• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا وجہ ہے کہ احناف رفع الیدین والی صحیح احادیث کو قبول نہیں کرتے؟

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
تمام اہلِ حدیث حضرات سے گزارش ہے کہ ان میں سے کوئی ایک نماز میں کی جانے والی رفع الیدین میں کیا جانے والا ’’مسنون ذکر‘‘ بحوالہ اور عربی متن کے ساتھ تحریر فرمادے۔ شکریہ
رفع الیدین میں کون سہ ذکر کیا جاتا ہے۔ وہ بھی بتادیں۔ اہل حدیث کو اس کا خود علم نہیں ہے
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
اہل حدیث کو اس کا خود علم نہیں ہے
محترم! اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے؛
إِنَّنِي أَنَا اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدْنِي وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي
بے شک میں ہی اللہ ہوں میرے سوا کوئی الٰہ نہیں پس میری عبادت کرو میرے ذکر کے لئے
محترم! نماز میں کوئی حرکت اور عمل بغیر ذکر مشروع نہیں۔ نماز کی ہر حرکت اور عمل جو مسنون ہے اس کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسنون اذکار موجود ہیں اور جو متروک ہوگئے وہ وہی ہیں جن کا مسنون ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول نہیں۔
تکبیرِ تحریمہ میں رفع الیدین کرتے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا، وتر میں دعائے قنوت کے شروع میں رفع الیدین کرتے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا اور عیدین میں کی جانے والی رفع الیدین کے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا۔
اسی قبیل سے جلسہ ”استراحہ“ ہے جو دو سجدوں کے بعد اٹھنے سے پہلے کیا جاتا تھا متروک ہے کہ اس کا کوئی مسنون ذکر موجود نہیں۔ واللہ اعلم
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
فقرہ کی تصحیح فرما لیں
تکبیرِ تحریمہ میں رفع الیدین کرتے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا، وتر میں دعائے قنوت کے شروع میں رفع الیدین کرتے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا اور عیدین میں کی جانے والی رفع الیدین کے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا یہ مشروع ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
فقرہ کی تصحیح فرما لیں
تکبیرِ تحریمہ میں رفع الیدین کرتے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا، وتر میں دعائے قنوت کے شروع میں رفع الیدین کرتے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا اور عیدین میں کی جانے والی رفع الیدین کے وقت ”اللہ اکبر“ کہنا یہ مشروع ہے۔
اور دعائے قنوت کے بیچ میں آپ لوگ جو رفع الدین کرتے ہیں اس میں کیا کہنا چاھئے - مجتہد یا پھر مقلد بھائی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نماز نبوی صلی اللہ علیہ وسلم - گیارہ صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شہادت


سنن ابو داود:حدیث نمبر: 730

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ. ح وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَو بْنِ عَطَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ فِي عَشْرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو حُمَيْدٍ:‏‏‏‏ أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ فَلِمَ فَوَاللَّهِ ؟ مَا كُنْتَ بِأَكْثَرِنَا لَهُ تَبَعًا وَلَا أَقْدَمِنَا لَهُ صُحْبَةً، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَلَى، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ فَاعْرِضْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يُكَبِّرُ حَتَّى يَقِرَّ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلًا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَقْرَأُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يُكَبِّرُ فَيَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَرْكَعُ وَيَضَعُ رَاحَتَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَعْتَدِلُ فَلَا يَصُبُّ رَأْسَهُ وَلَا يُقْنِعُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ مُعْتَدِلًا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ اللَّهُ أَكْبَرُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَهْوِي إِلَى الْأَرْضِ فَيُجَافِي يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ وَيَثْنِي رِجْلَهُ الْيُسْرَى فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا وَيَفْتَحُ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ إِذَا سَجَدَ وَيَسْجُدُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ اللَّهُ أَكْبَرُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ وَيَثْنِي رِجْلَهُ الْيُسْرَى فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا حَتَّى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ إِلَى مَوْضِعِهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَصْنَعُ فِي الْأُخْرَى مِثْلَ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ إِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ كَمَا كَبَّرَ عِنْدَ افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَصْنَعُ ذَلِكَ فِي بَقِيَّةِ صَلَاتِهِ حَتَّى إِذَا كَانَتِ السَّجْدَةُ الَّتِي فِيهَا التَّسْلِيمُ أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَقَعَدَ مُتَوَرِّكًا عَلَى شِقِّهِ الْأَيْسَرِ"، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ صَدَقْتَ، ‏‏‏‏‏‏هَكَذَا كَانَ يُصَلِّي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.


