• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منهج سلف صالحين اور اس سے انحراف

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
رحمانی صاحب سب سے پہلے تو یہ عرض ہے کہ یہ تحریر میری نہیں ہے بلکہ ایک عربی کتاب کا اردو مفہوم ہے لیکن غالبا آپ اتنے جذبات میں تھے کہ آپ کی نظر ہی اس جملے پر نہیں گئی
دوسری بات یہ ہے کہ آپ کی بات کا جواب دینے سے قبل التماس ہے کہ اگر کچھ ادب تہذیب سیکھ لیں تو زیادہ بہتر ہو گا کم از کم یہ کہ کسی بڑے سے بات کیسے کی جاتی ہے اور اختلاف رائے پر ردعمل کیسے دینا ہے
آپ نے تو اختلاف رائے کو مخالفت مذموم کی شکل دے دی ہے اور اس پر آپ کے ذاتیات پر رکیک جملے اور کلمات
اللہ ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے
میری نظر تھی سی لئے میں نے ہرجگہ مضمون نگار لکھاہے، فیض الابرار نہیں کہاہے، شاید اس جانب جناب کی توجہ نہیں کی گئی اور جہاں تک بڑے سے بات کرنے کے ادب وآداب کے سلیقہ کا سوال ہے تو اس پر توخود مضمون نگار کو عمل پیراہوناچاہئے،جوآدمی دوسروں کو عزت دیتاہے،اسے عزت ملتی ہے،جب مضمون نگار نے خود اس کا خیال نہیں رکھا تو پھر کسی دوسرے سے مضمون نگار کی عزت نہیں کرائی جاسکتی۔مضمون نگار لکھتے ہیں کہ "تبلیغی جماعت کے مخبوط الحواس مشائخ"یہ تو واقعتا بہت زیادہ سلیقہ کا اور احترام کا جملہ ہے اوراسے آپ نے برضاورغبت نقل بھی کردیالیکن مضمون نگار کو اگرجاہل اور مذموم نگار کہہ دیاگیاتو بہت تکلیف ہورہی ہے،تبلیغی جماعت سے اختلاف رائے کوئی مذموم امر نہیں ہے، بہت سارے لوگ کرتے ہیں لیکن اتہام اورالزام تراشی کسی بھی صورت میں معقول اورمناسب امر نہیں ہے۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اسی فورم پر بعض حضرات کی تلخ کلامی پر اسی فورم کے بعض ارکان کی جانب سے یہ عذر پیش کیاگیاہے کہ جب غلط بات ہوئی قرآن وحدیث کے خلاف بات ہوتی ہے تو غصہ آجاتاہے،وغیرذلک ،تلخ کلامی سے ہٹ کر مضمون نگار کی جن باتوں پراعتراض کیاگیاہے،اس پر بات آگے بڑھائیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
اب موازنہ کیا گیا ریٹنگ سے ، قطعی طور پر یہ ریٹنگ مراسلوں کے علمی معیار یا پر اثر دلائل پر نہیں ہوتی ہیں ۔
ریٹنگ کے حوالہ سے یہ بھی دیکھا جانا چاہیئے کہ ریٹگ کا معیار کیا ہے اور ریٹنگ دینے والا تعصب سے ریٹنگ دے رہا ہے یا حقیقی۔ جمہوریت میں تو بندوں کو گنا جاتا ہے تولا نہیں جاتا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,476
پوائنٹ
964
