• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یزید بن معاویہ سے متعلق راجح موقف درکار ہے؟؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
سیرت کا مطالعہ کریں باپ کے بعد بیٹا اسی ذمہ داری پر عاید کیا گیا اس کی مثالیں نہ صرف حیات طیبہ سے ملتی ہیں بلکہ خلفا راشدین سے بھی ملتی ہیں لہذا یہ تو آپ کی سیرت سے ناواقفیت پر دلالت کرتا ہے
لہذا آپ کا یہ مفروضہ اور خود ساختہ قیاس بھی باطل ہے کہ چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے باپ کے بیٹے کو اختیار نہیں دیا لہذا یہ طریقہ غیر مسنون اور غیر شرعی ہے محض جذبات میں آ کر بیان دے دینا کویی کمال نہیں

میں نے کہا نا کہ سیرت سے ناواقفیت بہت سے مسایل سامنے آتے ہیں ہمارے اسلاف رحمہم اللہ اس بات پر تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں ہی سید نا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی امامت صغری کے لیے تعیین امامت کبری پر دلیل ہے اور اس پر بہت سے دلایل موجود ہیں اگر وقت ملے تو کتب سیرت کا مطالعہ کریں محض امت کے مشاورت سے انتخاب ابو بکر رضی اللہ عنہ عمل میں نہیں لایا گیا تھا
باقی جتنے امور لکھے ہیں ان پر تفصیلی کلام کیا جا سکتا ہے البتہ ایک کمال آپ نے ضرور کیا ہے کہ بنی امیہ پر مزعومہ الزامات پر احادیث کو ایک جگہ جمع کر کے یہ تاثر دیا کہ ان سب کے ذمہ دار بالواسطہ یا بلا واسطہ خلفا بنی امیہ تھے جن کا آغاز سید نا معاویہ رضی اللہ عنہ سے ہوا
اور ایک مشورہ اور ہے آپ کے لیے ابن العربی رحمہ اللہ کی العواصم من القواصم پڑھیے آپ کا ذہن صاف ہو گا
اور مزید مشہور مورخ محمود شاکر کے تاریخ بنو امیہ پر مقدمہ بھی پڑھیں پھر اس کے بعد کم از کم آپ اس طرح کی جذباتی تحریرں نہیں لکھیں گے یا نقل بنقل تحریر نہیں پوسٹ کیا کریں گے
لیکن ایک اصطلاح آپ نے خالص شیعی اصطلاح استعمال کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ فکر شیعت سے آپ یا تو شعوری طور پر یا لاشعوری طور پر متاثر ہیں
اسلام حسین کے نانا کا دین تھا ۔۔۔۔۔
آپ کو ابھی علم نہیں کہ شیعیت کا طریقہ واردات کیا ہوتا ہے وہ اپنی بات آپ کے منہ سے نکلواتے ہیں اور آپ کو علم بھی نہیں ہوتا جیسا کہ ابھی ہوا
مع السلامہ
محترم ،
معذرت کے ساتھ ایک بات عرض کرنا چاہتا ہوں اپ مجھ سے تو اس اصول کا حوالہ مانگ رہے ہیں مگر اپ کسی بات پر بھی ایک حوالہ بھی نہیں پیش کیا
(١) اپ نے فرمایا کہ سیرت میں اس کی مثال موجود ہے .
تو اس کی مثال بھی پیش کر دیتے کم از کم حوالہ ہی نقل کر دیتے .
(٢) اپ نے خلفاء راشدین کی حوالے سے بھی لکھا مگر وہی بغیر حوالے کے نقل کر دیا.
(٣) ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے حوالے سے اپ کی بات کسی حد درست ہے کہ اکابرین نے امامت صغری سے ہے استدلال کیا ہے مگر میں خاص طور پر بنو سقیفہ کے حوالے سے بات کر رہا ہو اور بخاری کی ہی حدیث میں نبی صلی الله علیہ وسلم نے اس کو امت پرچھوڑ دیا تھا حوالہ طلبی پر پیش کر دیا جائے گا.
