• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا تقلید ضروری ہے ؟؟؟؟؟؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اللہ کی پناہ ایسی تقلید سے جو انسان کو گمراہ کر دے !


تقلید کے کرشمے :

سینے کا راز معلوم:


متبدعین دیابنہ کا علامہ ولی محمد اپنے شیخ رشید احمد صاحب کے متعلق فرماتے ہیں کہ:
حضرت کے سامنے جاتے مجھے بہت ڈر معلوم ہوتا ہے کیونکہ قلب کے وساوس ( وسوسے ) اختیار میں نہیں اور حضرت ان پر مطلع ہو جاتے ہیں ۔

( تذکرۃ الرشید ص 227 ج 2 )

مولانا شاہ عبدالرحیم صاحب رائپوری کا قلب بڑا نورانی تھا میں ان کے پاس بیٹھنے سے ڈرتا تھا کہ کہیں میرے عیوب منکشف نہ ہو جائیں۔

( ارواح ثلاثہ ص 340 حکایت 437 )

حضرت حافظ صالح دام مجدہ کی شاگری کے زمانے میں اکثر حضرت مولانا گنگوہی قدس سرہ کے محامد و مناقب ان کے کان میں پڑتے مگر یہ متاثر نہ ہوتے اور یوں خیال کیے ہوئے تھے کہ جب تک حضرت پیران پیر رحمتہ اللہ علیہ خواب میں تشریف لا کر خود ارشاد فرماویں گے کہ فلاں شخص سے بیعت ہو اس وقت تک بطور خود کسی سے بیعت نہ کروں گا اسی حالت میں ایک مدت گزر گئی کہ یہ اپنے خیال پر جمے رہے آخر ایک شب حضرت پیران پیر قدس سرہ کی زیارت سے مشرف ہوئے حضرت شیخ نے یوں ارشادفرمایا کہ اس زمانہ میں مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی کو حق تعالیٰ نے وہ علم دیا ہےکہ جب کوئی حاضر ہونے والا السلام علیکم کہتا ہے تو آپ اس کے ارادہ سے واقف ہو جاتے ہیں اور جو ذکر و شغل اس کے مناسب ہوتا ہے وہی بتلا تےہیں ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اور اس دن ظالم شخص اپنے ہاتھوں کو چبا چبا کر کہے گا ہاے کاش کہ میں نے ﷺ کی راہ اختیار کی ہوتی !


یاد رکھیں ! جس نے اپنے محبوب نبی محمد کریم ﷺ کے علاوہ کسی امتی شخص کو شریعت کا امام اعظم جانا اور نبی کریم ﷺ کی اتباع کو چھوڑ کر کسی امتی شخص کو اپنا امام جان کر اس کی تقلید کی تو وہ شخص ہلاک اور تباہ ھوا۔ اپنے رسول ﷺ کی سنت ( صحیح آحادیث ) پر کسی امتی شخص کی بات و قول کو ترجیح دینے والے شخص کا سارا عمل و مشقت ضائع و برباد ھے، اور وہ دنیا اور آخرت میں ذلیل اور خاب و خاسر رھے گا۔

کتاب و سنت ( قرآن و صحیح آحادیث رسول ﷺ) کی اتباع کے بجائے اپنے خود ساختہ بزرگوں اور آئمہ کی اندھی تقلید کرنے والوں کو اگر یقین نہیں آتا تو پڑھیئے الله تعالی کا ارشاد جب قیامت کے دن ہر ظالم یعنی کافر، مشرک، منافق اور مبتدع وغیرہ اپنے انجام کو دیکھ کر دنیاوی زندگی میں مخالفت رسول ﷺ پر افسوس کا اظہار کرکےاپنے ہاتھوں کو اپنے دانتوں سے ہی کاٹ کر کہے گا:


﴿ وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا﴿ ٢٧﴾ يَا وَيْلَتَىٰ لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا﴿٢٨﴾ لَّقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي ۗ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنسَانِ خَذُولًا (﴿ ٢٩﴾ وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَٰذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا ﴿٣٠﴾ وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِينَ ۗ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ هَادِيًا وَنَصِيرًا ﴿٣١﴾" [ الفرقان : سورۃ رقم ٢۵]

"اور اس دن ظالم شخص اپنے ہاتھوں کو چبا چبا کر کہے گا ہائے کاش کہ میں نے رسول ﷺ کی راە اختیار کی ھوتی۔ ہائے افسوس کاش کہ میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ھوتا۔ اس نے تو مجھے اس کے بعد گمراە کر دیا کہ نصیحت میرے پاس آ پہنچی تھی اور شیطان تو انسان کو ( وقت پر ) دغا دینے ولا ھے۔ اور رسول ( ﷺ ) کہے گا کہ اے میرے رب ! بیشک میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا۔ اور اسی طرح ھم نے ہر نبی کے دشمن بعض گناە گاروں کو بنا دیا ھے، اور تیرا رب ہی ہدایت کرنے والا اور مدد کرنے والا کافی ھے۔"

