جزاک اللہ! میری بات جیسے ابھی تسلیم کی ہے اگر یہ بات آپ پہلے ہی تسلیم کرلیتے کہ دیوبندی گستاخ رسول ہیں تو اتنی لمبی چوڑی بحث کی ضرورت نہ ہوتی۔ بہرحال مبارک ہو سہج صاحب آپ کے اس اقرار پر موضوع کا منطقی فیصلہ ہوگیا ہے۔اب امید ہے آپ مزید کسی بحث و مباحثہ سے پرہیز فرمائینگے۔
مسٹر شاہد نزیر آپ اپنا انداز جھوٹ اور مکاری کے علاوہ ایمان داروں والا نہیں بناسکتے ؟ آخر آپ کون سی حدیث کا اہل سمجھتے ہیں اپنے آپ کو ؟ ہر بات میں مکاری ؟ مسٹر شاہد نزیر اگر میں یہ کہہ دوں کہ ثابت کرو کہ میں نے کہاں یہ تسلیم کیا ہے کہ دیوبندی گستاخ رسول ہیں ؟ تو تم ٹکریں مار مار کر مر تو سکتے ہو لیکن ثابت کرہی نہیں سکتے ۔ ہاں جھوٹوں اور ضدیوں کے آگے میں بے بس ہوں ۔ اللہ ہی ہدایت دینے والا ہے۔
مسٹر شاہد نزیر اس بار جو جھوٹ سامنے لائے ہیں اپنا وہ ہے میرا یہ لکھنا کہ
شرم تو نہیں آتی مجھ سے "حدیث" کا مطالبہ کرتے ؟ خود مسٹر شاہد نزیر کے ہوش اڑے ہوے ہیں کہ نام نہاد اہلحدیث نام بھی ہاتھ سے جاتا رہا ۔ بقول مسٹر شاہد نزیر دیوبندی گستاخ رسول ہیں ، اور انہیں سے حدیث کا مطالبہ ؟؟ اب مسٹر شاہد نزیر اپنے ہی کہے ہوئے جھوٹ کو میرے سر مونڈنے کی مکارانہ خواہش میں ہیں ؟ مسٹر شاہد نزیر یہ آپ کی تبرہ بازی ہی تھی جس کی میں نے آپ کو
بقول مسٹر شاہد نزیر کہہ کر نشاندہی کی تھی کہ کچھ تو شرم کرو ، جسے گستاخ رسول کہتے ہو اس سے دلیل مانگتے ہو ؟ وہ بھی حدیث ؟ اب بھی شرم کرلیں تو آپ کی کچھ نا کچھ بھرم بازی یہاں قائم ہوسکتی ہے کہ آپ اپنی دوسرے نمبر کی دلیل پیش کردیں ان سوالوں سے متعلق۔
١-صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل کیا کہلاتا ہے ؟ سنت یا جائز؟
٢-جب خاص حالات یا خاص موقع نہ ہو تو پھر کھڑے ہوکر پیشاب کرنا کیا کہلائے گا ثواب یا گناہ ؟
٣-نماز کے دوران اپنی نواسی کو گود میں اٹھا رکھاجائے اور سجدوں کے وقت بچی کو اتار دیا جائے اور سجدوں کے بعد دوبارہ گود میں اٹھا لیا جائے۔تو نماز رہے گی؟یا گناہ؟
یہی راستہ ہے آپ کے پاس مزید رسوا ہونے سے بچنے کا ۔ اور دکھانے کا کہ آپ کے پاس دلیل موجود ہے اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لئے ۔ یہ الگ بات ہے کہ آپ ثابت نہیں کرسکتے کیونکہ اگر کوئی حدیث پلے ہوتی تو پیش کرچکے ہوتے ۔
اس بات کا ایک بار نہیں بلکہ کئی بار آپ کو جواب دیا جا چکا ہے۔ آپ سابقہ پوسٹس کی طرف مراجعت فرمائیں اور اگر آپ کو ہمارا دیا گیا جواب قابل قبول نہیں تو دلیل سے ہمارے جواب پر نقد فرمادیں کہ فلاں فلاں وجہ سے یہ جواب درست نہیں۔ پھر یا تو ہم آپ کا اشکال دور کرینگے یا پھر کسی دوسری دلیل کے ذریعے آپ کی تشفی کی کوشش کرینگے۔ ان شاء اللہ
