- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
14- علماء اور بڑے لوگوں کی تعظیم کرنا:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
’’لوگوں کی امامت وہ کرائے جو ان میں کتاب اللہ سب سے اچھا پڑھنے والا ہو۔ اگر قراءت میں سب برابر ہوں تو سنت کا علم سب سے زیادہ رکھنے والا امامت کرائے۔‘‘
(مسلم: کتاب الصلوۃ باب من احق بالامامۃ)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
’’تم میں سے (نماز میں) میرے قریب وہ کھڑے ہوں جو سمجھ دار اور عقلمند ہوں۔ پھر جو ان سے قریب ہوں اور پھر جو ان سے قریب ہوں۔‘‘
(ٍمسلم: کتاب الصلوۃ باب تسویۃ الصفوف واقامتھا)
ابو سعید سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں نو عمر بچہ تھا۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی باتیں یاد کر لیتا تھا لیکن انہیں بیان کرنے سے مجھے یہ بات روکتی تھی کہ مجھ سے زیادہ عمر کے لوگ موجود ہوتے تھے۔
(بخاری: کتاب الجنائز باب الصلوۃ علی النفساء اذاماتت فی نفاسھا، ومسلم: الجنائز باب این یقوم الامام من المیت للصلوۃ علیہ)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بوڑھا آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنا چاہتا تھا لوگوں نے اس کے لیے جگہ چھوڑنے میں دیر کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ شخص ہم میں سے نہیں جس نے ہمارے بچوں پر شفقت نہ کی اور ہمارے بوڑھوں کی توقیر اور عزت نہ کی۔
(سنن ترمذی کتاب البر والصلہ 1919)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
’’لوگوں کی امامت وہ کرائے جو ان میں کتاب اللہ سب سے اچھا پڑھنے والا ہو۔ اگر قراءت میں سب برابر ہوں تو سنت کا علم سب سے زیادہ رکھنے والا امامت کرائے۔‘‘
(مسلم: کتاب الصلوۃ باب من احق بالامامۃ)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
’’تم میں سے (نماز میں) میرے قریب وہ کھڑے ہوں جو سمجھ دار اور عقلمند ہوں۔ پھر جو ان سے قریب ہوں اور پھر جو ان سے قریب ہوں۔‘‘
(ٍمسلم: کتاب الصلوۃ باب تسویۃ الصفوف واقامتھا)
ابو سعید سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں نو عمر بچہ تھا۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی باتیں یاد کر لیتا تھا لیکن انہیں بیان کرنے سے مجھے یہ بات روکتی تھی کہ مجھ سے زیادہ عمر کے لوگ موجود ہوتے تھے۔
(بخاری: کتاب الجنائز باب الصلوۃ علی النفساء اذاماتت فی نفاسھا، ومسلم: الجنائز باب این یقوم الامام من المیت للصلوۃ علیہ)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بوڑھا آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنا چاہتا تھا لوگوں نے اس کے لیے جگہ چھوڑنے میں دیر کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ شخص ہم میں سے نہیں جس نے ہمارے بچوں پر شفقت نہ کی اور ہمارے بوڑھوں کی توقیر اور عزت نہ کی۔
(سنن ترمذی کتاب البر والصلہ 1919)