حرب صاحب کلاسیکل غیر مقلد علماء اجماع کو حجت نهیں سمجھتے جبکه آج کےغیر مقلد اسےماخذ شریعت تک سمجھ بیٹھے هیں
لفظوں کا چناؤں سب کو آتا ہے۔۔۔ لیکن یہاں پر ہم جس بات کی سعی کررہے ہیں وہ ہے حق کیا ہے۔۔۔ اس لئے کتاب وسنت کی پیروی میں ہی اُمت کے لئے بہتری ہے اگر ہم اس سے اعراض کریں گے تو ہمارا مقدر سوائے خرافات وتوہمات کے کچھ نہ ہوگا۔۔۔
مسلمان اُمت کے لئے قرآن وسنت کے علاوہ کوئی تیسری چیز دلیل نہیں ہوسکتی۔۔۔ اگر قصے کہانیاں، قول وقیاس کو بھی دلائل کی حیثیت دے دی جائے تو مسلمانوں کے درمیان اتحاد واتفاق کی کوئی صورت کبھی نہیں نکل سکتی۔۔۔کیونکہ یہ اختلافات آج کے نہیں ہیں۔۔۔
مسلمان صرف اللہ کی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پر ہی متحد ہوسکتے ہیں۔۔۔ خود ساختہ قیاس اور روایات سے حق کو باطل اور باطل کو حق قرار نہیں دیا جاسکتا آج ہمارے ملک میں بسنے والے مسلمان قول قیاس قصے اور کہانیوں چھوڑ کر کتاب وسنت کی طرف رجوع کرلیں تو بہت سے غیراسلامی عقائد اور نظریات اسی وقت ختم ہوسکتے ہیں جس سے اتحاد کی کوئی صورت نکل سکتی ہے۔۔۔
اور اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کے تمام اماموں پر امام اعظم محمد مصفطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کو فوقیت دینی ہوگی۔۔۔
جوسلف وصالحین کاطریقہ رہا ہے۔۔۔
شاید اسی لئے اللہ رب العالمین نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ارشاد فرمایا تھا۔۔۔
تمہارا کام صرف دعوت دینا ہے۔۔۔
ہدایت اللہ جسے چاہے اُسے دے۔۔۔