- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
دوسرا اعتراض:
یہ دجال آج سے پہلے پورے ہوچکے ہیں۔ جیسا اکمال الاکمال میں لکھا ہے۔(۱۶۲)
جواب:
حدیث میں قیامت تک شرط ہے۔ اکمال الاکمال والے کا ذاتی خیال ہے جو سند نہیں۔ بعض دفعہ انسان ایک جھوٹے دجال کو بڑا سمجھ لیتا ہے۔ اسی طرح انہوں نے اپنے خیال کے مطابق تعداد پوری سمجھ لی۔ حالانکہ مرزا صاحب کے دعویٰ نبوت نے وضاحت کردی کہ ابھی اس تعداد میں کسر باقی ہے۔
مزید برآں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری شرح صحیح بخاری میں اس سوال کو حل کرتے ہوئے فرمایا ہے:
ولیس المواد بالحدیث من ادعی النبوۃ مطلقا فانھم لا یحصون کثرۃ لکون غالبھم ینشألھم ذلک عن جنون وسوداء وانما المراد من قامت لہ الشوکۃ۔(۱۶۳)
اور ہر مدعی نبوت مطلقاً اس حدیث سے مراد نہیں اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مدعی نبوت تو بیشمار ہوئے ہیں کیونکہ یہ بے بنیاد دعویٰ عموماً جنون یا سوداء سے پیدا ہوتے ہیں بلکہ اس حدیث میں جن تیس دجالوں کا ذکر ہے وہ وہی ہیں جن کی شوکت قائم ہو جائے اور جن کا مذہب مانا جائے اور جن کے متبع زیادہ ہو جائیں۔
------------------------------------------------------------
(۱۶۲) احمدیہ پاکٹ بک ص۵۳۴
(۱۶۳) فتح الباری ص۴۸۴،ج۶ باب علامات النبوۃ فی الاسلام
یہ دجال آج سے پہلے پورے ہوچکے ہیں۔ جیسا اکمال الاکمال میں لکھا ہے۔(۱۶۲)
جواب:
حدیث میں قیامت تک شرط ہے۔ اکمال الاکمال والے کا ذاتی خیال ہے جو سند نہیں۔ بعض دفعہ انسان ایک جھوٹے دجال کو بڑا سمجھ لیتا ہے۔ اسی طرح انہوں نے اپنے خیال کے مطابق تعداد پوری سمجھ لی۔ حالانکہ مرزا صاحب کے دعویٰ نبوت نے وضاحت کردی کہ ابھی اس تعداد میں کسر باقی ہے۔
مزید برآں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری شرح صحیح بخاری میں اس سوال کو حل کرتے ہوئے فرمایا ہے:
ولیس المواد بالحدیث من ادعی النبوۃ مطلقا فانھم لا یحصون کثرۃ لکون غالبھم ینشألھم ذلک عن جنون وسوداء وانما المراد من قامت لہ الشوکۃ۔(۱۶۳)
اور ہر مدعی نبوت مطلقاً اس حدیث سے مراد نہیں اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مدعی نبوت تو بیشمار ہوئے ہیں کیونکہ یہ بے بنیاد دعویٰ عموماً جنون یا سوداء سے پیدا ہوتے ہیں بلکہ اس حدیث میں جن تیس دجالوں کا ذکر ہے وہ وہی ہیں جن کی شوکت قائم ہو جائے اور جن کا مذہب مانا جائے اور جن کے متبع زیادہ ہو جائیں۔
------------------------------------------------------------
(۱۶۲) احمدیہ پاکٹ بک ص۵۳۴
(۱۶۳) فتح الباری ص۴۸۴،ج۶ باب علامات النبوۃ فی الاسلام