• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابوحنیفه نعمان بن ثابت, امام ایوب سختیانی کی نظر میں.

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,592
پوائنٹ
791
ہدایت کا سوال اور دعاء کسی ایک طبقہ یا گروہ کیلئے نہیں کی جاتی ، (اھدنا الصراط المستقیم )
اللہ تعالی سب کو ھدایت عطا فرمائے ۔آمین
 

عبدالعزيز

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 24، 2017
پیغامات
169
ری ایکشن اسکور
78
پوائنٹ
29
اور آپ اس کی فکر نہ کریں، جہنم میں جگہ کی کوئی کمی نہیں!

" إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ "
بالکل مکتبہ اہل الحدیث کا یہی مؤقف ہے کہ اہل الحدیث ہی فرقہ ناجیہ ہیں! یعنی کہ جو سلف الصالحین یعنی صحابہ و اصحاب الحدیث کے منہج پر ہو، عقائد و مسائل دونوں میں! نہ کہ مرجیہ و جہمیہ و معتزلہ و اہل الرائے کے منہج پر!

بیان کیجئے کہ "فقط" اہل حدیث ناجیہ ہوئے ، اور احناف اہل الرائے ہوئے توکیوں ،ان کے درمیان مابہ الامتیاز کیاہیں ۔وجہ مفارقت کیاہے۔ وہ اصول وقواعد کیاہیں جس کی بناء پر کسی کو اہل حدیث اورکسی کو اہل الرائے کہاجائے۔
ا
اب کوئی مرزا جہلمی کے دجل و فریب کو صحیح قرار دے تو کوئی اچھنبے کی بات نہیں! اس سے بڑاے دجال یعنی مسیح الدجال کو بھی آنا ہے!

' واہ ' یہ آپ کا گفتگو کرنا کا علمی انداز ہے.؟؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
میرے بھائی! یہ مؤقف تو امام احمد بن حنبل ، امام بخاری رحمہم اللہ پہلے ہی سے صراحت سے بیان کر چکے ہیں!
بالکل مکتبہ اہل الحدیث کا یہی مؤقف ہے کہ اہل الحدیث ہی فرقہ ناجیہ ہیں! یعنی کہ جو سلف الصالحین یعنی صحابہ و اصحاب الحدیث کے منہج پر ہو، عقائد و مسائل دونوں میں! نہ کہ مرجیہ و جہمیہ و معتزلہ و اہل الرائے کے منہج پر!
لگتا ھے "یعنی کہ" کسی نے پڑھا ہی نہیں!

نہ کہ مرجیہ و جہمیہ و معتزلہ و اہل الرائے کے منہج پر!
اسے نظر انداز کیا گیا اور جو چبھ گیا وہ:
"بالکل مکتبہ اہل الحدیث کا یہی مؤقف ہے کہ اہل الحدیث ہی فرقہ ناجیہ ہیں!"

