• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیاہ کار عورت اور اس کی سزا

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
واہ کیا بات ہے ؟؟؟ عمران بھائی کے یہاں اس فورم پر دیکھو ہمارے اھل حدیث بھائی شریف کو شریف کی ساتھ لڑا رھے ھیں
حضور الیاسی صاحب ہم شریف کو شریف سے لڑا نہیں رہے بلکہ آپ لڑا رہے ہیں اور الٹا الزام ہم پہ لگا رہے ہیں؟
ایسی ایسی حديثیں لاتے ھیں جو قرآن شریف کے متضاد ھو
آپ مجھے بتائیں کہ
1۔ قرآن قرآن کے متضاد ہوسکتا ہے یا نہیں ؟
2۔ صحیح حدیث صحیح حدیث کی متضاد ہوسکتی ہے یا نہیں؟
3۔ صحیح حدیث قرآن کے متضاد ہوسکتی ہے یا نہیں؟
ہاں یا ناں میں ان تین پوائنٹ کا جواب دینا
قرآن شریف کھتا ھے ھر زانی کو کوڑے مارو اور یہ برادران اسلام کھتے ھیں نہیں نہیں صرف غیر شادی شدہ کو مارو
ہٹ دھرمی اور بےشرمی کی بھی حد ہوتی ہے۔ آپ تو جناب حدود کراس کرچکے ہیں۔۔ اگر آپ کی بات مان لی جائے کہ ہر زانی کو کوڑے مارنے ہیں چاہے وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ تو پھر کیا قرآن کی کسی آیت کی تخصیص حدیث سے نہیں ہوسکتی ؟ شادی شدہ کو رجم کرنے کے کتنے سارے واقعات اسناد صحیحہ کے ساتھ جو نقل ہوئے ہیں کیا جن لوگوں نے ایسا کیا انہوں نے شرعی تعلیمات کے خلاف عمل کیا ؟
میں نے ان سے درخواست کی تھی کہ اس آیت کی تفسیر میں کوئی ایسی حدیث دکہادے جس میں لکھا ہو کہ یہ حکم غیر شادی شدہ کے بارے میں اور شادی شدہ کا حکم بعد میں آیگا لیکن ابھی تک جواب نہیں ملا
چل آپ ہمیں اس آیت سے یا کسی حدیث سے دکھادیں کہ اس آیت سے مراد ہر طرح کا زانی ہے۔چاہے وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ ؟۔۔۔یاد رکھنا لفظ کل سے آپ پہلے جان چھڑا چکے ہیں۔ اس لیے اب لفظ کل کی بات مت کرنا۔ بس قرآن کی آیت پیش کرنا یا اگر حدیث مانتے ہو تو حدیث پیش کرنا کہ اس آیت سے مراد ہر زانی ہے۔۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مولوی الیاسی صاحب آپ نے کہا تھا کہ شادی شدہ کو رجم کرنے والی روایات قرآن کے خلاف ہیں۔ اس لیے جو روایات قرآن کے خلاف ہونگی وہ قبول نہیں کی جائیں گی۔۔ اگر بھول گئے ہو تو پوسٹ نمبر157 پڑھ لو۔۔
قرآن پاک سورۃ البقرۃ
"فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ‌ الْمَسْجِدِ الْحَرَ‌امِ"(البقرة149)
پس اپنا منہ مسجد حرام کی طرف پھیر لیں۔
کیا اس آیت سے یا قرآن میں کسی اور جگہ یہ ثابت ہے کہ مسجد حرام کی طرف منہ کس وقت کیا جائے ؟ ۔ اگر اس آیت پر غور کیا جائے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ چلتے پھرتے اور بحالت سکون واقامت غرض کہ ہر حالت میں منہ قبلہ کی طرف رہنا چاہیے کیا اس گھتی کو قرآن سے سلجھایا جاسکتا ہے؟
حدیث میں آتا ہے کہ پاخانہ کرتے وقت منہ قبلہ کی طرف مت کرو
