آپ نے جو کتب کے حوالہ سے احناف کو تحریف سے متھم کیا تھا اور اس کا میں نے جو وضاحتی جواب دیا آپ کی طرف سے اس کا جواب نہ آنا اس بات کا پتا دیتا ہے کہ آپ کو اب اطمئنان ہو گيا ہے کہ وہ کوئی تحریف نہیں تھی بلکہ اختلاف نسخہ کے سبب سے ہے
سافٹ ویرز کے حوالہ سے میں کہ چکہ ہوں کہ سافٹ ویرز میں علمی نفائص آجاتے ہیں ۔ لیکن اگر آپ بضد ہیں کہ میں سافٹ ویرز کے حوالہ سے کچھ تبصرہ کروں تو میری چند گذارشات اپنے پلہ سے باندھ لیں
اولا
ہر سافٹ ویر معتبر نہیں ہوتا ۔ صرف وہی سافٹ ویر معتبر ہیں جن کی تصدیق علماء نے کی ہو۔ آپ سے گذارش ہے کہ اس سافٹ ویر کے حوالہ سے دیوبند علماء کی تصدیقات دکھادیں
ثانیا
اس سافٹ ویر پر تو جونا گڑھی کی کتب بھی ہیں جو غیر مقلد ہیں اور طاہر القادری صاحب کی بھی کتب ہیں اور رضا خان کی بھی ۔ دیوبندیوں نے کب سے طاہر القادری اور احمد رضا خان کی کتب کی تشہیر کرنا شروع کردی ۔ یہی بات اس سافٹ ویر کی غیر مصدقہ ہونے کی ایک مظبوط علامت ہے
ثالثا
میں نے آپ سے پہلے ہی کہا تھا اگر آپ نے اپنا مقصد حیات احناف دشمنی پر قائم کرلیا ہے تو جو مراسلت آپ کریں اس کی پہلے تحقیق کر لیا کریں ۔ آپ نے ایک دفعہ پھر غیر مصدقہ سافٹ ویر کو لے کر احناف پر الزامات لگانا شروع کردیے
رابعا
اس ویب سائٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سافٹ ویر کسی علماء کی نگرانی میں نہیں بنا ۔ ہوسکتا ہے عربی مواد انہوں نے کسی اور کتاب سے لیا ہو اور اردو مواد کسی اور کتاب سے تو یہ تفاوت آیا ہو
خامسا
ہوسکتا ہے کہ احناف کو بدنام کرنے کے لئیے آپ جیسے کسی غیر مقلد کی حرکت ہو ۔
خلاصہ
آپ سے گذارش سے کہ صرف مصدقہ کتب یا مصدقہ سافٹ ویرز کے حوالہ سے بات کریں ورنہ جگ ہنسائی کے علاوہ آپ کو کچھ نہیں ملنے والا ۔اب چون کہ آپ نے یہ الزام لگایا ہے کہ اس سافٹ ویر میں ردوبدل احناف نے کیا ہے تو آپ ہی کو یہ ثابت کرنا ہے کہ یہ سافٹ ویر احناف کا مصدقہ سافٹ ویر ہے
میری رائے میں سب سے بہترین حل یہ ہے کہ آپ سافٹ ویر والی ویب سائٹ سے پوچھ لیں کہ انہوں اس سافٹ ویر میں ترمذی کے حوالہ سے عربی عبارت کہاں سے لی اور ترجمہ کہاں سے لیا تو شاید ان کتب کے نام آنے کے بعد بات کچھ سمجھ میں آسکے
امید ہے کہ اس دفعہ آپ صرف الزامات نہیں لگائیں گے تحقیقی جواب دیں گے
میرے بھائی
اسی سوفٹ وئیر میں کن لوگوں نے حصہ لیا ۔ یہ آپ اس کی ہیلپ میں دیکھ سکتے ہیں
کیا
مہتمم جامعہ اشرفیہ جناب مولانا محمد عبیداللہ صاحب، نائب مہتمم جناب مولانا حافظ فضل الرحیم صاحب
مولانا حافظ اجود عبید صاحب(ناظم شعبہ حفظ وناظرہ جامعہ اشرفیہ لاہور)
کیا یہ لوگ علماء نہیں ہیں ۔ یا یہ لوگ غیر مقلد ہیں
اتنے بڑے بڑے لوگ اور اپنے امام کو تحفظ دینے کی خاطر پوری کی پوری احادیث گول کر دیں
اور کچھ جگہ ترجمہ نہیں کیا
کیا ان لوگوں کو یہ پتا نہیں چلا کہ اس میں وہ ڈنڈی صرف وہاں مار رھے ہیں جہاں اپنے امام یا مسلک کے خلاف کوئی بات جاتی ہے
کیا غلطی صرف اپنے مسلک والی جگہ پر ہی ہوئی ہے کہیں اور نہیں ہوئی -
امام ابو داوود رحم اللہ نے پورا باب باندھا
نماز میں داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکنے کا بیان
اس میں وہ چھ احادیث لے کر آ ے
لکن اس سوفٹ وئیر میں صرف دو احادیث پیش کی گئی ہیں
اور نیچے والی احادیث کو غائب کر دیا گیا
مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ان لوگوں کے امام کون ہیں
حضرت محمّد صلی اللہ وسلم
یا
امام ابو حنیفہ رحم اللہ