- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
جزاک اللہ خیرا یا اخیWW.duransunnah.com
| 2 | 9:اندر بیث
کمت الار میث قرآن و حدیث کی برتری عطاء ابتدائیYour source to Islamic Resources in Urdu Online
امام ابوبکر عبداللد بن الزبیر الحمیدی (متوفی ۳۹ھ)رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: ” میں مصر میں تھا، جب (ایک دن) محمد بن ادریس الشانی (متوفی ۲۰۳ ھ مشہور امام) نے رسول اللہ عصلى الله عليه وسلم کی ایک حدیث بیان کی تو ایک آدمی نے ان سے کہا:اسے ابو عبداللد کیا آپ اس (حدیث) کے قال (وفاعل) ہیں؟ (امام) شانتی رحمہ اشد نے فرمایا کیا تو نے دیکھا ہے کہ میں (عیسائیوں کے) کنیسہ سے باہر آیا ہوں یا مجھ پر (ہندووں کا) زنار (خامس نشان: دھاگہ) دیکھا ہے؟ جب میرے نزدیک رسول النبیصلى الله عليه وسلم کی حدیث ثابت ہوجا ہے تو وہی ہمیشہ کے لئے میراقول ہوتا ہے۔ اور اگر حدیث ثابت نہ ہوتو وہ میراقول نہیں ہوتا۔ کیا تو نے مجھ پر (ہندؤوں کا خامس شان) زنار دیکھا ہے کہ میں حدیث کے مطابق فوی ندوں؟‘‘(حلیۃ الاولیاء لابی مجم الاستہائی ج 3 ص ۰۹اوسندہ جمع) امام شافی رحمہ اللہ کے اس شہری قول سے معلوم ہوا کہ نبی کریمصلى الله عليه وسلم کی تح حدیث نجات اورمعیار تن ہوتی ہے۔ ہرمسلمان پر یہ لازم ہے کہ وہ قرآن وحدیث کے مطابق ہی اپنے عقائد، اقوال و اکمال اختیار کرنے۔ تمام اللہ مسلمین کا بھی مسلک ومذہب اورطریقہ کار تھا۔ امام ابوحنین (متوفی ۵۰ھ)رحمہ اشد نے ایک (رح) حدیث سن کرنور اپنے سابق فونے سے رجوع کرلیا تھا اور علم دیا تھا کہ میرے(کے ہوئے) تو نے وکاٹ کرمٹادو۔(کتاب لاناعبد الدین احمد بن حنبل:۴۸۰وبندہ جمع) امام مالک (متوفی ۹ے انھ)رحمہ المّد سے بھی پاؤں کی انگلیوں کے خلال کے بارے میں اینوی حدیث سن کرنور اپنے سابق تو نے سے رجوع کیا تھا۔ (تقدمتہ الجرح والتعديل لابن ابی حاتم rr%rル و سنن کارمنی نیستی ا/٦ کے، کے کے وسندرہ سن) じーィrいجبل (متوفی ا۲۳ھ) فرمائے تھے کہ: ”تم اس نے رسول الند عصلى الله عليه وسلم کی حدیث ردکردی ہلاکت کے کنارے پر ہے۔“ (مراتب المام ابن ابوزیاس ۱۸۲، ایده میثاضر و اس ۵ و سندرسن) جولوگ ان اللہ کرام سے محبت کا دعوی رکھتے ہیں، اور وہ اس دعوئے میں اگر سچے ہیں تو ان پر یہ لازم ہے کہ وہ قرآن وحدیث کو سر آگھوںپررکھے ہوئے اپنا عقیدہ قول وعقل بنائیں۔ یطریقہ اختیار کر کے ہی وہ اللہ کرام سے اپنی محبت کے دعوئےکوچا ثابت کر سکے ہیں۔ تشبیہ:قرآن وحدیث سے اجماع اُمت کا تجت ہونا اور اجتماد کا جواز ثابت ہے۔ وانجمد شد
میرے اینڈ پر کیا مسئلہ ہوسکتا ہے؟ اگر کچھ ذہن میں آئے تو بتائیے گا۔