• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ائمہ احناف جرح و تعدیل کی میزان میں [انتظامیہ]

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!

بلاگ کا نیا مضمون حاضر خدمت ہے۔ ملاحظہ فرمائیں حنفی مذہب کی حقیقت آشکار کرتی ہوئی تحریر حنفی مذہب کے تین کذاب

آپکی قیمتی آرا کا انتظار رہے گا۔
پاکستانی اہل حدیث مسلک سے وابستہ افراد سے کبھی ان کے کسی عالم کی تحریر کے حوالہ سے کوئی اعتراض کیا جائے تو فورا کہتے ہیں کہ کوئی بھی امتی معصوم عن الخطا نہیں ۔ یہ بات باالکل درست ہے کہ کوئی بھی عالم ، فقیہ یا مجتھد غلطی کرسکتا ہے ۔ لیکن جب شاہد نذیر جیسے لوگوں کی زبانیں احناف کے خلاف خباثت اگلتی ہیں تو اس کی بنیاد صرف ایک یا دو شخص کی ذاتی رائے ہوتی ہے ۔ یہ دہرا معیار کیوں ۔
میں آپ کو آپ ہی کی تحریر سے دکھاتا ہوں
امام اہلسنت احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے ابو حنیفہ کے بارے میں فرمایا: کان ابوحنیفہ یکذب ابوحنیفہ جھوٹ بولتا تھا۔(تاریخ بغداد،جلد 13، صفحہ 418)۔
امام اہل سنت احمد بن حنبل ایک عظیم المرتبت امام تھے ۔ لیکن وہ ایک امتی تھے ۔ وہ معصوم عن الخطا نہیں تھے ۔ تو جب آپ احناف پر خباثت اگلتے ہیں تو اپنے اس اصول کو کیوں جان بوجہ کر یہود کی نقالی کرتے ہوئے کر پس پشت ڈال دیتے ہیں ۔
کیا اہل باطل ہونے کی یہ نشانی نہیں کہ تولنے کے باٹ اور ہوں اور خریدنے کے اور ۔
فقہاء کے تفردات اگر آپ کے مسلک کی بنیاد ہے تو پھر آپ کے لئیے تو بہت مشکلات ہوجائیں گي ۔
آپ علماء کے تفردات کی بنا پر احناف پر غلاظت پھیکنیے کی سعی لا حاصل کر رہے ہیں ، یاد رکھیے اس سے اہل حدیث مسلک کی طرف راغب تو کوئی نہیں ہو گا ، البتہ پاکستانی اہل حدیث کے خلاف مناظر ضرور پیش ہوجائیں ۔
کچھ انتظامیہ کے لئیے
انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی ایکشن کی اب مجھے کوئی امید نہیں ۔ آپ حضرات اپنے مسلک پر ضرب پڑنے والی پوسٹس ڈیلیٹ کردیتے ہیں لیکن احناف کے اکابر پر زہر و خباثت اگلتی تحاریر اور شر انگيز بلاگ کی ترویج کے خلاف کچھ نہ کیا ۔ کیا یہاں معتدل مزاج ایک بھی اہل حدیث نہیں یا پاکستانی اہل حدیث میں صرف خوراج جیسے متشدد کفر ساز افراد ہی ہوتے ہیں ۔
کیا آپ نے یہ فورم صرف امت میں انتشار کے لئیے بنایا ہے ؟
 

آصف نور

مبتدی
شمولیت
جولائی 20، 2012
پیغامات
19
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
0
تلمیذ بھائی :
شاہد نذیر کے مضامین کی ھیڈنگ اور ان میں الفاظ کا استعمال پتہ دیتے ہیں کہ اس شخص کی تربیت علماء کرام کے حلقوں میں نہیں بلکہ انار کلی کے کوٹھوں پر ہوئی ہے۔
یہ خود اعتراف کررہا ہے کہ ان کے مضامین کو کوئی فورم قبول نہیں کرتا، جب مہذب اور نرم دل رکھنے والے لوگ ان کی تحریروں کا مطالعہ کرینگے تو وہ کسی نتیجہ پر پہنچے یا نہ پہنچے وہ ضرور اس کی ذہنی کیفیت اور خباثت پر نتیجہ اخذ کرلے گا ۔
ان کے مضامین اور ان کے لنک یہ مہذب فورم کیسے قبول کرلیتا ہے ، یہ فورم کے نگران کو سوچنے کی ضرورت ہے، جو خباثت دیگر فورمز پر قابل قبول نہیں وہ اس فورم کے لئے باعث فخر ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شاہد نذیر کے مضامین کی ھیڈنگ اور ان میں الفاظ کا استعمال پتہ دیتے ہیں کہ اس شخص کی تربیت علماء کرام کے حلقوں میں نہیں بلکہ انار کلی کے کوٹھوں پر ہوئی ہے۔
الحمداللہ!میں نے جب بھی بات کی ہے دلیل سے کی ہے۔ مقلدوں کےپاس جب کوئی دلیل نہیں ہوتی تو ذاتیات پر اتر آتے ہیں۔ آپ نے میری ذات سے متعلق انتہائی گھٹیا بات کرکے اس بات کا ثبوت پیش کیا ہے کہ آپ کا تعلق ایک خاص برادری سے ہے۔ بہرحال آپ کا تعلق جس بھی برادری یا خاندان سے ہو آپ یہ بتادیں کہ دیوبندی اکابرین کی ہم جنس پرستی کی عادت کہاں کی تربیت کا نتیجہ ہے؟؟؟ برائے مہربانی دلیل سے بات کیجئے گا جس طرح میں نے دلائل کے ساتھ آپ کے اکابرین کو ہم جنس پرست ثابت کیا ہے۔ ملاحظہ فرمائیں:

