السلام علیکم! یہ باتیں میں مسلکی شناخت سے الگ ہو کر ایک عام پاکستانی کی حیثیت سے لکھ رہا ہوں۔ اپنے پاکستانی و ہندوستانی بھائیوں سے پیشگی معذرت کے ساتھ اس پیش لفظ کے ساتھ کہ اپنی باتوں کے درست ہونے کا خود مجھے بھی یقین نہیں
1۔ہم پاکستانیوں کو جو کچھ پڑھایا اور spoon feed کیا جاتا رہا ہے ایک عرصے سے تو اس کے نتیجے میں ہم میں سے کچھ لوگ ایک خاص قسم کے نظریاتی ہو گئے ہیں کہ ہم پاکستان اور اسلام کو مترادف سمجھنے لگے گئے جبکہ ہندوستان اور کفر یا ہندومت کو بھی مترادف۔ لیکن ایسے افراد کم ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ اور مجھے اعتراف ہے کہ ایک عرصہ تک میں بھی ایسا ہی رہا ہوں یا شاید اب بھی ہوں۔
2۔ ہندوستان کے متعلق جو کچھ ایک پنجاب میں رہنے والا پنجابی سوچتا ہے، ضروری نہیں کراچی میں رہنے والا اردو سپیکنگ ویسا ہی سوچے یا خیبر پختونخواہ کا کوئی فرد ویسا ہی سوچے۔
3۔تعصب در تعصب، زبان کا ، علاقے کا، ذات کا، برادری کا، صوبے کے ٹکڑے کا، نسل کا یہ ہی ہم پاکستانیوں کو کہیں نہیں چھوڑتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے خیال میں کم لوگ صیح معنوں میں محب وطن پاکستانی ہوا کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیوں کہ حب الوطنی تو جب آتی ہے جب اوپر مذکور تمام تعصبات کو چھوڑ کر اس 796,095 مربع کلومیٹر کو ایک اکائی مانا جائے۔۔۔۔۔۔
4۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہم پاکستانی بحیثیت مجموعی محب وطن نہیں کہ منہ سے کہنا ہمارے دلوں کی محبت کی عکاسی نہیں کررہا ہوتا۔
مثال کے طور پر
-ہفتے میں انڈیا کی 5-10 فلمیں دیکھنے والے انڈیا کو گالی نکالنے میں اول ہوتے ہیں۔
-سارے پنجابیوں کو نہیں کہہ رہا (میں خود بھی پنجابی سپیکنگ ہوں) کہ انہیں زبان کی بنا پر سرحد کے اس پار والے ہم زبان زیادہ بھا جائیں اس لیے کہ بولی ایک جیسی ہے جبکہ غیر زبان مثلا پشتو، سندھی میں attraction نہ پائیں
ا-سی طرح کوئی بھائی جو کہ اردو سپیکنگ + انڈیا سے مائگریٹڈ ہے وہ شاید سرحد کے اس پار زیادہ attraction محسوس کرے بہ نسبت اس مقامی سے جو کہ اس کا ہم زبان نہیں۔
5۔حقیقت یہ ہے کہ اسلام نے جو عصبیتیں ختم کی تھیں وہ ہم میں آج بدرجہ اتم موجود ہیں۔ اسلام بعض معاملوں میں ہم میں سے بہت سوں کے لیے ثانوی حیثیت رکھتا ہے۔ اگر رکھتا ہوتا تو ہمارے لیے پاکستان یا ہندوستان سے زیادہ اسلام اولیت رکھتا ہوتا۔---------- مگر میں سمجھتا ہوں کہ میرا یہاں کی بورڈ پر ٹائپ کرنا آسان ہے، عملا کر دکھانا کہیں مشکل۔
6۔ میرے جیسا ایک عام پاکستانی انڈیا کے بارے میں ایک خاص تعصب رکھتا ہے، اب میں کسی کے دل کی بات تو کہہ نہیں سکتا۔ اپنی مثال دیتا ہوں کہ کرکٹ کا میچ ہو تو میری خواہش ہوتی ہے کہ پاکستان چاہے کپ جیتے یا نہ جیتے لیکن انڈیا ہرگز نہ جیتے چاہے کوئی بھی جیت جائے۔۔۔۔۔۔۔۔
7۔ ہمارے ہندوستانی مسلمان بھائی اس معاملے میں بہت sensitive واقع ہوئے ہیں، شاید انہیں ایسا ہی ہونا چاہیے۔ ہم انڈیا یا ہندووں کو کسی معاملے میں رگیدیں تو وہ سمجھتے ہیں کہ یہ انگلی شاید ہماری طرف اٹھی ہے۔
8۔میں سمجھتا ہوں کہ پاک و ہند کی تقسیم پر اس مکالمے کا نتیجہ دو معروف مسالک کے درمیان ہونے والے مناظرے "گستاخ کون" کے نتیجے سے کچھ زیادہ مختلف نہیں نکل سکتا۔
9۔ دراصل ہمارے ہندوستانی بھائیوں کو ہم سے مایوسی اس لیے ہوئی کہ ہم پاکستانی نہ تو انصار کا کردار ادا کر سکے اور نہ ہی محمد بن قاسم یا طارق بن زیاد کا اگرچہ ہماری بہت سی تنظیمیں اس بات کا دعویٰ کرتی ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ بہرحال اس چودھویں صدی میں قرون اولیٰ والی ایثار و قربانیاں کہاں۔
10۔بھلے ہمارے مفکر لاکھ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا پرچار کرتے رہیں لیکن حقیقت ہے کہ ایسی سرحدیں صرف کتابوں میں ہی ملتی ہیں، حقیقت تو اس سے قدرے مختلف ہے۔
11۔ ایک بات اپنے ہندوستانی بھائیوں کے لیے کہ ایک ڈاکٹر عبدالکلام ، ایک ڈاکٹر عبدالقدیر اور ایک ڈاکٹر عبدالسلام، تینوں نے ایٹمی میدان میں گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ عبدالکلام کو انڈیا میں صدر کے عہدے پر بٹھایا گیا، عبدالسلام کو روس اور انڈیا میں عزت ملی جبکہ عبدالقدیر کو پاکستان نے پابند سلاسل کیے رکھا۔ ہم نے محسن کشی کی، میں نے یہ بھی مانا۔
لیکن۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر عبدالسلام کے بنائے ہوئے ایٹمی بم کا اس برصغیر کے 60 کروڑ سے زائد مسلمانوں کو فائدہ ہے یا نقصان، اس پہ غور کیجئے گا۔
میں اس دن سیلوٹ کروں گا جب کوئی 'ذاکر نائیک' انڈیا کا صدر بنے گا، اگرچہ میں ان سے اختلاف رکھتا ہوں
12۔ کیا ہم انڈیا اور پاکستان کے مسلمانوں کو 'کرودھ کی دیوی'، اندرا گاندھی صاحبہ کا بنگلہ دیش کے قیام پر یہ کہنا کہ "آج ہم نے دو قومی نظریہ کو خلیج بنگال میں غرق کر دیا"۔ کیا اس کا کہنا صیح تھا؟؟؟؟؟؟
-------------------------
یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں
تم انشا جی کا نام نہ لو کیا انشا جی سودائی ہیں