• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہاتھ چھوڑ کر نماز

شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
ہاتھ چھوڑ کر نماز
امام مالک رحمہ اللہ فقہاء اربعہ میں سے واحد ہیں جو مدنی ہیں۔ ان سے دو قول منقول ہیں ایک ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنے کا اور ایک ناف کے اوپر ہاتھ بادھنے کا۔
سوال
کیا مالکیوں کی نماز قبول ہوگی جو ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھتے ہیں؟
کیا نماز میں ہاتھ باندھنے کے طریقہ میں فرق سے نماز پر کوئی اثر پڑتا ہے؟
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بھی ارسال کرتے تھے اور کئی تابعین سے بھی صحیح سند سے ارسال ثابت ہے ۔ واللہ اعلم
اسی فورم پر اس حوالے سے پوسٹ موجود ہے ۔ اس میں شیخ خضر حیات کا مفصل جواب بھی ہے ۔
http://forum.mohaddis.com/threads/زبیر-رضى-الله-عنه-اور-دوسرے-تابعي-ہاتھ-چھوڑ-کر-نماز-پڑھتے-تھے؟.32365/
یہاں ملاحظہ کریں :
والسلام
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بھی ارسال کرتے تھے اور کئی تابعین سے بھی صحیح سند سے ارسال ثابت ہے ۔ واللہ اعلم
اسی فورم پر اس حوالے سے پوسٹ موجود ہے ۔ اس میں شیخ خضر حیات کا مفصل جواب بھی ہے ۔
http://forum.mohaddis.com/threads/زبیر-رضى-الله-عنه-اور-دوسرے-تابعي-ہاتھ-چھوڑ-کر-نماز-پڑھتے-تھے؟.32365/
یہاں ملاحظہ کریں :
والسلام
( 2 ) حدثنا عفان قال : حدثنا يزيد بن إبراهيم قال : سمعت عمرو بن دينار قال : كان ابن الزبير إذا صلى يرسل يديه .
اس سند میں تمام راوی اعلی پائے کے ثقہ اور امام ہیں ۔ واللہ اعلم
جی سند بھی صحیح ہے ، اور کتب فقہ میں بھی ان کی طرف یہ موقف منسوب ہے ۔ اور بھی کئی ایک تابعین سے منقول ہے ۔ مالکیہ کے ہاں بھی یہ موقف مشہور ہے ۔
لیکن تمام مالکی و غیر مالکی علماء تقریبا متفق ہیں اس بات پر کہ اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہاتھ چھوڑنا نہیں ، بلکہ باندھنا ہی ہے ، جیساکہ صحیح روایات سے ثابت ہے ۔
لہذا سنت رسول پر عمل کیا جائے گا ۔
رہا بعض سلف صالحین کا موقف تو اس کی کچھ توجیہات کی گئی ہیں مثلا :
1۔ یہود و نصاری کی بڑی شخصیات ہاتھ باندھ کر کھڑا ہوتی تھیں ، ان کی مخالفت کے لیے ایسے کیا کرتے تھے ۔
2 ۔ کچھ لوگ نماز راحت اور آرام کی غرض سے ہاتھ باندھا کرتے تھے ، علماء نے اس تصور کی تردید کے لیے ہاتھ چھوڑنا شروع کردیے ۔
3۔ کچھ لوگوں نے ہاتھ باندھنے کو واجب سمجھنا شروع کردیا تھا ، اس فہم کی غلطی واضح کرنے کے لیے ہاتھ چھوڑے جاتے تھے ۔
حقیقت یہ ہے کہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم قابل اتباع ہے ، یہ توجیہات بعض اہل علم کے ہاں ملیں تو بطور معلومات ذکر کردیں ، ورنہ ترک سنت میں ایسے اعذار تراشنا درست نہیں ۔ واللہ اعلم بالصواب ۔
فقہاء کی بات نہیں یہاں صحابی کی بات ہے جو صحیح سند سے ثابت ہے۔
سوال یہ ہے کہ اس صحابی کی نماز عند اللہ قبول ہے کہ نہیں؟
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
تمام مالکی و غیر مالکی علماء تقریبا متفق ہیں اس بات پر کہ اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہاتھ چھوڑنا نہیں
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
فقہاء کی بات نہیں یہاں صحابی کی بات ہے جو صحیح سند سے ثابت ہے۔
سوال یہ ہے کہ اس صحابی کی نماز عند اللہ قبول ہے کہ نہیں؟
علم اتحاد کا اٹھایا ہے، اور سوال صحابہ کی نماز کی قبولیت کا!
صحابی کی نماز تو قبول ہے، لا شک فیه!
کیونکہ ان کا عمل یا تو سنت ہو گا، یا رخصت، یا کسی عذر کی بنا پر جائز!
اور اگر عمل غلط بھی ہو، تو صحابی کا عذر اللہ کے ہاں مقبول!
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

