فاظمہ علیہا السلام کو فاطمہ علیہا السلام اس لئے کہا جاتا ہے کہ فاطمہ علیہا السلام کے لئے یہ القاب آپ کی اصح کتاب بعد کتاب اللہ میں بھی درج ہیں مثال کے طور پر محدیث یونیکوڈ کتب میں صحیح بخاری کا ایک باب ہے
29- بَابُ مَنَاقِبُ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلاَمُ:
باب: فاطمہ علیہا السلام کے فضائل کا بیان
وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "فَاطِمَةُ سَيِّدَةُ نِسَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ".
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ فاطمہ جنت کی عورتوں کی سردار ہیں۔
http://forum.mohaddis.com/threads/صحيح-البخاري-مولانا-محمد-داؤد-راز-رحمہ-اللہ-جلد-٤-احادیث-۲۷۸۲سے-۳۷۷۵.22116/page-39#post-197267
اگر ایسا کچھ امی عائشہ کے لئے کہیں کسی حدیث کی کتاب میں لکھا ہو تو پھر آپ کا اس انداز میں بات کرنا صحیح ہوگا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آپ کا تو مجھے پتہ نہیں ۔البتہ ہم جب نماز میں ’‘تشہد ’‘ پڑھتے ہیں ۔
تو ام المومنین سیدہ طاہرہ ،اور ان کے والد مکرم خلیفہ اول ،یعنی خلیفۃ الرسول ، سمیت تمام صحابہ کرام پر سلام بھیجتے ہیں ،
صحیح بخاری میں تشہد کے الفاظ موجود ہیں :
التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، فَإِنَّكُمْ إِذَا قُلْتُمُوهَا أَصَابَتْ كُلَّ عَبْدٍ لِلَّهِ صَالِحٍ فِي السَّمَاءِ وَالأَرْضِ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ "
تمام آداب بندگی، تمام عبادات اور تمام بہترین تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ آپ پر سلام ہو اے نبی اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں۔
ہم پر سلام اور اللہ کے تمام صالح بندوں پر سلام۔ جب تم یہ کہو گے تو تمہارا سلام آسمان و زمین میں جہاں کوئی اللہ کا نیک بندہ ہے اس کو پہنچ جائے گا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور رسول ہیں۔