• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا کہتے ہیں آپ

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
فیصلہ اب بھی آپ کا ہی ہے جناب۔۔۔۔۔۔ کہ 2 متضاد باتیں کیونکر حق ہو سکتی ہیں؟

faisla aap ka.jpg
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
فیصلہ اب بھی آپ کا ہے جناب۔۔۔۔۔۔
جی بالکل : ہمارا مسلک تفویض ہے اور عوام کو گمراہی سے بچانے کے لئے ہم تاویل کرتے ہیں ، اس کو حق بھی سمجھتے ہیں(چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ اور دیگر بہت سارے محدثین اور ائمہ نے تاویل کیا ہے )،ورنہ مسلک ہمارا تفویض ہی ہے ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جی بالکل : ہمارا مسلک تفویض ہے اور عوام کو گمراہی سے بچانے کے لئے ہم تاویل کرتے ہیں ، اس کو حق بھی سمجھتے ہیں(چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ اور دیگر بہت سارے محدثین اور ائمہ نے تاویل کیا ہے )،ورنہ مسلک ہمارا تفویض ہی ہے ۔
عوام اہلحدیث کی کیوں گمراہ نہیں ہوتی؟ ہمارے علماء جب ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی صفات پر ایمان لانا ہے اور اس کی کیفیت سے بحث نہیں کرنا، تو ہمارے لئے بالکل کافی و شافی ہو جاتا ہے۔ ان صفات کی تاویل عوام کو گمراہی سے بچانے کی نیت سے کرنا بجائے خود گمراہی نہیں؟ کیونکہ آپ کا مسلک بھی تفویض ہے تو اس کا مطلب ہی یہ ہے کہ تاویل نہ کی جائے۔۔۔! عجیب!
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
عوام کو گمراہی سے بچانے کے لئے ہم تاویل کرتے ہیں ، اس کو حق بھی سمجھتے ہیں۔

فقہ الاکبر کی عقیدہ نمبر 35 کے ذیل میں لکھی عبارت آپ کو صاف طور پر یہ تاویل کرنے سے روک رہی ہے۔۔۔۔۔

"اللہ تعالیٰ کے اعضاء و جوارح کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ سے مراد اس کا دستِ قدرت یا دستِ نعمت ہے۔"

۔ ۔ ۔ ۔ ہم تاویل کرتے ہیں ، اس کو حق بھی سمجھتے ہیں۔
اور اگر آپ اب بھی یونہی اس بات کو حق سمجھتے رہے تو عقیدہ نمبر 35 کی عبارت ہمیں آپ کے بارے میں کیا بتاتی ہیں ذرا دیکھیں تو۔۔۔۔

"اور دست سے مراد دستِ قدرت یا دستِ نعمت لینا یہ رائے فرقہ قدریہ اور معتزلہ فرقہ کے لوگوں کی ہے"

آگے آپ کی مرضی بھائی۔۔۔۔۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
حق سمجھتے رہے
بھائی : حق سمجھنے کا مطلب یہ ہے کہ جائز سمجھتے ہیں ،بجائے اس کے کہ صفات کو اپنی حقیقی معنی میں لیکر تشبیہ کی طرف لے جایا جائے ، بہتر ہے کہ ایک جائز اور قریب المعنی تاویل کرکے اس کو تشبیہ سے بچایا جائے ،
جیساکہ سب مفسرین وھو معکم این ما کنتم میں کرتے ہیں
"اور دست سے مراد دستِ قدرت یا دستِ نعمت لینا
یہ رائے فرقہ قدریہ اور معتزلہ فرقہ کے لوگوں کی ہے
"
اللہ آپ کو جزائے خیر دے ، آپ نے میرا کام بہت آسان کردیا ، بھائی قدریہ اور معتزلہ جو تاویل کرتے ہیں اس کی نوعیت یہ ہوتی ہے کہ اللہ کے ید وغیرہ صفات بالکل ثابت ہی نہیں ، کہ ان سے جسمیت اور ترکیب کے طرف ذہن جاتا ہے یعنی وہ قطعی طور پر صفت ید کا انکار کرکے یہ تاویل کرتے ہیں
جبکہ ہمارے ہاں نوعیت یہ ہے کہ ہمارا اصل مسلک تفویض کا ہی ہے جیساکہ امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کا ہے ، البتہ ہم تاویل احتمالی کو متذکرہ بالا مقصد کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
عوام اہلحدیث کی کیوں گمراہ نہیں ہوتی؟
شاکر بھائی : کمال کرتے ہواہل حدیث گمراہ تو نہیں کہوں گا کہ ذرا سخت لفظ ہے البتہ نادانی کا شکار ضرور ہیں
میں ایسی باتیں عام طور پر منظر عام پر نہیں لاتا ،(ورنہ پھر مجھ میں اور لولی آل ٹائم میں فرق کیا رہے گا )لیکن آپ سلجھے ہوئے ہیں ، آپ کے علم میں ہوگا کہ اہل حدیث تمام صفات کو اس کے حقیقی معنی میں لے کر کیفیہ کی سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں بہت سارے نصوص اس بات پر شاہد ہیں
لیکن آپ ہی کا ایک امام اس مسلک والوں کومشبہ قرار دے رہے ہیں حوالہ لیجئے :
Capture.JPG
Captureasas.JPG
Capturezxzxzxzx.JPG

