• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اتباع کسے کہتے ہیں؟

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
شاعر نے کہاتھا۔
ذکرجب چھڑگیاقیامت کا
بات پہنچی تری جوانی تک​

جب یہ بحث شروع ہوئی تھی اس وقت اس کاخیال بھی نہیں تھاکہ بات اہل حدیث حضرات کے اتباع سے شروع ہوکرشلوار اورازار تک جائے گی ۔کچھ بعید نہیں کہ بقیہ مباحث میں بات کہیں اس سے بھی آگے نکل جائے اوربرائے بالغان کی تنبہی نوٹ لگانے کی نوبت آجائے۔

رفیق طاہر صاحب کو ہم نے منطق کی جانب مراجعت کا مشورہ دیاتھا یہ سوچ کر کہ انکو منطق پڑھے ہوئے کافی ایام بیت گئے ہیں۔ شاید کچھ سہوونسیان ہوگیاہو
انہوں نے جواباہمیں بھی منطق کی جانب مراجعت کا مشورہ دیاہے ہے۔

یہ بالکل ایساہی ہے جیساکہ کسی ملک کے سفیر کو یاسفارت خانے کے کسی فرد کو ناپسند یدہ قراردے کر واپس کردیاجاتاہے تودوسرے ملک کی وزارت خارجہ بھی اول الذکر کے سفیر کو یادوسرے ہم منصب شخص کو ملک چھوڑنے کا حکم دینااپنافرض منصبی سمجھتی ہے۔

رفیق طاہر صاحب ہمارے سوال کوبھی نہیں سمجھے۔
راقم الحروف کا سوال تھا

دوسرے لفظ اورمصطلح میں عموم خصوص کی نسبت کیسے درست ہوسکتی ہے۔میری سمجھ سے پرے ہے۔
ہوائی جہاز اورکسی خاص جہاز میں توعموم وخصوص کی نسبت ہوسکتی ہے۔ٹرین اورکسی خاص ٹرین مین عموم وخصوص کی نسبت ہوسکتی ہے لیکن ہوائی جہاز اورٹرین میں توکسی عموم وخصوص کی نسبت نہیں ہوسکتی۔شاید منطق کی بحث آپ کی نگاہوں سے جہاں عموم وخصوص پر بحثیں موجود ہیں اوجھل ہوگئی ہیں۔ ایک مرتبہ پھر پڑھ لیں کہ عام میں سے کسی چیز کو خاص کرنے کے کیاقواعد ہیں؟
میں نے جوکچھ لکھاہے اس میں کوئی الجھاؤ نہیں ہے۔ میں نے صاف اورسیدھی بات یہ پوچھی ہے کہ لفظ اورمصطلح میں عموم وخصوص کی نسبت کیسے درست ہوسکتی ہے۔پھر میں نے ٹرین اورجہاز کی مثال تقریب فہم کیلئے دے دی لیکن شاید اس مثال نے ان پر ری ایکشن کردیا۔

اوران کا جواب ازاراورشلوار سے گزرتاہوایہ ہے کہ

میں نے دو لفظوں کے مابین عموم وخصوص کی نسبت کے لیے بطور مثال دو لفظ پیش کیے تھے : ازار اور شلوار ۔
اور ان میں عموم وخصوص مطلق کی نسبت ہے ۔کیونکہ ہر ازار شلوار نہیں جبکہ ہر شلوار ازار ہے علم منطق کی طرف آپ بھی مراجعہ فرمالیں ان شاء اللہ یہ بات آشکار ہو جائے گی کہ الفاظ میں بھی عموم وخصوص کی نسبت ہوسکتی ہے ۔
میراسوال لفظ اورمصطلح میں عموم وخصوص کے تعلق سے تھا ۔موصوف کاجواب لفظ اورلفظ میں عموم وخصوص کے تعلق سے ہے اس پر زیادہ کیاکہاجائے سوائے اس کے کہ

سوال گندم کے تعلق سے ہے اورجواب میں چناکی خصوصیات بیان کی جارہی ہیں۔

رفیق طاہر صاحب نے یہ بھی اچھی بات ارشاد فرمائی ہے۔

اور اب آپ صاف لفظوں میں کیوں نہیں کہہ دیتے کہ اتباع مصطلح نہیں ہے ۔ اتنا طویل عذر کہ
جولوگ سخن فہم ہیں اورغالب کےطرفدار نہیں ہیں ان کو سابقہ مراسلات سے خود بخود معلوم ہوجائے گاکہ ایک واضح سوال کے جواب میں اتنے ٹال مٹول سے کون کام لے رہاہے اورکیاایک ایسے صاف سادہ جواب کیلئے اتنے حربے اپنانے کی ضرورت تھی ؟
میراسوال توبس اتناتھاکہ