علم اتحاد کا اٹھایا ہے، اور سوال صحابہ کی نماز کی قبولیت کا!
صحابی کی نماز تو قبول ہے، لا شک فیه!
کیونکہ ان کا عمل یا تو سنت ہو گا، یا رخصت، یا کسی عذر کی بنا پر جائز!
اور اگر عمل غلط بھی ہو، تو صحابی کا عذر اللہ کے ہاں مقبول!
اب سوال یہ ہے کہ کیا صرف صحابہ کرام جو ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھتے تھے صرف انہی کی نماز عند اللہ قبول ہے یا آج تک کے مالکیوں کی بھی؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ایک ایسا حنفی اعتراض جتلا رها هے جو اسکے قریہ میں محض دو کی استقامت سے گهبرا کر فورم فورم اتحاد کا نعرہ بلند کررہا هے، جی کونسا اتحاد؟ اتحاد بین المسلمین وہ بهی بالمقابل کفر ۔
سوچیئے کہ یہ موجودہ تهریڈ میں چاہتا کیا هے؟ بلا سبب یا بالسبب؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اب سوال یہ ہے کہ کیا صرف صحابہ کرام جو ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھتے تھے صرف انہی کی نماز عند اللہ قبول ہے یا آج تک کے مالکیوں کی بھی؟
وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا (سورة النساء 115)
اور جو کوئی رسول کی مخالفت کرے بعد اس کے کہ اس پر سیدھی راہ کھل چکی ہو اور سب مسلمانوں کے راستہ کے خلاف چلے تو ہم اسے اسی طرف چلائیں گے جدھر وہ خود پھر گیا ہے اور اسے دوزح میں ڈال دینگے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے (ترجمہ احمد علی لاہوری)
صحابہ رضی اللہ عنہم بات واضح ہو جانے کے بعد اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرنے والے نہ تھے، مگر مقلدین پر اس کا اطلاق ہو سکتا ہے!
لہٰذا مقلدین کی نمازیں مردود ہونا ممکن ہے!
مالکیوں کہ تو خیر ہے، آپ دیوبندی حنفی اپنی خیر منائیں!

حنفیوں کی نماز باطل۔ امام السيوطي رحمۃ الله
ومن أداها على مذهب مخالف، وقع الخلاف في صحة صلاته من وجوه:
إجازتهم الوضوء في السفر بنبيذ التمر، وتطهير البدن والثوب عن النجاسات بالمائعات، وأجازوا الصلاة في جلد الكلب المذبوح من غير دباغ، وأجازوا الوضوء بغير نية ولا ترتيب، وأسقطوه في مس الفرج والملامسة، وأجازوا الصلاة على ذرق الحمام مع قدر الدرهم من النجاسات الجامدة، أو ربع الثوب من البول، أو مع كشف بعض العورة، وأبطلوا تعيين التكبير والقراءة.
وأجازوا القرآن منكوساً وبالفارسية، وأسقطوا وجوب الطمأنينة في الركوع والسجود والإعتدال من الركوع وبين السجدتين، والتشهد والصلاة على النبي (صلى الله عليه وعلى آله وسلم) في الصلاة مع الخروج عنها بالحدث. وأبطلنا نحن الصلاة في هذه الوجوه، وأوجبنا الإعادة على من صلى خلف واحد من هؤلاء، وهم لا يوجبون الإعادة على من صلى خلفنا على مذهبنا في هذه المسائل.

