- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
ہدایت کا سوال اور دعاء کسی ایک طبقہ یا گروہ کیلئے نہیں کی جاتی ، (اھدنا الصراط المستقیم )
اللہ تعالی سب کو ھدایت عطا فرمائے ۔آمین
اللہ تعالی سب کو ھدایت عطا فرمائے ۔آمین
یہ حصر ثابت کریں کہ امام بخاری یاامام احمد بن حنبل نے کہاکہ صرف اہل حدیث فرقہ ہی ناجیہ ہے۔اہل الحدیث ہی فرقہ ناجیہ ہیں
اور آپ اس کی فکر نہ کریں، جہنم میں جگہ کی کوئی کمی نہیں!
بالکل مکتبہ اہل الحدیث کا یہی مؤقف ہے کہ اہل الحدیث ہی فرقہ ناجیہ ہیں! یعنی کہ جو سلف الصالحین یعنی صحابہ و اصحاب الحدیث کے منہج پر ہو، عقائد و مسائل دونوں میں! نہ کہ مرجیہ و جہمیہ و معتزلہ و اہل الرائے کے منہج پر!
اب کوئی مرزا جہلمی کے دجل و فریب کو صحیح قرار دے تو کوئی اچھنبے کی بات نہیں! اس سے بڑاے دجال یعنی مسیح الدجال کو بھی آنا ہے!
لگتا ھے "یعنی کہ" کسی نے پڑھا ہی نہیں!میرے بھائی! یہ مؤقف تو امام احمد بن حنبل ، امام بخاری رحمہم اللہ پہلے ہی سے صراحت سے بیان کر چکے ہیں!
بالکل مکتبہ اہل الحدیث کا یہی مؤقف ہے کہ اہل الحدیث ہی فرقہ ناجیہ ہیں! یعنی کہ جو سلف الصالحین یعنی صحابہ و اصحاب الحدیث کے منہج پر ہو، عقائد و مسائل دونوں میں! نہ کہ مرجیہ و جہمیہ و معتزلہ و اہل الرائے کے منہج پر!
اسے نظر انداز کیا گیا اور جو چبھ گیا وہ:نہ کہ مرجیہ و جہمیہ و معتزلہ و اہل الرائے کے منہج پر!
میرے بھائی! آپ کو ییا ہمیں یہاں افسوس نہیں بلکہ اللہ کا خوف کرنا چاہئے!اس سے زیادہ افسوس ناک بات اور کیا ہوگی۔۔
آمین!اللہ تعالی آپ کو ہدایت دے
یہاں اہل الحدیث کی باتوں کو ''اچک'' کر ان میں اختلاف بیان کرنے کی کوشش کی ہے، جبکہ اس میں اختلاف نہیں!پہلے اہل حدیث کا متفقہ مؤقف بتایا جائے؟
کوئی کہتا ہے کہ ہمارے لئے قرآن و حدیث ہی حجت ہیں۔
کوئی کہتا ہے قرآن حدیث علیٰ منہج سلف حجت ہے۔
کوئی کہتا ہے قرآن و حدیث و صحابہ حجت ہیں۔
کوئی کہتا ہے قول صحابی حجت نیست۔
آپ کے ہاں دلائل کے مأخذ کیا ہیں جس پر سب اہل حدیث متفق ہوں اور وہ انہی سے استدلال کرتے ہوں؟
محدث فورم پر موجود تمام اہل حدیث حضرات سے گزارش ہے کہ وضاحت فرمادیں۔
فقہاء اہل حدیث سے مراد ، فقہاء اہل حدیث ہیں نہ کہ فقہاء اہل الرائے!فقہاء اہل حدیث سے کیا مراد ہے اور اس سے کون لوگ مراد ہیں؟
یعنی جو محدث ہو وہی فقیہ ہوسکتا ہے کوئی اور نہیں؟
کیا احادیث سے صرف محدثین ہی وقف تھے دیگر نہیں؟
مثال سے واضح کیجئے گا۔
محدث فورم پر موجود تمام اہل حدیث حضرات سے گزارش ہے کہ وضاحت فرمادیں۔
یہ دو کون کون سے ہیں؟دین اسلام کا مأخذ وحی ہے، اور وحی قرآن و حدیث ہے! یہی دو اصلی مأخذ ہیں، باقی ان کے دو یعنی قرآن و حدیث کے تابع و ذیلی ہیں!
ان تینوں میں بہت زیادہ اختلافات ہیں۔ مثلاً ہاتھ بادھنے کا اختلاف بیان ہو چکا۔ امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک ہاتھ چھوڑنا سنت اور بقیہ دو کے نزدیک ہاتھ باندھنا سنت۔ اگر یہ کہا جائے کہ امام مالک رحمہ اللہ کو ہاتھ باندھنے کی احادیث نہیں پہنچی تو یہ ناقابل یقیں بات ہوگی کہ وہ مدینہ کے رہنے والے ہیں جو حدیث کا منبہ ہے۔فقہائے اہل حدیث کی مثال، امام مالک ، امام شافعی امام احمد بن حنبل ہیں،
یہ دونوں میرے علم کے مطابق محدث ہیں۔ پھر یہ اہل الرائے کیوں ہیں؟محمدبن حسن شیبانی ، قاضی ابو یوسفؒ