• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا تقلید ضروری ہے ؟؟؟؟؟؟

شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
یہ سراسر ناانصافی ہے کہ غیر مقلدین کو اس مین ظاہر نہی کیا گیا کیونکہ وہ بھی تو حنفیوں سے ہی الگ ہوئے ہیں
کچھ سوچ کے لکھا کریں، عقل کو ساتھ رکھ کے لکھا کریں۔یہ وہ باتیں ہیں جن کا نہ ہی سر ہے اور نا ہی پیر!

”جماعت المسلمین“، ”عثمانی“
ان کا تو منہج ہی مختلف ہے اھلِ حدیث سے! آپ ان کو بھی اھلِ حدیث سمجھتے ہیں؟ کچھ خوف رکھیں اللہ کا!

صحابہ کرام کے بعد فقہی اختلاف کے سبب چار مشہور طبقے ہوئے ان کو اہلِ السنت والجماعت حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی کہا گیا۔ تقریباً 1200 ہجری تک یہی طبقات رہے۔ ہندوستان میں انگریز دور حکومت میں ”تقیہ“ کرنے والوں کو خوب پھلنے پھولنے کا موقعہ ملا اور اس کا شکار اہل السنت والجماعت حنفی طبقہ ہی ہؤا کیونکہ یہاں اس کے علوہ کیسی اور طبقے کا وجود ہی نہ تھا۔ ”تقیہ“ کرنے والوں کے شکار سادہ لوح اور دینی علم سے نابلد لوگ ہوئے وہ بریلوی کہلائے۔ جیسے اہل بدعت سے اپنے کو ممتاز کرنے کے لئے خیرالقرون والوں نے اپنے آپ کو اہل السنت والجماعت کہلایا اسی طرح ”تقیہ“ کرنے والوں کے شکار طبقہ سے ممیز کرنے کے لئے اہلِ السنت والجماعت حنفی دیو بندی کہلائے۔
صحابہ کے بعد نہیں، بلکہ خیرالقرون گز جانے کہ بعد یہ چار طبقے بنیں، اس پر شاہ ولی اللہ دہلوی رحمۃ اللہ کی گواہی ہی کافی ہے!

جی محترم، انگریزوں سے پہلے نہ بریلوی تھے، اور نہ ہی دیوبندی، دونوں کا وجود انگریزوں کے ہندستان میں آنے کہ بعد ہی یہ دونوں وجود میں، لیکن آپ نے بریلویوں کو تو تقیہ باز کہ کے اہل بدعت قرار دے دیا ہے،حالانکہ وہ بھی آپ کو جڑوا بھائی ہی ہیں، مطلب کی حنفی ہیں۔ ویسے اگر یہی بات کوئی بریلوی کہے تو قابل قبول ہوگی اس کی بات؟ کہ انھوں نہ اہل بدعت سے تمیز کرنے کے لیئے خود کو بریلوی کہا ہے؟

جب تک تقلید ہورہی تھی تو برصغیر میں صرف ایک ہی طبقہ تھا اہلِ السنت والجماعت حنفی
تقلید تو اب تک ہو رہی ہے، دیوبندی مماتی و حیاتی دونوں، اور بریلوی بھی ابھی تک تقلید کر رہے ہیں، لیکن پھر بھی ایک طبقہ تو ہر گز نہیں چل رہا! یہ تو تین کے تین، ایک دوسرے کہ پیچھے نماز پڑھنا بھی جائز نہیں سمجھتے، حالانکہ تینوں حنفی ہیں، اور @محمد عامر یونس بھائی نے بھی یہ چیز آپ کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ تقلید سے کبھی بھی اتفاق ممکن نہیں! بلکہ فرقہ واریت ہی پھلتی ہے!

۔ انگریز دور میں غیر مقلدین نے تقلید چھوڑی
امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ انگریزوں کہ دور میں تھے؟ یا وہ تقلید کرتے تھے؟
خیر!