کسی دوسری دلیل کی دلیل کی نہیں صرف دوسری دلیل یعنی حدیث دکھائیے اگر دکھاسکتے ہیں تو ، اور احسان کیجئے جناب وہ جواب جو آپ دے چکے ہیں ،اگر ابن داود صاحب کی طرف سے دئیے گئے جواب کی بات ہے تو جناب اس بارے میں میں عرض کرچکا کہ وہ اایک بوگس قسم کی زاتی رائے ہے آپ کے اصولوں کے مطابق ۔ شاید آپ اس جواب کی ہی بات کررہے ہیں؟
پوسٹ٧٣
Sahj صاحب نجانے کس دیس کی زبان بولتے ہیں کہ جہاں جو جائز ہو وہ سنت نہیں ہو سکتی اور جو ناجائز ہو وہ سنت ہوتی ہے!! اور جو سنت ہو وہ ناجائز ہوتی ہے!!
صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل فرض و واجب بھی ہو سکتا ہے ، مندوب و سنت بھی اور مباح و جائز بھی اور یہ بھی کہ صرف خاص حالات میں سنت و جائز ہو اور عام حالات میں خلاف سنت و ناجائز ہو ، اور یہ تمام امور قرآن و سنت سے اخذ ہونگے! یعنی کہ سنت سے ثبوت کسی عمل کو فرض و واجب بھی کرتا بھی کرتا ہے!!
تو مسٹر شاہد نزیر اس تاویل باطلہ (آپ کے اصولوں کے مطابق)کا جواب میں پہلے ہی دے چکا ہوں دیکھئیے۔
پوسٹ ٧٦
تو بھائی جان ابن داؤد یہ فیصلہ کون کرے گا کہ اس صحیح حدیث سے جو عمل ثابت ہوا وہ عام سنت ہے یا خاص سنت ؟ جائز ہے یا مباح ؟ اس تشریح کے لئے پھر آپ غیر مقلدوں کو امتیوں کے در کھٹکانے پڑے گے ۔ کوئی کہے گا سنت ہے ،کوئی کہے گا جائز ہے ، کوئی کہے گا خاص سنت ہے ، اور کوئی کہے گا کہ گناہ صغیرہ ۔ ۔ آپ کی دلیلوں کے مطابق تو ایسا ہونا چاھئیے کہ آپ لوگ صرف قرآن اور حدیث کے فیصلہ کو مانیں ۔ یعنی قرآن بتائے کہ یہ عمل سنت فرض واجب یا مباح ہے یا پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خود درجہ بندی فرمائیں کہ یہ عمل میری سنت ہے اور وہ عمل خاص سنت ہے اور یہ عمل واجب ہے ۔ کیوں بھائی ایسا ہی ہونا چاھئیے ناں ؟ لیکن آپ لوگ ایک امام کو چھوڑ کر سینکڑوں مانتے ہو یہی وجہ ہے کہ اسی تھریڈ میں دیکھ لیجئے ابھی تک آپ لوگ یہ فیصلہ ہی نہیں کرسکے کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنا جائز ہے یا سنت ۔ کوئی کہتا ہے سنت کوئی کہتا ہے خاص سنت کوئی جائز ،کوئی کہتا ہے چاہے کھڑے ہوکر پیشاب کرو یا بیٹھ کر برابر ہے ۔ لیکن یہ کوئی نہیں بتارہا کہ "صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل کیا کہلاتا ہے؟"