اکابرین دیوبند کی ہم جنس پرستی

اف! یہ خواہشات

اب آخر میں یہ بھی دیکھ لیں کہ کوٹھوں سے گہرا تعلق بھی اکابرین دیوبند ہی کا رہا ہے۔

ایک روز حضرت مولانا خلیل احمد صاحب زید مجدہ نے دریافت کیا کہ حضرت یہ حافظ لطافت علی عرف حافظ مینڈھو شیخ پوری کیسے شخص تھے؟حضرت نے فرمایا ’’پکا کافر تھا‘‘ اور اس کے بعد مسکرا کر ارشاد فرمایا کہ ’’ضامن علی جلال آبادی تو توحید ہی میں غرق تھے‘‘

ایک بار ارشاد فرمایا کہ ضامن علی جلا ل آبادی کی سہانپور میں بہت سی رنڈیاں مرید تھیں ایک بار یہ سہانپور میں کسی رنڈی کے مکان پر ٹھہرے ہوئے تھے۔۔۔۔(تذکرۃ الرشید ۲۴۲،جلد نمبر۲)

امید ہے آئینہ دیکھ کر آصف نور صاحب کی طبعیت کافی بہتر ہوئی ہوگی۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
تلمیذ صاحب،
شاہد نذیر کا امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے لئے لفظ کذاب کے استعمال نے آپ کو برانگیختہ کر دیا۔ حالانکہ یہ گالی نہیں ہے۔ جرح ہے۔ جس سے کہ آپ اختلاف کر سکتے ہیں۔ اور آپ کیا، میں خود شاہد نذیر کی اس بات سے سخت اختلاف رکھتا ہوں اور میری معلومات کے مطابق فورم انتظامیہ کے دیگر افراد بھی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو کذاب قرار دینے میں، شاہد نذیر سے اختلاف ہی رکھتے ہیں۔ لیکن اس کے جواب میں آپ کا غلاظت، خباثت، شر انگیز، متشدد کفر ساز وغیرہ جیسے الفاظ استعمال کرنا، بجائے خود بہت سخت بات ہے۔ آپ کو چاہئے کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا محدثین کی نظر میں مقام یا ان کی ثقاہت پر گفتگو فرمائیں، بے شک علیحدہ دھاگا کھول لیں، اور اس مضمون کی تردید کیجئے۔ لیکن تنقید کو سب و شتم اور نقل جرح کو گالی کے مماثل قرار دے کر ، خود صاحب مضمون کو گالیاں دینے لگ جانا اور پھر ہر جا ناانصافی کی دہائی دینا، کہاں کا انصاف ہے؟

پہلی اہم بات یہ کہ یہ مضمون اس فورم پر موجود نہیں ہے۔ یہاں فقط ایک عدد لنک دیا گیا ہے۔ فورم انتظامیہ کسی حد تک یہاں اپ لوڈ کردہ مضامین کی تو ذمہ دار قرار دی جا سکتی ہے، لیکن یہاں موجود لنکس میں کہاں کیا تحریر ہے، اس کی بھی ذمہ داری انتظامیہ پر ڈال کر اسے مطعون کرنا، سخت پرتعصب بات ہے۔
دوسری اہم بات یہ کہ اگر آپ کو کسی مضمون یا مضمون میں شامل الفاظ یا عنوان وغیرہ پر یہ گمان گزرتا ہے کہ اس میں اکابرین کو، بزرگوں کو، ائمہ کرام کو گالیاں دی گئی ہیں تو ہر پوسٹ کے ساتھ رپورٹ کا فیچر ہے، اسے استعمال کیجئے، شکایت سیکشن میں شکایت درج کروائیے، لیکن ہر دھاگے میں شکایتیں کرتے رہنا تو درست نہیں۔

