• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فلسفی صوفی اور اسلامی صوفی

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
ایک پوسٹ پیچھے تک تو ملحد صوفی پر بات ہو رہی تھی۔ اب آپ نے اسلامی تصوف کی بات چھیڑ دی۔ اور خود ہی وعدہ بھی کر لیا کہ میں آپ کو ماخذ بھی بتاؤں گا۔
اور خود ہی لکھ دیا کہ جو بات ہو رہی ہے اس کو کلیر کریں۔
میں نے بھی تو آپ سے یہی پوچھا ہے جو آپ پر ادھار ہے کہ تصوف کے ماخذ کیا کیا ہیں۔ یہ بتا دیں۔ یہ تو بہت دیر پہلے کے سوالات ہیں۔ اور دو دو دفعہ لکھے جا چکے ہیں جن سے آپ نے اب تک چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے۔
جب آپ یہ بتا دیں گے تو ہم بھی اگلی بات آپ کو بتا دیں گے۔
میں نے نہیں کہہ رہا ہوں ابن تیمیہ کہہ رہے ہیں اور ایک اہلحدیث مترجم ہینڈنگ دے کر کہہ رہا ہے کہ اسلامی صوفی
آپ مجھے بتا دے اسلامی تصوف کیا ہے؟ ابن عربی ؒ تو ملحد ٹھہرے مگر اسلامی صوفی کون ہیں؟ نیز یہ بھی بتا دے کہ صوفیا اہلحدیث اسلامی صوفی ہیں یا ملحد؟
میں آپکو ماخذ بھی بتاوںگا پہلے جو بات ہو رہی اسکو کلیر کریں۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
ایک پوسٹ پیچھے تک تو ملحد صوفی پر بات ہو رہی تھی۔ اب آپ نے اسلامی تصوف کی بات چھیڑ دی۔ اور خود ہی وعدہ بھی کر لیا کہ میں آپ کو ماخذ بھی بتاؤں گا۔
اور خود ہی لکھ دیا کہ جو بات ہو رہی ہے اس کو کلیر کریں۔
میں نے بھی تو آپ سے یہی پوچھا ہے جو آپ پر ادھار ہے کہ تصوف کے ماخذ کیا کیا ہیں۔ یہ بتا دیں۔ یہ تو بہت دیر پہلے کے سوالات ہیں۔ اور دو دو دفعہ لکھے جا چکے ہیں جن سے آپ نے اب تک چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے۔
جب آپ یہ بتا دیں گے تو ہم بھی اگلی بات آپ کو بتا دیں گے۔
میرے بھائی آپ ایک ناقد کی حثیت سے سامنے آئے ہیں،اگر آپکو یہ بھی معلوم نہیں کہ تصوف کیا ہے ؟ تو آپ کس لئے تصوف پر اپنی رائے قائم کر رہے ہیں؟اور پھر سلف و حلف کی رائے حتی کہ ابن تیمیہ ؒ کی رائے کو بھی مسترد کر رہئے کہ تصوف اسلامی نہیں ہو سکتا ،اور دوسری طرف آپکو یہ بھی پتا نہیں کہ تصوف کیا ہے؟
آپ پہلے یہتو تسلیم کریں کہ آپ تصوف کے متعلق کچھ نہیں جانتے ،پھر اگلی بات ہو گی ،یا پھر جانتے ہیں تو جو سوال میں نے اٹھائے انکے جواب دیجئے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
میں نے نہیں کہہ رہا ہوں ابن تیمیہ کہہ رہے ہیں اور ایک اہلحدیث مترجم ہینڈنگ دے کر کہہ رہا ہے کہ اسلامی صوفی
عقیل بھائی۔ مترجم نے تو یہ بھی سرخیاں دی ہیں۔
خاتم النبیین اور خاتم الاولیاء
فرشتے خیالی مخلوق یا حقیقی؟
تو کیا اب آپ یہ سمجھیں گے کہ شیخ ابن تیمیہ کے نزدیک خاتم الاولیاء کی اصطلاح درست ہے اور فرشتے خیالی مخلوق ہیں؟

