• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام بخاری کا عقیدہ تھا کہ میت چار پائی پر بولتی ہے؟؟؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اہل باطل کی تقلید میں عامر یونس کا اس دھاگہ کے اصل موضوع سے فرار!

اس دھاگہ کا موضوع ہے کہ (کیا امام بخاری کا عقیدہ تھا کہ میت چار پائی پر بولتی ہے؟؟؟)


اس کے جواب میں عامر یونس نے لکھا تھاکہ

حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن سعيد بن أبي سعيد، عن أبيه، أنه سمع أبا سعيد الخدري ـ رضى الله عنه ـ يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إذا وضعت الجنازة فاحتملها الرجال على أعناقهم، فإن كانت صالحة قالت قدموني قدموني‏.‏ وإن كانت غير صالحة قالت يا ويلها أين يذهبون بها‏.‏ يسمع صوتها كل شىء إلا الإنسان، ولو سمعها الإنسان لصعق‏"‏‏. ‏
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا‘ ان سے سعید بن ابی سعید نے بیان کیا‘ ان سے ان کے باپ نے بیان کیا‘ ان سے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب جنازہ تیار ہو جاتا ہے پھر مرد اس کو اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ مردہ نیک ہو تو کہتا ہے کہ ہاں آگے لیے چلو مجھے بڑھائے چلو اور اگر نیک نہیں ہوتا تو کہتا ہے۔ ہائے رے خرابی! میرا جنازہ کہاں لیے جارہے ہو۔ اس آواز کو انسان کے سوا تمام مخلوق خدا سنتی ہے۔ اگر کہیں انسان سن پائیں تو بے ہوش ہوجائیں۔

بندہ نے اس پر پوچھا تھاکہ

خطِ کشید الفاظ مد نظر رکھیں اور یہ بھی یاد رکھیں کہ انہی الفاظ کی بِنا پر امام بخاری نے یہ باب باندھا ہےکہ "میت کا چار پائی پر کلام کرنا" پھر یہ حدیث مبارکہ انہوں نے اپنے باب پر پیش فرمائی،اور جناب امام بخاری اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف یہ لکھ رہے ہیں کہ"جنازہ اٹھائے جاتے وقت اللہ پاک برزخی زبان میت کو عطا کردیتا ہے" یہ بات کس نے فرمائی ہے رسول اللہ نے یا کسی اُمتی نے ؟ اگر کسی اُمتی کی ہے تو اس حدیث کےواضع الفاظ کے جناب منکر ہو رہے ہیں ؟ بخای پر اعتماد خود نہیں کر رہے ؟حدیث میں تاویل کر رہے ہیں کیوں؟ یہ حق جناب کو کس نے دیا؟
سورہ نمل کی آیت 80 لکھ کر جناب یہ کہنا چاہتے ہیں کہ امام بخاری نے یہ حدیث قرآن کے خلاف نقل کی ہے؟کیا امام بخاری قرآن کے خلاف احادیث لکھتے رہے؟
اسکا جواب ابھی تک نہیں آیا اور ان شاء اللہ نہ آئے گا؟

اب عامر یونس نے اہل باطل کی تقلید میں موضوع سے فرار ہوتے ہوئے نئی نئی امیج لگانا شروع کی ہیں ،جن کا جواب بندہ کے ذمہ نہیں ہے۔انتظامیہ یہ غیر متعلقہ امیج ڈلیٹ کرے اور عامر یونس کو سمجھائے کہ موضوع کے مطابق گفتگو کریں ۔ میری طرف سے اگر جوابی کاروائی ہوئی تو مجھے موردِ الزام نہ ٹھرایا جائے
الحمد للہ :

برزخ سے مراد وہ ہے کہ انسان کے مرنے سے لے کر قیامت کے دن اس کے اٹھنے تک کو برزخ کہا جاتا ہے تو جو شخص اسلام پر مرتا ہے اسے نعمتوں سے نوازا جاتا اور جو کفر اور معصیت پر مرتا ہے اسے عذاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

