محترم
سیدھا سیدھا کہیں کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا اقدام غلط تھا اور انہوں نے یزید کی بیعت نہ کر کے بغاوت کی تھی۔اور یزید کا اقدام صحیح تھا۔ جو عقیدہ ہے وہ کھل کر بیان کریں آپ تو شیعہ نہیں پھر تقیہ کیوں کر رہے ہیں۔
مکرمی و محترمی !
محض مبہم تاریخی روایات کی بنیاد پر میں عقیدہ بنانے کا قائل نہیں ہوں۔
اور جہاں آپ بار بار بات کرتے ہیں کہ یزید پر تمام مسلمانوں کا اتفاق و اجماع تھا تو یہ تو کوئی بھی حکمران بن جائے کیسا بھی ہو عوام کی انتہائی قلیل تعداد اس پر اعتراض کرتی ہے اکثریت خاموش ہی رہتی ہے ۔ اپنے ملک پاکستان کی مثال لے لیں یہاں کیسے بھی حکمران آجائیں لوگ قبول کرلیں گے۔جس کے پاس طاقت ہوتی ہے سکہ اسی کا چلتا ہے یہ ہر دور کا دستور رہا ہے۔
ذرا ٹھنڈے دل و دماغ کے ساتھ غور و فکر کریں کہ امیر المؤمنین یزید ؒ کی بیعت موجودہ دور کے
”جمہوریت زدہ“ اور بریانی کی فقط ایک پلیٹ کے لیے ووٹ ڈالنے والی عوام نے نہیں بلکہ اللہ تعالٰی کے منتخب کردہ اور رسول اللہ ﷺ کی صحبت و تعلیم سے سر فراز ہونے والی مقدس جماعتِ صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہم نے کی تھی ۔
محترم اس بات کی بھی وضاحت کر دیجیے گا کہ جن دونوں اصحاب رسول کا آپ نے ذکر کیا ہے ۔ کیا ان کے کسی اقدام پر اعتراض کرنا صحیح ہوگا۔ کیا یہ مشاجرات صحابہ رضی اللہ کے تحت نہیں آتا۔ ؟
میں نے شائد یہ بات پہلے بھی کہی تھی کہ خاص اس معاملے( حادثہ ٔ کربلاء) میں راویوں کی معلومات
” امکانی“ ہیں قرآن و سنت کی طرح
” یقینی“ نہیں ۔ اگر آپ تاریخ کا مطالعہ کریں تو آپ کو حضرات علی و حسن و حسین رضی اللہ تعالٰی عنہم کے متعلق بھی ایسا مواد ملے گا جو ان کی بلند سیرت و کردار سے قطعاً مطابقت نہیں رکھتا ۔
صحابہ کرام ؓ عظمت و رفعت کے بلند ترین درجے پر فائز ہونے کے باوجود معصوم عن الخطا ء نہیں ہیں ۔
آپ خودسوچیں کہ اس حادثے کے بعد بھی معاملات متواتر چلتے رہے ،مسلمانوں میں کوئی انتشار پیدا نہیں ہوا اور نہ صحابہ کرام ؓ نے امیر یزیدؒ کے خلاف کوئی تحریک چلائی کیونکہ وہ حضرات جانتے تھے کہ خلافتِ یزید ؒ کے متعلق حضرت حسین ؓ اور حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کا مؤقف صحیح نہیں ہے۔
ویسے میرا ماننا ہے کہ ہماری پُر خلوص نیکیاں بھی
صحابہ کرامؓ کی ” اجتہادی غلطیوں“ کے سامنے ہیچ ہیں ۔ ہماری نیکیوں میں شرکِ خفی یا دنیاوی لالچ کا عنصر موجود ہو سکتا ہے لیکن ان حضرات کے کسی اقدام
( خواہ وہ اجتہادی غلطیاں ہی کیوں نہ ہوں )کے متعلق ایسا ہونا بھی ناممکن ہے ۔