اور جہاں تک بڑے سے بات کرنے کے ادب وآداب کے سلیقہ کا سوال ہے تو اس پر توخود مضمون نگار کو عمل پیراہوناچاہئے،جوآدمی دوسروں کو عزت دیتاہے،اسے عزت ملتی ہے،جب مضمون نگار نے خود اس کا خیال نہیں رکھا تو پھر کسی دوسرے سے مضمون نگار کی عزت نہیں کرائی جاسکتی۔مضمون نگار لکھتے ہیں کہ "تبلیغی جماعت کے مخبوط الحواس مشائخ"یہ تو واقعتا بہت زیادہ سلیقہ کا اور احترام کا جملہ ہے اوراسے آپ نے برضاورغبت نقل بھی کردیالیکن مضمون نگار کو اگرجاہل اور مذموم نگار کہہ دیاگیاتو بہت تکلیف ہورہی ہے،تبلیغی جماعت سے اختلاف رائے کوئی مذموم امر نہیں ہے، بہت سارے لوگ کرتے ہیں لیکن اتہام اورالزام تراشی کسی بھی صورت میں معقول اورمناسب امر نہیں ہے۔
رحمانی صاحب کا صرف ایک کام ہے ، وہ کیا ہے ؟ کسی اور کی زبانی نہ سنیے ، ان کی ارسال کردہ پوسٹیں پڑھ کر فیصلہ کیجیے ، اور اپنی اس عادت شریفہ کو پورا کرنے کے لیے کہ فلاں نے پہلے کہا ، اور میں نے بعد میں کہا ، یا اس نے یہ کیا ، اس لیے میں نے یہ کیا ، یہ سب ان کا طریقہ واردات ہے ۔
وہی لفظ ’ مخبوط الحواس ‘ جس پر وہ اس قدر سیخ پا ہوئے ہیں ، بالکل یہی لفظ یہ چند مہینے پہلے تبلیغی جماعت کے ناقدین کے لیے استعمال فرما چکے ہیں ، ملاحظہ کیجیے :
تبلیغی جماعت کے ناقدین تبلیغ جماعت پر نقد میں کتنے مخبوط الحواس ہیں،
اور یہاں تو یہ مسئلہ ہے کہ اوپر پوسٹ میں انہیں کچھ الفاظ نظر آگئے ، جہاں سے ان کا اقتباس نقل کیا ہے ، وہاں موضوع کے شروع میں شیخ صالح المنجد کی ویب سائٹس سے فتوی نقل کیا گیا ہے ، لیکن اس کے باوجود انہوں نے وہاں جو زبان استعمال کی ہے ، اس سے ان کے حالیہ بیان کی حقیقت ملاحظہ کی جاسکتی ہے ۔
تبلیغی جماعت ، خوبیاں اور خامیاں
ایک سعودی عالم دین کی ویب سائٹ سے نقل کردہ جواب پر ، رحمانی صاحب کے نقد کی ابتدا ملاحظہ کیجیے :
بہت عرصہ ہوا، کہیں ایک پوسٹ پڑھاتھاجس میں کسی غیرمقلد نے ہی بڑے دکھ بھرے انداز میں سلفیوں کے آپسی مناظرہ پر لکھاتھاکہ جب لڑنے کیلئے کوئی دوسرانہیں ملتاتو ہم آپس میں ہی لڑناشروع کردیتے ہیں، مجھے پہلے پہل اس بات پر تعجب ہوا،لیکن جب دیکھاکہ اہل حدیث یاغیرمقلدین حضرات تبلیغی جماعت کو بھی رگیدنے سے باز نہیں آتے ،حالانکہ تبلیغی جماعت نہ ان سے مناظرہ کرتی ہے،نہ مباحثہ کرتی ہے، نہ ان پر کسی قسم کی تنقید وتعریض کرتی ہے، پھر بھی اس جانب سے لگاتار اورمسلسل گولہ برس رہاہے۔
سعودیہ میں لکھی گئی تحریر کا جواب بر صغیر پاک و ہند کے تناظر میں دیا جارہا ہے ، بلکہ بقول ان کے جو سعودی مقلدین ہیں ، ان کا جواب برصغیر پاک و ہند کے غیر مقلدین پر طعنہ زنی کرکے دیا جارہا ہے ۔
یہ نمونہ صرف اس لیے نقل کیا ہے ، تاکہ نئے قارئین ( پرانے تو پہلے سے ہی واقف ہیں ) بھی جان لیں کہ شرارت کے شراروں ، اور تعصب کے بھبوکوں نے اٹھنا ہی ہوتا ہے ، بہانہ نظر آجائے تو عید ہے ، نہ آئے تو خود گھڑنا کون سا بعید ہے ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
ریٹنگ کے حوالہ سے یہ بھی دیکھا جانا چاہیئے کہ ریٹگ کا معیار کیا ہے اور ریٹنگ دینے والا تعصب سے ریٹنگ دے رہا ہے یا حقیقی۔ جمہوریت میں تو بندوں کو گنا جاتا ہے تولا نہیں جاتا۔