فرمان باری تعالی ہے :

< آگ کے سامنے یہ ہر صبح اور شام لاۓ جاتے ہیں اور جس دن قیامت قائم ہو گی (فرمان ہو گا ) فرعونیوں کو سخت ترین عذاب میں ڈالو >

اور گناہوں کے اعتبار سے سزائیں بھی مختلف ہیں، صحیح بخاری کی حدیث میں بعض مرتکبین کبیرہ کو عالم برزخ میں جو عذاب ہوتا ہے اس کا بیان ہے ۔

سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کو اکثر یہ کہا کرتے تھے کہ کیا کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے تو راوی کہتے ہیں کہ جسے اللہ تعالی نے چاہا اس نے وہ خواب بیان کر دیا اور ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ میرے پاس رات دو آنے والے آۓ اور وہ دونوں مجھے لینے آۓ تھے انہوں نے مجھے کہا کہ چلو تو میں ان کے ساتھ چل پڑا تو ہم ایک شخص کے پاس پہنچے جو کہ لیٹا ہوا تھا اور دوسرا اس کے پاس ایک بڑا پتھر لۓ کھڑا تھا تو اس نے اچانک وہ پتھر اس کے سر پر دے مارا تو اس کا سر چپک گیا اور پتھر دوسری طرف لڑھک گیا تو وہ پتھر کو اٹھا لایا تو اس کا سر دوبارہ اصلی حالت میں آچکا تھا تو اس نے اس کے ساتھ پھر پہلے جیسا سلوک کیا تو میں نے ان دونوں کو کہا سبحان اللہ ان کا کیا معاملہ ہے تو وہ کہنے لگے آگے چلو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم آگے گۓ تو ہم ایک ایسے شخص کے پاس پہنچے جو کہ گدی کے بل لیٹا ہوا تھا اور دوسرا ایک لوہے کا کنڈا لۓ کھڑا تھا جس سے وہ اس کے رخسار اور ناک اور آنکھ کو گدی تک کاٹ دیتا تو راوی کہتا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ابو رجاء نے یہ کہا ہو کہ پہاڑ دیتا تھا تو پھر دوسری جانب چلا جاتا اور اسی طرح کرتا جس طرح کہ اس نے پہلی جانب کیا تھا تو جب ایک جانب سے فارغ ہوتا تو دوسری جانب صحیح ہو چکی ہوتی تو دوبارہ وہی کام کرتا جو اس نے پہلی مرتبہ کیا تھا تو میں نے کہا سبحان اللہ ان کا کیا معاملہ ہے تو وہ دونوں کہنے لگے چلو چلو ہم چل پڑے حتی کہ ہم ایک تندور کی طرح کی چیز کے پاس آۓ ۔