باقی بات رہی لفظ "اسلامی صوفی" کی تو لفظ اسلامی تو دور کی بات ہے لفظ "صوفی" بعد کی ایجاد ہے۔ اور شیخ ابن تیمیہ کی تحقیق کے مطابق
صوفیا کا نام صوف (اون) کے لباس کی طرف منسوب ہے اور یہی صحیح بات ہے۔
یعنی جو اون کا لباس پہنے گا وہ صوفی ہوگا۔
شیخ ابن تیمیہ نے بیان کیا ہے کہ
سلف صالحین اہلِ دین و علم کو قراء کہا کرتے تھے چنانچہ علماء اور عبادت گذار لوگ اسی جماعت میں داخل ہیں
یعنی اہلِ دین و علم، علماء اور عبادت گذار لوگوں کو "قراء " کہا جاتا تھا ناکہ "صوفی"
حوالہ:-صوفی کی وجہ تسمیہ
آپ مجھے بتا دے اسلامی تصوف کیا ہے؟
اسلامی تصوف کا دعویٰ آپکا ہے اس لیے دلیل بھی آپ کے ذمہ ہے۔ قرآن و سنت سے ثابت کریں کہ اسلامی تصوف بھی کوئی چیز ہے۔
ابن عربی ؒ تو ملحد ٹھہرے
لاشک ولا ریب
اسلامی صوفی کون ہیں؟
صوفی کا لفظ کتاب و سنت سے ثابت کریں پھر پتا چلے گا۔
نیز یہ بھی بتا دے کہ صوفیا اہلحدیث اسلامی صوفی ہیں یا ملحد؟
اسلامی صوفی کی اصطلاح ہی ثابت نہیں تو کیا بتائیں؟
میں آپکو ماخذ بھی بتاوںگا
انتظار رہے گا۔
پہلے جو بات ہو رہی اسکو کلیر کریں۔
الحمد للہ۔ واضح کردیا۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
محمد نعیم یونس, post: 90088, member: 3313"]عقیل بھائی۔ مترجم نے تو یہ بھی سرخیاں دی ہیں۔
خاتم النبیین اور خاتم الاولیاء
فرشتے خیالی مخلوق یا حقیقی؟
تو کیا اب آپ یہ سمجھیں گے کہ شیخ ابن تیمیہ کے نزدیک خاتم الاولیاء کی اصطلاح درست ہے اور فرشتے خیالی مخلوق ہیں؟
محترم نعیم یونس صاحب آپ ماشا اللہ کافی محنتی آدمی ہیں اور بڑی محنت سے یہ کتب لکھ رہے ہیں،اللہ آپکو اسکے اجر سے نوازے۔
آپ نے تصوف کے مسلئہ پر دو تین جگہ کچھ بات کی ،میں یہ چاہتا تھا کہ آپ جس فیلڈ میں کام کر رہئے ہیں ،اسی میں کام کرتے رہئے تو اچھا ہے مگر آپ کی بار بار مداخلت پر کچھ کہنا ہی پڑے گا۔
محترم ! اپکے اعتراضات سے محسوس ہوتا آپ تصوف کیساتھ ساتھ بات سمجھنے کی صلاحیت سے بھی کمزور ہیں یا پھر تصوف کی دشمنی میں صم،بکم،عمیکے درجہ پر پہنچ چکے ہیں ،اولیا اللہ سے ویر انسان کی صلاحیتوں کو ختم کر دیتا ہے ،اسلئے اکثر منکرین تصوف کی کتب پڑھ کر معلوم ہو تا کہ یہ کسی پاگل اور مجنون کی لکھی ہوئی ہیں۔
خاتم النبیین اور خاتم الاولیاء اور فرشتوں کے مسلئہ میں جو حق وہ ابن تیمیہؒ نے بتا دیا ہے۔
بالکل اسی طرح جب صوفی کی باری آئی تو اسلامی صوفی یعنی سچا صوفی اور جھوٹا صوفی یعنی ملحد صوفی کی حثیت سے سامنے آیا
باقی بات رہی لفظ "اسلامی صوفی" کی تو لفظ اسلامی تو دور کی بات ہے لفظ "صوفی" بعد کی ایجاد ہے۔
اس پہلے تو آپ فرما چکے ہیں
