نبی اکرم:انبیاء و اولاد صالح انبیاء کا قاتل صرف حرامزاہ ہی ہوسکتا ہے۔۔۔۔۔،آگے یزید اور اسکے اباء و اجداد کی ھسٹری چیک کریں۔
تمہارے صالح لوگوں کی قتل کر کے بہت اچھا کیا ۔ اب اپنے لوگو ں کے مرنے کی تٍفصیل ملاخط کرو
حضرت سیدنا امیر معاويہ بن ابی سفیان رضی اﷲ عنہ
کی تاریخ ساز اصلاحات وفتوحات
* · اسلامی بحری بيڑے کا قیام۔
* · بڑے بڑے اخلاقی مجرموں کے لئے خصوصی پولیس(سی ۔آئی۔ اے سٹاف) کی بنیاد۔
* · دس بڑ ی بڑی سلطنتوں کے 5400علاقوں پر اسلامی پرچم لہرایاگیا۔
* · عرب میں زراعت کو فروغ دے کر بڑی بڑی نہروں اور بندوں کا قیام۔
* · محکمہ رجسٹرار او نقول کا قیام۔
* · جہازسازی کے کارخانے۔
* · دنیا کا سب سے بڑا شہر ”قیساريہ“ جس کے 300 بازار تھے اور جس کی حفاظتی پولیس کی تعداد ايک لاکھ تھی، اس پر اسلامی حکومت قائم کی گئی ۔
* · خانہ کعبہ پر سب سے پہلے دیبا اور حریر کا غلاف چڑھایا گیا۔
* · احادیث جمع کرنے اور دینی شعائر کے تحفظ کےلئے باقدہ محکمہ کا اجرا
* · شکایات سیل کا قیام
* · سرمائی اور گرمائی افواج کی تشکیل
* · حفاظتی قلعوں کی تعمیر
* · بری اوربحری فوج کی بنیاد
* · پارلیمنٹ کا قیام
جرنیل اسلام حضرت سیدنا امیر معاويہ بن ابی سفیان رضی اﷲ عنہ کے
تابناک جہادی کارنامے ايک نظر میں
·جنگ یمامہ میں مسیلمہ کذاب کے خلاف جہاد کیا
19ھ میں آپ رضی اﷲ عنہ نے روم کا مشہور شہر قیساريہ فتح کیا۔
حضرت عمر رضی اﷲ عنہ کے دور خلافت میں آپ رضی اﷲ عنہ نے چار سال شام کے گورنر رہے اور روم کی سرحدوں پر جہاد کرتے ہوئے بہت سارے شہر فتح کےے۔
25ھ میں روم سے جاری جہاد میں عموريہ جا پہنچے اور راستے میں فوجی مراکز قائم کئے۔
25ھ میں قبرص پر لشکر کشی کی اور مسلمانوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حضرت عثمان رضی اﷲ عنہ نے بحری بیڑہ تیار کروایا اور پہلی بار بحری جنگ کا واقعہ پیش آیا۔
28ھ میں قبرص کا عظیم الشان جزیرہ آپ رضی اﷲ عنہ کے ہاتھوں فتح ہو گیا اور وہاں کے کافروں پر آپ رضی اﷲ عنہ نے جزیہ عائد کیا۔
32ھ میں آپ رضی ا ﷲ عنہ نے قسطنطنیہ کے قریبی علاقوں میں جہاد جاری رکھا۔
35ھ میں آپ رضی اﷲ عنہ کی قیادت میں غزوہ ذی خشب پیش آیا۔
42ھ میں غزوہ بحستان پیش آیا اور آپ رضی اﷲ عنہ ہی کے دور خلافت میں سندھ کا کچھ حصہ بھی مسلمانوں کے زیرنگیں آیا۔
42ھ میں کابل فتح ہوا اور مسلمان ہندوستان میں قدابیل کے مقام تک پہنچ گئے۔
43ھ میں ملک سوڈان فتح ہوا اور بحستان کا مزید علاقہ مسلمانوں کے قبضے میں آیا۔
45ھ میں افریقہ پر لشکر کشی کی گئی اور ايک بڑا حصہ مسلمانوں کے زیرنگیں آیا۔
46ھ میں صقلیہ(سسلی)پر پہلی بار حملہ کیا گیا اور کثیر تعداد میں مال غنیمت مسلمانوں کے قبضے میں آیا۔
47ھ میں افریقہ کے مزید علاقوں میں جہادجاری رکھا۔
49ھ میں آپ رضی اﷲ عنہ نے قسطنطنیہ کی طرف زبردست اسلامی لشکر روانہ فرمایا، جو مسلمانوں کا قسطنطنیہ پر پہلا حملہ تھا۔
50ھ میں قبستان جنگ کے بعد قبضہ میں آیا۔
54ھ میں آپ رضی اﷲ عنہ کے دور خلافت میں مسلمان دریائے جیجون کو عبور کرتے ہوئے بخارا تک جا پہنچے۔
56ھ میں غزوہ سمر قند پیش آیا۔
سیدنا معاويہ بن ابی سفیان رضی اﷲ عنہ نے رومیوں کے خلاف سولہ جنگیں لڑی حتی کہ آخری وصیت بھی ےہی تھی کہ ”روم کا گلا گھونٹ دو