ایک طرف قرآن ہے اور دوسری طرف حدیث ہے ۔۔ قرآن کہتا ہے "فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ‌ الْمَسْجِدِ الْحَرَ‌امِ"(البقرة149) لیکن حدیث کہتی ہے کہ نہیں ایک ٹائم میں آپ نے قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا۔۔
تو جناب یہاں قرآن میں اور حدیث میں ٹکراؤ آگیا ہے۔۔ آپ کس کو لیں گے ؟ قرآن کو یا حدیث کو ؟
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
ہٹ دھرمی اور بےشرمی کی بھی حد ہوتی ہے۔ آپ تو جناب حدود کراس کرچکے ہیں۔۔ اگر آپ کی بات مان لی جائے کہ ہر زانی کو کوڑے مارنے ہیں چاہے وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ تو پھر کیا قرآن کی کسی آیت کی تخصیص حدیث سے نہیں ہوسکتی ؟ شادی شدہ کو رجم کرنے کے کتنے سارے واقعات اسناد صحیحہ کے ساتھ جو نقل ہوئے ہیں کیا جن لوگوں نے ایسا کیا انہوں نے شرعی تعلیمات کے خلاف عمل کیا ؟
جناب مولوی گڈ مسلم صاحب اللہ تعالی آپ کو نیک عمل کی توفیق عطاء فرماے آپ لوگ صرف رجم کی حدیثیں مانتے ہیں لیکن آپ کسی سے بھی پوچھو اخلاق حسنہ اور اچھی گفتگو کی متعلق بہت سارے ایسی صحیح احادیث موجود ہیں جس کا ایک لفظ بھی قرآن کی خلا ف نھیں
وہ بھی پڑھ لیجیے گا جواب کی بات یہ ہے تضاد کیلیے جو تیں صورتیں بتادی ہیں سب کا جواب نہیں میں ہیں اگر آپ کہیں قرآن یا احادیث صحیحہ غیر مخالفہ عن القرآن میں تضاد نظر
آجا ے تو اس کا حل آپ کو بتادینگے ان شاء اللہ میرا استدلال ابھی تک کل ہی ہیں
رجم کی متعلق جو احادیث ہے وہ مخالف عن القرآن کی علاوہ آپس میں متضاد بھی ہیں بہت سارے تضادات اس کی اندر موجود ہیں بوقت ضرورت آپ کو بتادونگا ان شاء اللہ
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
مری جوابی پوسٹ پڑھا کریں جناب مولوی گڈ مسلم صاحب
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
مولوی الیاسی صاحب آپ نے کہا تھا کہ شادی شدہ کو رجم کرنے والی روایات قرآن کے خلاف ہیں۔ اس لیے جو روایات قرآن کے خلاف ہونگی وہ قبول نہیں کی جائیں گی۔۔ اگر بھول گئے ہو تو پوسٹ نمبر157 پڑھ لو۔۔
قرآن پاک سورۃ البقرۃ
"فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ‌ الْمَسْجِدِ الْحَرَ‌امِ"(البقرة149)
پس اپنا منہ مسجد حرام کی طرف پھیر لیں۔
کیا اس آیت سے یا قرآن میں کسی اور جگہ یہ ثابت ہے کہ مسجد حرام کی طرف منہ کس وقت کیا جائے ؟ ۔ اگر اس آیت پر غور کیا جائے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ چلتے پھرتے اور بحالت سکون واقامت غرض کہ ہر حالت میں منہ قبلہ کی طرف رہنا چاہیے کیا اس گھتی کو قرآن سے سلجھایا جاسکتا ہے؟
حدیث میں آتا ہے کہ پاخانہ کرتے وقت منہ قبلہ کی طرف مت کرو
ایک طرف قرآن ہے اور دوسری طرف حدیث ہے ۔۔ قرآن کہتا ہے "فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ‌ الْمَسْجِدِ الْحَرَ‌امِ"(البقرة149) لیکن حدیث کہتی ہے کہ نہیں ایک ٹائم میں آپ نے قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا۔۔
تو جناب یہاں قرآن میں اور حدیث میں ٹکراؤ آگیا ہے۔۔ آپ کس کو لیں گے ؟ قرآن کو یا حدیث کو ؟