اب آپ بلکل ڈرے بغیر کوئی حدیث پیش کریں جس میں صاف صاف لکھا ہوا ہو کہ "صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل سنت ،جائز، واجب،یا فرض کہلاتا ہے " اور جسکے بعد آپ کو اپنی یا کسی کی مشرکانا قیاس آرائی کا سہارہ بلکل نہ لینا پڑے۔
میں نے پچھلی پوسٹ میں اس کا جواب دیا تھا لیکن آپ نے پڑھنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی۔ ایک مرتبہ پھر ملاحظہ فرمالیں۔
مسٹر شاہد نزیر آپ کے ہاں صحابی کا قول و عمل و فہم حجت ہے؟ اگر ہے تو بتائیے تاکہ پھر ایک اور مسئلہ بھی سامنے آجائے کہ آپ اپنے اکابرین غیر مقلدین کی تقلید سے باہر نکل گئے ہیں ۔ مسٹر شاہد آپ کے صڑف دوہی اصول ہیں ایک قرآن اور ایک فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم تیسری دلیل کی گنجائش ہی نہیں چھوڑی آپ لوگوں نے ۔ جب ہی تو قول صحابی حجت نیست جیسے اقوال گلے میں ڈالے پھرتے ہو آپ لوگ۔ جناب حدیث پیش کریں حدیث ۔ صحابہ کے اعمال آپ کے ہاں حجت اگر اب ہونے لگے ہیں تو بتادیجئے تاکہ نئے پیرامیٹرز وضع کئے جائیں آپ سے بات کرنے کے ۔ویسے بائی دی وے آپ نے حدیث کے الفاظ بھی پیش کرنے میں خیانت کی ہے ۔
آپکا یہ ارشاد کے بلاعذر کھڑے ہوکر پیشاب کرنا گناہ کا باعث ہے۔ یہ بھی بالکل غلط ہے کیونکہ موطا امام مالک میں باسند صحیح ثابت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کھڑے ہوکر پیشاب کرتے تھے۔(١-٦٥،ح ١٤٠ بتحقیقی)
مسٹر شاہد نزیر اصل عبارت ایسے ہے
"عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا عبداللہ بن عمر کو کھڑے کھڑے پیشاب کرتے" اگر یہ روایت آپ کے ہاں حجت ہے تو بتادیں ورنہ اپنا تماشہ نہ بنائیں جناب۔
یہ بھی یاد رکھئے گا کہ میں پوسٹ نمبر 89 پر یہ ثابت کر چکا ہوں کہ آپ کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کے جواز کے قائل ہی نہیں ہیں۔ اس لئے کھڑے ہوکر پیشاب کرنا گناہ ہوگا یا ثواب جیسے سوالات کرنے کا آپ کو کوئی حق نہیں پہنچتا۔
۔
کیوں حق نہیں پہنچتا مسٹر شاہد نزیر ؟ کیا آپ کو یہ حق حاصل ہے کہ آپ دن رات اہل سنت والجماعت کو گالیا دیتے رہیں ؟ دیوبندیوں کو گستاخ رسول ثابت کرنے کی ناکام جستجو میں رہیں ؟ اگر آپ ایسا کرتے ہو تو مجھے آپ خود حق دیتے ہو کہ میں آپ سے پوچھوں کہ
بتاؤ مسٹر شاہد نزیر تم کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کو صغیرہ گناہ کہنے والوں کو گستاخ جو کہتے ہو تو پھر تم کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کو سنت ثابت کرو ؟ اور بتاؤ کہ جب کوئی مجبوری نہ ہو تو پھر کھڑے ہوکر پیشاب کرنا کیا کہلائے گا ؟ لیکن مسٹر شاہد نزیر کو صرف یہی جنون ہے کہ صغیرہ گناہ کیوں کہا ۔ بھئی اگر بغیر مجبوری کے بھی گناہ نہیں ،عادتاً بھی ، اور شوقیہ بھی گناہ نہیں تو بتاؤ ۔ تاکہ پھر آپ کی دلیلیں چیک کی جائیں اور فیصلہ کیا جائے کہ کون گستاخ ہے اور کون فقیہ۔