یہ بات قابل ملاحظہ ہے کہ آخری اصحاب التاویل سے مراد معتزلہ ہی ہے کیونکہ شروع میں انہی کا ذکر آیا ہے ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
شاکر بھائی : کمال کرتے ہواہل حدیث گمراہ تو نہیں کہوں گا کہ ذرا سخت لفظ ہے البتہ نادانی کا شکار ضرور ہیں
میں ایسی باتیں عام طور پر منظر عام پر نہیں لاتا ،(ورنہ پھر مجھ میں اور لولی آل ٹائم میں فرق کیا رہے گا )لیکن آپ سلجھے ہوئے ہیں ، آپ کے علم میں ہوگا کہ اہل حدیث تمام صفات کو اس کے حقیقی معنی میں لے کر کیفیہ کی سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں بہت سارے نصوص اس بات پر شاہد ہیں
لیکن آپ ہی کا ایک امام اس مسلک والوں کومشبہ قرار دے رہے ہیں حوالہ لیجئے :
5070 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں5071 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں5072 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
یہ بات قابل ملاحظہ ہے کہ آخری اصحاب التاویل سے مراد معتزلہ ہی ہے کیونکہ شروع میں انہی کا ذکر آیا ہے ۔
محترم بھائی،
ہم یہاں تفویض وغیرہ کے دلائل پر تو بات ہی نہیں کر رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا تھا کہ:

جی بالکل : ہمارا مسلک تفویض ہے اور عوام کو گمراہی سے بچانے کے لئے ہم تاویل کرتے ہیں ، اس کو حق بھی سمجھتے ہیں(چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ اور دیگر بہت سارے محدثین اور ائمہ نے تاویل کیا ہے )،ورنہ مسلک ہمارا تفویض ہی ہے ۔

اس کے جواب میں ہی میں نے کہا کہ عوام کو گمراہی سے بچانے کی خاطر ایسی تاویلات کرنا، جو آپ کے مسلک کے مطابق خود گمراہی ہے، کیونکر جائز و درست ہے؟ اس کا جواب عنایت فرمائیے۔
اصل عقیدہ جو بھی ہو، فقط عوام کو گمراہی سے بچانے کی خاطر، اس عقیدہ کی تردید یا تغلیط کرنا، ادلہ اربعہ میں سے کون سی دلیل کے تابع ہے؟
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
اس کے جواب میں ہی میں نے کہا کہ عوام کو گمراہی سے بچانے کی خاطر ایسی تاویلات کرنا، جو آپ کے مسلک کے مطابق خود گمراہی ہے، کیونکر جائز و درست ہے؟ اس کا جواب عنایت فرمائیے۔
اصل عقیدہ جو بھی ہو، فقط عوام کو گمراہی سے بچانے کی خاطر، اس عقیدہ کی تردید یا تغلیط کرنا، ادلہ اربعہ میں سے کون سی دلیل کے تابع ہے؟
تمام ائمہ کا مسلک تفویض ہے اور تفویض بھی تاویل ہے ، کیونکہ ایک جگہ آپ کےہی حضر حیات نے تاویل کی تعریف یوں کی تھی ، کہ لفظ کو اپنی اصل معنی سے پھیر نا ،
ید کا معنی حقیقی ہے ہاتھ ،جس کو عضو جارحہ بھی کہا جاتا ہے ، اپنی تمام کیفیات کے ساتھ ،
اگر آپ کسی بھی اہل لغت سے پوچھ لیں کہ ید کسے کہتے ہے وہ جواب دے گا ، ہاتھ ، آپ اس سے دوبارہ پوچھ لیں ہاتھ کیسے ہوتا ہے وہ تمام تفصیل بتائیں گا ۔
اب ید سے معنی حقیقی مراد لینا ، ساتھ میں یہ کہنا کہ کیفیات کا علم اللہ ہی کو ہے تاویل ہی تو ہے ،
آپ کے حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے بھی اس طرح عرض کیا ہے ،
تو ائمہ اربعہ کا تفویض کرنا ہی ہمارے تاویل کی دلیل ہے ،
اس میں مزید تفصیل بھی ہے لیکن آپ کے سوال کے لئے شاید اتنا ہی کافی ہے ۔
 
Top