واہ واہ گڈ مسلم صاحب یہاں میں وہ الفاظ ہرگز نہیں بول سکتا جو آپ نے بولیں تھیں کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے وقولا لہ قولا لینا لعلہ یتذکر او یخشی
میرے بہت پیارے بھائی جان آپ پورے مضمون کو دیکھو آیت نمبر ١٤٢ سے یہ مضمون شروع ہوتا ہے
ماولھم عن قبلتھم اللتی کانو اعلیہا شروع سے مضمون قبلہ سے شروع ہے بات ہورھی ہے قبلہ کی ہر وقت منہ کرنے کی بات نھیں نماز میں منہ قبلہ کی طرف کرنا ہوتا ہے
قبلہ کا معنی دیکھو وھی الجھۃ التی یدیر لہا المسلمون وجوھھم فی الصلوۃ( الاصول والمعانی فی مفردات القرآن الکریم ) صفحہ ٤٦٥ للدکتور خالد صنادیقی
اس کی بعد دیکھو وما جعلنا القبلۃ اللتی کنت علیھا پہلی بھی قبلے کا مسئلہ تھا ابھی بھی قبلے کا مسئلہ ہیں
اس کی بعد دیکھیں فلنولینک قبلۃ ترضاہا پریشانی قبلے کی تو تھی ؟؟؟
ولکل وجھۃ ھو مولیھا ( قرآن مجید فرماتے ہیں کہ ھر قوم کیلیے ایک جھت ھوتا ہے تو کیا دنیا میں کوئی ایسی قوم ہے جن کا منہ ہر وقت قبلے کیطرف ہوتا ہے؟؟ دیکھیں کتنی زیادہ
قراین ہے قد نری تقلب وجھک فی السماء یہاں پریشانی قبلے کی تھی اور وماجعلنا القبلۃ اللتی کنت علیہا الا لنعلم الخ پہلی قبلے میں چوبیس گھنٹے منہ نھیں ھوتا تھا قبلے کی طرف اگر آپ
ومن حیث خرجت سے چوبیس گھنٹے لوگے تو ان آیات کیساتھ کیا کروگے؟؟؟؟
اب اپنی بات پر سوچیں بردار کیسے سوال کرتے ہو آپ ؟؟؟؟ بہت پیارے بہائی ذرا قرآن مجید کا مطالعہ کیا کرو یہ اللہ تعالی کی کتاب ہے اسی سے محبت کرو اسی کو بار بار پڑھا کرو سارے مسئلے حل ہوجاینگے
جمیع العلم فی القرآن لکن -- تقاصر عنہ افہام الرجال

اور ایک اور بات حضرت علی نے جو فرمایا کہ فرض کی رو شادی شدہ زانی کو کوڑے لگاے آپ کوئی حدیث بتادے کہ یہ الزانیۃ والا آیت غیر شادی شدہ کیلیے ہیں ؟؟؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جناب مولوی گڈ مسلم صاحب اللہ تعالی آپ کو نیک عمل کی توفیق عطاء فرماے
آمین ثم آمین
آپ لوگ صرف رجم کی حدیثیں مانتے ہیں
ہم صرف رجم کی نہیں مانتے، بلکہ ہم ہر صحیح حدیث مانتے ہیں۔۔۔ جہاں بظاہر قرآن اور صحیح احادیث میں کوئی ٹکراؤ والی بات نظر بھی آتی ہے تو اپنے دماغ کا علاج کرواتے ہیں۔۔ صحیح حدیث کا انکار نہیں کرتے۔ کیونکہ ہم میں اتنی جرات نہیں کہ ہم فرمان رسولﷺ کا انکار کرسکیں۔
لیکن آپ کسی سے بھی پوچھو اخلاق حسنہ اور اچھی گفتگو کی متعلق بہت سارے ایسی صحیح احادیث موجود ہیں جس کا ایک لفظ بھی قرآن کی خلا ف نھیں وہ بھی پڑھ لیجیے گا
اسی پیرائے کو ایک منٹ کےلیے ذرا اپنی طرف بھی موڑ کر دیکھ لیں۔ لما تقولون مالا تفعلون سے بچ جائیں گے۔۔۔
جواب کی بات یہ ہے تضاد کیلیے جو تیں صورتیں بتادی ہیں سب کا جواب نہیں میں ہیں
میں نے پوچھا تھا
1۔ قرآن قرآن کے متضاد ہوسکتا ہے یا نہیں ؟
2۔ صحیح حدیث صحیح حدیث کی متضاد ہوسکتی ہے یا نہیں؟
3۔ صحیح حدیث قرآن کے متضاد ہوسکتی ہے یا نہیں؟