یہ دیکھ لیں

مفتی رشید احمد لدھیانوی لکھتے ہیں :
"تقریباً دوسری تیسری صدی ہجری میں اہلِ حق میں فروعی اور جزئی مسائل کے حل میں اختلافِ انظار کے پیشِ نظر پانچ مکاتبِ فکر قائم ہو گئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہلِ حدیث۔ اس زمانے سے لے کر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصر سمجھا جاتا رہا۔"
(احسن الفتاویٰ ج 1 ص 316، مودودی صاحب اور تخریب اسلام ص 20)

اس کے علاوہ یہ بھی پڑھ لیں
مفتی کفایت اللہ دہلوی ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے لکھتے ہیں:
"ہاں اہلحدیث مسلمان ہیں اور اہل سنت والجماعت میں داخل ہیں۔ ان سے شادی بیاہ کا معاملہ کرنا درست ہے۔ محض ترک تقلید سے اسلام میں فرق نہیں پڑتا اور نہ اہل سنت والجماعت سے تارک تقلید باہر ہوتا ہے۔" (کفایت المفتی ج 1 ص 325، جواب: 370)
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
"ہاں اہلحدیث مسلمان ہیں اور اہل سنت والجماعت میں داخل ہیں۔ ان سے شادی بیاہ کا معاملہ کرنا درست ہے۔ محض ترک تقلید سے اسلام میں فرق نہیں پڑتا اور نہ اہل سنت والجماعت سے تارک تقلید باہر ہوتا ہے۔" (کفایت المفتی ج 1 ص 325، جواب: 370)[/QUOT

غیر مقلدین کو کافر کوئی نہیں کہتا اور نہ یہ کافر ہیں مگر یہ ایسا فرقہ ہے جو ”تقیہ“ کرنے والوں کا شکار ہوچکا ہے۔ جیسے کہ بریلوی ان ”تقیہ“ کرنے والوں کے بر صغیر میں پہلے شکار تھے۔

در اصل صحابہ کرام کے زمانہ میں جب یہود نے دیکھا کہ اسلام کو طاقت سے ختم نہیں کیا جاسکتا تو ان کے”تھنک ٹینک“ نے کہا کہ ان کے اندر دین کے نام پر ایسی چیز شامل کرو کہ دام، ہنرنگ زمین ہو۔ سب سے پہلے تفضیل علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بات کی۔ اس نے اس قدر وسعت پکڑی کہ خلفاء ثلاثہ کو نعوذ باللہ غاصب قرار دیا جانے لگا۔ اس مہم کا شکار کچھ پکے مسلمان بھی ہوئے۔
قصہ مختصر یہ ”تقیہ باز“ مسلم امہ کو گروہ در گروہ بانٹنے کے مختلف حربے اختیار کرتا ہے اور سادہ لوح اس کا شکار ہو رہے ہیں۔
جو دھوکہ دیتا ہے وہ نہ عالم کہلانے کا حقدار ہے اور نہ ہی اس کی پیروی جائز۔
اگر آپ واقعی حقیقت پسند ہیں تو اس چیز کا استحضار کر سکتے ہیں کہ انگریز سے پہلے حنفیوں میں نہ کو ئی بریلوی تھا نہ دیو بندی۔ غیر مقلدیت کی کرشمہ سازی سے ”اہل حدیث“ کتنے گروہوں میں بٹ چکے ہیں یہ آپ خوب جانتے ہیںاور اسی طرح دیو بندیوں میں بھی تفریق در تفریق ڈالی جا رہی ہے۔
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔ آمین
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
صرف مفتی کفایت اللہ صاحب نهیں ۔ عالم اسلام کے هر علم رکهنے والے 'عالم' نے اهلحدیث کو اهل السنة والجماعة تسلیم کیا هے ۔ مخالفین بغیر کسی بنیاد کے چاهے جو کهیں یا سمجہیں ، اس سے کوئی فرق نهیں پڑتا ۔ همارا هر کام اللہ کی رضا کے لئے هے اور هم اللہ هی خوشنودی چاهتے هیں ۔
والحمد لله رب العالمين
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
@عبدالرحمن بھٹی

