• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام کے پیچھے بھی سورہ فاتحہ پڑھنا ضروری ہے؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
کیا آپ درج بالا بات کا سیدھا سیدھا جواب ہاں، نہیں یا اس میں کچھ تفصیل ہے کہہ کر نہیں دے سکتے۔ آپ جو دلائل پیش کر رہے ہیں، ان پر بھی ضرور بات ہوگی، پہلے یہ بات واضح ہو جائے۔ نہ آپ کہیں بھاگے جا رہے ہیں اور نہ ہم۔
ایک حدیث دوسری حدیث کی ناسخ بھی ہو سکتی ہے بلکہ ہوتی ہے۔کیا آپ کو اس سے اختلاف ہے؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
ایک حدیث دوسری حدیث کی ناسخ بھی ہو سکتی ہے بلکہ ہوتی ہے۔کیا آپ کو اس سے اختلاف ہے؟
گویا آپ کا جواب ہاں میں ہے۔ ٹھیک۔
اب سوال کے دوسرے حصہ پر بھی کچھ کہئے کہ حدیث سے قرآن کے عمومی حکم میں تخصیص ہوسکتی ہے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
گویا آپ کا جواب ہاں میں ہے۔ ٹھیک۔
اب سوال کے دوسرے حصہ پر بھی کچھ کہئے کہ حدیث سے قرآن کے عمومی حکم میں تخصیص ہوسکتی ہے؟
محترم! جو آپ کہنا چاہتے ہیں وہ صاف لفظوں میں کہیں۔
آپ جس حدیث سے قرآن کا نسخ ثابت کرے جارہے ہیں اس کو ”البانی“ ہی نے ”ضعیف“ کہا ہے اور ہمارے نزدیک وہ چونکہ قرآنی حکم کے بھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے بھی خلاف ہے لہٰذا صحیح نہیں۔ صحیح یہ ہے کہ امام کی اقتدا میں مقتدی قراءت نہیں کرے گااس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان بھی یہی ہے کہ جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنو اور خاموش رہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہی فرمان ہے جب امام قراءت کرے تو خاموش رہو۔
آپ لوگ اپنے ”بڑوں“ کو ”ارباب من دون اللہ“ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی ہمارے ذمہ صرف سمجھا دینا ہے دل میں اتارنا نہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
گویا آپ کا جواب ہاں میں ہے۔ ٹھیک۔
اب سوال کے دوسرے حصہ پر بھی کچھ کہئے کہ حدیث سے قرآن کے عمومی حکم میں تخصیص ہوسکتی ہے؟
محترم! جو آپ کہنا چاہتے ہیں وہ صاف لفظوں میں کہیں۔
آپ جس حدیث سے قرآن کا نسخ ثابت کرے جارہے ہیں اس کو ”البانی“ ہی نے ”ضعیف“ کہا ہے اور ہمارے نزدیک وہ چونکہ قرآنی حکم کے بھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے بھی خلاف ہے لہٰذا صحیح نہیں۔ صحیح یہ ہے کہ امام کی اقتدا میں مقتدی قراءت نہیں کرے گااس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان بھی یہی ہے کہ جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنو اور خاموش رہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہی فرمان ہے جب امام قراءت کرے تو خاموش رہو۔
آپ لوگ اپنے ”بڑوں“ کو ”ارباب من دون اللہ“ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی ہمارے ذمہ صرف سمجھا دینا ہے دل میں اتارنا نہیں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
محترم! جو آپ کہنا چاہتے ہیں وہ صاف لفظوں میں کہیں۔
آپ جس حدیث سے قرآن کا نسخ ثابت کرے جارہے ہیں اس کو ”البانی“ ہی نے ”ضعیف“ کہا ہے اور ہمارے نزدیک وہ چونکہ قرآنی حکم کے بھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے بھی خلاف ہے لہٰذا صحیح نہیں۔ صحیح یہ ہے کہ امام کی اقتدا میں مقتدی قراءت نہیں کرے گااس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان بھی یہی ہے کہ جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنو اور خاموش رہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہی فرمان ہے جب امام قراءت کرے تو خاموش رہو۔
آپ لوگ اپنے ”بڑوں“ کو ”ارباب من دون اللہ“ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی ہمارے ذمہ صرف سمجھا دینا ہے دل میں اتارنا نہیں۔
آپ نتائج پر چھلانگ لگانے میں بہت جلدی کر رہے ہیں۔ میں نے فقط یہ پوچھا ہے کہ اصولاً (خاص اس موضوع کی بات نہیں ہے) کیا یہ ممکن ہے کہ کسی حدیث سے قرآن کے کسی عمومی حکم کی تخصیص ہو جائے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
گویا آپ کا جواب ہاں میں ہے۔ ٹھیک۔
آپ نے غلط نتیجہ نکالا ہے۔
میرے علم میں کوئی ایسی حدیث نہیں ہے جس سے پتہ چلے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ ”میری احادیث قرآن کی تخصیص بھی کرتی ہیں“ آپ کے علم میں ہو تو تحریر فرمادیں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
آپ نے غلط نتیجہ نکالا ہے۔
میرے علم میں کوئی ایسی حدیث نہیں ہے جس سے پتہ چلے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ ”میری احادیث قرآن کی تخصیص بھی کرتی ہیں“ آپ کے علم میں ہو تو تحریر فرمادیں۔
چلیں میں ایک کوشش کر لیتا ہوں بات سمجھانے کی۔
قرآن میں ہے:
والسارق والسارقۃ فاقطعوا ایدیھما ۔۔۔(المائدہ ۵ آیت ۳۸ )
ترجمہ:’’ چو ر مرد اور چور عورت کے ہاتھ کاٹ دو ‘‘
اب یہ حکم عام ہے چاہے چوری کسی قسم کی ہو یا کسی چیز کی ہو تھوڑی ہو یا زیادہ لیکن حدیث اس عام حکم کی تخصیص کر دیتی ہے۔
’’لا قطع فی ثمر معلق ولافی حریسۃ جبل ، فاذا آواہ المراح اوالبحر ین فالقطع فیما یبلغ ثمن المجن (المؤطا،۱۵۱۸)

اگر آپ کو تفصیل درکار ہو تو آپ درج ذیل مضمون کا مطالعہ کر لیجئے۔
تقید مطلق اور عموم قرآن کی تخصیص کا مسئلہ

اگر آپ یہاں تک متفق ہوں، تو بات آگے بڑھائی جائے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
چلیں میں ایک کوشش کر لیتا ہوں بات سمجھانے کی۔
محترم! آپ صرف ”سجھانا“ ہی چاہتے ہیں یا کچھ ”سمجھنا“ بھی؟
قرآن پیش کرو وہ پسند نہیں۔ اس کو یہ کہہ کر ٹھکرا دیتے ہو ”اس سے حنفیہ کی تائد ہوتی ہے“۔
احادیث پیش کرو تو تان اس پر آکر ٹوٹتی ہے ”تقلید، شرک“۔
بھئی سچی بات ہے میں آپ کے ”فہم“ کو مانوں یا اسلاف کے امام الفقہاء کے فہم کو؟
جب تک کوئی آپ کے فہم کو نہیں مانتا وہ ”مقلد محض“ اور ”مشرک“ اور جو آپ کے فہمِ نارسا کو مان لے وہ ”مسلم“ ہو جاتا ہے!!!!!!!!!!!!!!!
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top