محترم تلاش حق صاحب اور محترم ابراہیم بن بشیر الحسینوی صاحب میرا سوال تا حال قائم ہے کہ
وصفت معیت سے علم یا نصرت مراد لینے کی کیا دلیل ہے ؟؟؟
یعنی آپ کتاب اللہ یا سنت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے کوئی ایک ایسی دلیل دیں جسکا معنى ہو کہ معیت سے مراد معیت حقیقی نہیں ہے یا معیت سے مراد علم ، قدرت یا نصرت وغیرہ ہے ۔
رہا محترم امن پوری صاحب کا مضمون تو وہ میں نے ابھی چار پانچ دن قبل ہی پڑھا ہے اس میں بھی " دلیل " نام کی کوئی شے نہیں ہے ۔
بہر حال
تا حال میرا یہ سوال باقی ہے کہ
کتاب وسنت میں معیت سے کچھ اور مراد لینے کی کیا دلیل ہے ؟؟؟
یاد رہے کہ ہم معیت سے اختلاط ذات باری یعنی حلول وغیرہ مراد نہیں لیتے ہیں !!!
اور یہی بات آیت " محمد رسول اللہ والذین معہ " سے واضح ہے کہ معیت حلول کو ثابت نہیں کرتی بلکہ اسکا رد کرتی ہے
میرے اس سوال کے بعد جناب محترم ابو الحسن حافظ محمد زبیر علوی حفظہ اللہ نے بھی ایک سوال کیا ہے کہ
اگر معیت کو حقیقت پر محمول کیا جائے تو کیا قباحت لازم آتی ہے ؟
یہ سوال بھی تاحال منتظر جواب ہے ۔
از راہ کرم !
قیل وقال پر مبنی طویل عبارات نقل کرنے کے بجائے
دلیل دیں خواہ مختصر ہی کیوں نہ ہو ۔