راوی کہتا ہے میرا خیال ہے کہ وہ کہتے تھے اس میں آوازیں اور شور تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم نے اس میں جھانکا تو اس میں ننگے مرد اور عورتیں تھیں ان کے نیچے سے آگ کے شعلے آتے تو جب وہ شعلے آتے تو شور مچاتے تو میں نے ان دونوں کو کہا کہ یہ کون ہیں تو وہ دونوں کہنے لگے چلو چلو تو ہم چل پڑے حتی کہ ہم ایک نہر پر آۓ راوی کہتا ہے کہ انہوں نے کہا کہ وہ خون کی طرح سرخ تھی تو اس نہر میں ایک آدمی تیر رہا تھا اور نہر کے کنارے ایک آدمی نے اپنے پاس بہت سے پتھر جمع کر رکھے تھے وہ تیرتا ہوا جب اس کے پاس واپس آتا تو اپنا منہ کھولتا تو وہ اس کے منہ میں ایک پتھر دے دیتا اور وہ پھر تیرنا شروع کر دیتا اور پھر اس کے پاس واپس آتا تو جب بھی آتا منہ کھولتا اور وہ اس کے منہ میں ایک پتھر دے دیتا میں نے ان دونوں کو کہا کہ یہ دونوں کون ہیں تو وہ دونوں کہنے لگے چلو چلو تو ہم چل پڑے حتی کہ ہم ایک ایسے آدمی کے پاس آۓ جس کا منظر بہت ہی برا تھا اس کے پاس آگ تھی جسے وہ بھڑکا رہا اور اس کے ارد گرد چکر لگا رہا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں میں نے ان دونوں کو کہا کہ یہ کیا ہے تو وہ دونوں کہنے لگے چلو چلو تو ہم چل پڑے حتی کہ ہم ایک ایسے باغ کے پاس آۓ سر سبز وشاداب تھا اس میں موسم بہار کے ہر رنگ تھے اور باغ کے درمیان میں بہت لمبا شخص تھا جس کا سر دکھائی نہیں دے رہا تھا اور اس کے ارد گرد ایسے بچے تھے جو میں نے کبھی نہیں دیکھے میں نے ان دونوں کو کہا کہ یہ دونوں کون ہیں تو وہ دونوں کہنے لگے چلو چلو تو ہم چل پڑے حتی کہ ہم ایک بہت بڑے باغ کے پاس آۓ جس سے بڑا اور نہ اس سے خوبصورت باغ میں نے کبھی دیکھا ان دونوں نے کہا کہ اس میں چڑھ جاؤ تو ہم اس میں چڑھ گۓ تو ہم ایک شہر تک آ گۓ جو کہ ایک سونے اور ایک چاندی کا اینٹ کا بنا ہوا تھا جب ہم شہر کے دروازے پر آۓ تو ہم نے اسے کھلوایا تو وہ ہمارے لۓ کھول دیا گیا اور ہم اس میں داخل ہو گۓ تو ہم نے اس میں بہت سے مرد پائے جن میں آدھے تو بہت ہی زیادہ خوبصورت اور آدھے بہت ہی بد صورت تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان دونوں نے انہیں کہا کہ جاؤ اور اس نہر میں جا کر غوطہ لگاؤ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور وہ نہر چوڑائی میں چل رہی تھی گویا کہ اس کا پانی دودھ ہے تو وہ گۓ اور اس میں غوطہ لگا کر ہمارے پاس واپس آۓ تو ان سے وہ بد صورتی ختم ہو چکی تھی اور وہ بھی خوبصورت ہو چکے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ دونوں مجھے کہنے لگے یہ جنت عدن ہے اور وہ آپ کا گھر ہے تو میں نے اوپر نظر اٹھا کر دیکھا تو ایک محل جو کہ سفید بادل کی طرح تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ کہنے لگے وہ آپ کا گھر ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نے کہا کہ اللہ آپ دونوں کو برکت سے نوازے ذرا مجھے اس میں داخل تو ہونے دو تو وہ کہنے لگے کہ اب تو نہیں لیکن آپ اس میں ضرور داخل ہوں گے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں میں نے کہا آج رات میں نے عجیب وغریب چیزیں دیکھیں تو مجھے یہ بتائیں کہ میں نے جو کچھ دیکھا ہے وہ کیا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

وہ کہنے لگے کہ ہم آپ کو اس کے متعلق بتائیں گے وہ سب سے پہلا شخص جس کے پاس آپ آۓ تھے جس کے سر کو پتھر سے کچلا جا رہا تھا یہ وہ شخص ہے جو کہ قرآن کو حفظ کرنے کے بعد اس پر عمل نہیں کرتا تھا اور فرضی نمازوں سے سویا رہتا تھا اور وہ آدمی جس کے پاس آۓ تو اس کا رخسار ناک اور آنکھ کو گدی تک کاٹا جارہا تھا یہ وہ شخص تھا جو صبح صبح اپنے گھر سے نکل کر ایک ایسا جھوٹ بولتا جو یہ دنیا کے دوسرے کونے تک جا پہنچتا تھا اور وہ عورتیں اور مرد جو کہ تندور جیسی عمارت میں تھے وہ زانی مرد وعورتیں تھے اور وہ شخص جس کے پاس آپ آۓ اور وہ نہر میں تیر رہا تھا اور اس کے منہ میں پتھر ڈالا جا رہا تھا وہ سود خور تھا اور بد صورت شخص جو آگ بھڑکا رہا تھا اور اس کے ارد گرد چکر لگا رہا تھا وہ جہنم کا داروغہ مالک تھا اور وہ لمبا شخص جو کہ باغ میں تھا وہ ابراہیم (علیہ السلام ) تھے اور جو بچے ان کے ارد گرد تھے یہ وہ بچے ہیں جو سب فطرت پر فوت ہوئے تھے۔

