مظاہر امیر
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 15، 2016
- پیغامات
- 1,427
- ری ایکشن اسکور
- 411
- پوائنٹ
- 190
326- وبه : عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال : ( (إذا صلى أحدكم بالناس فليخفف فإن فيهم السقيم والضعيف والكبير وإذا صلى لنفسه فليطول ما شاء) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص لوگوں کو نماز پڑھائے تو اس میں تخفیف کرے کیونکہ لوگوں میں بیمار ، کمزور اور بوڑھے بھی ہوتے ہیں اور جب اکیلے نماز پڑھے تو جتنی چاہے لمبی پڑھے
سندہ صحیح
«326- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 134/1 ح 299 ، ك 8 ب 4 ح 13) التمهيد 4/19 ، الاستذكار : 269
و أخرجه البخاري (703) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (703) من حديث مالك به»
------------------
327- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (إذا قال أحدكم آمين وقالت الملائكة في السماء آمين فوافقت إحداهما الأخرى غفر له ما تقدم من ذنبه) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص آمین کہتا ہے تو فرشتے آسمان پر آمین کہتے ہیں پھر اگر دونوں کی آمین ایک دوسرے سے مل جائے تو اس شخص کے سابقہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں
سندہ صحیح
«327- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 88/1 ح 193 ، ك 3 ب 11 ح 46) التمهيد 348/18 ، الاستذكار : 169
و أخرجه البخاري (781) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (781) من حديث مالك به»
------------------
328- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (هل ترون قبلتي هاهنا فوالله ما يخفى علي خشوعكم ولا ركوعكم إني لأراكم من وراء ظهري) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا تم میرا قبلہ یہاں دیکھتے ہو؟ اللہ کی قسم ! مجھ پر تمہارا خشوع اور تمھارا رکوع مخفی نہیں ہے ، میں تمھیں پیٹھ پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں ۔
سندہ صحیح
متفق عليه
متفق عليه
«328
- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 167/1 ح 400 ، ك 9 ب 23 ح 70 نحو المعنيٰ) التمهيد 346/18 ، الاستذكار : 370
و أخرجه البخاري (418) ومسلم (424) من حديث مالك به»
- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 167/1 ح 400 ، ك 9 ب 23 ح 70 نحو المعنيٰ) التمهيد 346/18 ، الاستذكار : 370
و أخرجه البخاري (418) ومسلم (424) من حديث مالك به»
------------------
329- مالكٌ وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم : قال : ( (لا يزال أحدكم في صلاةٍ ما دامت الصلاة تحبسه لا يمنعه أن ينقلب إلى أهله إلا الصلاة) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے ہر آدمی اس وقت تک نماز میں رہتا ہے جب تک نماز اسے ( اپنے انتظار میں) روکے رکھتی ہے وہ نماز کی وجہ سے اپنے گھر واپس نہیں جاتا ۔
سندہ صحیح
متفق عليه
متفق عليه
«329- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 160/1 ح 382 ، ك 9 ب 18 ح 52) التمهيد 26/19 ، الاستذكار : 352
و أخرجه البخاري (659) ومسلم (649/275 بعد ح 661) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (659) ومسلم (649/275 بعد ح 661) من حديث مالك به»
------------------
330- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (إن الملائكة تصلي على أحدكم ما دام في مصلاه الذي صلى فيه ما لم يحدث تقول : اللهم اغفر له اللهم ارحمه) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو آدمی نماز پڑھ کر اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہتا ہے تو فرشتے اس کے لئے دعا گو رہتے ہیں جب تک کہ اس کا وضو ٹوٹ نہ جائے وہ کہتے ہیں : اے ہمارے اللہ ! اس کو بخش دے اے ہمارے اللہ ! اس پر رحم فرما ۔
سندہ صحیح
« 330- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 160/1 ح 381 ، ك 9 ب 18 ح 51 نحو المعنيٰ) التمهيد 39/18 ، الاستذكار : 351
و أخرجه البخاري (659) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (659) من حديث مالك به»
------------------
331- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (يتعاقبون فيكم ملائكة بالليل وملائكة بالنهار ويجتمعون في صلاة الفجر وصلاة العصر ثم يعرج الذين باتوا فيكم فيسألهم وهو أعلم بهم كيف تركتم عبادي فيقولون تركناهم وهم يصلون وآتيناهم وهم يصلون) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تمہارے درمیان رات اور دن کو فرشتے آتے جاتے رہتے ہیں اور فجر کی نماز اور عصر کی نماز میں اکٹھے ہوتے ہیں پھر جنہوں نے تمہارے درمیان رات گزاری ( ہوتی ہے صبح کو) اوپر چڑھ جاتے ہیں تو ان سے ( اللہ تعالیٰ) پوچھتا ہے اور وہ ان سے زیادہ جانتا ہے ! میرے بندوں کو تم کس حال پر چھوڑ کر آئے ہو؟ تو وہ کہتے ہیں : ہم انہیں اس حالت میں چھوڑ آئے ہیں کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے اور جب ہم ان کے پاس گئے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے ۔
سندہ صحیح
