غلطی کا اعتراف عقلمند اور بہادر افراد ہی کیا کرتے ہیں جہلا نہیں۔چلئے محترم آپ نے اپنی غلطی کا اعتراف تو کیا لیکن یہ کیسا اعتراف جو پکڑے جانے پر کیا جا رہا ہے ورنہ اب سے پہلے تک تو بڑے وثوق سے ہم پر جہالت کا الزام لگا رہے تھے؟
جھگڑے کی صورت میں کیا لائحہ عمل ہو؟جو مطلب نہیں کرتے تھے کا آپ نکال رہے ہیں وہ کسی معتبر حنفی عالم سے ثابت کریں،
نص مانو گے یا حنفی عالم کا فتویٰ؟
جی بالکل صحیح فرمایا جناب نے۔یاد رکھیں ہو سکنے کو بہت کچھ ہو سکتا ہے یہ بھی ہو سکتا ہے جو ترتیب آپ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں معاملہ اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے
مگر ہر دو صورت خود کو اہلحدیث کہلانے والے مخالف ہی ہیں احادیث کے میری نظر میں۔
رفع الیدین یا تو بڑھتی گئی یا کم ہوتی گئی۔
اگر بڑھنے کی بات تسلیم تو احادیث ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کا بھی ثبوت دیتی ہیں۔
اگر کم ہونے کی بات تسلیم تو سوائے تکبیر تحریمہ کے اور کہیں بھی رفع الیدین نا کرنے کا احادیث میں ثبوت موجود۔
حدیث میں جو الفاظ آئے ہیں ان سے یہ لازم نہیں آتا کہ کہ پہلے کرتے تھے پھر چھوڑا بلکہ خبر ہے کہ نہیں کرتے تھے اور پھر کرنے لگے جیسا کہ احادیث میں ثبوت ہے۔جس ترک کو ابھی آپ خبر سے خارج کر رہے ہیں اگلی پوسٹ میں اس کو خبر کہنے لگیں، اس لئے بات دلیل سے کریں اٹکل نا ہانکیں ہمیں معلوم ہے آپ اہل الرأي ہیں اور اٹکل میں آپ کو ید طولیٰ حاصل ہے
اگر اس بات کو تسلیم کیا جائے تو پھر ان احادیث کے مطابق عمل لازم جن میں ہر جھکنے اور اٹھنے پر رفع الیدین کا ثبوت موجود ہے۔
اگر اس کو ترک یا منع پر محمول کیا جائے تو رفع الیدین کا نسخ ثابت ہوتا ہے اور جن احادیث میں زیادہ کا نسخ ثابت ہو وہی قابل عمل ہوگی۔