لفظ صوفی پر ہی اعتراض نہیں بلکہ صوفی ازم کی اکثر و بیشتر اصطلاحات ، نظریات اور خود ساختہ اوراد پر بھی شیخ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے بہترین رد کیا ہے۔ الحمد للہ۔ کتاب الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا مطالعہ مفید رہے گا۔ ان شاء اللہ
یعنی آپکو لفط صوفی پر اعتراض نہیں ۔بلکہ اصطلاحات پر ہے ،مگر ابھی صوفی لفظ پر آپکو اعتراض ہے ،یہ آپکی دورخی سمجھ سے بالاتر ہے۔
اور شیخ ابن تیمیہ کی تحقیق کے مطابق

یعنی جو اون کا لباس پہنے گا وہ صوفی ہوگا۔
شیخ ابن تیمیہ نے بیان کیا ہے کہ

یعنی اہلِ دین و علم، علماء اور عبادت گذار لوگوں کو "قراء " کہا جاتا تھا ناکہ "صوفی"
حوالہ:-صوفی کی وجہ تسم
محترم ابن تیمیہ کے اس اقتباس پر غور فرمائیں:۔

صوفی کی وجہ تسمیہ
سلف صالحین اہلِ دین و علم کو قراء کہا کرتے تھے چنانچہ علماء اور عبادت گذار لوگ اسی جماعت میں داخل ہیں۔ بعد میں صوفیا اور فقرا کا نام پیدا ہوگیا تھا اور صوفیا کا نام صوف (اون) کے لباس کی طرف منسوب ہے اور یہی صحیح بات ہے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے فقہاء کی برگزیدگی کی طرف اشارہ ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ نام صوفۃ الفقہاء کی طرف منسوب ہے اور یہ بھی کہا گیا کہ یہ نام صوفہ بن مربن ادّبن طابخۃ کی طرف منسوب ہے جو کہ عرب کا ایک قبیلہ ہے جو کہ عبادت گذاری میں مشہور تھا۔نیز کہا گیا ہے کہ صوفی کا نام اصحاب ِ صُفہّ کی طرف منسوب ہے۔بعض کہتے ہیں کہ صفا کی طرف منسوب ہے بعض کہتے ہیں کہ صفوۃ کی طرف منسوب ہے۔بعض کہتے ہیں کہ اللہ کے سامنے پہلی صف میں کھڑا ہونے کی طرف اشارہ ہے اور یہ قول ضعیف ہیں کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو صفی یا صفائی یا صفوی وغیرہ کہا جاتا اور صوفی نہ کہا جاتا اور فقرا کے نام کا اطلاق اہلِ سلوک پر بھی ہونے لگا اور یہ جدید اصطلاح ہے۔
سلف صالحین اہلِ دین و علم کو قراء کہا کرتے تھے چنانچہ علماء اور عبادت گذار لوگ اسی جماعت میں داخل ہیں۔
یعنی بقول ابن تیمیہؒ اہلِ دین و علم،علماء اور عبادت گذار لوگوں کو قرا کہا جاتا تھا۔
بعد میں صوفیا اور فقرا کا نام پیدا ہوگیا تھا اور صوفیا کا نام صوف (اون) کے لباس کی طرف منسوب ہے اور یہی صحیح بات ہے۔
یعنی قرا کے نام کے متبادل صوفیا اور فقرا نام آ گئے۔ صوفیا اون کی وجہ سے ہے۔ایک اور مزید جو نئی بقول ابن تیمیہ اصطلاح آئی
اور فقرا کے نام کا اطلاق اہلِ سلوک پر بھی ہونے لگا اور یہ جدید اصطلاح ہے۔
یعنی اہل سلوک اور فقرا ایک ہیں ،مگر ہو سکتا ہے کہ آپکو میری بات ابھی بھی نہ سمجھ آئی ہو ،چلو ابن تیمیہ کی مزید کتب سے مدد لیتے کہ آیا بن تیمیہ لفظ تصوف یا صوفی پر کیا فرماتے ہیں:۔کیونکہ آپکا اعتراض ہے کہ
