الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
بھائی اشماریہ ابھی تک انھوں نے اس بات کی دلیل پیش نہیں کی ہے کہ حدیث میں موجود الفاظ توفیر،ارخا،ایفا اور اعفا کے معنی ترک کرنا ہیں،بس زبانی جمع خرچ ہے بس،جب کہ میں نے اس پر بے شمار دلائل دیے ہیں کہ یہ تمام الفاظ کثرت اور بہتات پر دلالت کرتے ہیں،(أوفوا) کا لفظ ایفاء سے ماخوذ ہے جس کے معنی ہيں...
ہمارے معاشرے میں کتنے حنفی لوگ رہتے ہیں،ان کے ہاں مشت سے زائد کٹوانا واجب اور مستحب ہے،انھوں نے تو کوئی ایسی بات نہ کی کہ اگر یک مشت کی اجازت دیں گے تو پھر قینچی اور بلیڈ میں کوئی فرق نہ ہوگا؟؟
کتنی بار بتاؤں کہ رسول اللہﷺ کی داڑی اتنی لمبی نہیں تھی کہ وہ مازاد علی القبضہ ہو،ایک بات بار بار یہ کیا ہو رہا ہے؟
محمد بن صالح عثیمین رسول اللہ کی داڑی مبارک کی مقدار بیان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں:
أن لحيته الشريفة عليه الصلاة والسلام لم تكن طويلة تملأ صدره ، بل تكاد تملأ نحره ، والنحر هو أعلى...
آپ تو ابھی تک توفیر،اعفا،ایفا،ارخا کا معنی معاف کرنا ثابت نہ کر پائے،پہلے یہ ثابت کریں کہ شارحین حدیث نے ان الفاظ کی تشریح کیا کی ہے اور پھر اپنے پیش کردہ اثر کا ترجمہ کریں،آپ نے اس اثر کا غلط ترجمہ کیا ہے،کتنے علما ہیں جنھوں ان احادیث کو پیش کیا ہے،اپنی کتابوں لکھا ہے جیسا کہ ائمہ اربعہ،ابن...
کیا صحابہ کرام دوران حج و عمرہ مجوس اور مشرکین مشابہت اختیار کرتے تھے،کیا عقل اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ کوئی عبد اللہ بن عمر جیسا متبع سنت صحابی اور دیگر اصحاب رسول مشت سے زائد ڈاڑھی کٹوا کر مجوس اور مشرکین کی مشابہت اختیار کرکے حج وعمرہ کے دوران اللہ تعالی کا قرب حاصل کریں گے۔
آپ بھی بار بار...
بھائی صاحب کتنی بار ایک بات کو دہراؤں کہ رسول اللہ کی داڑی اتنی لمبی نہیں تھی کہ اس کو کاٹنے کی نوبت آئی ہو،اللہ نے بناوٹ ہی ایسی رکھی تھی، آپ کی داڑی قدرتا گول اور درمیانی تھی،یعنی مشت سے زائد نہ تھی کہ اس کو کاٹنے کی ضرورت محسوس ہو،اس لیے بار بار یہ سوالدہرانا اچھی بات نہیں ہے۔محمد بن صالح...
فأتوهن من حيث أمركم الله عورتوں کے پاس وہاں آؤ سے جہاں سے اللہ نے تمہیں آنے کا حکم دیا ہے۔
اس آیت میں اللہ تعالی کا واضح حکم موجود ہے کہ اسی جگہ میں جماع کرو جس کا اللہ نے حکم دیا اور اللہ نےصرف کھیتی میں آنے کا حکم دیا ہے،جیسا کہ اللہ کا فرمان ہے:فأتوا حرثکم أنی شئتم کھیتی کا لفظ دبر پر...
