• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یزید بن معاویہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
ستمبر 08، 2015
پیغامات
45
ری ایکشن اسکور
17
پوائنٹ
53
اسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ.

میرا سوال یہ ہے کہ کیا یزید بن معاویہ کو رحمہ اللہ یا امیر المومنین کہا جاسکتا ہے؟
یہ اختلاف اہل حدیثوں پایا جاتا ہے کچھ کہتے ہیں یزید بن معاویہ لعنت کا حقدار ہے تو کچھ کہتے ہیں کہ وہ غلط تهے لیکن ان کو لعنت نہی کی جا سکتی تو کچھ یزید کو امیرالمومنین کہتے ہیں سب نے اپنی اپنی دلیلیں پیش کی ہوئی ہیں۔مجهے پتا ہے قیامت کے دن اللہ نے ہمارے اعمال کے بارے میں پوچهنا ہے یہ نہی پوچهنا کہ یزید کو لعنت کی یا نہی کی لیکن اگر یزید لعنت کا حقدار نہی تو بہت سے لوگ اس سے گناہ کا ارتکاب کرریے ہیں۔۔۔وضاحت کریں

میرے پاس یزید بن معاویہ کے بارے صرف یہ تصویر ہے

جزاك الله خيراً.
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
91
السلام علیکم
باقی باتیں تو بعد پہلے آپ کے سوال کا جواب ۔۔
بھائی امیر المومنین کا مطلب ہوتا ہے مومنوں کا سربراہ یعنی جو آدمی مومنوں کا سربراہ ہوگا اسے امیر المومنین کہیں گے
حضرت امام حسین خود یزید کو امیر المومنین کہا
م ابن جرير الطبري رحمه الله (المتوفى310)نے کہا:حدثنا محمد بن عمار الرازي قال حدثنا سعيد بن سليمان قال حدثنا عباد بن العوام قال حدثنا حصين ۔۔۔قال حصين فحدثني هلال بن يساف
اس صحیح روایت مین تین شرائط کا زکر ہے اس اخری الفاظ یہ ہیں
فناشدهمالحسينالله والإسلام أن يسيروه إلىأمير المؤمنينفيضع يده في يده
حسین رضی اللہ عنہنے ان سے اللہ اوراسلام کا واسطہ دے کرکہا : وہ انہیںامیرالمؤمنینیزیدبن معاویہ کے پاس لے چلیں تاکہ وہ یزید کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے دیں-

حضرت نعمان بن بشیر رضہ کا انہیں امیر المومنین کہنا
یزید جب مدینہ والوں کے ساتھ جنگ کے لئے فوج بھج رہا تھا تو نعمان بن بشیر رضہ نے اسے کہا
فَقَالَ النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ ولنى عليهم أكفك

نعمان بن بشیر رضہ نے کہا اے امیر المومنین مجھے ان پر امیر بنائے میں آپ کی کفالت کروں گا۔
قاضی ابو یعلی اپنی کتاب احکام السلطانیہ مین امام احمد کا قول نقل کرتے ہیں
– " ومن غلبهم بالسيف حتى صار خليفة وسمي أمير المؤمنين لا يحل لأحد يؤمن بالله واليوم الآخر أن يبيت ولا يراه إماماً عليه، براً كان أو فاجراً، فهو أمير المؤمنين ".(الاحکام السلطانیہ قاضی ابی یعلی الفراء صفحہ3)
جو تلوار کے زور پر غالب ہو یہاں تک کہ وہ خلیفہ بن جائے اور وہ امیر المومنین کہلائے تو اللہ پر ایمان رکھنے والے کسی شخص کے لیے جائز نہیں کہ وہ رات اس حال میں گزارے کہ وہ اسے امام نہ سمجھے، خواہ وہ نیک ہو یا فاجر"۔وہ امیر المومنین ہیں۔
اس کے علاوہ آپ تاریخ کی کتب اتھائیں اور دیکھیں امام احمد پر جب معتصم باللہ تشدد کر رہے تھے اور ان پرکو کافر تک کہ رہے تھے پھر امام احمد انہیں امیر المومنین کہ رہے تھے یہی تھا امام احمد کا طرز عمل
انہوں نے معتصم کو کہا
قلت: يا أمير المؤمنين إلى م دَعَا إِلَيْهِ ابْنُ عَمِّكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟
اے امیر المومنین آپ کے چچا کے بیٹے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کس بات کی دعوت دی ہے
پھر خلیفہ بن خیاط رحمہ اللہ بھی یزید کو امیر المومنین لکھتے ہیں
امام خليفة بن خياط (المتوفى: 240)نے کہا:قرئَ عَلَى ابْن بكير وَأَنا أسمع عَن اللَّيْث قَالَ توفّي أَمِير الْمُؤمنِينَ يَزِيد فِي سنة أَربع وَسِتِّينَ[تاريخ خليفة بن خياط ص: 2
عَلَى ابْن بكير نے بیان کیا اور میں سن رہا تھا کہ لیث نے کہا أَمِير الْمُؤمنِينَ يَزِيد کی وفات ٦٤ ھ البدر ( مکمل چاند ) کی رات ہوئی ربيع الأول کے مہینے میں