اللہ ہم پر اپنا رحم فرمائے!
اھلِ حدیث کو کافر تو آپ نہیں سمجھتے، یہ مجھے بھی معلوم ہے، مگر اہلِ سنت سے خارج سمجھتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ یہ انگریز کے دؤر میں پیدا ہوئے ہیں، میں نے آپ کے اسی غلط فہمی کی دوری کے لیئے آپ کے اپنے مفتی کا فتویٰ پیش کیا!
آپ اس پر تو کچھ نہ بولے، مگر کافر والی بات شروع کرلی!
خیر
باقی آپ بار بار کہ رہے ہیں کہ ہم تقیہ کرتے ہیں، سمجھ نہیں آرہا کہ یہ کونسا تقیہ ہے جو ہم کرتے ہیں اور ہم خود ہی نہیں جانتے، اس پر کچھ روشنی ڈالیں، آپ نے کہاں پڑھ لیئا یا دیکھ لیئا کہ اھلِ حدیث تقیہ کرتے ہیں؟
جی محترم، بلکل ٹھیک کہا، جو دوکھہ دے اس کا جتنا ہو سکے رد ضرور کیا جائے مگر اس کی پیروی ہرگز نہیں کی جائے!

جی محترم! اگر آپ بھی حق و انصاف سے سوچیں تو چوتھیں صدی ہجری سے پہلے، نہ اس کوئی حنفی تھا، نہ کوئی مالکی، نا کوئی شافعی، نا کوئی حمنبلی!
نام تو دور، تقلید کا کوئی وجود ہی نہ تھا!اس وقت صرف قرآن و سنت ہی کی اتباع کی جاتی تھی!
یہ تقلید بھی چوتھی صدی میں ہی شروع ہوئی ہے، آپ اس بات کو اچھے سے سمجھتے ہیں!

یہ تو آپ کی بات بلکل درست ہے کہ یہود آج بھی ہم فرقہ پرستی ڈال رہے ہیں، اور پہلے بھی ڈالتے رہے ہیں!
مگر آپ بار بار اس بات پر زور دیں کہ اھلِ حدیث بھی انگریزوں سے پہلے نہیں تھے، تو یہ آپ کی بڑی غلط فہمی ہے! اس کو دور کر لیں!

پہلے آپ نے خود بھی کہا ہے کہ یھود اور انگریزوں نہ مسلمانوں میں تفرقہ ڈالا ہے، پھر نیچے کہتے ہیں کہ "غیر مقلدیت" کہ کرشمے نے فرقے بنا ڈالے ہیں؟

فرقہ واریت سے بچنے کا صرف ایک ہی حل ہے! قرآن و سنت کی اتباع کریں، منہج سلف کو اپنائیں! اس کے علاوہ کوئی اور راھ نہیں!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
تقلید ! جہالت

نمبر1: ابو جعفر الطحاوی فرماتے ہیں۔!

وهل يقلد إلاعصي فقال لي أو غبي (لسان المیزان، جلد ۱ ص ۲۸۰)

تقلید صرف متعصب اور احمق ہی کرتا ہے۔

(لسان المیزان جلد 1 ص 280)


نمبر2: بدر الدین عینی فرماتے ہیں۔!

فالمقلد ذهل والمقلد جهل وآفة كل شيء من التقليد، (البنایہ شرح الھدایہ، جلد ۱ ص ۳۷۱)

مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا مرتکب ہوتا ہے ہر ایک آفت تقلید کی وجہ سے ہے۔

(البنایہ شرح الھدایہ جلد 1 ص371)


نمبر3: جمال الدين زيلعى فرماتے ہیں۔!

فَالْمُقَلِّدُ ذَهِلَ، وَالْمُقَلَّدُ جَهِلَ (نصب الرایہ، جلد ۱ص ١١٣ او ۲۱۹)

پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا مرتکب ہوتا ہے۔

(نصب الرایہ، جلد 1ص 113- 219)


نمبر4: سلطان باہو صوفی رضاخانیوں کی عقل ٹھکانے لگاتے ہوئے لکھتا ہے۔!

اہل تقلید جاھل اور حیوان سے بھی بدتر ہوتے ہیں

(توفیق الہدایت، ص20)


اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ مزید (جہلا کے قافلے) پر بھڑاس نکالتے ہوئے لکھتا ہے۔!

اہل توحید صاحب ہدایت، عنایت اور تحقیق ہوتے ہیں، اہل تقلید صاحب دنیا اہل شکایت اور مشرک ہوتے ہیں۔

(توفیق الہدایت، ص 167)
 
Top