الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
جب اہل علم ہی ایسی بھونڈی بات کریں گے تو پھر جہلا سے کیا توقع ہوگی؟سلف صالحین سے ایک مشت سے زائد داڑی کو کاٹناصحیح سند سے ثابت ہے،اور مشت کی تفصیل یہ ہے کہ ٹھوڈی کو چھوڑ کر داڑی کو مشت میں اس طرح پکڑا جائے کہ ہاتھ کی انگلیاں ٹھوڈی سے مس نہ ہوں،مشت میں آئی ہوئے بالوں کے بعد جو بال بچ جائیں ان...
نہ جانے آپ نے کیا دیکھا ہے میں نے اس تحقیق کے لیے ہزاروں کتابوں کو دیکھا ہے،کیا آپ نے ہزاروں کتابوں کو دیکھا ہے،میں نے مقالات نور پوری کو دیکھا ہے، اور میں نورپوری صاحب کی بعض باتوں کا جواب بھی دیا ہے،اسی طرح مقالات نور پوری کو دیکھا ہے،سب کے پاس ایک ہی دلیل ہے راوی کی روایت کو لیا جائے گا اور...
آج کے اہل حدیث علما نا جانے امام ابو حنیفہ کے بارے میں کیا کیا ناپ شناپ بکتے ہیں،انھوں نے کہا تھا کہ اگر میری بات حدیث کے خلاف آ جائے تو اسے دیوار پر دے مارو
جس طرح آپ فہم سلف کو رد کر رہے ہیں،مجھے بھی حق ہے کہ میں اس دور کے علما کے فہم کو رد کر دوں اللہ ہی آپ کو ہدایت دے،اور جوتے کی نوک والا جملہ میرا نہیں ہے،یہ جملہ ایک راسخ عالم نے اس وقت بولا تھا جب کسی نے فہم سلف کے مقابلے میں آج کے علما کے فہم کو مقدم کیا تھا،اس لیے میں بول دیا۔
یہ اتنا بڑا جھوٹ ہے جیسے کوئی بکری سے کوئی کہے کہہ تو اونٹ ہے،اس کی تفصیل یہ ہے:
سیدنا عبد اللہ ابن عمر کے تلمیذ رشید جناب نافع نے اس حدیث کو ان
الفاظ(
فَرَدَّهَا عَلَيَّ وَلَمْ يَرَهَا شَيْئًا)
کے ساتھ روایت کیا ہے:
أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ...
بات کا بتنگڑ بنانا تو کوئی آپ سے سیکھے،جو میں نے لکھا ہے اس کی بات کریں،میں یہ کہا :
آپ یہ بتائیں کہ کیا آپ سلف صالحین کے فہم کو پیچھے کر کے ان کے مقابلے میں پندرویں صدی کے علمائے کرام کے فہم کو مقدم نہیں کر رہے ہیں؟ تو میں دوبارہ یہی کہوں گا ان کے مقابلے میں اگر کسی کا بھی فہم آئے گا ہم اس...
ہماے نزدیک سلف صالحین کے مقابلے میں ان علما کا خود ساختہ فہم جوتے کی نوک پر ہے، اور جولوگ کسی مسئلے میں سلف کے اجتماعی فہم کے خلاف جاتے ہیں ہم ان کو گمراہ مانتے ہیں۔واللہ اعلم بالصواب
یہاں تو مونچھوں کو مونڈنے کے حوالے سے بات ہورہی ہے،یہ ایک اضافی بات ہے،ورنہ ابو ہریرہ مشت سے زائد داڑی کٹاتے تھے،اس بارے میں اس سند پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
میری اس پوسٹ کو بھائیوں ناپسند کیا،ان کی مرضی ہے لیکن ایک بھائی سوال پہ سوال کیے جارہا ہے،میری کسی بات کا جواب ہی نہیں دیتا،اب میں تو اکتا کر یہی کہوں گا جو میں نے کہہ دیا۔
میری جان چھوڑو یا میں کتنی بار کہا ہے یہ صرف ابن عمر کا عمل نہیں ہے بلکہ تمام صحابہ کا عمل ہے۔اب دوبارہ یہ نا کہنا کہ یہ صرف ابن عمر کا عمل ہے،دوسری بات یہ ہے کہ عظیم کے معنی وہ نہیں ہے جو آپ مراد لے رہے ہیں،اس کا مطلب ہے کہ آپ کی داڑی شاندار تھی بڑی ہی عظمت والی،اس سے وجود مراد نہیں ہے بلکہ...
محمد بن صالح عثیمین رسول اللہ کی داڑی مبارک کی مقدار بیان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں:
أن لحيته الشريفة عليه الصلاة والسلام لم تكن طويلة تملأ صدره ، بل تكاد تملأ نحره ، والنحر هو أعلى الصدر ، وهذا يدل على اعتدال طولها وتوسطه
(فتاوی محمد بن صالح عثیمین:رقم الفتوی: 147167
آپ علیہ السلام کی داڑی اتنی...