الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
دلیل کے ساتھ اگر اس بات کی بھی دلیل ہو جائے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان اور طریقہ موجود ہو اور وہ بھی تاکید سے تو کیا کسی صحابی کی بات کو لیا جا سکتا ہے۔۔؟؟؟
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں مدلس ایک دفعہ بھی عنعنہ کرے تو اسکی روایت قبول نہ ہو گی جب تک وہ سماع کی صراحت نہ کرے۔۔۔۔۔۔(الرسالہ)
؟؟؟
وضاحت کر دیں تو جزاکم اللہ نا دیں تو بھی کوئی بات نہیں۔۔۔
جی شیخ صاحب بالکل بجا فرمایا ظاہر ہے میں طالب علم ہوں آپ کی طرح مکمل بات کیسے کر سکتا ہوں۔۔۔ابتسامہ۔۔
جزاکم اللہ خیرا۔۔۔
اسکی جگہ یہ بات کہنے میں کیا حرج ہے؟؟؟
۔۔۔۔۔۔تو کیا یہ اصول بہتر نہیں کہ مدلس کی روایت مقبول نہیں چاہے وہ کم کرے یا ذیادہ باقی یہ الگ بات ہے کہ کوئی قرینہ آجائے مثلا...
جزاکم اللہ خیرا شیخ صاحب۔۔۔۔
لیکن یہ باتیں ہضم نہیں ہو رہیں۔۔۔۔
کیونکہ آپ نے کہا احتمال باقی رہتا ہے تو شیخ صاحب احتمال تو ثقہ راوی میں بھی رہتا ہے یعنی وہ کہیں بھی غلطی کر سکتا ہے جیسا کہ بہت سی جگہ پر ہوا بھی کہ بڑے بڑے ثقہ راوی بعض اوقات کسی مقام پر غلطی کر جاتے ہیں ۔۔۔۔
تو کیا یہ اصول...
بالکل ایسا ہی ہے۔۔۔
بلکہ ایک روایت کے بارے میں ایک بھائی بتا رہے تھے کہ شیخ صاحب کو اسکے ایک راوی کا سماع نہیں ملا تھا لیکن بیماری سے چند ایام قبل اسکو بھی الحمدللہ تلاش کر لیا گیا تھا