ابو عبدالله
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 28، 2011
- پیغامات
- 723
- ری ایکشن اسکور
- 448
- پوائنٹ
- 135
کھسیانی بلی کھمبا نوچےہاہاہا
ورنہ
آپ نے خود عقیدے کے ضمن میں جو بیچارے "امام اعظم" کے ساتھ کیا ہے وہی انکی "عظمت" کی بہت بڑی دلیل ہے۔۔۔۔
کھسیانی بلی کھمبا نوچےہاہاہا
كم از كم میں صرف اس وجہ سے ابوحنیفہؒ کی بات کی وضاحت کرتا ہوں کہ شاید آپ حضرات جس غلط فہمی میں مبتلا ہیں وہاں سے نکل آئیں اور ہمارے اصل موقف کو سمجھ لیں۔ بسا اوقات سخت نا امید بھی ہو جاتا ہوں۔
یہ آپ کا حسنِ ظن ہے ورنہ کسی بات کے جواب میں صفحات کالے کرنا کوئی کمال نہیں اصل بات یہ ہوتی ہے کہ آپ کی دلیل کتنی مضبوط ہے۔باقی جن مقامات پر اہل علم احناف جا نہیں سکے یا وقت کی قلت کے باعث جواب نہ دے سکے وہی بکھرا پڑا ہے ورنہ باقی کو احناف آرام سے حل کرچکے ہیں۔
کسی بات کے جواب میں صفحات کالے کرنا کوئی کمال نہیں اصل بات یہ ہوتی ہے کہ آپ کی دلیل کتنی مضبوط ہے۔
جی محترم اشماریہ بھائی کہیں محترم شفیع صاحب کا مقصد مندرجہ ذیل بات سے ملتا جلتا تو نہیں تھابھائی کم از کم آپ ہی اپنے ہم مسلک کی انور شاہ صاحب کے کلام کی تشریح مان لیں۔
اگرچہ ہمارے علما ے اسلام نے یہ جہاد تو خوب کیا کہ قادیانیوں اور حکومت پاکستان سے مقابلہ کر کے نوے سال کے بعد قادیانی مسئلہ ختم نبوت منوا کر ختم کرا دیا ہے،لیکن یہ حقیقی اور بنیادی کام یابی نہیں ہوئی؛اصل جہاد یہ تھا کہ جس طرح تمام فرقوں کے علما نے متفقہ طور پر حکومت کا مقابلہ کر کے ان سے قادیانی مسئلہ حل کرایا ،اس طرح شرعی حکومت قائم کرنے اور آئین اسلام کتاب و سنت کی رو سے نافذ کرانے پر جہاد کرنا علماے اسلام پر قطعی فرض تھا؛اگر اس فرض کی ادایگی کے لیے علماے اسلام جہاد کرتے اور اس جہاد سے کام یابی حاصل کر لیتے،تو یہ حقیقی کام یابی تھی؛اس سے تمام طاغوتی قلعے مسمار ہو جاتے اور ملک پر اللہ کی طرف سے رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتیں اور اس کے ذہن(کذا،غالباً ضمن ہو گا،ناقل) میں تمام قادیانی مسائل خلاف شریعت حل ہو کر کافور بن کر اڑ جاتے؛لیکن علماے اسلام نے یہ جہاد نہ کیا اور صرف کفر کی ایک شاخ کے قلع قمع کرنے پر تل گئے اور باقی ملک میں تمام طاغوتی کفر چھایا ہوا ہے۔جب تک آئین اسلام نافذ کرانے پر علما ے اسلام جہاد نہ کریں گے،تب تک حقیقی کام یابی حاصل نہ ہو گی۔تعجب ہے کہ ملک میں شرک فی الحکم،شرک فی الذات اور شرک فی الصفات بہ دستور جاری ہیں اور عدالتوں میں خلاف شریعت قانون چل رہا ہے اور علماے اسلام محض قادیانی مسئلہ شرک فی الرسالت پر جہاد کر کے خوشیاں منا رہے ہیں ،جو سراسر شریعت کے اسرار سے نادانی اور بے خبری ہے۔ بندہ عارف حصاری تمام علماے اسلام سے اپیل کرتا ہے کہ اب انتخاب کا مسئلہ ملک میں پیش ہونے والا ہے ،خدا را اس موقع کو غنیمت جانیں اور تمام علماے اسلام متفقہ قوت سے اس قدر طاقت جہاد کریں کہ پاکستان میں آئین اسلام نافذ کرنے پر حکم ران مجبور ہو جائیں،ورنہ آپ حضرات اس فرض سے سبک دوش نہ ہونے پر بہ روز قیامت ماخوذ ہوں گے؛وما علینا الا البلاغ ۔(عبدالقادر عارف الحصاریؒ،فتاویٰ حصاریہ و مقالات علمیہ،جلد7،صفحہ427
اگر میں آپ کی بات درست طور پر سمجھا ہوں تو آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کیا مفتی شفیعؒ کا مقصد اس طرح جہاد کی دعوت اور جدوجہد شروع کردینا تو نہیں ہے جس طرح اس اقتباس میں کہا گیا ہے۔جی محترم اشماریہ بھائی کہیں محترم شفیع صاحب کا مقصد مندرجہ ذیل بات سے ملتا جلتا تو نہیں تھا