جس نے نماز شافعی مذھب کے مطابق نماز ادا کی ،اس کو اس کے صحیح ہونے کا یقین ہے، اور جس نے اس کے مخالف مذہب (حنفی مذہب) پر ادا کی اس کی نماز کئی وجوہ سے صحیح نماز کے خلاف ہے
انہوں نے (حنفیوں نے) سفر میں کھجور کی نبیذ سے وضوء کو جائز قرار دیا ہے،
بدن اور کپڑوں کی نجاست کوپانی کے علاوہ دیگر مایعات سے پاک کرنا،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) ذباح کئے ہوئے کتے کی چمڑی جو غیر مدبوغ ہے اس پر نماز کو جائز قرار دیا ہے۔اور انھوں نے(حنفیوں نے) وضوء کو بغیر نیت اور بغیر ترتیب کے جائز قرار دیا ہے، اور شرم گاہ کو چھونے اور شرم گاہوں کو آپس میں ملانے سےوضوء کے ٹوٹنے کے حکم کو ساقط کر دیا (یعنی حنفیوں کے نزدیک اس سے وضوء نہیں ٹوٹتا)
اور انہوں نے(حنفیوں نے) نماز کو جائز قرار دیا ہے حمام میں اور نجاسات جامدہ کا ساتھ لگے ہوئے یا کپڑے کے چوتھائی حصے کو پیشاب لگا ہو،یا بعض ستر کا ننگا ہونا ،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) تکبیر اور قرات (یعنی اللہ اکبر اور سورہ فاتحہ کی قراءت) کا معین ہونا باطل قرار دیا ہے،اور انہوں نے(حنفیوں نے) (نماز میں) قران کو الٹا پڑھنے اور فارسی میں پڑھنے کو جائز قرار دیا ہے،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) رکوع اور سجدے میں اطمینان اور رکوع اور دو سجدوں کے درمیان اعتدال کے واجب ہونے کو ساقط قرار دیا ہے، اور نماز میں تشہد اور درود کے واجب ہونے کو بھی ساقط قرار دیا۔ اور (سلام کے بجائے) ہوا خارج کر کے (یعنی پاد مار کر) نماز کا اختتام کرنا جائز قرار دیا۔
ان وجوہات کی بنا پر ہم (حنفیوں کی) نماز کو باطل قرار دیتے ہیں اور ہم نے ہر اس شخص پر نماز کے دہرانے کو لازم قرار دیا ہے جو ان (حنفیوں) کے پیچھے نماز پڑھے۔اور وہ (احناف) ہمارے پیچھے ہمارے مذہب کے مطابق نماز ادا کرنے والے کی نماز دہرانے کو لازم قرار نہیں دیتے۔
ملاحظہ فرمائل:
صفحه جزيل المواهب في إختلاف المذاهب - عبد الرحمن بن أبي بكر، جلال الدين السيوطي (المتوفى: 911هـ) - دار الأعتصام






 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
ایک ایسا حنفی اعتراض جتلا رها هے جو اسکے قریہ میں محض دو کی استقامت سے گهبرا کر فورم فورم اتحاد کا نعرہ بلند کررہا هے، جی کونسا اتحاد؟ اتحاد بین المسلمین وہ بهی بالمقابل کفر ۔
سوچیئے کہ یہ موجودہ تهریڈ میں چاہتا کیا هے؟ بلا سبب یا بالسبب؟
بھائی آپ اپنے من کی بھڑاس ایک تھریڈ میں نکالتے رہیں تمام میں ایک بات کرنی کیا ضروری ہے۔ میں نے پہلے بھی معذرت کی اب پھر سے معذرت کرتا ہوں۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا (سورة النساء 115)
اور جو کوئی رسول کی مخالفت کرے بعد اس کے کہ اس پر سیدھی راہ کھل چکی ہو اور سب مسلمانوں کے راستہ کے خلاف چلے تو ہم اسے اسی طرف چلائیں گے جدھر وہ خود پھر گیا ہے اور اسے دوزح میں ڈال دینگے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے (ترجمہ احمد علی لاہوری)
صحابہ رضی اللہ عنہم بات واضح ہو جانے کے بعد اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرنے والے نہ تھے، مگر مقلدین پر اس کا اطلاق ہو سکتا ہے!
لہٰذا مقلدین کی نمازیں مردود ہونا ممکن ہے!
مالکیوں کہ تو خیر ہے، آپ دیوبندی حنفی اپنی خیر منائیں!

