عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حافظ ڈاکٹر حسن مدنی
مغرب نے تین صدیاں قبل، اپنی نشاۃِ ثانیہ کے مرحلہ پردین ومذہب کو دیس نکالا دے کر ’قومی ریاستوں‘ کا نظریہ پیش کیا، اور اس موقع پر دین وریاست کے مابین حد بندی کے سیکولر نظریے کو متعارف کرایاگیا۔ اس وقت ان کا خیال تھا کہ یہ نظریہ الحاد ودہریت کے لئے ایک مضبوط ڈھال ثابت ہوگا اور اس طرح مذہب کو ایک تنگ دائرے میں بند کرکے جدید دنیا کا انسان اپنی من مانی کرنے میں آزاد ہوگا۔ یہ امر حقیقت ہے کہ دین وریاست کے مابین حد بندی اور جدائی کا یہ نظریہ، مغربی نظریات میں سے انتہائی خطرناک ثابت ہوا، اور اس نے مذاہب کے دائرئہ عمل کو محدود کرنے میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ اس بنا پر آج کی مغربی ریاستوں کے بارے میں یہ تصور کرنا کہ وہ عیسائی ریاستیں ہیں، ایک غلط فہمی ہے۔ اہل مغرب نے پہلے پہل اپنے عیسائی مذہب سے ہی آزادی حاصل کی تھی اور کلیسا سے آزادی کی جنگ لڑی تھی، اس کے بعد آج وہاں اِلحاد ودہریت اور انسانی خواہشات کی حاکمیت، جمہوریت کی صورت میں قائم ہے۔ جبکہ مغربی معاشرے کا مذہبی حوالہ اسی حد تک ہے کہ اپنے تاریخی پس منظر کی بنا پر وہ دیگر مذاہب کے بالمقابل عیسائیت سے زیادہ قربت اور مانوسیت رکھتا ہے۔