ذاتی طور پر میں آپ کو پسند کرتا ہوں، کیونکہ آپ دلیل سے گفتگو کرتے ہیں اور تحمل سے کام لیتے ہیں۔ لیکن آپ کو سمجھنا چاہئے کہ ہر ممبر ایسا نہیں ہوتا اور ہر ممبر کے ہر فعل کی اور وہ بھی محدث فورم کی حدود سے باہر موجود مضامین کی ذمہ داری فورم پر اور انتظامیہ پر ڈالنا ہرگز درست نہیں۔

آخر میں شاہد نذیر صاحب سے گزارش ہے کہ ائمہ اربعہ اور ایسے علمائے کرام، بزرگان دین، جن کو کسی بھی فرقے کے لوگ اپنے اکابر قرار دیتے ہیں، ان کے نظریات پر بے شک کھل کر گفتگو کیجئے، لیکن ان کی ذات کے بارے میں غلط الفاظ ہرگز استعمال نہ کریں۔ اگر آپ کے نزدیک کوئی بات سچ بھی ہے تو اس کو پیش کرنے کے انداز کو باادب ہی رکھئے۔ آپ کی پہلے بھی کئی پوسٹس اور تھریڈز اسی بنا پر موڈریٹ کئے گئے ہیں اور آئندہ بھی کئے جاتے رہیں گے۔ اگر آپ اپنے بلاگ پر کوئی غیر اخلاقی سا عنوان لگاتے ہیں تو محدث فورم پر کم سے کم وہی عنوان نہ رکھیں۔ شکریہ!
 
شمولیت
مئی 02، 2012
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
210
پوائنٹ
73
غلطی تسلیم ہونے کی صورت میں کیا یہ غیبت میں شامل نہیں ہے۔ یہاں ایک واقعہ بھی یاد آتا ہے کہ کسی نے کسی استاد سے علیحدگی اختیار کرلی تو کسی نے کہا اتنے بڑے عظیم استاد سے کیوں رُوگردانی کرلی تو اس شاگرد نے جواب دیا کہ وہ پان کھاتے ہیں۔ کہنے والے نے کہا سور کے سامنے جتنے اچھے کھانے پیش کئے جائیں وہ سب کو چھوڑ کر گُھوں میں ہی منہ مارے گا۔ اسی طرح تم بھی ساری خوبیاں نظرانداز کرکے برائی ہی تلاشتے رہوگے. معاف کیجئے گا میں عقائد ومسائل اوردین میں سلفیوں کے ساتھ ہوں لیکن ان گھٹیا حرکتوں اور سلفیوں کے اخلاق کو بدنام کرنے والی چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔آپ کے بیان کردہ چند ایک واقعہ قابل اعتراض ہوسکتے ہیں لیکن صحیح رخ جانے والوں باتوں کو بھی الٹی سمت بہادینا یہ دشمنی کا اچھا وطیرہ نہیں۔
 
شمولیت
مئی 02، 2012
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
210
پوائنٹ
73
جنس پرستی اور دیوبندی سے متعلق آپ کےتھریڈ کے متعلق گزشتہ معروضات پیش کی ہیں وہاں پوسٹنگ نہیں ہورہی تھی۔ اس لئے یہاں تحریرِشرمندہ پیش کرنا پڑی۔
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
تلمیذ صاحب اور اوطلحہ محمداصغر صاحب ۔۔۔ ذاتی طور پر مجھے بھی شاہد نذیر صاحب کی "تیکھی تحقیق و تنقید" سے بوجہ اختلاف ہے اور یہی سبب ہے کہ میں نے ان سے کئی بار ذاتی طور پر گذارش کی تھی کہ ایسی چیزیں اپنے خصوصی بلاگ پر لکھا کریں ، اردو فورمز کے ماحول کو پراگندہ نہ کریں ۔۔۔ ہاں فورم کی کسی بحث میں کوئی موضوع آئے تو آپ اپنے اس بلاگ کی متعلقہ تحریر کا لنک دے سکتے ہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
مجھے بھی شاہد نذیر صاحب کی "تیکھی تحقیق و تنقید" سے بوجہ اختلاف ہے
اور آپ کیا، میں خود شاہد نذیر کی اس بات سے سخت اختلاف رکھتا ہوں اور میری معلومات کے مطابق فورم انتظامیہ کے دیگر افراد بھی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو کذاب قرار دینے میں، شاہد نذیر سے اختلاف ہی رکھتے ہیں۔

آپ اختلاف کریں یہ آپکا اور دوسروں کا حق ہے۔ لیکن اختلاف دلیل کی بنیاد پر ہونا چاہیے نا کہ محض بیانات کی بنیاد پر؟!

