الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
کا ش ”سبائیت و رافضیت “کا توڑ ”طبقہء اہلِ حدیث“ کے پاس ہوتا مگر ”افسوس “ کہ ایسا ”ممکن“ نہیں ۔ خیر یہ تو صرف ”صحابہؓ“کے متعلق ہے ”ایسے“ لوگوں نے تو ”حضرت ابراہیم ؑ“ کو بھی محض”روایت“کی بنیاد پر نہ چھوڑا۔اللہ تعالٰی ہم سب کو ”روایت پرستی“سے ”محفوظ“فرمائے، آمین ثم آمین ”یا رب العا لمین“ !
لیکن ہمارے ”طبقہء اہلِ حدیث“کا ”ایمانِ کامل“ہے کہ ”محدثینِ کرامؒ“نے ”دودھ کا دودھ“اور ”پانی کا پانی “ کر دیا ہے اور اب ہمارا ”یہی“ فرض ہے کہ ”آنکھیں بند“کر کے ان ”روایات“کو ”من وعن “ مان لیں جو ”اصولِ حدیث“کی رو سے ”صحیح“ ہو اور بس ۔
یہ ”اصول“ ہمیشہ یاد رکھیں کہ ”طبقہء خاص“ کے پاس”ترجمہء قرآن“نہیں بلکہ ”تحریفِ قرآن“ہوتا ہےکیونکہ جب ”اصل“میں ”تحریف“کر دی جائے تو اسکی ”فرع وتفسیر“ بھی اسی”اصل“ کے تحت ہوتی ہے۔
میں نے تو سنا ہے کہ ”ہولوکاسٹ“میں”ایڈولف ہٹلر “کا کوئی ”ہاتھ“نہ تھا بلکہ ”جان بوجھ“کر”بدنام “ کرنے کے لیے اس کی طرف”منسوب“کیا گیا ہے۔کیونکہ ”ایڈولف ہٹلر“ہی کا ”قول“ ہے کہ:-
If you tell a big enough lie and tell it frequently enough, it will be believed.
بھائی بات یہ ہے کہ ہمارے ”طبقہء اہلِ حدیث“میں بھی ”شیعت“ کا عنصر موجود ہے انکے ”انکار“ کرنے سے ”حقیقت“ چھپ نہیں سکتی اور ”طبقہء خاص“ کا تو ”شیعت و رافضیت“سے ”چولی دامن “ کا ساتھ ہے۔فرق اگر ہے تو صرف اتنا کہ”طبقہء اہلِ حدیث“ اخفاء سے کام لیتے ہیں اور ”طبقہء خاص“اعلانیہ۔”طبقہء خاص“ سے تو کوئی...
”خشیتِ الہٰی“ میں نہیں بلکہ ” محبتِ الہٰی“میں رونے کا درجہ ”اعلیٰ و افضل“ہے اور ”اخلاص “ سے بھرپور ہوسکتا ہے کیونکہ ” خشیت ِ الہٰی “ میں رونےکا مقصد”عذاب یا سزا“ سے ”بچنا“ہوتا ہے جبکہ ”محبتِ الہٰی“میں رونے کا ”مقصد“ نہ تو ”جنت “ کا ”لالچ“ہو تا ہے اور نہ ہی ”دوزخ“سے ”بچنا“۔
تو جب ”اللہ تعالٰی “...
بات دراصل یہ ہے کہ یہ ”غالی فرقہ“ اس آیت کا مصداق ہے:-
لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا ۖ
تم اہل ایمان کی عداوت میں سب سے زیادہ سخت یہود اور مشرکین کو پاؤ گے۔
قرآن ، سورت المائدہ ، آیت نمبر 82
یہ”غالی فرقہ“ حقیقتا اول الذکر ”گروہ “ کی...
جب آپ نے کہہ ہی دیا ہے کہ:-
”راویوں کو معصوم عن الخطاء جاننا باطل ہے“
تو ”بات “ کو طول دینے کی کیا ضرورت ہے ؟
البتہ اگر آپ کی ”نظر “میں ”احادیث“کا بھی وہی ”درجہ“ہے یا اس سے ”بڑھ“ کر ہےجو ”قرآن “ کا ہے تو ”الگ “بات ہے ۔