پیارے بھائی
میں نے یہ تحقیق پڑھ لی اور جنہوں نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے ان کی تحقیق بھی پڑھ لیں جیسے البانی صاحب نے سلسلہ احادیث صحیحہ میں تفصیل سے بیان کیا ہے اور کم از کم ١٠ مقدمین کے حوالے دیے ہے جو اس کو صحیح کہتے ہیں اور ١٥ سے زیادہ آئمہ کے حوالے میں دے سکتا ہوں جو اس کو صحیح مانتے ہے ابن کثیر نے اس کی صحت پر اجماع نقل کیا ہے
میرے پیارے دوست میرے مدعا یہ ہے ہی نہیں کے وہ بادشاہ تھے یا خلیفہ میرا مدعا یہ ہے کہ ان کے بارے میں بات کرنے سے بہتر ہے ہم اپنی فکر کریں باقی اپ کی مرضی