اب بھی وقت ہے بھائی آپ کے پاس کہ آپ اندھی تقلید کے راستے کو چھوڑ کر کتاب و سنت کو تھام لے جب بھی آپ کے سامنے صحیح حدیث آئے جو آپ کے حنفی مذھب کے خلاف ہو تو اپنے خودساختہ حنفی مذھب کو چھوڑ کر کتاب و سنت کو تھام لے -
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
جناب شامی میں یہ فتویٰ کسی سوال پر دیا یاکہ انہوں نے ایسے ہی لکھ دیا؟
''میں کہتا ہوں کہ خون یا پیشاب کے ساتھ سورۃ فاتحہ لکھنے والے کا ایمان خطرہ میں ہے۔ اگر کسی آدمی کو روز روشن سے زیادہ یقین ہو کہ اس عمل سے اس کو شفاء ہو جائے گی تب بھی اس کا مرجانا اس سے بہتر ہے کہ وہ خون یا پیشاب کے ساتھ سورۃ فاتحہ لکھنے کی جرأت کرے۔ اللہ تعالیٰ ان فقہاء کو معاف کرے جو بال کی کھال نکالنے اور جزئیات مستنبط کرنے کی عادت کی وجہ سے ان سے یہ قول شنیع سرزد ہو گیا ورنہ ان کے دلوں میں قرآن مجید کی عزت و حرمت بہت زیادہ تھی۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
تقلید کے کرشمے !



اصلی حنفی کون ہیں ؟ بریلوی یا دیوبندی !




 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
''میں کہتا ہوں کہ خون یا پیشاب کے ساتھ سورۃ فاتحہ لکھنے والے کا ایمان خطرہ میں ہے۔ اگر کسی آدمی کو روز روشن سے زیادہ یقین ہو کہ اس عمل سے اس کو شفاء ہو جائے گی تب بھی اس کا مرجانا اس سے بہتر ہے کہ وہ خون یا پیشاب کے ساتھ سورۃ فاتحہ لکھنے کی جرأت کرے۔ اللہ تعالیٰ ان فقہاء کو معاف کرے جو بال کی کھال نکالنے اور جزئیات مستنبط کرنے کی عادت کی وجہ سے ان سے یہ قول شنیع سرزد ہو گیا ورنہ ان کے دلوں میں قرآن مجید کی عزت و حرمت بہت زیادہ تھی۔
موصوف نے مضطر کے متعلق قرآنی آیت سے اس کا قیاس کر لیا جو کہ غلط تھا۔ کھانے سے بھوک کا ختم ہونا یقینی ہے اور علاج سے بیماری کا ختم ہونا یقینی نہیں ہے۔ اس بات کی موصوف کو غلطی لگی۔
مگر جناب نے جو حرکت کی وہ دجل اور فریب کی بدترین مثال ہے
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
تقلید کے کرشمے !
یہ سراسر ناانصافی ہے کہ غیر مقلدین کو اس مین ظاہر نہی کیا گیا کیونکہ وہ بھی تو حنفیوں سے ہی الگ ہوئے ہیں۔ پھر ان کی مزید شاخوں کا بھی ذکر کرتے ”سلفی“، ”غرباء ۔۔۔“، ”الدعوۃ ۔۔۔“، ”چکڑالوی“
، ”جماعت المسلمین“، ”عثمانی“ وغیرہ وغیرہ تاکہ 72 کی گنتی تو پوری ہوجاتی۔

اصلی حنفی کون ہیں ؟ بریلوی یا دیوبندی !
صحابہ کرام کے بعد فقہی اختلاف کے سبب چار مشہور طبقے ہوئے ان کو اہلِ السنت والجماعت حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی کہا گیا۔ تقریباً 1200 ہجری تک یہی طبقات رہے۔ ہندوستان میں انگریز دور حکومت میں ”تقیہ“ کرنے والوں کو خوب پھلنے پھولنے کا موقعہ ملا اور اس کا شکار اہل السنت والجماعت حنفی طبقہ ہی ہؤا کیونکہ یہاں اس کے علوہ کیسی اور طبقے کا وجود ہی نہ تھا۔ ”تقیہ“ کرنے والوں کے شکار سادہ لوح اور دینی علم سے نابلد لوگ ہوئے وہ بریلوی کہلائے۔ جیسے اہل بدعت سے اپنے کو ممتاز کرنے کے لئے خیرالقرون والوں نے اپنے آپ کو اہل السنت والجماعت کہلایا اسی طرح ”تقیہ“ کرنے والوں کے شکار طبقہ سے ممیز کرنے کے لئے اہلِ السنت والجماعت حنفی دیو بندی کہلائے۔

تقلید سے امت میں فرقے جنم لیتے ہیں :
جب تک تقلید ہورہی تھی تو برصغیر میں صرف ایک ہی طبقہ تھا اہلِ السنت والجماعت حنفی۔ یہ طبقہ انگریز کی آمد تک ایک ہی رہا۔ انگریز دور میں غیر مقلدین نے تقلید چھوڑی اور تقریباً دو صدی کے اندر اندر ان کی نسل اس قدر بڑھی کہ رکنے کا نام ہی نہیں لیتی۔ رکے بھی کیونکر کہ اللہ تعالیٰ نے عقل ہر کسی کو کم زیدہ دی ہے تو جو دین عقل سے ہوگا اس کی شاخیں نکلتی ہی رہیں گی یہاں تک کہ 72 کے عدد کو چھو لیں گی۔
 
Top