک برزخی زبان میت کو عطا کردیتا ہے۔) فرمان ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یا کسی امتی کا؟
جناب کو تشریح کا حق کس نے دیا ہے؟
کیا کسی اُمتی کا بے دلیل قول اہل حدیث کے ہاں قابل قبول ہوتا ہے؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
عامر یونس صاحب یہ کس کا(جنازہ اٹھائے جاتے وقت اللہ پاک برزخی زبان میت کو عطا کردیتا ہے۔) فرمان ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یا کسی امتی کا؟
جناب کو تشریح کا حق کس نے دیا ہے؟
کیا کسی اُمتی کا بے دلیل قول اہل حدیث کے ہاں قابل قبول ہوتا ہے؟
یہ قاعدہ آپ کے لئے نہیں ہے کیا ؟
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
محترم بھائی میں نے کافی دنوں بعد آج فورم پر آیا اس تھریڈ کو بھی کافی حد تک پڑھنے کی کوشش کی ہے جتنا سمجھ آیا اسکے بارے لکھ دیتا ہوں ہو سکتا ہے پھر جواب کا موقع نہ ملے کیونکہ 6 تاریخ کو سفر ہے
محترم بھائی جب کسی حدیث پر باب باندھا جاتا ہے تو یہ لازم نہیں آتا کہ باب باندھنے والا محدث کا عقیدہ مطلقا اس باب کے الفاظ کے مفہوم والا ہوتا ہے
کیونکہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ باب تو مطلق ہوتا ہے اسکے تحت حدیث اس کے مفہوم کو مقید کر رہی ہوتی ہے
میں آسانی سے سمجھانے کے لئے ایک فرضی مثال دیتا ہوں کہ اگر فاتح خلف الامام کا باب باندھا جائے جو سری اور جہری دونوں نمازوں کو شامل ہے اور اسکے تحت حدیث جو لائی جائے وہ صرف سری نماز کے بارے ہو اب اگر ہمیں قرآن سے یہ مل جائے کہ جہری میں فاتحہ خلف الامام نہیں تو کوئی یہ دلیل نہیں بنا سکتا کہ چونکہ حدیث کا باب مطلقا خلف الامم کو ثابت کر رہا ہے اس لئے وہ باب اس قرآن کی آیت کے خلاف ہے

اسی طرح اوپر باب سے آپ جو عقیدہ کشید کر رہے ہیں وہ مطلقا عقیدہ ہے جسکو حدیث اور دوسری قرآن کی نصوص مقید کر دیتی ہیں کہ میت بولتی ہے مگر صرف اتنا جتنا اس حدیث میں بتایا گیا ہے ہر بات نہیں بول سکتے چونکہ دوسری نصوص اسکو مقید کر رہی ہوتی ہیں اور یہ بھی کہ وہ لوگ نہیں سن سکتے ورنہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انکو بتانا ہی غلط تھا جب لوگ خود سن رہے ہوتے واللہ اعلم
محترم عبدہ بھائی جان :
اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے ،آپ کی کئی پوسٹوں کو پڑھا عموما" اعتدال کے ساتھ لکھتے ہیں ،ہمارے اکثر اہل حدیث بھائی فاتحہ کے مسئلہ پر امام بخاری کے "باب" کو حد یث سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں ،اس لئے بندہ نے بھی امام بخاری کے اس باب کو پیش کیا اور پوچھا کہ کیا ان کا یہ عقیدہ نہیں تھا؟ابھی تک کسی بھائی نے اسکا تسل بخش جواب نہیں دیا
آپ نے لکھا کہ"اسی طرح اوپر باب سے آپ جو عقیدہ کشید کر رہے ہیں وہ مطلقا عقیدہ ہے جسکو حدیث اور دوسری قرآن کی نصوص مقید کر دیتی ہیں کہ میت بولتی ہے مگر صرف اتنا جتنا اس حدیث میں بتایا گیا ہے ہر بات نہیں بول سکتے چونکہ دوسری نصوص اسکو مقید کر رہی ہوتی ہیں اور یہ بھی کہ وہ لوگ نہیں سن سکتے ورنہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انکو بتانا ہی غلط تھا جب لوگ خود سن رہے ہوتے واللہ اعلم"
یہاں یہ فرمائیں کہ کیا امام بخاری کا مطلقا" اتنا عقیدہ تھا کہ میت صرف چارپائی پر بولتی ہے؟اسکے علاوہ نہیں؟مردہ قبر میں صرف جوتوں کی آواز سنتا ہے اسکے علاوہ نہیں؟قلیب بدر کے صرف کافر سنتے تھے باقی مردے نہیں؟کیا ایسا ہی ہے؟
اوپر آپ نے جو فاتحہ خلف الامام کی مثال لکھی اور اسے "فرضی" مثال کہا کیا فرضی مثال سے عقائد سمجھ میں آتے ہیں ؟
اس مثال میں قرآن کے جس استدلال کی جناب نے بات کی کیا کئی صحابہ و تابعین وائمہ کرام اسی کے قائل نہیں؟پھر یہ فرضی مثال کیسے ہوئی؟
لگتا ہے کہ آپ 6 تاریخ کو حج کے مبارک سفر پر تشریف لے جارہے ہیں ؟ اگر ایسا ہی ہے تو اپنے بھائی کو خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔

 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
یہ قاعدہ آپ کے لئے نہیں ہے کیا ؟
ہم اہل سنت احناف اور اہل حدیث کے اصول وقواعد الگ الگ ہیں ،اس لئے اپنے اصول وقواعد کے مطابق جواب دیں کہ اہل حدیث کے نزدیک اُمتی کا قول بلا دلیل ماننا چاہئیے یا نہیں؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ہم اہل سنت احناف اور اہل حدیث کے اصول وقواعد الگ الگ ہیں ،اس لئے اپنے اصول وقواعد کے مطابق جواب دیں کہ اہل حدیث کے نزدیک اُمتی کا قول بلا دلیل ماننا چاہئیے یا نہیں؟
کیا دیوبندی واقعی اہلسنت ہے ؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
محترم عبدہ بھائی جان :
اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے ،آپ کی کئی پوسٹوں کو پڑھا عموما" اعتدال کے ساتھ لکھتے ہیں
اللہ آپ کو بھی خوش رکھے اور مجھ سمیت ہر اہل توحید کو آپس کے اختلافات میں برداشت نصیب فرمائے اور اس پر استقامت دے امین

آپ نے لکھا کہ"اسی ------واللہ اعلم"
یہاں یہ فرمائیں کہ کیا امام بخاری کا مطلقا" اتنا عقیدہ تھا کہ میت صرف چارپائی پر بولتی ہے؟اسکے علاوہ نہیں؟مردہ قبر میں صرف جوتوں کی آواز سنتا ہے اسکے علاوہ نہیں؟قلیب بدر کے صرف کافر سنتے تھے باقی مردے نہیں؟کیا ایسا ہی ہے؟
جی محترم بھائی امام بخآری کا یہی مقید عقیدہ تھا اور یہی ہمارا عقیدہ ہے اگر کہا جائے کہ اسکا پتا کہاں سے چلا ہے تو جواب یہ ہے کہ یہاں اگرچہ اس مقید عقیدہ کی صراحت موجود نہیں ہے اور احتمال اس مقید عقیدہ کا بھی ہو سکتا ہے اور آپ والے مطلق عقیدہ کا بھی ہو سکتا ہے مگر دوسری طرف امام بخاری رحمہ اللہ کا صرف یہی ایک ہی قول ہمیں نظر نہیں آتا پس ہم اسکو دوسرے سارے اقوال سے ملا کر جب دیکھتے ہیں تو ہمیں یہی سمجھ آتا ہے واللہ اعلم

اوپر آپ نے جو فاتحہ خلف الامام کی مثال لکھی اور اسے "فرضی" مثال کہا کیا فرضی مثال سے عقائد سمجھ میں آتے ہیں ؟
محترم بھائی اصول فقہ اور فقہی قواعد کو سمجھانے کے لئے بھی اس طرح مثالوں کا استعمال ہوتا ہے جس کا تعلق منطق سے ہے نہ کہ نص سے واللہ اعلم

اس مثال میں قرآن کے جس استدلال کی جناب نے بات کی کیا کئی صحابہ و تابعین وائمہ کرام اسی کے قائل نہیں؟پھر یہ فرضی مثال کیسے ہوئی؟
محترم بھائی میں نے اس مثال کو فرضی اس لئے کہا تھا کہ میں یہاں صرف منطق سے بات ثابت کرنا چاہتا ہوں نص کی طرف نہیں جانا چاہتا جیسا کہ اور بتایا ہے کیونکہ نص میں پھر دونوں گروہوں میں اختلاف آ جائے گا اور دوسرا اس کو نصا ثابت کرنا اس وقت میرا موضوع ہی نہیں میں تو صرف ایک منطقی قاعدہ اخذ کر کے بتا رہا ہوں جس طرح فقہی قاعدہ اخذ کر کے آگے احکامات پر متعدی کیا جات ہے اسی طرح میں نے منطقی قاعدہ فرضی مثال سے اخذ کر کے اسکو آگے دوسری مثال پر متعدی کیا ہے

لگتا ہے کہ آپ 6 تاریخ کو حج کے مبارک سفر پر تشریف لے جارہے ہیں ؟ اگر ایسا ہی ہے تو اپنے بھائی کو خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔
ان شاءاللہ کروں گا
 
Top