صوفی کا لفظ کتاب و سنت سے ثابت کریں پھر پتا چلے گا۔
چلو پہلے ابن تیمیہ ؒ سے پوچھ لیتے ہیں کہ آپ نزدیک لفظ صوفی یا تصوف کی شرعی حثیت کیا ہے؟


اگر ابھی بھی آپکی تسلی نہیں ہوئی تو مزید دیکھ لیتے ہیں کہ ابن تیمیہ کیا فرماتے ہیں:۔

غور کیجئے کہ

تحقیق یہ دونوں لفظوں سے یہی معنی مراد ہیں جو محمود ،صدیق ،ولی یا صالح وغیرہ کے الفاظ کتاب وسنت میں وارد ہیں
ابن تیمیہؒ کا تصوف پر ایک ارشاد گرامی ان لوگوں کے نام پر جو افراط وتفریط کا شکار ہیں۔​
آپ فرماتے ہیں​
" ترجمعہ :۔ یعنی ایک جماعت نے مطلق صوفیاء اور تصوف کی برائی کی ہے ،اور انکے بارے میں کہا ہے کہ یہ بدعتیوں کا طبقہ ہے جو اہل سنت سے خارج ہے،اور ایک جماعت نے صوفیاء کے بارے میں غلو سے کام لیا ہے اور انبیاء علیہ اسلام کے بعد انکو سب سے افضل قرار دیا ہے اور یہ دونوں باتیں مذموم ہیں
درست بات یہ ہے کہ صوفیاء اللہ کی اطاعت کے مسلئہ میں مجتہد ہیں،جیسے دوسرے اہل اطاعت اجتہاد کرنے والے ہوتے ہیں اسلیئے صوفیاء میں مقربین اور سابقین کا درجہ حاصل کرنے والے بھی ہیں،اور ان میں مقتصدین کا بھی طبقہ ہے جو اہل یمین میں سے ہیں
اور اس طبقہ صوفیاء میں سے بعض ظالم اور اپنے رب کے نافرمان بھی ہیں۔​
( فتاوٰی ابن تیمیہ جلد11 صفحہ 18 بحوالہ کیا ابن تیمیہ علماء اہلسنت میں سے ہیں صحفہ 12)​
میرے خیال میں منکرین تصوف ابن تیمیہؒ کے اس قول کی روشنی میں اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھ سکتے ہیں کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔
اسلامی تصوف کا دعویٰ آپکا ہے اس لیے دلیل بھی آپ کے ذمہ ہے۔ قرآن و سنت سے ثابت کریں کہ اسلامی تصوف بھی کوئی چیز ہے
مین ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ اسلامی تصوف ہے ،اور یہی بات ابن تیمیہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اسلامی تصوف ہے مگر مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ آپ ایک بات کو جانتے ہی نہیں تو اس مداخلت کیوں د یتے ہیں ،کیا آپ تنا بھی نہیں جانتے:۔
وَلاَ تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ
میرے بھائی اللہ کا خوف کرو ،اس طرح نہ اپنا وقت برباد کرو اور نہ ہی دوسروں کو بلا وجہ دین سے خارج کرو،کسی بھی مسلئہ پر بات کرنے سے پہلے اسکے مسلئہ کے تمام پہلو کو جاننا بہت ضروری ہے۔
امید ہے کہ میری ان گذارشات سے آپ بات کو اچھی طرح سمجھ چکے ہونگے،یاد کسی بات کو جاننا اور بات ہے اور اعتراض کرنا اور بات ہے۔اللہ ہم کو صیح دین کی سمجھ عطا فرمائیں
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
