ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,378
- پوائنٹ
- 635
اس سلسلے میں علامہ بدرالدین عینی لکھتے ہیں۔
إن حذیفۃ قدم من غزوۃ فلم یدخل بیتہ حتّٰی اتٰی عثمان فقال: یا أمیر المؤمنین! أدرک الناس۔ قال: وما ذاک؟ قال: غزوت أرمینیۃ فإذا أھل الشام یقرؤون بقرائۃ أبيّ بن کعب فیأتون بما لم یسمع أھل العراق وإذا أھل العراق یقرؤون بقرائۃ عبداﷲ ابن مسعود فیأتون بما لم یسمع أھل الشام، فیکفر بعضھم بعضا …
’’حضرت حذیفہ کی ایک غزوۃ سے واپسی ہوئی تو واپسی پر وہ اپنے گھر میں داخل نہیں ہوئے تاآنکہ حضرت عثمان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اے امیر المؤمنین لوگوں کی خبر لیجئے ۔ انہوں نے پوچھا کیا بات ہے ؟ انہوں نے کہا میں لڑائی کے سلسلے میں آرمینیہ گیا تو معلوم ہوا کہ اہل شام اُبیّ بن کعب کی قراء ت میں پڑھتے ہیں جو اہل عراق نے نہیں سنی ہوتی اور اہل عراق عبداﷲ بن مسعود کی قراء ت میں پڑھتے ہیں جسے اہل شام نے نہیں سنا ہوتا ۔ اس اختلاف کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو کافر قرار دے رہے ہیں۔‘‘
إن حذیفۃ قدم من غزوۃ فلم یدخل بیتہ حتّٰی اتٰی عثمان فقال: یا أمیر المؤمنین! أدرک الناس۔ قال: وما ذاک؟ قال: غزوت أرمینیۃ فإذا أھل الشام یقرؤون بقرائۃ أبيّ بن کعب فیأتون بما لم یسمع أھل العراق وإذا أھل العراق یقرؤون بقرائۃ عبداﷲ ابن مسعود فیأتون بما لم یسمع أھل الشام، فیکفر بعضھم بعضا …
’’حضرت حذیفہ کی ایک غزوۃ سے واپسی ہوئی تو واپسی پر وہ اپنے گھر میں داخل نہیں ہوئے تاآنکہ حضرت عثمان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اے امیر المؤمنین لوگوں کی خبر لیجئے ۔ انہوں نے پوچھا کیا بات ہے ؟ انہوں نے کہا میں لڑائی کے سلسلے میں آرمینیہ گیا تو معلوم ہوا کہ اہل شام اُبیّ بن کعب کی قراء ت میں پڑھتے ہیں جو اہل عراق نے نہیں سنی ہوتی اور اہل عراق عبداﷲ بن مسعود کی قراء ت میں پڑھتے ہیں جسے اہل شام نے نہیں سنا ہوتا ۔ اس اختلاف کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو کافر قرار دے رہے ہیں۔‘‘