اس کے علاوہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ بھی انہیں امیر المومنین ہی کہتے ہیں
حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ البدایہ والنھایہ جلد 8 ترجمہ یزید بن معاویہ میں لکھتے ہیںوهذه ترجمة يزيد بن معاوية هو يزيد بن معاوية بن أبي سفيان بن صخر بن حرب بن أمية بن عبد شمس،أمير المؤمنين أبو خالد الأموي،ولد سنة خمس أو ست أو سبع وعشرين، وبويع له بالخلافة في حياة أبيه

یہ سب اسے امیر المومنین کیوں کہتے ہیں کیوں کہ یزید بن معاویہ 300 کے قریب صحابہ کے امیر تھے جن میں خصوصا حضرت عبداللہ بن عمر رضہ ، جابر بن عبداللہ رضہ عبداللہ بن عباس رضہ ، انس بن مالک رضہ اور ابو سعید الخدری رضہ جیسے صحابہ شامل تھے جن کے مومن ہونے میں کسی کو شک ہے تو وہ زندیق ہے یہ سب مومن تھے تو ظاہر ہے ان کے امیر کو امیر المومنین ہی کہیں گے ۔
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
264
پوائنٹ
142
السلام علیکم
باقی باتیں تو بعد پہلے آپ کے سوال کا جواب ۔۔
بھائی امیر المومنین کا مطلب ہوتا ہے مومنوں کا سربراہ یعنی جو آدمی مومنوں کا سربراہ ہوگا اسے امیر المومنین کہیں گے
حضرت امام حسین خود یزید کو امیر المومنین کہا
م ابن جرير الطبري رحمه الله (المتوفى310)نے کہا:حدثنا محمد بن عمار الرازي قال حدثنا سعيد بن سليمان قال حدثنا عباد بن العوام قال حدثنا حصين ۔۔۔قال حصين فحدثني هلال بن يساف
اس صحیح روایت مین تین شرائط کا زکر ہے اس اخری الفاظ یہ ہیں
فناشدهمالحسينالله والإسلام أن يسيروه إلىأمير المؤمنينفيضع يده في يده
حسین رضی اللہ عنہنے ان سے اللہ اوراسلام کا واسطہ دے کرکہا : وہ انہیںامیرالمؤمنینیزیدبن معاویہ کے پاس لے چلیں تاکہ وہ یزید کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے دیں-۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

PhotoGrid_1444222697866.jpg


Ahlehadithhaq۔wordpress۔com
 
شمولیت
جون 07، 2015
پیغامات
207
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
86
السلام علیکم! بھائی شیخ کفایت اللہ السنابلی کی کتاب یزید بن معاویہ پر اعتراضات کا تحقیقی جائزہ کے بارے میں کوئی معلومات ہیں تو براہِ مہربانی شئیر کر کے ممنون فرمائیں
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
یزید ظالم اور فاسق انسان ہے.اہل سنت کا اجماع ہے کہ اس سے محبت نہیں کی جائے گی.اسے رحمت اللہ علیہ نہیں کہنا چاہیے کہ یہ کلمہ محبت اور تعظیم پر دلالت کناں ہے.
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
طاہر بھائی جو روایتیں اس مفہوم میں میں نے فیس بک پر آپ کے لیے شئیر کی ہیں انکے رد کے انتظار میں ہوں
اور کچھ نہیں تو حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کی کتاب رسومات محرم اور سانحہ کربلا کتاب پڑھ لیں
حافظ عبدالمنان نورپوری رحمہ اللہ کا فتوی پڑھ لیں اور معاصرین میں سے ایک طویل فہرست ہے جو آپکے اس مزعومہ اجماع کی مخالفت کر رہی ہے
رحمہ اللہ کہنا یا نہ کہنا ایک الگ معاملہ ہے لیکن اس پر اتنے وثوق سے فتوی دینا کچھ محل نظر ہے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا فرمان
یا اللہ معاویہ کے لیے اپنی رحمت کو وسیع فرما دے اللہ کی قسم وہ اپنوں سے پہلوں کی طرح نہیں تھے اور ان کے بعد ان جیسا نہیں اآئے گا اور بلا شبہ ان کا بیٹا ان کے صالح اہل خانہ میں سے ہے (وان ابنہ لمن صالحی اہلہ) انساب الاشراف البلاذری ص 3 و 4 قسم 2
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top