اس طرح کی تنقید کا حق کم از کم آپ جیسے عالم کو نہیں دیا جا سکتا ۔ خوش فہمی میں نا رہیں آپ اپنے آپ کو ابن عثمان یا اشماریہ برادران کا ہم پلہ نا سمجہیں ۔ اقبال کا شعر ، اسکے مخاطب کون تهے ؟ اس فورم کی ریٹنگ پر وہ شعر ہرگز فٹ نہیں هوتا ۔ خیر سے آپ نماز پر کہتے رہیں اور بقول ابن عثمان بهائی مناظرہ کرت رہیں ۔ ہم آپ کو آپکی تحریروں سے جانتے ہیں ۔ اور وہ تحریریں گواہ ہیں کہ آپ اشماریہ بهائی کا عکس ہیں ۔ اشماری بهائی علم رکهتے ہیں ، ان سے خطاء هوجائے فورا معافی مانگتے ہیں ۔ دراصل معافی کا خواستگار وہ ہی هوتا هے جو ندامت محسوس کرتا هے ۔ وہ علم رکهتے ہیں ۔ انک مطالعہ وسیع هے ۔ هر بات کو ڈهونڈهتے ہیں ۔ ضدی ، سرکش اور جاہل نہیں ہیں ۔ ابن عثمان بهائی نے آپ کا ذکر اس جاری تهریڈ میں کردیا ، معاملہ اور هے ، محض مثال دی هے ۔ اس سے کوئی گمان میں نہیں رہنا ۔ واویلا بهی نہیں مچانا کیونکہ آپکا دعوی سکہانے کا هے سیکهنے کا نہیں اور کبهی بحالت نیند بهی یہ نا بهولنا کہ اس فورم پر طلباء علم کی اچهی خاصی تعداد هے ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
جب مضمون نگار نے خود اس کا خیال نہیں رکھا تو پھر کسی دوسرے سے مضمون نگار کی عزت نہیں کرائی جاسکتی
تو میرے بھائی اصولا تو پھر ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے لہذا آپ کی بدکلامی کا بھی ردعمل اس طرح ہونا چاہیے تھا جو نہیں ہوا
عرض ہے کہ اگر مضمون نگار نے غلطی کی تو اس سے کیا ثابت ہوتا ہے کہ ہم بھی وہی انداز استعمال کریں
اور باقی رہی تبلیغی جماعت تو یہ ایک الگ موضوع ہے
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم علیکم رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسی فورم پر بعض حضرات کی تلخ کلامی پر اسی فورم کے بعض ارکان کی جانب سے یہ عذر پیش کیاگیاہے کہ جب غلط بات ہوئی قرآن وحدیث کے خلاف بات ہوتی ہے تو غصہ آجاتاہے،وغیرذلک ،تلخ کلامی سے ہٹ کر مضمون نگار کی جن باتوں پراعتراض کیاگیاہے،اس پر بات آگے بڑھائیں۔
رحمانی صاحب!
اگر آپ بھی اپنے رفیقوں کی طرح مزاج کی نزاکت کے بہانے سے بیچ بحث سے نہ جانے کا وعدہ کرو، تو اس بات کو آگے بڑھائیں!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290

رحمانی بھائی!
ذرا دیکھ کر وعدہ کیجیے گا. بعض حضرات کے مطابق وہ اہل حدیث ہیں اور اہل حدیث کی فہم ہی دین میں معتبر ہے.
یعنی چٹ بھی میری اور پٹ بھی میری والا معاملہ ہے. بات آگے بڑھائیں یا نہیں انہیں کوئی فرق نہیں پڑنا. انہوں نے تو وہی ماننا ہے جو ان کی "فہم" کے مطابق ہو.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
فرار کا صحیح مشورہ دیاگیا ہے، کیونکہ انہیں تو اندازہ ہو چکا ہوگا کہ اہل الرائے کی اٹکل کی وقعت ہے!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
ارے رے..... ابن داؤد بھائی! آپ کو کیا ہوا! اتنا غصہ!
آپ کا اس جملے سے کوئی تعلق ہے کیا؟
 
Top