جواب سائل اور سوال کی حیثیت کو دیکھ دیا جاتا ہے ۔ ابتسامہابھی تک تو اشماریہ بھائی اور محمد عاصم انعام بھائی
یہ ہی دلیل نہیں دے سکے کہ حیاتی اور مماتی میں کیا فرق ہے - اور امام ابو حنیفہ رحم اللہ حیاتی تھے یا مماتی -
جواب سائل اور سوال کی حیثیت کو دیکھ دیا جاتا ہے ۔ ابتسامہ
مَّا يَلۡفِظُ مِن قَوۡلٍ إِلَّا لَدَيۡهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ۬
وہ کوئی لفظ منہ سے نہیں نکالنے پاتا مگر اسکے پاس ہی ایک تاک لگانے والا تیار ہے ۔
جی نہیں محترم بھائی آپ غلط سمجھے ہیں میرے خیال میں ان کا مقصد یہ تھا کہ شیطان انسان کو کبھی بڑے مقاصد سے ہٹا کر چھوٹے فروعی مسائل میں الجھا دیتا ہے اور اسی کو ہم سب کچھ سمجھ لیتے ہیںاگر میں آپ کی بات درست طور پر سمجھا ہوں
بھائی آپ نے یہاں بھی جہاد کا غلط مفہوم سمجھ لیا اوپر اقتباس میں پہلے قادیانیوں نے خلاف جس جہاد کی بات کی گئی ہے اسی طرح کا جہاد آئین کے خلاف کرنے کی بات ہے اور اس جہاد کے طریقے پر آپکا بھی کوئی ادارہ اختلاف نہیں کرتا البتہ اسکی ضرورت پر آپ نے نیچے اختلاف کیا ہے کہمیری معلومات کے مطابق دار العلوم کراچی کے بڑے حضرات اس مسلح جدوجہد کے اس طرز پر حق میں نہیں۔
اس سلسلے میں آپ سے گزارش ہے کہ متعلقہ مندجہ ذیل دھاگے میں کمزور چیزیں بیان کر دیں تاکہ میری اور میرے استادِ محترم کی بھی اصلاح ہو سکے اللہ جزائے خیر دے امینمزید یہ کہ اس اقتباس میں بیان کردہ کچھ چیزیں کافی کمزور بھی ہیں جیسے کہ آئین، قانون کا مسئلہ۔
جی یہ بات درست ہے کہ ہم ان فروعی مسائل میں الجھ کر اصل مسائل کو بھول جاتے ہیں۔جی نہیں محترم بھائی آپ غلط سمجھے ہیں میرے خیال میں ان کا مقصد یہ تھا کہ شیطان انسان کو کبھی بڑے مقاصد سے ہٹا کر چھوٹے فروعی مسائل میں الجھا دیتا ہے اور اسی کو ہم سب کچھ سمجھ لیتے ہیں
البتہ جو آپ نے غلط سمجھنے کی وجہ سے کچھ اور لکھ دیا اس پر بحث کی بجائے اپنی رائے نیچے لکھ دیتا ہوں کیونکہ یہ موضؤع نہیں تھا میں نے صرف مثال بیان کی تھی
بھائی آپ نے یہاں بھی جہاد کا غلط مفہوم سمجھ لیا اوپر اقتباس میں پہلے قادیانیوں نے خلاف جس جہاد کی بات کی گئی ہے اسی طرح کا جہاد آئین کے خلاف کرنے کی بات ہے اور اس جہاد کے طریقے پر آپکا بھی کوئی ادارہ اختلاف نہیں کرتا البتہ اسکی ضرورت پر آپ نے نیچے اختلاف کیا ہے کہ
اس سلسلے میں آپ سے گزارش ہے کہ متعلقہ مندجہ ذیل دھاگے میں کمزور چیزیں بیان کر دیں تاکہ میری اور میرے استادِ محترم کی بھی اصلاح ہو سکے اللہ جزائے خیر دے امین
http://forum.mohaddis.com/threads/پاکستان،-دارالاسلام-؟.19299/page-7#post-161395
جہاں تک مطلقا علم کی بات ہے تو بہت سی باتوں کا آپ کو مجھ سے زیادہ علم ہو گا البتہ آئین کے معاملے میں واقعی لگتا ہے کہ آپ کو ابھی اتنی معلومات نہیں لیکن معاملہ بہت اہم ہے معلومات لازی ہونی چاہیںبھائی میں ابھی خود اصلاح کے قابل ہوں۔ اور آپ لوگ تو ویسے بھی مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہیں۔
نہ میرے بھائی کسی وکیل کی ضرورت نہیں کیاآئین میں بہت سی بنیادی شقیں اسلام کے مطابق ہیں۔ اور اسی طرح عدالت میں چلنے والا قانون پورا قرآنی حکم کے خلاف بھی نہیں ہے۔ لیکن اس پر تحقیق کسی وکیل کی مدد سے ہی ہو سکتی ہے اور میرے پاس یہ سہولت موجود نہیں۔