علم کے میدان میں دلیل کی اہمیت ہے بے دلیل بیانات کی کوئی اہمیت نہیں۔ میری اہل حدیث بھائیوں سے گزارش ہے کہ مجھ پربے جا تنقید کرنے کے بجائے اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میں نے حنفی اور دیوبندیوں پر اپنے مضامین کی شکل میں زیادتی اور نا انصافی کی ہے تو آئیے! دلائل کے ذریعے مجھے غلط ثابت کردیں۔

جہاں تک دیوبندیوں کے شور و غوغا کا تعلق ہے تو وہ ہے ہی اس وجہ سے کہ ان کے پاس میرے مضامین کا کوئی جواب نہیں ہے۔ ایسی صورت میں ان کے پاس میری زاتیات پر حملے اور میرے خلاف پروپیگنڈہ کے علاوہ رہ کیا جاتا ہے۔ وہ تو بیچارے ان حرکتوں پر مجبور ہیں۔

اور یہی سبب ہے کہ میں نے ان سے کئی بار ذاتی طور پر گذارش کی تھی کہ ایسی چیزیں اپنے خصوصی بلاگ پر لکھا کریں ، اردو فورمز کے ماحول کو پراگندہ نہ کریں ۔۔۔ ہاں فورم کی کسی بحث میں کوئی موضوع آئے تو آپ اپنے اس بلاگ کی متعلقہ تحریر کا لنک دے سکتے ہیں۔
میرا کسی بلاگ کی تیاری کا کبھی کوئی ارادہ نہیں تھا۔ لیکن آپ ہی کے بار بار مشورہ پر میں بلاگ کی تیاری پر مجبور ہوا۔میں نے ’’بلاگ کی تخلیق کا مقصد‘‘ میں آپ ہی کی جانب بغیر نام لئے اشارہ کیا ہے۔دیکھئے: بول کہ لب آزاد ہیں تیرے: بلاگ کی تخلیق کا مقصد

لیکن یہ بہت اچھا ہوا۔ آپ کے مشورہ نے مجھے وہ بہترین پلیٹ فورم عطا کیا ہے جہاں صرف حق بات کا پرچار ہے بغیر کسی جھوٹی اور خودساختہ حکمت عملیوں کے بغیر۔
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
شاہد نذیر بھائی ، کبھی موقع ملا تو میں بلاگ اور فورم کے درمیانی اہم اور اصولی فرق پر ضرور کچھ لکھوں گا۔
آپ بدگمانی کا شکار نہ ہوں ۔۔۔ آج میڈیا کے اس قدر آزاد روی کے دور میں کون کس کا ہاتھ / قلم روک سکتا ہے بھلا؟ :)
 
شمولیت
مئی 02، 2012
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
210
پوائنٹ
73
آپ دلیل کی بات کررہے ہیں آپ نے ایک بھی ایسی دلیل پیش نہیں کی جس کی وجہ سے آپ کا دعوی ان کی جنس پرستی سے متعلق ثابت ہوسکے۔ اگر آپ کے پیش کردہ ایک ایک واقعہ کو لے کر آپ کوسمجھایا جائے یا کسی منصف کو ثالث بناکر فیصلہ طلب کیا جائے تو آپ کے دعوی کا کھوکھلا پن آُ پ پربھی ظاہر ہوجائے گاورنہ ان تمام واقعات سے کوئی ذی شعور منصف مزاج ان کے جنس پرست ہونے کا دعوی نہیں کرسکتا۔ شکر ہے خدا نے آپ کو قاضی کے عہدہ پر سرفراز نہیں فرمایا ورنہ نہجانےکتنی مخلوق بے گناہ ماری جاتی۔لیکن بات یہ ہے کسی فرصت والے طبیعت سلیمہ والے شخص کو آپ کے ساتھ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے بھی شرم آتی ہے ورنہ ایک ایک واقعہ کو لے کر آپ کی کج ادائی کو ظاہر کیا جاسکتا۔میرے بھائی ! اللہ سے ڈرو قیامت کے روز ان دعووں کو ثابت کرنا ہوگا۔ بے جا دشمنی میں اپنی عاقبت کو نہ بھول جاؤ۔ ہاں آپ عقائد اورمسائل میں ان کے بے دلیل موقف کو خوب پیش کرو جس سے لوگوں کوفائدہ ہوگااور آپ کی طبیعت سلیمہ کا اظہار ہوگااور آپ کو صدقہ جاریہ کا ثواب بھی ہوگا۔
 
Top