راوی بیان کرتے ہیں بعض مسلمانوں نے کہا کہ اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تو مشرکوں کی اولاد ؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور مشرکوں کی اولاد بھی اور وہ لوگ جو کہ آدھے خوبصورت اور آدھے بد صورت تھے تو یہ لوگ ہیں جن کے برے اعمال بھی تھے اور اچھے بھی انہیں اللہ تعالی نے معاف کر دیا ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر (6525) .


الشیخ ولید الفریان
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
پھر توہل حدیث سےعیسائی بہتر ہوئے کیونکہ یہ بھی اپنی نسبت اپنے "نبی "کی طرف نہیں کرتے ۔شرم تو انہیں بھی آنی چاہئیے اگر ہو تو؟
محترم -

اہل حدیث کہتے ہی اس کو ہیں جو "نبی کریم" کا پیروکار ہو- آپ جس کے (جھوٹے) پیروکار ہیں اس کو دنیا جانتی ہے - حنفی ہیں لیکن چلہ ، چالیسواں، عید میلاد، تصوف ، غیر الله کی نذر و نیاز جیسے عمل (جو آپ کے اپنے امام سے بھی ثابت نہیں) بڑی بے غیرتی سے سرانجام دیتے ہیں -اور مالا جھپتے ہیں اپنے امام کی-
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
آپ جیسے کم عقل علم والوں کو واضح حدیث تو سمجھ نہیں آتی پھر آپ جیسے لوگوں کو وضاحت سے سمجھانا پڑتا ہے
محترم -

اگر ہمّت ہے تو اپنے امام کی فقہ سے اس حدیث کی وضاحت کردیں ؟؟؟ یا پھر حنفی کہلانا چھوڑ دیں -
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
محترم -

اہل حدیث کہتے ہی اس کو ہیں جو "نبی کریم" کا پیروکار ہو- آپ جس کے (جھوٹے) پیروکار ہیں اس کو دنیا جانتی ہے - حنفی ہیں لیکن چلہ ، چالیسواں، عید میلاد، تصوف ، غیر الله کی نذر و نیاز جیسے عمل (جو آپ کے اپنے امام سے بھی ثابت نہیں) بڑی بے غیرتی سے سرانجام دیتے ہیں -اور مالا جھپتے ہیں اپنے امام کی-
پہلے اپنا لکھا پڑھ لیں(اگر آپ اہل سنّت والجماعت ہیں تو "حنفی دیو بندی" کیوں کہلاتے ہیں - آپ سے بہتر تو عیسائی ہیں جو اپنی نسبت اپنے نبی کی طرف کرتے ہیں- کیا آپ کے لئے یہ شرم کا مقام نہیں ؟؟)
خطِ کشید الفاظ پڑھیں بات "نسبت" کی ہو رہی ہے؟ اہل حدیث نے اپنی "نسبت" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نہیں کی اس لئے جناب کی اپنی بات سے ثابت ہوا کہ "عیسائی اہل حدیث سے بہتر ہیں؟؟؟ ورنہ اپنی "نسبت" نبی کی طرف کرتے ؟کیا اب بھی شرم نہ آئے گی؟
بحمد اللہ چالیسواں ،میلاد،غیر اللہ کی نذرو نیاز جیسی خرافات سے محفوظ ہوں اور ان خرافات کا مجھ پر الزام دھرنے والے پر لعنت بھیجتا ہوں ۔
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
عامر یونس نے ابھی اپنی پہلی بات ("جنازہ اٹھائے جاتے وقت اللہ پاک برزخی زبان میت کو عطا کردیتا ہے") کو ثابت نہیں کیا اور اب ایک نئی بات لکھ ماری(برزخ سے مراد وہ ہے کہ انسان کے مرنے سے لے کر قیامت کے دن اس کے اٹھنے تک کو برزخ کہا جاتا ہے)
یہ دونوں کس کے فرمان ہیں؟ نبی اکرم ﷺ کے یا کسی امتی کے؟
کیا امتی کی بلا دلیل بات جناب کے نذدیک حجت ہے؟
عالم برزخ کسے کہتے ہیں اور عالم برزخ کہاں واقع ہے؟
فرعونیوں کو یہ عذاب کہاں ہو رہا ہے جب کہ انہیں قبریں نصیب نہیں ہوئی اور وہ سمندر میں غرق ہو گئے تھے؟

