دل بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے!الحمد للہ میرے تمام جوابات ’’نص‘‘ کے تحت ہیں۔
تمہیں اگر علم نہیں تو اس میں ہمارا کیا قصور؟
{وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا} [الفرقان: 73]
اپنی نیچی والی پوسٹ میں اصول حدیث کی جگہ اصول کرخی کمپوز کر کے جواب نص کی روشنی میں دیں، اور اصول حدیث آپ صرف اس تعصب کی وجہ سے نہیں مانتے اور پڑھنے کے لئے تیار نہیں کہ وہ محدثین نے لکھیں ہیں تو اصول کرخی کی کیا حیثیت؟اصول کرخی متعصبین کیسے سمجھ پائیں؟
اصول حدیث کس نے بتائے؟
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یا کہ کسی امتی نے؟
وہ فرمان رسول لکھ دیں جس کی رو سے دلیل مانگنا حرام ہے؟ وجہ استدلال بھی لکھ دیں؟تقلید کیوں نہیں؟
اگر اس میں صلاحیت ہے تو عالم سے رہنمائی کا مطلب؟
اگر صلاحیت نہیں اور عالم سے دلیل مانگ رہا ہے تو یہ جہالت اور فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بھی خلاف۔
یہ تو آپ اپنے دیوبندی مفتی سے پوچھیں جو یہ کہہ رہے ہیں، محترم شاید آپ نے غور نہیں کیا یہ عبارتیں اگرچہ ناقل ابن داؤد بھائی ہیں لیکن یہ سب تمہارے اپنے گھر کی باتیں ہیں.قرآن و حدیث سے ثابت میں ناسخ و منسوخ، راجح و مرجوع سب شامل ہیں ان کے بارے کون بتائے گا؟
یقیناً آپ کے من مانے اجماع کی ہمیں کوئی پرواہ نہیںآپ کو تو اجماع کی پروا ہی نہیں۔[/H2]
یہ وہی اجماع ہے جس کو آپ لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر بناتے ہو، اس سے بڑا جھوٹ اب تک شاید آپ نے نا بولا ہوگا؟تیسری رکعت کو اٹھتے وقت کی رفع الیدین نا کرنے پر اجماع ہے مگر تم لوگ نہیں مانتے۔
یہ واجب آپ کے یہاں ہے ہمارے یہاں نہیں، امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید کس نص سے ثابت ہے اس کو لکھ دیں؟اسی واجب کی مخالفت پر آپ لوگ کمر بستہ ہیں۔
محترم بھائی اگر آپ ناحق کو حق سمجھ ہی لیے ہو تو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے؟ آپ کا من جس کی چاہیں مانیں ہم تو اپنے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مانتے ہیں، آپ کو کوئی اعتراض؟
ہم اجتہادی مسائل میں ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی مان کر چلتے ہیں۔
کوئی اعتراض؟
ہم نے تو ایسے متعصب مقلد بھی دیکھے ہیں جو خطا کے جاننے کے بعد بھی حق کو قبول نہیں کرتے! اب آپ اپنے آپ ہی کو دیکھ لو تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت رفع یدین کی حدیث رسول کے مل جانے کے بعد بھی موہوم اجماع کی دہائی لگا رہے ہو!گو خطا کا امکان ہے مگر اس کی بات اس کو صواب پر سمجھتے ہوئے ہی مانتے ہیں۔
کون صواب پر اور کون خطا پر اس کی جانچ وہ کر نہیں سکتا۔
اگر اتنی صلاحیت ہو تو اس کو تقلید کی ضرورت ہی نہیں۔
کاش آپ اس پر عمل کرنے والے بھی ہو جائیں!حق بات کہیئے اور حق کو تسلیم کیجئے اسی میں نجات ہے۔