(٤) باقی امور پر تفصیلی بات ہو سکتی ہے تو پھر ایک حوالہ نماز لیٹ پڑھنے کے حوالے سے پیش کر دیتا ہوں تاکہ اپ کو اندازہ ہو کہ یہ تاریخی باتیں نہیں کتب احادیث میں روایات موجود ہیں اور ان پر اکابرین امت کی شرح بھی پیش کروں گا کہ انہوں نے خود لکھا ہے کہ بنو امیہ کے دور میں نماز لیٹ ہوتی تھی جیسا امام نووی نے یہاں بیان کیا ہے

namaz main deer.png



اس کی شرح میں امام نووی نے یہ لکھا ہے
صحیح مسلم باب تاخیر الصلاه رقم ٢٤٢

namaz main deer1.png



یہ امام نووی نے لکھا ہے کہ زمانہ بنو امیہ میں ان کے حکمران نماز لیٹ کرتے تھے یہ تو ایک حوالہ ہو گیا باقی پر بھی اگر اپ تفصیل سے گفتگو کرنا کہیں تو اس کے حوالے بھی پیش کر دوں گا
آخری بات اپ نے مجھے العواصم پڑھنے کا مشوره دیا ہے اپ کا بہت شکریہ میں نے پڑھی ہے اپ کو بھی ایک مشوره ہے انہی ابن عربی کی احکام القران سورہ حجرات آیت ١٠ کے تحت قتال بغات پڑھیں اپ کو اندازہ ہوگا کہ جب ہمارے آئمہ شیعت کے رد میں لکھتے تھے تو ان کے شامل حال ان کا رد ہوتا تھا مگر جب اس سے باہر نکل کر لکھتے تھے تو ان کی تحریر کچھ اور ہی منظر پیش کرتی تھی . اس لئے میں نے جو لکھا ہے وہ نہ نقل در نقل ہے اور نہ جذباتییت ہے یہ احادیث کی کتب سے میرا شغف ہے میں نے یزید کے مسلہ کو سمجھنے کے لئے تاریخ کا نہیں کتب احادیث کا مطالعہ کیا ہے اور وجھ علی بصیرت کہتا ہوں دین کو سب سے پہلے نقصان دینے والے بنو امیہ اور بنو مروان کے کچھ حکمران ہیں . الله سب کو ہدایت دے

 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
باقی جتنے امور لکھے ہیں ان پر تفصیلی کلام کیا جا سکتا ہے البتہ ایک کمال آپ نے ضرور کیا ہے کہ بنی امیہ پر مزعومہ الزامات پر احادیث کو ایک جگہ جمع کر کے یہ تاثر دیا کہ ان سب کے ذمہ دار بالواسطہ یا بلا واسطہ خلفا بنی امیہ تھے جن کا آغاز سید نا معاویہ رضی اللہ عنہ سے ہوا

محترم ،
[FONT=kfgqpc uthman taha naskh, trad arabic bold unicode, tahoma]میں اپ کے تفصیلی کلام کا منتظر ہوں [/FONT]
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
سب طرح کی تعریفیں الله رب العالمین کے لئے ہیں !
اما بعد !
"یزیدؒ بن معاویہ کے لیے جنت کی بشارت "
ام حرام بنت ملحانؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریمﷺ سے سنا ہے ۔پھر رسول ﷺ کچھ دیر بعد نیند سے مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے ۔( صحیح بخاری کتاب الجہاد باب الدعاء بالجہاد عن انسؓ ) ۔۔۔۔۔ رسول ﷺ نے فرمایا کہ میری اُمت کاسب سے پہلا لشکر جو سمندر میں سفر کر کے جہاد کے لیئے جائے گا، ان کے لیے (جنت) واجب ہو گئی ۔ ام حرامؓ بیان کیا کہ میں نے کہا تھا اے اللہ کے رسولﷺ کیا میں بھی ان میں شامل ہوں گی؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہاں تم بھی ان کے ساتھ ہو گی ، پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میری اُمت کا سب سے پہلا لشکر ہے جوقیصر ( رومیوں کے بادشاہ ) کے شہر ( قسطنطنیہ ) پر یلغار کرے گا ۔ ان سب کی مغفرت ہو گئی ۔ میں نے کہا اے اللہ کے رسولﷺ میں بھی ان کے ساتھ ہوں گی ، آپ ﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔
( صحیح بخاری کتاب الجہاد باب ماقیل فی قتال الروم عن امِ حرامؓ ،و، باب الدعاء بالجہادعن انسؓ،و،باب من یصرع فی سبیل اللہ،و،باب رکوب البحر،و،کتاب التعبیرباب رؤیا النہار،وکتاب الاستئذان۔ وصحیح مسلم کتاب الامارۃ باب فضل الغزو فی البحرعن انسؓ)