 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
پہلے اپنا لکھا پڑھ لیں(اگر آپ اہل سنّت والجماعت ہیں تو "حنفی دیو بندی" کیوں کہلاتے ہیں - آپ سے بہتر تو عیسائی ہیں جو اپنی نسبت اپنے نبی کی طرف کرتے ہیں- کیا آپ کے لئے یہ شرم کا مقام نہیں ؟؟)
خطِ کشید الفاظ پڑھیں بات "نسبت" کی ہو رہی ہے؟ اہل حدیث نے اپنی "نسبت" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نہیں کی اس لئے جناب کی اپنی بات سے ثابت ہوا کہ "عیسائی اہل حدیث سے بہتر ہیں؟؟؟ ورنہ اپنی "نسبت" نبی کی طرف کرتے ؟کیا اب بھی شرم نہ آئے گی؟
بحمد اللہ چالیسواں ،میلاد،غیر اللہ کی نذرو نیاز جیسی خرافات سے محفوظ ہوں اور ان خرافات کا مجھ پر الزام دھرنے والے پر لعنت بھیجتا ہوں ۔
محترم -

میں بھی نسبت کی ہی بات کر رہا ہوں- جب ہم حدیث کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کا قول فعل ہوتا ہے - حدیث کا مطلب امام ابو حنیفہ کا قول و فعل نہیں ہوتا-

