پاکستانی اہل حدیث مسلک سے وابستہ افراد سے کبھی ان کے کسی عالم کی تحریر کے حوالہ سے کوئی اعتراض کیا جائے تو فورا کہتے ہیں کہ کوئی بھی امتی معصوم عن الخطا نہیں ۔ یہ بات باالکل درست ہے کہ کوئی بھی عالم ، فقیہ یا مجتھد غلطی کرسکتا ہے ۔ لیکن جب شاہد نذیر جیسے لوگوں کی زبانیں احناف کے خلاف خباثت اگلتی ہیں تو اس کی بنیاد صرف ایک یا دو شخص کی ذاتی رائے ہوتی ہے ۔ یہ دہرا معیار کیوں ۔السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
بلاگ کا نیا مضمون حاضر خدمت ہے۔ ملاحظہ فرمائیں حنفی مذہب کی حقیقت آشکار کرتی ہوئی تحریر حنفی مذہب کے تین کذاب
آپکی قیمتی آرا کا انتظار رہے گا۔
میں آپ کو آپ ہی کی تحریر سے دکھاتا ہوں
امام اہلسنت احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے ابو حنیفہ کے بارے میں فرمایا: کان ابوحنیفہ یکذب ابوحنیفہ جھوٹ بولتا تھا۔(تاریخ بغداد،جلد 13، صفحہ 418)۔
امام اہل سنت احمد بن حنبل ایک عظیم المرتبت امام تھے ۔ لیکن وہ ایک امتی تھے ۔ وہ معصوم عن الخطا نہیں تھے ۔ تو جب آپ احناف پر خباثت اگلتے ہیں تو اپنے اس اصول کو کیوں جان بوجہ کر یہود کی نقالی کرتے ہوئے کر پس پشت ڈال دیتے ہیں ۔
کیا اہل باطل ہونے کی یہ نشانی نہیں کہ تولنے کے باٹ اور ہوں اور خریدنے کے اور ۔
فقہاء کے تفردات اگر آپ کے مسلک کی بنیاد ہے تو پھر آپ کے لئیے تو بہت مشکلات ہوجائیں گي ۔
آپ علماء کے تفردات کی بنا پر احناف پر غلاظت پھیکنیے کی سعی لا حاصل کر رہے ہیں ، یاد رکھیے اس سے اہل حدیث مسلک کی طرف راغب تو کوئی نہیں ہو گا ، البتہ پاکستانی اہل حدیث کے خلاف مناظر ضرور پیش ہوجائیں ۔
کچھ انتظامیہ کے لئیے
انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی ایکشن کی اب مجھے کوئی امید نہیں ۔ آپ حضرات اپنے مسلک پر ضرب پڑنے والی پوسٹس ڈیلیٹ کردیتے ہیں لیکن احناف کے اکابر پر زہر و خباثت اگلتی تحاریر اور شر انگيز بلاگ کی ترویج کے خلاف کچھ نہ کیا ۔ کیا یہاں معتدل مزاج ایک بھی اہل حدیث نہیں یا پاکستانی اہل حدیث میں صرف خوراج جیسے متشدد کفر ساز افراد ہی ہوتے ہیں ۔
کیا آپ نے یہ فورم صرف امت میں انتشار کے لئیے بنایا ہے ؟