آپ نے جواب نہیں میں دیا۔ اور اب اپنی اس بات پر قائم بھی رہنا۔ ہماری بات اب تیسری بات پر ہوگی۔ ان شاءاللہ کہ 3۔ صحیح حدیث قرآن کے متضاد ہوسکتی ہے یا نہیں؟ اب آپ مجھے بتائیں کہ رجم والی احادیث کو آپ صحیح مانتے ہیں یا نہیں ؟ ( اب یہ مت کہنا شروع کردینا کہ قرآن کے خلاف ہیں۔اس لیے میں نہیں مانتا۔۔۔ فی الحال ان احادیث کے صحیح اور غیر صحیح پر بات ہوگی۔ محدثین، ناقدین اور جارحین کے دلائل کی روشنی میں ) کیونکہ آپ نے خود اصول بتا دیا کہ صحیح حدیث قرآن کے خلاف نہیں ہوسکتی۔۔ اور ساتھ یہ بھی کہے جارہے ہیں کہ رجم والی احادیث قرآن کے خلاف ہیں۔۔۔ اس لیے پہلے یہ ثابت کریں کہ رجم والی احادیث غیر صحیح ہیں۔۔
اگر آپ کہیں قرآن یا احادیث صحیحہ غیر مخالفہ عن القرآن میں تضاد نظر آجا ے تو اس کا حل آپ کو بتادینگے ان شاء اللہ
لطیفہ۔
مجھے تو آپ پہنچی ہوئی سرکار لگتے ہیں۔ ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ قرآن یا احادیث صحیحہ ۔۔یعنی آپ کا مطلب کہ قرآن بھی صحیح اور غیر صحیح ہوسکتا ہے۔؟۔۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔۔دوسری طرف کہہ رہے ہیں غیر مخالفہ ۔۔۔ جناب جب غیر مخالفہ ہوگا تو پھر تضاد کہاں ہوگا؟۔۔ کیا آپ ایسی مثال پیش کرسکتے ہیں جو غیر مخالفہ بھی ہو اور تضاد بھی ہو۔۔۔
میرا استدلال ابھی تک کل ہی ہیں
اوکے ٹھیک ہے آپ اس عبارت کاترجمہ کریں
الزانية والزاني فاجلدوا واحد منهما مائة جلدة
رجم کی متعلق جو احادیث ہے وہ مخالف عن القرآن کی علاوہ آپس میں متضاد بھی ہیں بہت سارے تضادات اس کی اندر موجود ہیں بوقت ضرورت آپ کو بتادونگا ان شاء اللہ
کس طرح مخالف عن القرآن ہیں اور کس طرح تضادات ہیں۔۔ پتہ چل جائے گا۔۔

آپ نے میری دو باتوں کاجواب دینا ہے۔۔
1۔ رجم والی احادیث کے صحت وضعف پہ ۔۔۔(کیونکہ آپ خود کہہ چکے ہیں کہ صحیح حدیث قرآن کے خلاف نہیں ہوتی۔۔تو اس کا مطلب ہے کہ رجم والی احادیث صحیح نہیں ہیں)
2۔ جس عبارت کا آپ سے ترجمہ مانگا ہے۔ آپ اس عبارت کا ترجمہ کریں گے۔
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
جناب گڈ مسلم صاحب میں صھیح حدیث کہتا ہی اسی کو ہوں جو قرآن کی خلاف نہ ہو سند مند کو آپ اپنی پاس ہی رکھو تو اچھا ہے
اور رجم والی حدیث اس تعریف پر پورا نھیں اترتا
آیت کا ترجمہ زنا کار عورت اور زناکار مرد پس مارو ہر ایک کو ان دونوںمیں سے سو کوڑے
دونوں سوالات کا جواب دیدیا اب آگے صرف پواینٹ تو پواینٹ بات کرو میرے بھائی جان گڈ مسلم صاحب
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
جناب گڈ مسلم صاحب میں صھیح حدیث کہتا ہی اسی کو ہوں جو قرآن کی خلاف نہ ہو سند مند
جناب اب آپ سے صحیح آیت کا مطالبہ ہے قرآن میں ہے جنتیوں کے کنگن سونے کے ہوں گے الدھر ٢١
اور دوسری آیت میں ہے جنتیوں کے کنگن چاندی کے ہوں گے الکہف ٣١ آپ سے یہ مطالبہ ہے کہ بتا ئیں کہ کون سی آیت صحیح ہے کون سی غلط ہے اپنے اصول کے مطابق ۔ بھاگنا نہیں ۔
 
Top