محترم ! اپکے اعتراضات سے محسوس ہوتا آپ تصوف کیساتھ ساتھ بات سمجھنے کی صلاحیت سے بھی کمزور ہیں یا پھر تصوف کی دشمنی میں صم،بکم،عمی کے درجہ پر پہنچ چکے ہیں ،اولیا اللہ سے ویر انسان کی صلاحیتوں کو ختم کر دیتا ہے ،اسلئے اکثر منکرین تصوف کی کتب پڑھ کر معلوم ہو تا کہ یہ کسی پاگل اور مجنون کی لکھی ہوئی ہیں۔
مندرجہ بالا عبارت اہل عقل یا کسی انسان کی تحریر ہے؟؟
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
مندرجہ بالا عبارت اہل عقل یا کسی انسان کی تحریر ہے؟؟
جب صوفیا کو ملحد ،جائل گمراہ ،بدعتی اور مشرک کہا جاتا ہے تو اس وقت آپکو آپکو کیوں یاد نہیں آتا۔۔۔۔
مندرجہ بالا عبارت اہل عقل یا کسی انسان کی تحریر ہے؟؟
ابھی ابن تیمیہ پر بھی فتوی دو؟
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
ابھی ابن تیمیہ پر بھی فتوی دو؟
جو چیز یا کام اپنے لئے پسند ہووہی دوسروں کے لئے پسند کرنا اچھی عادت ہے
محترم ! اپکے اعتراضات سے محسوس ہوتا آپ تصوف کیساتھ ساتھ بات سمجھنے کی صلاحیت سے بھی کمزور ہیں یا پھر تصوف کی دشمنی میں صم،بکم،عمی کے درجہ پر پہنچ چکے ہیں، اولیا اللہ سے ویر انسان کی صلاحیتوں کو ختم کر دیتا ہے ،اسلئے اکثر منکرین تصوف کی کتب پڑھ کر معلوم ہو تا کہ یہ کسی پاگل اور مجنون کی لکھی ہوئی ہیں۔
لیکن

گدھے کے سر پر سینگ نہ ہونے سے وہ انسان نہیں بن جاتا۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
جو چیز یا کام اپنے لئے پسند ہووہی دوسروں کے لئے پسند کرنا اچھی عادت ہے


لیکن

گدھے کے سر پر سینگ نہ ہونے سے وہ انسان نہیں بن جاتا۔
محترم آصف مغل صاحب ! اگر میں آپکی ان باتوں کا ترکی بہ ترکی جواب دینا شروع کیا تو معاملہ مزید بگڑے گا،اسلئے آپ سے گذارش یہی ہے کہ ذرا اب بتا دے کہ ابن تیمیہ جو حوالجات نمبر ۲۴ پر میں نے لگائے ہیں ،ان سے تو صاف اسلامی تصوف ظاہر ہو رہا ہے ۔
آپ تو ہر پوسٹ میں دخل اندازی دے رہے تھے ،اور اب تو صرف چند حوالے رکھے ہیں تو کوئی جواب بن نہ پڑا تو لگے موضوع سے ہٹ کر لگے ا عتراض کرنے۔اگر آپ کے پاس کوئی دلیل ہے تو بات کرو ،ورنہ وقت ضائع نہ کرو۔
جو چیز یا کام اپنے لئے پسند ہووہی دوسروں کے لئے پسند کرنا اچھی عادت ہے
صوفیا کو جب بدعتی،مشرک آپ لکھتے ہیں تو وہا ں یہ فا رمولا کیوں بھول جاتا ہے۔
! اپ
کے اعتراضات سے محسوس ہوتا آپ تصوف کیساتھ ساتھ بات سمجھنے کی صلاحیت سے بھی کمزور ہیں یا پھر تصوف کی دشمنی میں صم،بکم،عمی کے درجہ پر پہنچ چکے ہیں، اولیا اللہ سے ویر انسان کی صلاحیتوں کو ختم کر دیتا ہے ،اسلئے اکثر منکرین تصوف کی کتب پڑھ کر معلوم ہو تا کہ یہ کسی پاگل اور مجنون کی لکھی ہوئی ہیں۔
