• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم مسلمان ہیں، ہم امریکی ہیں، ہمیں امریکہ سے محبت ہے

شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
طالبان کے عام شہريوں بالخصوص خواتين کے خلاف مظالم کے ثبوت کے طور پر ميرے پاس بے شمار ويڈيوز اور تصاوير موجود ہيں ليکن ميں ايک پبلک فورم پر ان کی اشاعت مناسب نہيں سمجھتا کيونکہ اس فورم کے پڑھنے والوں ميں خواتين بھی شامل ہو سکتی ہيں۔ ليکن طالبان کا اصلی چہرہ دکھانے کے ليے آپ کو ايک لنک دے رہا ہوں۔ آپ ديکھ سکتے ہيں کہ يہ "سزا" ايک فٹ بال کے ميدان ميں دی گئ جسے طالبان فٹ بال کھيلنے پر پابندی لگانے کے بعد اسی مقصد کے ليے استعمال کرتے تھے۔
فیک وڈیوز بنانا کوئی مشکل کام نہیں فلم انڈسٹریز میں یہ عام ہے۔
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
اس میں جو کچھ بتایا گیا ہے اگر وہ سچ ہے تو یہ اسلام کے قانونی تقاضوں کے مطابق ہے۔ مجرم خواہ مرد ہو یا عورت دونوں سزا کے مستحق ہوتے ہیں۔
اعتراض اگر یہ ہو کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیئے گئے تو بجا۔
اسلام میں سزا سرعام ہی دی جاتی ہے کہ دوسرے عبرت پکڑیں۔
ان ساری باتوں پر قرآن شاہد ہے۔
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
علاوہ ازيں، يہ تصور کہ طالبان عام شہريوں کی جانوں اور ان کے مالوں کی حفاظت کو عوام پر اپنے تسلط کو قائم کرنے سے زيادہ مقدم سمجھتے ہيں، ان کے ليڈر ملا عمر نے خود غلط ثابت کر ديا تھا۔

سال 2010 ميں اپنے ايک پيغام ميں انھوں نے اپنے جنگجوؤں کو اس بات کی تلقين کی تھی کہ اپنی کاروائيوں ميں افغان خواتين کو بھی نا بخشا جاۓ۔
افغانستان کی تاریخ میں طالبان کی حکومت وہ واحد حکومت تھی جس میں عوام کو ڈس آرم کیا گیا۔ پورا علاقہ جو طالبان کے زیر انتظام تھا اس میں جان مال اور عزت کی حفاظت کا یہ منہ بولتا ثبوت تھا۔
وہ ’’مجاہدین‘‘ جنہیں امریکہ نے روس کے خلاف جنگ میں مدد کی جب روس افغانستان سے نکلنے پر مجبور ہو گیا اور افغانستان میں ان مجاہدین نے اپنے اپنے علاقہ میں کنٹرول سنبھال لیا اور وہاں لوٹ مار شروع ہوگئی اس وقت انصاف پسند ممالک خاموش تماشائی بنے رہے۔ اس وقت انہیں عورتوں کی عزتیں پامال ہوتی دکھائی نہ دیں۔ اس وقت لوگوں کی جان و مال کی لوٹ کھسوٹ انہیں نظر نہ آئی اور کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی۔ جب طالبان نے صحیح اسلامی خطوط پر اسلامی نظام نافذ کیا تو سب نام نہاد لبرلز چیخ پڑے دھوڑو پکڑو۔
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
پھر سال 2011 ميں عيد پر اپنے پيغام ميں انھوں نے اس بات کو تسليم کر کے اس پر اظہار افسوس کيا تھا کہ افغانستان ميں عام شہريوں کی ہلاکت کی بڑی وجہ طالبان کی کاروائياں ہيں۔
نام نہاد انسانیت کے ہمدردوں نے طالبان جب ان کے فوجی قافلوں پر حملہ کر کے روپوش ہو جاتے تھے تو یہ انسانیت کے دعویٰ دار افغان جنگ گوئوں کو تو کچھ کر نہیں سکتے تھے (کہ وہ کاروائی کرتے اور چھپ جاتے) اانتقاماً وہ کسی شادی کے اجتماع پر بمباری کرتے اور کبھی بچوں کے مدارس پر۔ بعد میں معذرت کر لی جاتی کہ غلطی سے ایسا ہو گیا۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميرے ليے يہ امر خاصہ دلچسپ ہے کہ قريب ہر فورم پر برطانوی صحافی کے قبول اسلام کے واقعے کو اس دليل کے طور پر شہ سرخيوں کے ساتھ استعمال کيا جاتا ہے کہ اس سے طالبان کے حسن سلوک اور انسانی حقوق کے حوالے سے ان کی "عظيم" تاريخ کا ثبوت ملتا ہے۔ اس واقعے کو بنياد بنا کر طالبان کے خلاف دنيا بھر کی درجنوں غير جانب دار تنظيموں کی سينکڑوں رپورٹيں جو ايک دہائ کے عرصے پر محيط ہيں اور جن ميں افغان خواتين پر ڈھاۓ جانے والے بے شمار مظالم کی داستانيں رقم ہيں، انھيں يکسر نظر انداز کر ديا جاتا ہے۔