آپ کی کتاب میں اتنی زیادہ تفصیل نہیں ہے جب نئی نئی آئی تھی تو میں نے اس کو پڈھا تھا۔ بس کچھ تھوڑا بہت مواد موجود ہے جو کہ ناقص ہے
ویسے بالکل آپ کی کتاب کی طرح کی کتاب عربی زبان میں احکام الشعر کے نام سے موجود ہے
قال أبو منصور الثعالبي رحمه الله المتوفى 429ه في التمثيل والمحاضرة ص 423: اللحية ما طالت فأفلحت إذا طالت اللحية تكوسج العقل
قال المعافى بن زكريا في كتابه الجليس الصالح الكافي والأنيس الناصح الشافي ص 491:( وأن عظم اللحية كان على شكل يدل على السفاهة والحمق وقد حدثنا علي بن الفضل بن طاهر البلخي قال...
ابن عبد ربہ اندلسی نے ایک کاتب کی خوبیوں کے بارے میں لکھا ہے:
: قال محمد بن إبراهيم الشيباني : من صفة الكاتب اعتدال القامة وصغر الهامة وكثافة اللحية ولا يكون مع ذلك فضفاض الجثة متفاوت الأجزاء طويل اللحية عظيم الهامة فإنهم زعموا أن هذه الصورة لا يليق بصاحبها الذكاء والفطنة
امام ابن الجوزی مزید لکھتے ہیں
وعن سعد بن منصور أنه قال: قلت لابن إدريس: أرأيت سلام بن أبي حفصة؟
قال: نعم، رأيته طويل اللحية وكان أحمق.
سعد بن منصور سے مروی ہے کہ میں نے ابن ادریس سے پوچھا: کیا آپ نے سلام بن ابو حفصہ کو دیکھا ہے؟ تو انھوں جواب دیا کہ ہاں میں نے اس کو دیکھا ہے،اس کی لمبی داڑی...
كتاب الحمقی و المغفلین ابن الجوزی کی کتاب ہے؟اگر ایسا ہی ہے تو انھوں نے لمبی داڑی کو بے وقوفی کی علامت لکھا ہے،وہ رقم طراز ہیں:
وقال الأحنف بن قيس: إذا رأيت الرجل عظيم الهامة طويل اللحية فاحكم عليه بالرقاعةولو كان أمية بن عبد شمس
جناب احنف بن قیس تابعی فرماتے ہیں:جب تو کسی بڑی کھوپڑی اور لمبی...
میں نے بعض کتابوں میں پڈھا کہ لمبی داڑی حماقت کی علامت ہے،یہ بات کہاں تک درست ہے،فورم پر موجود علمائے کرام سے گزارش ہے کہ اس گتھی کو سلجھائیں،اس بارے میں ابو عبید آجری رقم طراز ہیں:
وسئل أبو داود عن أبي إسرائيل الملائي فقال ذكر عند حسين الجعفي فقال كان طويل اللحية أحمق...
اس فورم کے بعض محققین نے اس بات کا دعوی کیا تھا کہ امت کی اکثریت مشت سے زائد داڑی کاٹنے کے فعل کو حرام کہتی ہے،لیکن افسوس اب تک ا سپر کوئی دلیل نہیں آئی،اس کے بعد ایک دوسرے بھائی نے یہ کہہ کر اسی بات کو دہرایا کہ ایک جماعت یک مشت سے زائد داڑی کٹانے کے فعل کوحرام کہتی ہے،میں نے مذکورہ مسئلے کو...
عن عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ، قَالَ: «كَانُوا يُحِبُّونَ أَنْ يُعْفُوا اللِّحْيَةَ إِلَّا فِي حَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ» (مصنف ابن ابي شيبة:الرقم: 25482، سنده صحيح )
تابعی جلیل جناب عطا بن ابی رباح(م 114 ه) بیان کرتے ہیں کہ وہ (ہمارے زمانے کے لوگ یعنی صحابہ کرام و تابعین عظام) صرف حج و عمرے...
میں حیران ہوں کہ آپ جیسے پڈھے لکھے لوگ اس طرح کی طنزیہ باتیں کر رہے ہیں،الحمد للہ میں تو جماعت صحابہ کے دلائل پر مطالعہ کر رہا ہوں،آپ کے لیے جماعتیں اورمجھے فہم سلف مبارک ہو،ویسے میں نے انڈیا جانے سے پہلے کسی مجبوری کی بنا پر داڑی منڈوائی تھی،جیسا کہ میں نے اس کی وضاحت کردی ہے۔