آپکو درج بالا تحریر پر بڑا اختلاف ہے اور بار بار اصل بات چھوڑ کر اسکو کرید رہے ہو۔
تصوف اسلامی کو بدعتی کہنے والا صرف اور صرف کوئی پاگل مجنون ہی ہو سکتا ہے۔ اہل اللہ کی دشمنی گمراہی و ضلالت ہے۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
پہلےتوعقیل کی بیان کردہ تصوف کی تعریف پڑھیے:

السلام علیکم مجھے معاف کرنا میں فورم کا استعمال نہیں جانتا تھا وہ لنک بھی غلط لکھ دیا ہے۔
اب اصل بات کی طرف آتا ہوں،تصوف کیا ہے؟کیلانی صاحب اور دیگر احباب نے جوتصوف پر تنقید کی ہے،افسوس کے انہوں نے اہلحدیث کا نقطہ نظر پیش کیا ہے،ورنہ امت میں بڑے بڑے قابل لوگ اس شعبے کے اندر گزرےہیں۔انشاٰءاللہ میں تاریخ تصوف پر بھی بات کروں گا۔فلحال اس پر بات کرتے ہیں کہ تصوف ہے کیا؟
تصوف دین کی روح ہے،شریعت اور طریقت الگ الگ نہیں ہیں بلکہ تصوف نام ہےشریعت کے عقائد و اعمال پر دل کی گہرائی سے عمل کرنےکااور یہ قران کے لفظ تزکیہ کا ترجمعہ ہے ۔جیسے صلوتہ کو فارسی میں نماز،اور ایسے ہی یزکیھم کا ترجمعہ تصوف کیا گیا ہے۔
اور دونوں ہم معنی ہیں تصوف قال کا نہیں بلکہ حال کا نام ہےاس پر مزید اآپ اس ویڈیو دیکھ لیں مزید جو اشکال ہوں گے تحریری پیش کروں گاTasawwuf o Tazkia e Nafs by Ameer Muhammad Akram Awan - YouTubeاس میں تصوف کیا ہے اور مقصد کیا ہے،اگر اس کو اختیار کر کے سمجھا جائے تو صیح سمجھا یا جا سکتا ہے ،کیونکہ یہ ساری کفیات ہیں۔اور اسکا تعلق برکاتِ نبوت سے ہے۔
عقیل نے لکھا: میں فضول بحث نہیں کرتا:

میرےدوست ایک بات آپ پر میں واضح کر دوں کہ میں فضول بحث سے اجتناب کرتا ہوں میں خود طالب علم ہوں اورالخمد للہ تصوف کو کسی حد تک سمجھتا بھی ہوں ،میں آپ کو بتاوں کہ تصوف کے جتنے بھی ناقد ہیں انہوں نے بڑا ظلم کیا ہے اور وہ یہ ہے کہ انہوں نے کتابیں لکھتے وقت اصل اور نقل دونوں جمع کر دی ہیں۔مثلا میں ایک کتاب لکھوں اور اس میں لکھوں کہ مولوی بڑے گمراہ ہیں ،احمد رضا حاضر ناطر مانتیں ہیں،اور اہل حدیث انکار کرتے ہیں ،اور فقی اختلاف یہ ہیں،پھر کہ دوں کہ سب گمراہ ہیں تو آپ کا کیا خیال ہے کہ ایسا کہنا صیح ہو گا، بس یہی ظلم ان لوگوں نے کیا ہے، اللہ کا تو حکم ہے کہ
: حق کو باطل کے ساتھ مت ملائو؛
مگر ان لوگوں نے ایسا کیا ہے اور لوگوں تصوف کی حقیقت سے دور کرنے کی سعی کی ہے،آپ اگر تصوف کو صیح معنوں میں سمجھنا چاہتے ہیں تو بجاے بحثوں میں الجھنے کے آپ کثرت زکر شروع کر دے کیونکہ تصوف کا حصول کژت زکر ہے،تب بات سمجھنا بھی آسان ہو گی،اور سمجھانا بھی،ورنہ ان بحثوں میں عمر برباد کر دو گے،پھر یہ موضعوع جتنا وسیع یےاتنا لطیف بھی ہے،اس کا تعلق کفیات سے ہے،اور کفییات کو سمجھانا مشکل ہے،جیسے آپ سمجھانا شروع کردے کہ میٹھا ایسا ہوتا ہے، ایسا ہوتا ہے،تو اس کو سمجھ نہیں آئے گی ،اگر آپ بجائے باتوں کے اسے ایک چمچ میٹھا کھلا دے وہ فوری سمجھ جائے گا۔ایسے ہی کفیات جب تک طاری نہ ہوں اس وقت تک سمجھنا مشکل ہے کیو نکہ