متفق عليه
متفق عليه
«331- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 170/1 ح 412 ، ك 9 ب 24 ح 82) التمهيد 50/19 ، الاستذكار : 382
و أخرجه البخاري (555) ومسلم (632) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (555) ومسلم (632) من حديث مالك به»
------------------
332- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر يوم الجمعة فقال : ( (فيه ساعةٌ لا يوافقها عبدٌ مسلمٌ وهو قائمٌ يصلي يسأل الله شيئاً إلا أعطاه إياه وأشار رسول الله صلى الله عليه وسلم بيده يقللها) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن کا ذکر کیا تو فرمایا : اس میں ایک ایسا وقت ہے جس میں مسلمان بندہ کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہوتا ہے پھر اللہ سے جو بھی سوال کرتا ہے تو اللہ اسے قبول فرماتا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ کے ساتھ اشارہ کیا کہ یہ بہت تھوڑا وقت ہوتا ہے ۔
سندہ صحیح
متفق عليه
متفق عليه
«332- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 238/1 ح 381 ، ك 5 ب 7 ح 15) التمهيد 17/19 ، الاستذكار : 209
و أخرجه البخاري (935) ومسلم (852) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (935) ومسلم (852) من حديث مالك به»
------------------
333- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (إذا قلت لصاحبك أنصت فقد لغوت يعني بذلك والإمام يخطب يوم الجمعة) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : امام جب جمعہ کے دن خطبہ دے رہا ہو اور تم اپنے ساتھی سے کہو کہ چپ ہو جا ، تو تم نے لغو ( باطل) کام کیا ۔
سندہ صحیح
«333- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 103/1 ح 228 ، ك 5 ب 2 ح 6) التمهيد 29/19 ، الاستذكار : 200
و أخرجه أحمد (485/2) من حديث مالك به ورواه مسلم (851/12) من حديث ابي الزنادبه »
و أخرجه أحمد (485/2) من حديث مالك به ورواه مسلم (851/12) من حديث ابي الزنادبه »
------------------
334- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (يعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا هو نام ثلاث عقدٍ ، يضرب مكان كل عقدةٍ : عليك ليلٌ طويلٌ فارقد ، فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدةٌ ، فإن توضأ انحلت عقدةٌ ، فإن صلى انحلت عقدةٌ ، فأصبح نشيطاً طيب النفس ، وإلا أصبح خبيثاً كسلان) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تم ہوتے ہو تو شیطان تمہاری گدی پر تین گرہیں لگاتا ہے ، ہر گرہ پر کہتا ہے کہ رات بہت لمبی ہے سو جا پھر جب وہ نیند سے بیدار ہو کر اللہ کا ذکر کرتا ہے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے پھر جب وہ وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے پھر جب وہ نماز پڑھتا ہے تو تیسری گرہ کھل جاتی ہے اور یہ آدمی اس حال میں صبح کرتا ہے کہ وہ جاق چوبند اور خوش مزاج ہوتا ہے اور اگر ایسا نہ کرے تو وہ اس حال میں صبح کرتا ہے کہ وہ ڈھیلا سست تھکا ہوا اور بدمزاج ہوتا ہے ۔
سندہ صحیح
«334- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 176/1 ح 426 ، ك 9 ب 25 ح 95) التمهيد 45/19 ، الاستذكار : 396
و أخرجه البخاري (1142) من حديث مالك به» 335- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (لكل نبيٍ دعوةٌ يدعو بها ، فأريد أن أختبيء دعوتي شفاعةً لأمتي في الآخرة) ) .
و أخرجه البخاري (1142) من حديث مالك به» 335- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (لكل نبيٍ دعوةٌ يدعو بها ، فأريد أن أختبيء دعوتي شفاعةً لأمتي في الآخرة) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہر نبی کو ایک ( مقبول ہونے والی) دعا عطا کی گئی تھی جسے اس نبی نے مانگ لیا اور میں چاہتا ہوں کہ اپنی دعا کو آخرت میں اپنی امت کی شفاعت کے لئے باقی رکھ دوں ۔
سندہ صحیح
«335- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 212/1 ح 495 ، ك 15 ب 8 ح 26) التمهيد 62/19 ، الاستذكار : 464
و أخرجه البخاري (6304) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (6304) من حديث مالك به»
------------------
336- وبه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ( (لا يقولن أحدكم : اللهم اغفر لي إن شئت ، اللهم ارحمني إن شئت ؛ ليعزم المسألة ، فإنه لا مكره له) ) .
اور اسی سند کے ساتھ ( سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے کوئی آدمی بھی ( دعا کے وقت) یہ نہ کہے کہ اے اللہ ! اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے ، اے اللہ ! اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم کر تاکید کے ساتھ ( اللہ سے ) سوال کرنا چاہئے کیونکہ اسے مجبور کرنے والا کوئی نہیں ہے ۔
سندہ صحیح
«336- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 213/1 ح 497 ، ك 15 ب 8 ح 28 نحوالمعنيٰ) التمهيد 49/19 ، الاستذكار : 466
و أخرجه البخاري (6339) من حديث مالك به»
و أخرجه البخاري (6339) من حديث مالك به»
------------------