عبدالحمید بن جعفر کہتے ہیں کہ مجھے محمد بن عمرو بن عطاء نے خبر دی ہے کہ میں نے ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دس صحابہ کرام کے درمیان جن میں ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بھی تھے کہتے سنا: میں آپ لوگوں میں سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں جانتا ہوں، لوگوں نے کہا: وہ کیسے؟ اللہ کی قسم آپ ہم سے زیادہ نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے تھے، نہ ہم سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں آئے تھے۔ ابوحمید رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں یہ ٹھیک ہے (لیکن مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ نماز زیادہ یاد ہے) اس پر لوگوں نے کہا: (اگر آپ زیادہ جانتے ہیں) تو پیش کیجئیے۔

ابوحمید رضی اللہ عنہ نے کہا:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں کے بالمقابل اٹھاتے، پھر تکبیر (تکبیر تحریمہ) کہتے یہاں تک کہ ہر ہڈی اپنے مقام پر سیدھی ہو جاتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآت کرتے، پھر «الله أكبر» کہتے، اور دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں اپنے دونوں کندھوں کے مقابل کر لیتے، پھر رکوع کرتے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں کو اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھتے، اور رکوع میں پیٹھ اور سر سیدھا رکھتے، سر کو نہ زیادہ جھکاتے اور نہ ہی پیٹھ سے بلند رکھتے، پھر اپنا سر اٹھاتے اور «سمع الله لمن حمده» کہتے، پھر اپنا دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ سیدھا ہو کر انہیں اپنے دونوں کندھوں کے مقابل کرتے پھر «الله أكبر» کہتے، پھر زمین کی طرف جھکتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں پہلووں سے جدا رکھتے، پھر اپنا سر اٹھاتے اور اپنے بائیں پیر کو موڑتے اور اس پر بیٹھتے اور جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں پیر کی انگلیوں کو نرم رکھتے اور (دوسرا) سجدہ کرتے پھر «الله أكبر» کہتے اور (دوسرے سجدہ سے) اپنا سر اٹھاتے اور اپنا بایاں پیر موڑتے اور اس پر بیٹھتے یہاں تک کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر واپس آ جاتی، پھر دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کرتے پھر جب دوسری رکعت سے اٹھتے تو«الله أكبر» کہتے، اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں اپنے دونوں کندھوں کے بالمقابل لے جاتے جس طرح کہ نماز شروع کرنے کے وقت «الله أكبر» کہا تھا، پھر اپنی بقیہ نماز میں بھی اسی طرح کرتے یہاں تک کہ جب اس سجدہ سے فارغ ہوتے جس میں سلام پھیرنا ہوتا، تو اپنے بائیں پیر کو اپنے داہنے پیر کے نیچے سے نکال کر اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے (پھر سلام پھیرتے) ۔ اس پر ان لوگوں نے کہا: آپ نے سچ کہا، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے تھے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ۱۴۵ (۸۲۸)، سنن الترمذی/الصلاة ۷۸ (۳۰۴)، سنن النسائی/التطبیق ۶ (۱۰۴۰)، والسہو ۲ (۱۱۸۲)، ۲۹ (۱۲۳۶)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۵ (۱۰۶۱)، (تحفة الأشراف: ۱۱۸۹۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۴۲۴) سنن الدارمی/الصلاة ۷۰ (۱۳۴۶) (كلهم مختصرًا من سياق المؤلف، وليس عند البخاري ذكر رفع اليدين ما سوى عند التحريمة) (صحیح)

میرے بھائی اندھی تقلید سے نکلے اس صحیح حدیث میں تمام وضاحت موجود ہے اور اس پر گیارہ صحابہ کی مہر ہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
اور دعائے قنوت کے بیچ میں آپ لوگ جو رفع الدین کرتے ہیں اس میں کیا کہنا چاھئے - مجتہد یا پھر مقلد بھائی
دعائے قنوت کے بیچ میں کوئی رفع الیدین نہیں بلکہ قنوت کی ابتدا میں کی جاتی ہے اور اس میں اللہ اکبر کہا جاتا ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
دعائے قنوت کے بیچ میں کوئی رفع الیدین نہیں بلکہ قنوت کی ابتدا میں کی جاتی ہے اور اس میں اللہ اکبر کہا جاتا ہے۔
آپ میرے سوال کو سمجھ نہیں سکے -

جو مقلدین بھائی وتر کی نماز میں تیسری رکعت میں د عا قنوت سے پہلے (دوران نماز) رفع یدین کرتے ہیں اس کے بارے میں پوچھا ہیں - اور اس رفع الدین کے وقت کیا ذکر کہنا چاھئے ؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
امام ابو حنیفہ رحم اللہ وتر کی نماز پڑھنے کا کون سا طریقہ بتاتے ہیں ؟؟؟

جب آپ لوگ تین وتر پڑھتے ھو تو دو رکعت پڑھ کر اٹھ جاتے ھو اور تیسری رکعت میں رکوع سے پہلے رفع یدین کرتے ھو پھر قنوت پڑھتے ھو

ایک طرف تکبیر تحریمہ کے علاوہ باقی رفع یدین تم لوگوں کے نزدیک منسوخ ہیں تو دوسری طرف وتر کی تیسری رکعت میں کرتے بھی ھو

کیا یہ منافقت نہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
جب آپ لوگ تین وتر پڑھتے ھو تو دو رکعت پڑھ کر اٹھ جاتے ھو اور تیسری رکعت میں رکوع سے پہلے رفع یدین کرتے ھو پھر قنوت پڑھتے ھو
حنفی وتر کی تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پڑھتے ہیں اس کے بعد اللہ اکبر کہہ کر رفع الیدین کرتے ہیں پھر دعائے قنوت پڑھتے ہیں پھر اللہ اکبر کہہ کر رکوع کرتے ہیں۔
 
Top