یہ موضوع سے غیرمتعلقہ سوال ہے۔ یہ سوالات کا شوق آپ اپنے مدرسہ میں پورا کیجئے کیونکہ ہم نے جاہلوں کے سوالوں کا جواب دینے کا ٹھیکہ نہیں لیا۔ کیا آپ کے مقلد (جاہل) علماء کسی کام کےنہیں؟ موضوع سے متعلق آپ نے ہمارے ایک سوال کا جواب نہیں دیا کہ آپ کا کھڑے ہوکر یا بیٹھ کر پیشاب کرنے کے بارے میں جو بھی موقف ہے اسے آپ اپنے اصول کے مطابق اپنے امام سے ثابت کردیں۔
مسٹر شاہد ڈرئیے نہیں اور بتادیجئے کہ بچی کو گود میں اٹھا کر آپ نماز پڑھ ہی نہیں سکتے ۔ کیونکہ آپ کی نماز ہی نہیں رہے گی ؟ کیوں ایسا ہی ہے ناں ؟ صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل کرنے سے آپ کی نماز تباہ ہوجائے گی؟ کتنا گستاخانہ عقیدہ ہے بھئی ؟ شرم تو پھر بھی نہیں آئے گی آپ کو مسٹر شاہد نزیر کیونکہ مکتب ہی ایسا ہے جہاں پہلا سبق ضد کا اور بعد میں جھوٹ ہی جھوٹ پلے باندھا جاتا ہے ۔ کیا خیال ہے کچھ آیا سمجھ بدتمیزہ میں ؟ اگر نہیں تو معلوم کرو کافرانہ تقلید کرتے ہوئے کسی عالم صاحب سے کہ بچی کو گود میں اٹھا کر نماز پڑھنے سے تمہاری نماز کا کیا مقام رہے گا ۔
آپ بہت بھولے ہیں بلکہ اگر میں یہی بات آسان لفظوں کہوں تو آپ بہت بڑے جھوٹے ہیں۔ شاید آپ کو یاد نہیں کہ یہ موضوع میں نے شروع کیا ہے اور موضوع کا مقصد کھڑے ہوکر یا بیٹھ کر پیشاب کرنا نہیں بلکہ دیوبندیوں اور بریلویوں کی گستاخیاں ہیں۔ جو موضوع تھا اسے میں ثابت کرچکا ہوں۔الحمداللہ
مزید بھی کافی کچھ لکھ سکتا تھا اس وقت مسٹر شاہد لیکن انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آپ بلکل حواس باحتہ ہوچکے ہو اور انتہائی بھونڈے انداز میں اپنے فرقے کی زلت کا باعث بن چکے ہو بلکہ شروع دن سے ہو ۔ مسٹر شاہد نزیر آپ نے مزید خیانت کا ارتکاب کیا ہے کہ اس تھریڈ کو پوسٹ کئیے ہوئے ایک سال سے زیادہ گزر چکا ہے اور آپ نے لیڈنگ تھریڈ میں کل ترمیم یا اضافہ کیا ہے ؟
آخری ادارت منجانب شاہد نذیر : گزشتہ روز وقت 15:11
اب میں کس سے شکایت کروں کہ مسٹر شاہد نزیر انتہائی اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں کہ ایک سال پرانی پوسٹ کو گزشتہ کل ایڈیٹ کردیا ہے ؟ اب کیا ڈیلیٹ کیا اور کیا اضافہ کیا ،اور ایسی کون سی بات تھی کہ مسٹر شاہد کو اب آکر اسے ایڈیٹ کرنا پڑا؟
یہ انتہائی درجے کی خیانت ہے اور میں اس پر شدید احتجاج کرتا ہوں ۔