اور یہاں میں آپ کے حنفی بھائیوں کی بات کر رہا ہوں - مجھے علم نہیں کہ آپ خود اپنے اکابرین کے کون سے احکامات پر عمل کرتے ہیں اور کون سے احکامات پر لعنت بھیجتے ہیں؟؟؟
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
دیکھیں باقر بھائی کچھ خاص حا لتیں ہیں جن میں میت بولتی ہے اور سنتی بھی ہے،لیکن وہ صرف انہی حالتوں میں ہے ان حالتوں کو دیکھ اگرہم یہ کہیں کہ میت ہر حالت میں سنتی یا بولتی ہے تو یہ زیادتی ہو گی ۔، اسی طرح اگر ہم مطلقا انکار کر دیں کہ وہ نہ سنتی ہے نہ وہ بولتی ہے تو یہ بھی زیادتی ہو گی ۔
اعتدال کا تقاضا یہ ہے کہ جن جن جگہوں پر رسول اللہ ﷺ نے فرما دیا ہے وہ بولتی یا سنتی ہے ہمیں ان پر ایمان رکھنا چاہیے نہ کم کرنا چاہئے نہ ہی زیادہ تو امید ہے کہ بحث کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔
اس کی ایک اور مثال میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:"جب میت کو دفن کر دیا جاتاہے تو وہ واپس جانے والوں کے جوتوں کی آواز کو سنتی ہے"
العبد إذا وضع في قبره، وتولي وذهب أصحابه حتى إنه ليسمع قرع نعالهم،بخاری 1338
اب اگر ہم یہ کہیں کہ وہ مطلقا سنتی ہے تو یہ بات درست نہیں کیوں کہ اور کسی بات کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے نہیں فرمایا لہذا جتنا جہاں پر فرمادیا ہے اتنا ہی ہمارے ایمان کا حصہ ہونا چاہئے نہ ہی کم نہ ہی زیادہ کیوں کہ یہ دوسرے جہاں کے انتقال کی بات ہے جہاں سے کوئی جا کر واپس نہیں آتا کہ کوئی آکر بتا دے وہاں کیا ہو رہا ہےکیا نہیں ہو رہا ۔یہ سب باتیں اس جہاں کے ساتھ خاص ہیں۔اسلئے جتنا آقاﷺ نے فرما دیا اتنا ہی ہمارے لئے سر آنکھوں پر ہو۔
ایک بار پھر امام بخاری کے عقیدہ کی بات کہ انہوں نے اپنا یہ عقیدہ کہیں بھی صراحت سے ذکر نہیں کیا جیسے کہ عبدہ بھائی نے اچھی طرح سے اس کو واضح کر دیا ہے۔البتہ میرا یہ عقیدہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جہاں پر فرما دیا کہ سنتی ہے وہاں اتنی حالت میں سنتی ہے ۔نہ اس سے کم نہ ہی اس سے زیادہ۔
رہی بات فاتحہ خلف الامام کی تو کوئی بھی اہل حدیث اس کو اس لئے واجب و فرض نہیں کہتا ہے کہ امام بخاری نے اسے واجب کہا ہے بلکہ اسلئے کہتےہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی اس پر حدیث پاک موجود ہیں جو اس کو فرض کی طرف لے کر جاتی ہیں۔امام بخاری کا نام اسلئے لیا جاتا ہے کہ وہ فن حدیث کے سب سےبڑے عالم گزرےہیں جبھی تو چارو ناچار مقلدین کو بھی اپنے مدارس میں اس کو رائج کرنا پڑا ہوا ہے۔
اور یہی نہیں بلکہ تقریب بخاری بھی ہوتی ہے۔اپنی ان باتوں پر معذرت لیکن یہ حقیقت ہے کہ اللہ نے اس بندے کی عزت کو محفوظ رکھاہے۔
مجھے آپ یہ بتانا پسند کریں گے کہ آپ امام بخاری کے اس عقیدے سے کیا ثابت فرمانا چاہ رہے ہیں۔۔۔؟
اور اس حدیث پر کیا آپ ایمان رکھتے ہیں یا نہیں۔۔؟
اب تو کوئی ہاں نہ کر دیں جناب کیا یہ حدیث رسول اللہ ﷺ ہے یا نہیں ہے آپ اس کو کیا سمجھتےہیں برائے مہربانی مشفق انداز سے روشنی ڈال کر عزت بخشیں۔​
 
Last edited by a moderator:
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
عامر یونس نے ابھی اپنی پہلی بات ("جنازہ اٹھائے جاتے وقت اللہ پاک برزخی زبان میت کو عطا کردیتا ہے") کو ثابت نہیں کیا اور اب ایک نئی بات لکھ ماری(برزخ سے مراد وہ ہے کہ انسان کے مرنے سے لے کر قیامت کے دن اس کے اٹھنے تک کو برزخ کہا جاتا ہے)
یہ دونوں کس کے فرمان ہیں؟ نبی اکرم ﷺ کے یا کسی امتی کے؟
کیا امتی کی بلا دلیل بات جناب کے نذدیک حجت ہے؟
عالم برزخ کسے کہتے ہیں اور عالم برزخ کہاں واقع ہے؟
فرعونیوں کو یہ عذاب کہاں ہو رہا ہے جب کہ انہیں قبریں نصیب نہیں ہوئی اور وہ سمندر میں غرق ہو گئے تھے؟
بطور مسلمان برزخ پر ایمان تو آپ بھی رکھتے ہوں گے فرض کریں یہ ہی اعتراض آپ ہو رہا ہے کہ عالم برزخ کیا ہے تو پھر آپ اس بارے میں کیا فرمودات جاری کریں گے۔۔۔؟یعنی عالم برزخ کیا ہے اس کی کیا وضاحت پیش فرمائیں گے۔۔۔؟
عامر بھائی نے برزخ کے ساتھ قبر کا ذکر تو نہیں کیا لیکن آپ نے اپنے سوال نمبر 4 میں قبر کا ذکر کر دیا کیا آپکے خیال سے برزخ قبر کو کہتےہیں۔۔؟ابتسامہ ۔
یہ بات دیکھ کر ایک شعر آپ کی نظر کرتاہوں۔
"لو اپنی ہی زلف میں صیاد آ گیا"
بزرخ سے مراد قبر ہے جیسے کہ سوال نمبر4 میں ذکر کیا اس کو ثابت کردیں ،عامر بھائی سے کئے گئے سب سوالوں کے جواب خو دہی قدم بوسی کے لیے حاضر ہو جائیں گے جناب کی۔
ایک بار پھر ایک چھوٹی سی مسکراہٹ آپ کو ڈیڈیگیٹ کرتاہوں۔
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
محترم -