ليکن اسی منطق کے تحت ان فورمز پر وہ مسلمان جو امريکہ ميں مقيم رہے ہيں يا مختلف امريکی اداروں سے تعلقات کی بنا پر يہاں کے معاشرے کو سمجھتے ہيں، وہ اگر کسی بھی حوالے سے امريکہ کی تعريف ميں کوئ بات کريں تو انھيں فوری طور پر غدار قرار دے ديا جاتا ہے۔ کيا يہ دوہرا معيار نہيں ہے؟

مختلف اردو فورمز پر امريکہ ميں بسنے والے لاکھوں مسلمانوں اور ان کے امريکہ کے بارے ميں مثبت خيالات اور اس پر راۓ دہندگان کے تند وتيز جملے اس دوہرے معيار کو واضح کرتے ہيں۔

يہ امريکی حکومت نہيں ہے جسے اس عالمی ردعمل کے ليے ذمہ دار قرار ديا جا سکتا ہے جس کے بعد ان دہشت گردوں کی حقيقت ساری عالمی براداری پر واضح ہو چکی ہے۔ يہ وہ بے رحم مجرم ہيں جو لوگوں پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے ليے خوف اور دہشت کا استعمال کرتے ہيں اور پھر نہتے شہريوں پر ظلم کر کے اس پر اتراتے بھی ہيں

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
ذرا یہ بھی پڑھیے کہ امریکی حکومت تعصب میں اپنے شہریوں کے ساتھ کیا سلوک کرتی ہے-

ویتنام جنگ:٭

1966ء میں امریکہ ویتنام جنگ کے دوران محمد علی (باکسر) نے اس جنگ کی مخالفت کی اور ایک بیان میں کہا کہ ویتنام سے میری کوئی لڑائی نہیں، ویتنام کے لوگوں نے کبھی بھی مجھے حقارت سے ’’سیاہ آدمی‘‘ نہیں کہا۔ 1967ء میں محمد علی کو ویتنام جنگ کی مخالفت کرنے کی وجہ سے گرفتار کر لیا گیا اور اس کی پاداش میں اسے پانچ سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ اگرچہ اسے جیل نہیں بھیجا گیا لیکن اسے اگلے چار سال تک باکسنگ کے کسی بھی مقابلے میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعد ازاں امریکی صدر نے اسے خصوصی اختیارات کے تحت اجازت دے دی۔

محمد علی نے اپنی خود نوشت سوانح حیات میں لکھا ہے کہ اس نے یہ میڈل اہویو کے دریا میں بطور احتجاج پھینک دیا تھا کیونکہ امریکہ کے ایک ہوٹل نے اسے اپنی خدمات دینے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ وہ ہوٹل صرف گوروں کے لیے مخصوص تھا۔

اقتباس اس لنک سے لیا گیا ہے-

http://iblagh.com/83893
 

Zakir afridi

رکن
شمولیت
فروری 25، 2017
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
53
اپ امریکہ سے محبت کرتے ہیں. لیکن امریکہ مسلمانوں سے نفرت کرتا ہیں.اس سے زیادہ عزت تو اپ دیتے ہیں. قران میں ہیں. کہ اے مسلمانوں یہود اور نصارہ اپ کے دوست نہیں ہو سکتے یہ اپسمیں دوست ہیں.
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
بسم الله الرحمن الرحيم
ولن ترضى عنك اليهود ولا النصارى حتى تتبع ملتهم
صدق الله العظيم
 
Top