دو عالم سے بیگانہ کرتی ہے دل کو، عجب چیز ہے لذتِ آشنائی
اللہ کے ذکر کے اندر بڑی لذت ہے،ذکر کی لذت اس وقت تک سمجھ نہیں آتی جب تک ذکر دوام نصیب نہ ہو،اور ذکر دوام کے لیے تبتل ضروری ہے،جس کا حکم سورہ مزمل میں موجود ہے
دوسرا یہ آپ کن چکروں میں پڑ گئے ہیں کہ تصوف فلاں زبان کا ہے اور فلاں کا نہیں،کتنے الفاظ ہیں جو عربی اور فارسی دونوں میں بولے جاتے ہیں،میں نے یہ نہیں کہاں کہ یہ فارسی کا ہےیا عربی کا ہے،البتہ لفظِ تصوف اہلِ فارس نے استّمال کیا ہے،پھرہمیں اس بات غرض نہیں کہ تصوف کون سی زبان کا لفظ ہے اور پہلے صوفی کون تھے؟اس موضوع پر مختلف لوگوں نے مختلف خیالات پیش کیے ہیں،جو آپ کسی بھی تصوف کی کتاب سے دیکھ سکتے ہیں،جیسے رسالہ قشریہ وغیرہ۔
گو اس بات پر بڑی جرح کی گئ ہے،لیکن فضول ہے اصل میں دیکھنا یہ ہے کہ تصوف کیا ہے؟اور اس کا حصول اور مقصد کیا ہے،
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم امام النبیاء ہیں اور آپ کے القاب بہت ارفع و عالی ہیں ،جو آپ کو اللہ نے عطاکیے ہیں ،آپ کے نام کے ساتھ مفسر،محدث،صوفی، مولوی،زیب نہیں دیتے،بلکہ ان سب علوم کے سوتے آپ کے قلبِ اطہر سے پوٹھتے ہیں۔ اس لیےآپ نبی اکرم وسلم کو مولوی کہنے کےبجائے ان الفاظ ان القاب سے بات کریں جس سے آپکو قران نے نوازا ہے
آپ نے لفظِ طریقت ،تصوف پر صریح دلیل مانگی ہے،میں کہتا ہوں کہ لفظ۔ مولوی،نماز،روزہ وغیرہ کی دلیل قران سے پیش کریں،
میرے بھائی تعبرات پر صریح دلیل نہیں مانگی جاتی ،اگر ہر بات پر دلیل صریح چاہیے توفرائض کے بعد واجبات کیوں شمار کرتیں ہیں،اگر واجب پر دلیلِ صریح ہےتوپھر واجب کہاں سے رہا؟پھر اسے بھی فرض ہونا چاہیے تھا۔
اصل میں میں نے اصل موضعوں پر کرنی تھی مگر آپ کے سوالوں پر کیچھ کہنا پڑھ گیا۔
آپ نے فرمایا ہے کہ قران کی کوئی ایت پیش کر دے، آپ قران پڑھنا شروع کر دے زکر کے حکم میں بہت آیات ملیں گی،اگر نہ ملی تو بنانا،جو بات عرف عام میں موجود ہےاور اس پر اختلاف نہیں ہے۔اس پر دلیل لکھنے کی ضرورت نہیں،جیسے زکر کی بات ہو رہی ہے۔
آپ ہی اپنی پوسٹوں پر غورفرمائیں
ہم عرض کریں گے تو شکایت ہو گی
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
محترم نعیم یونس صاحب آپ ماشا اللہ کافی محنتی آدمی ہیں اور بڑی محنت سے یہ کتب لکھ رہے ہیں،اللہ آپکو اسکے اجر سے نوازے۔
آمین۔ جزاک اللہ خیرا۔
