الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
السلام علیکم شیخ
@کفایت اللہ @اسحاق سلفی
ان روایات کی تحقیق اور حقیقیت بیان فرما دے
Sahih Muslim Hadees # 6220
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ - وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ - قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ - عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مِسْمَارٍ،...
السلام علیکم شیوخ سے گزارش ہے کہ اس روایت پر جو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ کے بارے میں جو اعتراض کیے جاتے ہیں اسکا جواب ارسال کریں
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدٍ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ بَحِيرٍ، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: وَفَدَ...
حدثنا هدبة بن خالد ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن سعيد بن جمهان ، عن سفينة أبي عبد الرحمن مولى رسول الله ( صلى الله عليه وسلم ) قال : سمعت رسول الله ( صلى الله عليه وسلم ) يقول : الخلافة ثلاثون سنة ثم يكون بعد ذلك ملكا . قال سفينة : فخذ ، سنتين أبو بكر ، وعشرا عمر ، واثنتي عشرة عثمان ، وستا علي
نبوت...
مسند امام احمد بن حنبل میں یہ حدیث دو طریقوں سے نقل ہوئی ہے:
۔2) حدثنا يحيى، عن إسماعيل، حدثنا قيس، قال لما أقبلت عائشة بلغت مياه بني عامر ليلا نبحت الكلاب قالت أي ماء هذا قالوا ماء الحوأب قالت ما أظنني إلا أني راجعة فقال بعض من كان معها بل تقدمين فيراك المسلمون فيصلح الله عز وجل ذات بينهم قالت...
الكتب » المعجم الكبير » باب العين » من اسمه عبد الله » عبد الله بن مسعود الهذلي » باب
إظهار التشكيل|إخفاء التشكيل
9385 - حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، عن عبد الرزاق ، عن الثوري ، عن أبي إسحاق ، عن عبد الله بن أبي موسى ، قال : " جاء ابن مسعود ، والإمام يصلي الصبح فصلى ركعتين إلى سارية ، ولم يكن...
السلام عليكم شیخ اس روایت اور تحقیق کی وضاحت کر دیں ۔۔۔۔۔
آٹھ رکعت کے مرکزی راوی محمد بن یوسف کا رجوع
حدثنا يوسف بن سعيد، ثنا حجاج، عن ابن جريج، حدثني إسماعيل بن أمية أن محمد بن يوسف ابن أخت السائب بن يزيد، أخبره قال: جمع عمر بن الخطاب الناس على أبي بن كعب، وتميم الداري، فكانا يقومان بمائة في...
) حافظ ذہبی نے امام محمدبن الحسن کے مناقب پر ایک خاص کتاب لکھی ہے اس میں وہ امام طحاوی کی سند سے نقل کرتے ہیں۔
الطحاوی، سمعت احمدبن ابی عمران،یقول:قال محمدبن سماعۃ،سمعت محمدبن الحسن یقولـ:ھذاالکتاب -یعنی کتاب الحیل -لیس من کتبنا،انماالقی فیھا،قال ابن ابی عمران،انماوضعہ اسماعیل بن حماد بن ابی...
کیا محمود بن اسحاق الخزاعی رحمہ اللہ یہ راوی ثقہ ہے کیا کسی محدث نے انکی علی اطلاق توثیق بیان کی ہے؟ اور کیا ضمنی توثیق سے روایت کی تمام راویوں کو ثقہ قرار دینا صحیح ہے؟ جبکہ کچھ محدثین نے انہیں مجہول قرار دیا ہے؟؟
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں :
رایت ربی عزوجل فی أحسن صوره قال فیم یختصم الملاء الاعلی قلت أنت أعلم قال فوضع کفه بین کتفی فوجدت بردها بین ثدیی فعلمت ما فی السموات والارض وتلا وکذلک نری ابراهیم ملکوت السموات والارض ولیکون من الموقنین.
دارمی، ترمذی، السنن، کتاب تفسیر القرآن باب ومن...
1)
امام حضرت علی بن المدینی رحمہ اللہ ہیں ، جو کہ امام بخاری کے استاذ اور نقدِ رجال کے بارے میں بہت متشدد ہیں ،جیسا کہ حافظ ابن حجر نے فتح الباری کے مقدّمہ میں اس کی صراحت کی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ
’’ابو حنیفة روی عنہ الثوری و ابن المبارک و ھشام و وکیع و عباد بن العوام و جعفر بن عون و...
1)
امام حضرت علی بن المدینی رحمہ اللہ ہیں ، جو کہ امام بخاری کے استاذ اور نقدِ رجال کے بارے میں بہت متشدد ہیں ،جیسا کہ حافظ ابن حجر نے فتح الباری کے مقدّمہ میں اس کی صراحت کی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ
’’ابو حنیفة روی عنہ الثوری و ابن المبارک و ھشام و وکیع و عباد بن العوام و جعفر بن عون و ھوثقة لا بأس...
1) حافظ ذہبی نے امام محمدبن الحسن کے مناقب پر ایک خاص کتاب لکھی ہے اس میں وہ امام طحاوی کی سند سے نقل کرتے ہیں۔
الطحاوی، سمعت احمدبن ابی عمران،یقول:قال محمدبن سماعۃ،سمعت محمدبن الحسن یقولـ:ھذاالکتاب -یعنی کتاب الحیل -لیس من کتبنا،انماالقی فیھا،قال ابن ابی عمران،انماوضعہ اسماعیل بن حماد بن ابی...
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا ابو مطیع البلخی شاگرد ابوحنیفہ کذاب تهے ۔احناف کو جب استواء کے معاملے میں شرح عقيدة الطحاوية کا حوالہ دیا جاتا تو وہ اس پر کذاب کی جرح کرکے رد کردیتے ہیں۔۔اس راوی کا احناف میں کیا مقام و مرتبہ ہے۔۔اہل علم روشنی ڈالے
السلام و علیکم الله کے نبی علیہ السلام کی حدیث ہے کہ اپ نماز میں میں دو سکتات کیا کرتے تهے رواہ ابوداود و ابن ماجہ ۔۔لیکن آج یہ سنت اہلحدیث کی نمازوں سے غائب ہے آخر اس کی وجہ کیا ہے کیا یہ روایت سہی نہیں ۔ جبکہ جماعت المسلمين رجسٹر اسکے قائل ہیں۔