محمودؓ بن ربیع بیان کرتے ہیں ۔۔ رسول اللہ ﷺ کے مشہور صحابی ابو ایوب انصاریؓ بھی موجود تھے ۔
یہ روم کے اس جہاد کا ذکر ہے جس میں ابوایوب انصاریؓ کی وفات ہوئی تھی ۔ فوج کے سپاہ سالار یزیدؒ بن معاویہؓ تھے ۔
(صحیح بخاری کتاب التہجد باب صلوٰۃ النوافل جماعۃ )
اس جہاد میں ابوایوب انصاریؓ شامل ہیں ۔ کیا ایک جلیل القدر صحابی یہ گوارہ کر سکتے ہیں کہ ان کا امیر کوئی خراب ، فاسق ،فاجر شخص ہو؟؟؟
تبصرہ : یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ ا نبیآء کے خواب اللہ ﷻ کی طرف سے سچے اور حق پر مبنی ہوتے ہیں ۔ یعنی رسول اللہ ﷺ کا خواب اللہ ﷻ کی طرف سے ان کو دیکھایا گیا تاکہ لوگوں کو بتا ئیں اور ان کورغبت دلائیں۔ انبیآء کے خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی کی ایک قسم ہے ۔ جن لوگوں نے یزیدؒ بن معاویہؓ پر طرح طرح کے الزام لگائے ہیں ۔
اب یہاں ہم ان لوگوں سے یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا اللہ ﷻ کو اس بات کی خبر نہیں تھی کہ بعد میں یزیدؒ گمراہ ہو جا ئے گا ؟؟؟
کیا اللہ ﷻ کسی ایسے شخص کے بارے میں بشارت دے سکتا ہے جو بعد میں گمراہ ہو جائے ؟؟؟
جبکہ وہ قادرِ مطلق ہے اور علم غیب اس کی صفات میں سے ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں :
جب اللہ تعالیٰ نے آدم کی پیٹھ پرمسح کیا تو قیامت تک پیدا ہونے والی ہر روح نکل پڑی ۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کی آنکھوں کے درمیان ایک نُور پیدا کیا، پھر ان کو آدمؑ کے سامنے پیش کیا ۔ انہوں نے عرض کیا کہ اے میرے ربّ ، یہ کون لوگ ہیں ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ! یہ تمہاری اولاد ہے ۔ آدمؑ کو ان میں سے ایک شخص کی آنکھوں کے درمیان جو نور تھا بہت پسند آیا ۔ انہوں نے کہا ، اے میرے ربّ ! یہ کون ہے ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ! یہ تمہاری اولاد کی آخری جماعتوں میں سے ایک شخص ہے جس کانام داؤدؑ ہے ۔
انہوں نے پوچھا اے میرے ربّ ! تو نے اس کی عمر کتنی رکھی ہے ؟
اللہ ﷻ نے فرمایا ! ساٹھ سال ۔ آدمؑ نے عرض کیا ! اے میرے ربّ ! میری عمر سے اس کی عمر میں چالیس سال بڑھا دے ۔
( رواہ الترمذی و صححہ فی تفسیر سورۃ الاعراف عن ابوہریرہؓ )
تبصرہ : اللہ تعالیٰ کو ہر بات پہلے سے معلوم ہوتی ہے کیونکہ وہ خالق ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے جس طرح آدمؑ کی پیٹھ سے قیامت تک پیدا ہونے والے تمام انسانو ں کی روحیں نکال کر آدم ؑ کے سامنے پیش کر دیں اور ان کو داؤدؑ کے بارے میں بتا دیا ۔اللہ ربّ العالمین قیامت تک پیدا ہونے والے انسانوں کے بارے میں خوب جانتا ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں کیا کرنا ہے اللہ تعالیٰ کا علم ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے اگر بشارت دی کہ قسطنطنیہ پر جہاد کرنے والےسب جنتی ہیں تو پھر یزیدؒ کیسے جہنمی ہو سکتے ہیں ؟؟؟
اگر کوئی شخص اس بشارت کے ہوتے ہوئے یزیدؒ پر الزام تراشی کرتا ہے اور ان کو برا بھلا کہتا ہے تو وہ اپنے ایمان کی خیر منائے ۔ دوسرے لفظوں میں یہ اللہ تعالیٰ اور رسول ﷺ کو جھٹلانا ہو گا ۔
کیا اللہ ربّ العالمین یہ بات نہیں جانتا تھا کہ یزیدؒ بعد میں گمراہ ہو جائے گا ؟؟؟
الله تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حق بات کو پڑھنے ، سمجھنے ، اسے دل سے قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق دے !