حنفیوں کی نماز باطل۔ امام السيوطي رحمۃ الله
ومن أداها على مذهب مخالف، وقع الخلاف في صحة صلاته من وجوه:

إجازتهم الوضوء في السفر بنبيذ التمر، وتطهير البدن والثوب عن النجاسات بالمائعات، وأجازوا الصلاة في جلد الكلب المذبوح من غير دباغ، وأجازوا الوضوء بغير نية ولا ترتيب، وأسقطوه في مس الفرج والملامسة، وأجازوا الصلاة على ذرق الحمام مع قدر الدرهم من النجاسات الجامدة، أو ربع الثوب من البول، أو مع كشف بعض العورة، وأبطلوا تعيين التكبير والقراءة.
وأجازوا القرآن منكوساً وبالفارسية، وأسقطوا وجوب الطمأنينة في الركوع والسجود والإعتدال من الركوع وبين السجدتين، والتشهد والصلاة على النبي (صلى الله عليه وعلى آله وسلم) في الصلاة مع الخروج عنها بالحدث. وأبطلنا نحن الصلاة في هذه الوجوه، وأوجبنا الإعادة على من صلى خلف واحد من هؤلاء، وهم لا يوجبون الإعادة على من صلى خلفنا على مذهبنا في هذه المسائل.
جس نے نماز شافعی مذھب کے مطابق نماز ادا کی ،اس کو اس کے صحیح ہونے کا یقین ہے، اور جس نے اس کے مخالف مذہب (حنفی مذہب) پر ادا کی اس کی نماز کئی وجوہ سے صحیح نماز کے خلاف ہے
انہوں نے (حنفیوں نے) سفر میں کھجور کی نبیذ سے وضوء کو جائز قرار دیا ہے،
بدن اور کپڑوں کی نجاست کوپانی کے علاوہ دیگر مایعات سے پاک کرنا،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) ذباح کئے ہوئے کتے کی چمڑی جو غیر مدبوغ ہے اس پر نماز کو جائز قرار دیا ہے۔اور انھوں نے(حنفیوں نے) وضوء کو بغیر نیت اور بغیر ترتیب کے جائز قرار دیا ہے، اور شرم گاہ کو چھونے اور شرم گاہوں کو آپس میں ملانے سےوضوء کے ٹوٹنے کے حکم کو ساقط کر دیا (یعنی حنفیوں کے نزدیک اس سے وضوء نہیں ٹوٹتا)
اور انہوں نے(حنفیوں نے) نماز کو جائز قرار دیا ہے حمام میں اور نجاسات جامدہ کا ساتھ لگے ہوئے یا کپڑے کے چوتھائی حصے کو پیشاب لگا ہو،یا بعض ستر کا ننگا ہونا ،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) تکبیر اور قرات (یعنی اللہ اکبر اور سورہ فاتحہ کی قراءت) کا معین ہونا باطل قرار دیا ہے،اور انہوں نے(حنفیوں نے) (نماز میں) قران کو الٹا پڑھنے اور فارسی میں پڑھنے کو جائز قرار دیا ہے،
اور انہوں نے(حنفیوں نے) رکوع اور سجدے میں اطمینان اور رکوع اور دو سجدوں کے درمیان اعتدال کے واجب ہونے کو ساقط قرار دیا ہے، اور نماز میں تشہد اور درود کے واجب ہونے کو بھی ساقط قرار دیا۔ اور (سلام کے بجائے) ہوا خارج کر کے (یعنی پاد مار کر) نماز کا اختتام کرنا جائز قرار دیا۔
ان وجوہات کی بنا پر ہم (حنفیوں کی) نماز کو باطل قرار دیتے ہیں اور ہم نے ہر اس شخص پر نماز کے دہرانے کو لازم قرار دیا ہے جو ان (حنفیوں) کے پیچھے نماز پڑھے۔اور وہ (احناف) ہمارے پیچھے ہمارے مذہب کے مطابق نماز ادا کرنے والے کی نماز دہرانے کو لازم قرار نہیں دیتے۔
ملاحظہ فرمائل:
صفحه جزيل المواهب في إختلاف المذاهب - عبد الرحمن بن أبي بكر، جلال الدين السيوطي (المتوفى: 911هـ) - دار الأعتصام







آپ نہ تو شافعی ہیں اور نہ ہی مذکورہ مسائل کا تعلق اس حدیث سے ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ نماز اسی طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے دیکھا ہے۔
بھائی @ابن داود اس تھریڈ میں جو موضوع ہے اس پر کچھ ارشاد فرمائیں کہ کیا ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنے والوں کی نماز عند اللہ قبول ہے کہ نہیں۔
دیگر فقہی مسائل جن کا تعلق مشاہدہ سے نہیں میں نہ تو ان کو ڈسکس کرنا چاہتا ہوں اور نہ ہی مجھ میں اتنی صلاحیت ہے۔ میں جس فکر کو لے کر چلا ہوں اس کے لئے مختلف تھریڈز میں گفتگو کروں گا ان شاء اللہ۔
 
Top