آپ نے تصوف کے مسلئہ پر دو تین جگہ کچھ بات کی ،میں یہ چاہتا تھا کہ آپ جس فیلڈ میں کام کر رہئے ہیں ،اسی میں کام کرتے رہئے تو اچھا ہے مگر آپ کی بار بار مداخلت پر کچھ کہنا ہی پڑے گا۔
مداخلت میں نے نہیں کی۔ غور سے دیکھیں یہ مراسلہ کس نے شروع کیا تھا۔ اور مداخلت کون کر رہا ہے۔
محترم ! اپکے اعتراضات سے محسوس ہوتا آپ تصوف کیساتھ ساتھ بات سمجھنے کی صلاحیت سے بھی کمزور ہیں یا پھر تصوف کی دشمنی میں صم،بکم،عمیکے درجہ پر پہنچ چکے ہیں ،اولیا اللہ سے ویر انسان کی صلاحیتوں کو ختم کر دیتا ہے ،اسلئے اکثر منکرین تصوف کی کتب پڑھ کر معلوم ہو تا کہ یہ کسی پاگل اور مجنون کی لکھی ہوئی ہیں۔
محترم ! آپکی بار بار مداخلت اور اعتراضات سے محسوس ہوتا ہے کہ آپ نے تصوف کو دین کا حصہ بنا لیا ہے اور بدعت کو سمجھنے کی بھی صلاحیت نہیں رکھتے یا پھر تصوف کی محبت میں صم، بکم، عمی کے درجہ پر پہنچ چکے ہیں۔ بدعات سے محبت انسان کی صلاحیتوں کو ختم کردیتی ہے ،اس لیے صوفیوں کی کتبِ تصوف پڑھ کر معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی پاگل اور مجذوب کی لکھی ہوئی ہیں۔ یا پھر یوں لگتا ہے کہ آپ نے علما ء اور صوفیاء کو اپنا رب بنا لیا ہے۔ اس لیے کہ آپ علماء اور صوفیاء کے اعمال و اقوال ، قرآن و سنت پر پیش نہیں کرتے۔ بلکہ انہی اقوال و اعمال پر تکیہ کرلیا ہے۔
کئی بار کہنے کے باوجود ، آپ نے قرآن و سنت سے کوئی دلیل مہیا نہیں کی۔
خاتم النبیین اور خاتم الاولیاء اور فرشتوں کے مسلئہ میں جو حق وہ ابن تیمیہؒ نے بتا دیا ہے۔
بالکل اسی طرح جب صوفی کی باری آئی تو اسلامی صوفی یعنی سچا صوفی اور جھوٹا صوفی یعنی ملحد صوفی کی حثیت سے سامنے آیا
اس پہلے تو آپ فرما چکے ہیں
یعنی آپکو لفط صوفی پر اعتراض نہیں ۔بلکہ اصطلاحات پر ہے ،مگر ابھی صوفی لفظ پر آپکو اعتراض ہے ،یہ آپکی دورخی سمجھ سے بالاتر ہے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون!
اس اقتباس کو زیادہ سے زیادہ پڑھیں، شائد آپ کو سمجھ آجائے۔ اگر نہ آئے تو کسی اور سے کہیں کہ اس کامطلب بتا دیں۔
لفظ صوفی پر ہی اعتراض نہیں بلکہ صوفی ازم کی اکثر و بیشتر اصطلاحات ، نظریات اور خود ساختہ اوراد پر بھی شیخ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے بہترین رد کیا ہے۔
بھائی۔
اس جملے کا مطلب ہے کہ لفظ صوفی پر بھی اعتراض ہے اور صوفی ازم کی اکثر و بیشتر اصطلاحات ، نظریات اور خود ساختہ اوراد پر بھی۔
یعنی نہ صرف لفظ صوفی پر اعتراض ہے بلکہ صوفی ازم کی اکثر و بیشتر اصطلاحات ، نظریات اور خود ساختہ اوراد پر بھی اعتراض ہے۔
یعنی مجھے لفظ صوفی پر اعتراض ہے۔ اس لیے تو آپ سے کتاب و سنت کا حوالہ مانگتا ہوں مگر آپ گریز کرتے ہیں۔
 
Top