آسان لفظوں میں کہیں تو ایک عامی کیلئے شرعی مسائل میں پیش آمدہ مشکلات سے عہدہ برآہونے کی کیاصورت ہے۔ علمائے شافعیہ،مالکیہ حنابلہ اورحنفیہ توتقلید قراردیتے ہیں۔آپ اتباع قراردیتے ہیں۔ اسی لحاظ سے اتباع کی تعریف کردیں۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
دوسرے لفظ اورمصطلح میں عموم خصوص کی نسبت کیسے درست ہوسکتی ہے۔میری سمجھ سے پرے ہے۔
ہوائی جہاز اورکسی خاص جہاز میں توعموم وخصوص کی نسبت ہوسکتی ہے۔ٹرین اورکسی خاص ٹرین مین عموم وخصوص کی نسبت ہوسکتی ہے لیکن ہوائی جہاز اورٹرین میں توکسی عموم وخصوص کی نسبت نہیں ہوسکتی۔شاید منطق کی بحث آپ کی نگاہوں سے جہاں عموم وخصوص پر بحثیں موجود ہیں اوجھل ہوگئی ہیں۔ ایک مرتبہ پھر پڑھ لیں کہ عام میں سے کسی چیز کو خاص کرنے کے کیاقواعد ہیں؟
اس سوال کا جواب ضروری کیوں نہیں ہے؟
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
اس لیے ضروری نہیں سمجھا کہ آپکو اس بات کی سمجھ نہیں آرہی ۔ اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جس بات کی کسی کو ایک وقت میں سمجھ نہ آرہی ہو اسے چھوڑ دیا جائے اور بعد میں پھر کبھی وہ بات سمجھا دی جائے ۔ کیونکہ ہر وقت ہر بات ہر کسی کو ہر طرح سے سمجھ نہیں آیا کرتی ۔
لہذا فی الحال آپ اس سوال پر توجہ کریں :
دو ٹوک لفظوں میں یہ بات بیان فرمائیں کہ "اتباع" آپکے نزدیک مصطلح ہے یا نہیں ؟؟
اس فیصلہ کے بعد ہم آگے چلیں گے ۔
پھر ان شاء اللہ آپکو یہ بات بھی سمجھا دیں گے کہ مصطلح اور لفظ میں عموم خصوص کی نسبت کیسے ممکن ہے ۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
اس لیے ضروری نہیں سمجھا کہ آپکو اس بات کی سمجھ نہیں آرہی ۔ اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جس بات کی کسی کو ایک وقت میں سمجھ نہ آرہی ہو اسے چھوڑ دیا جائے اور بعد میں پھر کبھی وہ بات سمجھا دی جائے ۔ کیونکہ ہر وقت ہر بات ہر کسی کو ہر طرح سے سمجھ نہیں آیا کرتی ۔
لہذا فی الحال آپ اس سوال پر توجہ کریں :

پھر ان شاء اللہ آپکو یہ بات بھی سمجھا دیں گے کہ مصطلح اور لفظ میں عموم خصوص کی نسبت کیسے ممکن ہے ۔
بات توبڑی آسان سی ہے مشکل اس لئے ہورہی ہے کہ اپ پینترے بازی دکھارہے ہیں۔
اس کا کچھ نمونہ دیکھیں

