• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مدینہ حرم نہیں فقہ حنفی شریف میں

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
تھریڈ کے نام میں حرم کی جگہ حرام لکھا گیا ہے- انتظامیہ سے گزارش ہے کہ اسے ٹھیک کر دیا جا ے -

شکریہ

شاکر
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
حج کا بیان

مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی برکت کی دعا اور اس کی حدود حرم کے بیان میں

صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 819 حدیث مرفوع مکررات 3 متفق علیہ 3 بدون مکرر


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَکَّةَ وَدَعَا لِأَهْلِهَا وَإِنِّي حَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ کَمَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَکَّةَ وَإِنِّي دَعَوْتُ فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا بِمِثْلَيْ مَا دَعَا بِهِ إِبْرَاهِيمُ لِأَهْلِ مَکَّةَ

قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، ابن محمد، عمرو بن یحیی، عباد بن تمیم، عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا اور مکہ میں رہنے والوں کے لئے دعا فرمائی تھی اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا اور میں مدینہ کے صاع اور اس کے مد میں اس سے دوگنی برکت کی دعا کرتا ہوں جو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ والوں کے لئے کی تھی۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
تحقیق تو تب کروں گا جب یہ صاحب کاپی پیسٹ کے بجائے یہاں یہ اشکال لکھ دیں گے۔ جواب بھی تب ہی دوں گا ان شاء اللہ۔
لیکن تصویر میں ثوری اور عبد اللہ بن مبارک کا قول بھی ذکر ہے۔ مخالف حدیث کیا وہ بھی ہیں؟ اور مخالفت کی صورت میں ان کی حدیث مقبول ہوگی کہ نہیں؟
محمد ارسلان بھائی کیا آپ ان سے لکھ کر اعتراض کرنے کی درخواست نہیں کرسکتے؟ میری درخواست پر انہوں نے اس لیے عمل نہیں کرنا کہ اس طرح یہ جواب ملنے سے بچ جاتے ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
محمد ارسلان بھائی کیا آپ ان سے لکھ کر اعتراض کرنے کی درخواست نہیں کرسکتے؟ میری درخواست پر انہوں نے اس لیے عمل نہیں کرنا کہ اس طرح یہ جواب ملنے سے بچ جاتے ہیں۔
بھائی! میں سمجھا نہیں، آپ کیا کہہ رہے ہیں، میں کس کو درخواست کروں اور لکھنا کیا ہے؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
بھائی! میں سمجھا نہیں، آپ کیا کہہ رہے ہیں، میں کس کو درخواست کروں اور لکھنا کیا ہے؟
بھائی لولی آل ٹائم کو اور یہ کہ یہ اپنا اعتراض یونیکوڈ میں لکھ دیا کریں۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
لیکن تصویر میں ثوری اور عبد اللہ بن مبارک کا قول بھی ذکر ہے۔ مخالف حدیث کیا وہ بھی ہیں؟ اور مخالفت کی صورت میں ان کی حدیث مقبول ہوگی کہ نہیں؟




صحیح حدیث آ جانے کی صورت میں ثوری اور عبد اللہ بن مبارک رحم اللہ امام ابو حنیفہ رحم اللہ کے قول کی کیا اہمیت ہے​
ایک طرف اقوال​
اور دوسری طرف صحیح احادیث​
حج کا بیان​
مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی برکت کی دعا اور اس کی حدود حرم کے بیان میں​
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 819 حدیث مرفوع مکررات 3 متفق علیہ 3 بدون مکرر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَکَّةَ وَدَعَا لِأَهْلِهَا وَإِنِّي حَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ کَمَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَکَّةَ وَإِنِّي دَعَوْتُ فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا بِمِثْلَيْ مَا دَعَا بِهِ إِبْرَاهِيمُ لِأَهْلِ مَکَّةَ
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، ابن محمد، عمرو بن یحیی، عباد بن تمیم، عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا اور مکہ میں رہنے والوں کے لئے دعا فرمائی تھی اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا اور میں مدینہ کے صاع اور اس کے مد میں اس سے دوگنی برکت کی دعا کرتا ہوں جو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ والوں کے لئے کی تھی۔​
کیا صحیح احادیث آ جانے کی صورت میں بھی ہم لوگ اقوال کو صحیح مانیں گے​
آپ سے گزارش ہے کہ آپ صرف یہ بتا دیں کہ فقہ حنفی میں مدینہ حرم ہے یا نہیں​
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
صحیح حدیث آ جانے کی صورت میں ثوری اور عبد اللہ بن مبارک رحم اللہ امام ابو حنیفہ رحم اللہ کے قول کی کیا اہمیت ہے​
ایک طرف اقوال​
اور دوسری طرف صحیح احادیث​
حج کا بیان​
مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی برکت کی دعا اور اس کی حدود حرم کے بیان میں​
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 819 حدیث مرفوع مکررات 3 متفق علیہ 3 بدون مکرر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَکَّةَ وَدَعَا لِأَهْلِهَا وَإِنِّي حَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ کَمَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَکَّةَ وَإِنِّي دَعَوْتُ فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا بِمِثْلَيْ مَا دَعَا بِهِ إِبْرَاهِيمُ لِأَهْلِ مَکَّةَ
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، ابن محمد، عمرو بن یحیی، عباد بن تمیم، عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا اور مکہ میں رہنے والوں کے لئے دعا فرمائی تھی اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا اور میں مدینہ کے صاع اور اس کے مد میں اس سے دوگنی برکت کی دعا کرتا ہوں جو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ والوں کے لئے کی تھی۔​
کیا صحیح احادیث آ جانے کی صورت میں بھی ہم لوگ اقوال کو صحیح مانیں گے​
آپ سے گزارش ہے کہ آپ صرف یہ بتا دیں کہ فقہ حنفی میں مدینہ حرم ہے یا نہیں​
آپ اس سے پہلے یہ بتا دیں کہ ثوری اور عبد اللہ بن مبارک ابھی بھی حدیث قبول کیے جانے کے قابل ہیں یا نہیں؟
اور میں نے بخاری والی حدیث اور عمدۃ القاری والا اعتراض لکھنے کا کہا تھا۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
آپ اس سے پہلے یہ بتا دیں کہ ثوری اور عبد اللہ بن مبارک ابھی بھی حدیث قبول کیے جانے کے قابل ہیں یا نہیں؟
اور میں نے بخاری والی حدیث اور عمدۃ القاری والا اعتراض لکھنے کا کہا تھا۔



جو پوچھا وہ تو بتا دیں​
کہ صحیح حدیث آ جانے کی صورت میں اقوال کی کیا اہمیت ہے​
آپ سے گزارش ہے کہ آپ صرف یہ بتا دیں کہ فقہ حنفی میں مدینہ حرم ہے یا نہیں​
 
Top