میں بھی نسبت کی ہی بات کر رہا ہوں- جب ہم حدیث کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کا قول فعل ہوتا ہے - حدیث کا مطلب امام ابو حنیفہ کا قول و فعل نہیں ہوتا-

اور یہاں میں آپ کے حنفی بھائیوں کی بات کر رہا ہوں - مجھے علم نہیں کہ آپ خود اپنے اکابرین کے کون سے احکامات پر عمل کرتے ہیں اور کون سے احکامات پر لعنت بھیجتے ہیں؟؟؟
اگر اہل حدیث کی "نسبت" اپنے نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہوتی تو یہ اپنے کو "محمدی " کہلواتےجیسے حضرت عیسیٰ علیہم السلام کی طرف "نسبت" کر نے والے اپنے کو "عیسائی" کہلواتے ہیں۔
اب پڑھیں اپنا قول جو گلے کا کانٹا بنا ہوا ہے
(اگر آپ اہل سنّت والجماعت ہیں تو "حنفی دیو بندی" کیوں کہلاتے ہیں - آپ سے بہتر تو عیسائی ہیں جو اپنی نسبت اپنے نبی کی طرف کرتے ہیں- کیا آپ کے لئے یہ شرم کا مقام نہیں ؟؟)
ثابت ہوا عیسائی اہل حدیث سے بہتر ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی نسبت اپنے نبی کی طرف کر کے عیسائی ہونا کہلوایا لیکن اہل حدیثوں نے "محمدی " کہلوانا پسند نہیں کیا
امید ہے کہ اب تو کچھ شرم آ ہی جائے گی!!!
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
بطور مسلمان برزخ پر ایمان تو آپ بھی رکھتے ہوں گے فرض کریں یہ ہی اعتراض آپ ہو رہا ہے کہ عالم برزخ کیا ہے تو پھر آپ اس بارے میں کیا فرمودات جاری کریں گے۔۔۔؟یعنی عالم برزخ کیا ہے اس کی کیا وضاحت پیش فرمائیں گے۔۔۔؟
عامر بھائی نے برزخ کے ساتھ قبر کا ذکر تو نہیں کیا لیکن آپ نے اپنے سوال نمبر 4 میں قبر کا ذکر کر دیا کیا آپکے خیال سے برزخ قبر کو کہتےہیں۔۔؟ابتسامہ ۔
یہ بات دیکھ کر ایک شعر آپ کی نظر کرتاہوں۔
"لو اپنی ہی زلف میں صیاد آ گیا"
بزرخ سے مراد قبر ہے جیسے کہ سوال نمبر4 میں ذکر کیا اس کو ثابت کردیں ،عامر بھائی سے کئے گئے سب سوالوں کے جواب خو دہی قدم بوسی کے لیے حاضر ہو جائیں گے جناب کی۔
ایک بار پھر ایک چھوٹی سی مسکراہٹ آپ کو ڈیڈیگیٹ کرتاہوں۔
محترم : بندہ نے "قبر" کو کس پوسٹ میں "برزخ" لکھا ہے؟ وہ نقل کر دیں۔
 
Top