بڑی مشکل سے ھوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
پہلے اہل حدیث کا متفقہ مؤقف بتایا جائے؟
کوئی کہتا ہے کہ ہمارے لئے قرآن و حدیث ہی حجت ہیں۔
کوئی کہتا ہے قرآن حدیث علیٰ منہج سلف حجت ہے۔
کوئی کہتا ہے قرآن و حدیث و صحابہ حجت ہیں۔
کوئی کہتا ہے قول صحابی حجت نیست۔
آپ کے ہاں دلائل کے مأخذ کیا ہیں جس پر سب اہل حدیث متفق ہوں اور وہ انہی سے استدلال کرتے ہوں؟
محدث فورم پر موجود تمام اہل حدیث حضرات سے گزارش ہے کہ وضاحت فرمادیں۔
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
فقہاء اہل حدیث سے کیا مراد ہے اور اس سے کون لوگ مراد ہیں؟
یعنی جو محدث ہو وہی فقیہ ہوسکتا ہے کوئی اور نہیں؟
کیا احادیث سے صرف محدثین ہی وقف تھے دیگر نہیں؟
مثال سے واضح کیجئے گا۔
محدث فورم پر موجود تمام اہل حدیث حضرات سے گزارش ہے کہ وضاحت فرمادیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس سے زیادہ افسوس ناک بات اور کیا ہوگی۔۔
میرے بھائی! آپ کو ییا ہمیں یہاں افسوس نہیں بلکہ اللہ کا خوف کرنا چاہئے!
اللہ تعالی آپ کو ہدایت دے
آمین!
اللہ ہمیں اکابرین کی عقیدت کے بت کی پوجا سے بچائے، اور حق کو تسلیم کرنے کی توفیق دے!
پہلے اہل حدیث کا متفقہ مؤقف بتایا جائے؟
کوئی کہتا ہے کہ ہمارے لئے قرآن و حدیث ہی حجت ہیں۔
کوئی کہتا ہے قرآن حدیث علیٰ منہج سلف حجت ہے۔
کوئی کہتا ہے قرآن و حدیث و صحابہ حجت ہیں۔
کوئی کہتا ہے قول صحابی حجت نیست۔
آپ کے ہاں دلائل کے مأخذ کیا ہیں جس پر سب اہل حدیث متفق ہوں اور وہ انہی سے استدلال کرتے ہوں؟
محدث فورم پر موجود تمام اہل حدیث حضرات سے گزارش ہے کہ وضاحت فرمادیں۔
یہاں اہل الحدیث کی باتوں کو ''اچک'' کر ان میں اختلاف بیان کرنے کی کوشش کی ہے، جبکہ اس میں اختلاف نہیں!
اس طرح مقلدین حنفیہ لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں رہتے ہیں! کہ کیا پڑنا اس چکر میں، قرآن و حدیث و منہج صحابہ و سلف الصالحین کے چکر میں!
ان سب کو چھوڑو، اور ''امام اعظم ابو حنیفہ '' کی تقلید کا پٹہ باندھ لو!
دین اسلام کا مأخذ وحی ہے، اور وحی قرآن و حدیث ہے! یہی دو اصلی مأخذ ہیں، باقی ان کے دو یعنی قرآن و حدیث کے تابع و ذیلی ہیں!
فقہاء اہل حدیث سے کیا مراد ہے اور اس سے کون لوگ مراد ہیں؟
یعنی جو محدث ہو وہی فقیہ ہوسکتا ہے کوئی اور نہیں؟
کیا احادیث سے صرف محدثین ہی وقف تھے دیگر نہیں؟
مثال سے واضح کیجئے گا۔
محدث فورم پر موجود تمام اہل حدیث حضرات سے گزارش ہے کہ وضاحت فرمادیں۔
فقہاء اہل حدیث سے مراد ، فقہاء اہل حدیث ہیں نہ کہ فقہاء اہل الرائے!
فقہائے اہل حدیث کی مثال، امام مالک ، امام شافعی امام احمد بن حنبل ہیں،
فقہائے اہل الرائے کی مثال امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت ، اصحاب محمدبن حسن شیبانی ، قاضی ابو یوسفؒ امام زفر، حسن بن زیاد ، ابن سماعہ، عافیہ القاضی، ابو مطیع بلخی اور بشر المریسی وغیرہ ہیں
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
دین اسلام کا مأخذ وحی ہے، اور وحی قرآن و حدیث ہے! یہی دو اصلی مأخذ ہیں، باقی ان کے دو یعنی قرآن و حدیث کے تابع و ذیلی ہیں!
یہ دو کون کون سے ہیں؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
فقہائے اہل حدیث کی مثال، امام مالک ، امام شافعی امام احمد بن حنبل ہیں،
ان تینوں میں بہت زیادہ اختلافات ہیں۔ مثلاً ہاتھ بادھنے کا اختلاف بیان ہو چکا۔ امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک ہاتھ چھوڑنا سنت اور بقیہ دو کے نزدیک ہاتھ باندھنا سنت۔ اگر یہ کہا جائے کہ امام مالک رحمہ اللہ کو ہاتھ باندھنے کی احادیث نہیں پہنچی تو یہ ناقابل یقیں بات ہوگی کہ وہ مدینہ کے رہنے والے ہیں جو حدیث کا منبہ ہے۔
ان میں وضو ٹوٹنے اور نہ ٹوٹنے کا اختلاف ہے۔ ایک کے نزدیک جس حالت میں نماز صحیح ہے دوسرے کے نزدیک وہ نماز بلا وضوء ہے۔ بے وضوء نماز پڑھنے پر وعید ہے۔
قرأ خلف الامام کا بھی اختلاف ہے۔ یہ چند ایک گنوائے ہیں اور بھی بہت سے اختلافات ہیں جنہیں آپ لوگ بخوبی جانتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ ان میں اختلاف کیوں تھا؟ کیا (نعوذ باللہ) اللہ کی وحی مختلف تھی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات میں (نعوذ باللہ) تضاد تھا؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محمدبن حسن شیبانی ، قاضی ابو یوسفؒ
یہ دونوں میرے علم کے مطابق محدث ہیں۔ پھر یہ اہل الرائے کیوں ہیں؟
ابو یوسف رحمہ اللہ کے ساتھ آپ نے قاضی لکھا۔ وہ خیر القرون میں قاضی کے عہدہ پر فائز رہے ہیں۔ کیا خیر القرون میں کسی قرآن و حدیث سے نابلد کو بھی قاضی مقرر کیا جاتا تھا؟
 
Top