آمین یا رب العالمین
والحمد للہ رب العالمین
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
بسم الله الرحمن الرحیم
سب طرح کی تعریفیں الله رب العالمین کے لئے ہیں !
اما بعد !
"یزیدؒ بن معاویہ کے لیے جنت کی بشارت "
ام حرام بنت ملحانؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریمﷺ سے سنا ہے ۔پھر رسول ﷺ کچھ دیر بعد نیند سے مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے ۔( صحیح بخاری کتاب الجہاد باب الدعاء بالجہاد عن انسؓ ) ۔۔۔۔۔ رسول ﷺ نے فرمایا کہ میری اُمت کاسب سے پہلا لشکر جو سمندر میں سفر کر کے جہاد کے لیئے جائے گا، ان کے لیے (جنت) واجب ہو گئی ۔ ام حرامؓ بیان کیا کہ میں نے کہا تھا اے اللہ کے رسولﷺ کیا میں بھی ان میں شامل ہوں گی؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہاں تم بھی ان کے ساتھ ہو گی ، پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میری اُمت کا سب سے پہلا لشکر ہے جوقیصر ( رومیوں کے بادشاہ ) کے شہر ( قسطنطنیہ ) پر یلغار کرے گا ۔ ان سب کی مغفرت ہو گئی ۔ میں نے کہا اے اللہ کے رسولﷺ میں بھی ان کے ساتھ ہوں گی ، آپ ﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔
( صحیح بخاری کتاب الجہاد باب ماقیل فی قتال الروم عن امِ حرامؓ ،و، باب الدعاء بالجہادعن انسؓ،و،باب من یصرع فی سبیل اللہ،و،باب رکوب البحر،و،کتاب التعبیرباب رؤیا النہار،وکتاب الاستئذان۔ وصحیح مسلم کتاب الامارۃ باب فضل الغزو فی البحرعن انسؓ)
محمودؓ بن ربیع بیان کرتے ہیں ۔۔ رسول اللہ ﷺ کے مشہور صحابی ابو ایوب انصاریؓ بھی موجود تھے ۔
یہ روم کے اس جہاد کا ذکر ہے جس میں ابوایوب انصاریؓ کی وفات ہوئی تھی ۔ فوج کے سپاہ سالار یزیدؒ بن معاویہؓ تھے ۔
(صحیح بخاری کتاب التہجد باب صلوٰۃ النوافل جماعۃ )
اس جہاد میں ابوایوب انصاریؓ شامل ہیں ۔ کیا ایک جلیل القدر صحابی یہ گوارہ کر سکتے ہیں کہ ان کا امیر کوئی خراب ، فاسق ،فاجر شخص ہو؟؟؟
تبصرہ : یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ ا نبیآء کے خواب اللہ ﷻ کی طرف سے سچے اور حق پر مبنی ہوتے ہیں ۔ یعنی رسول اللہ ﷺ کا خواب اللہ ﷻ کی طرف سے ان کو دیکھایا گیا تاکہ لوگوں کو بتا ئیں اور ان کورغبت دلائیں۔ انبیآء کے خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی کی ایک قسم ہے ۔ جن لوگوں نے یزیدؒ بن معاویہؓ پر طرح طرح کے الزام لگائے ہیں ۔
اب یہاں ہم ان لوگوں سے یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا اللہ ﷻ کو اس بات کی خبر نہیں تھی کہ بعد میں یزیدؒ گمراہ ہو جا ئے گا ؟؟؟
کیا اللہ ﷻ کسی ایسے شخص کے بارے میں بشارت دے سکتا ہے جو بعد میں گمراہ ہو جائے ؟؟؟
جبکہ وہ قادرِ مطلق ہے اور علم غیب اس کی صفات میں سے ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں :
جب اللہ تعالیٰ نے آدم کی پیٹھ پرمسح کیا تو قیامت تک پیدا ہونے والی ہر روح نکل پڑی ۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کی آنکھوں کے درمیان ایک نُور پیدا کیا، پھر ان کو آدمؑ کے سامنے پیش کیا ۔ انہوں نے عرض کیا کہ اے میرے ربّ ، یہ کون لوگ ہیں ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ! یہ تمہاری اولاد ہے ۔ آدمؑ کو ان میں سے ایک شخص کی آنکھوں کے درمیان جو نور تھا بہت پسند آیا ۔ انہوں نے کہا ، اے میرے ربّ ! یہ کون ہے ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ! یہ تمہاری اولاد کی آخری جماعتوں میں سے ایک شخص ہے جس کانام داؤدؑ ہے ۔
انہوں نے پوچھا اے میرے ربّ ! تو نے اس کی عمر کتنی رکھی ہے ؟
اللہ ﷻ نے فرمایا ! ساٹھ سال ۔ آدمؑ نے عرض کیا ! اے میرے ربّ ! میری عمر سے اس کی عمر میں چالیس سال بڑھا دے ۔
( رواہ الترمذی و صححہ فی تفسیر سورۃ الاعراف عن ابوہریرہؓ )
تبصرہ : اللہ تعالیٰ کو ہر بات پہلے سے معلوم ہوتی ہے کیونکہ وہ خالق ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے جس طرح آدمؑ کی پیٹھ سے قیامت تک پیدا ہونے والے تمام انسانو ں کی روحیں نکال کر آدم ؑ کے سامنے پیش کر دیں اور ان کو داؤدؑ کے بارے میں بتا دیا ۔اللہ ربّ العالمین قیامت تک پیدا ہونے والے انسانوں کے بارے میں خوب جانتا ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں کیا کرنا ہے اللہ تعالیٰ کا علم ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے اگر بشارت دی کہ قسطنطنیہ پر جہاد کرنے والےسب جنتی ہیں تو پھر یزیدؒ کیسے جہنمی ہو سکتے ہیں ؟؟؟
اگر کوئی شخص اس بشارت کے ہوتے ہوئے یزیدؒ پر الزام تراشی کرتا ہے اور ان کو برا بھلا کہتا ہے تو وہ اپنے ایمان کی خیر منائے ۔ دوسرے لفظوں میں یہ اللہ تعالیٰ اور رسول ﷺ کو جھٹلانا ہو گا ۔
کیا اللہ ربّ العالمین یہ بات نہیں جانتا تھا کہ یزیدؒ بعد میں گمراہ ہو جائے گا ؟؟؟
الله تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حق بات کو پڑھنے ، سمجھنے ، اسے دل سے قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق دے !
آمین یا رب العالمین
والحمد للہ رب العالمین
اس کا جواب میں دے چکا ہوں میری پوسٹ یزید کی بشارت ابدی ھے؟
پڑھ لیں اس میں مغفور لھم کی تمام بحث موجود ہے کہ اللہ جانتا تھا اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قد اجبو کے نھیں مغفور لھم کے الفاظ فرماے ہیں اس لیے وہیں پڑھ لیں بار بار ایک ہی بات دھرانے سے وقت کا ضیاع ہیں اپ کا تو پتا نہیں میرا قیمتی ہے۔اللہ ہدایت دے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
اس طرح کے ملتے جلتے موضوعات پر فورم پر دونوں طرف سے اتنا لکھا جا چکا ہے ، اور اس تکرار کے ساتھ لکھا جا چکا ہے کہ شاید کچھ نئی بات سامنے نہ آئے ، لہذا کم از کم اس فورم کی حد تک اس موضوع پر بات بالکل نہ کریں ، اور جتنے بھی احباب اس قسم کی بحثوں میں شریک رہے ، میری ان سے گزارش ہے کہ دیگر اہم اور مفید موضوعات میں بھی اپنا حصہ ڈالیں ، لوگوں اور بھی بہت سارے مسائل کی حاجت ہے ، چاروں طرف اسلامی تاریخ کے متنازعہ مسائل کو بکھیرنے کی بجائے ، عوام کو پیش آمدہ مسائل کے حل کی طرف توجہ کریں ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top