پہلے تقلید کی تعریف پر اصرار
لہذا بہتر ہوگا کہ ہم ان سے پہلے یہ سیکھ لیں کہ وہ
تقلید ‘ اجتہاد ‘ فقہ ‘ اور فقیہ کا کیا معنى سمجھے ہیں ۔
ان الفاظ کے معانی سیکھنے اور سمجھنے کے لیے جب ہم طحاوی دوراں کے آگے زانوئے تلمذ طے کریں گے تو ان شاء اللہ ہم اس قابل ہو جائیں گے کہ اپنا مدعا فقیہانہ انداز میں انہیں سمجھا سکیں ۔ اور تقلید اور اتباع کے مابین فرق واضح کر سکیں
تقلید اوراتباع کے درمیان عموم وخصوص کی نسبت ہے
میرے محترم تقلید کی تعریف اس لیے مانگی تھی کہ اتباع اور تقلید میں عموم خصوص کی نسبت ہے !
لفظ اورمصطلح کا شوشہ
تعریف مصطلح کی ہوتی ہے اوراتباع ،مصطلح نہیں بلکہ لفظ ہے۔
حضرت میں نے آپ سے کوئی چیستاں اورمعمہ نہیں پوچھاہے؟صرف یہ بات پوچھی ہے کہ تقلید سے گریز کرکے جس اتباع کی دعوت دے رہے ہیں کی تعریف بیان کردیں۔
میرے خیال سے تواس میں کوئی مشکل نہیں ہونی چاہئے تھی ۔
آپ سے توبہترکسی حد تک بن دائود اورخضرحیات ہی تھے جنہوں نے اپنی سے کوشش تو کی جواب دینے کی ۔
اوراتباع اتباع ہے جب تک کہ وہ اتباع ہے جیسے لطیفوں سے پرتھا۔
آنجناب توجواب کی سمت ایک بھی قدم بڑھا نہیں رہے ہیں؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اوراتباع اتباع ہے جب تک کہ وہ اتباع ہے جیسے لطیفوں سے پرتھا۔
لگتا ہے جمشید بھائی آپ اس اتباع کی اس مختصر تعریف کو برداشت نہیں کرپائے اور کب سے کئی جگہوں پر واویلا کرچکے ہیں اور کررہے ہیں اور میرا تو گمان ہے کہ اب شاید آپ کی ساری فکر ہی اس تعریف تک محدود ہوگئی ہے۔گزارش ہے کہ یا تو تعریف قبول کریں یا پھر نقص واضح کریں اور بتائیں کہ تعریف یوں نہیں بلکہ یوں ہے۔تاکہ ہم بھی مستفید ہوں۔
چور مچائے شور کی طرح والا معاملہ تو نہ کریں بھائی پلیز
اہو سوری درمیان میں خلل پیدا کیا بس ایک نصیحت کی خاطر
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
جناب ہم عرض کرچکے ہیں کہ اتباع کا معنى ہے پیروی !
اور یہ لفظ ہے اسکی تعریف نہیں ہوتی بلکہ معنى ہوتا ہے جو کہ بیان کر دیا گیا ہے ۔
لیکن آپ مصر ہیں کہ یہ مصطلح ہے لہذا اسکی بھی تعریف موجود ہے ۔
اسی لیے تو ہم نے آپ سے سوال کیا تھا کہ ہمیں بتایا جائے کہ کس فن کی مصطلح ہے اور کس نے اسے مصطلح کہا ہے ؟ اور یہ کب سے مصطلح ہوئی ہے ؟؟؟
یا پھر یہ مان لیں کہ اتباع مصطلح نہیں ہے ۔ تاکہ بات آگے بڑھائی جاسکے ۔
لیکن "ہمارے دل میں کیا ہے ؟بوجھو تو جانیں ! " کا نعرہء مستانہ لگاگر آپ غائب ہو جاتے ہیں اور ہم معذور ہیں کہ علیم بذات الصدور ذات صرف اللہ ہی کی ہے ۔
اب کیا کیا جائے کہ جبتک کوئی بات طے ہی نہیں ہو پاتی اسوقت تک کچھ بھی نہیں ہوسکتا ۔
لہذا جلدی کیجئے کہ بتائیے کہ "اتباع" اگر مصطلح ہے تو کس فن کی ہے ؟ اور کس نے اسے مصطلح قرار دیا ہے ؟؟ اور اگریہ مصطلح نہیں ہے تو بھی وضاحت فرمائیے کہ نہیں یہ مصطلح نہیں ہے !
تاکہ ہم آپ کی فکر " لفظ کی بھی تعریف ہوتی ہے" کا جائزہ لینا شروع کریں ۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
چور مچائے شور کی طرح والا معاملہ تو نہ کریں بھائی پلیز
فتنہ بازوں کی طرح فتنہ پھیلانے کے بجائے اگر اتباع کی کوئی تعریف ہے توبیان کریں ورنہ دوسرے مباحث میں اپنی توانائی صرف کریں۔
اہو سوری درمیان کے خلل کا جواب دیا بس نصیحت کی خاطر
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
ہم عرض کرچکے کہ "اتباع" کوئی مصطلح نہیں ہے کہ جسکی کوئی تعریف ہو ۔ یہ ایک لفظ ہے جسکا معنى ہے پیروی ۔
لیکن آپ تعریف ہی کے مطالبہ پر مصر ہیں اور اسے اصطلاح ہی قرار دینے پر بضد ہیں تو ہم نے عرض کیا ہے کہ آپ اسکی دلیل مہیا فرمائیں کہ یہ مصطلح ہے اور ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں کہ کس فن کی مصطلح ہے اور کب سے یہ مصطلح ایجاد ہوئی ہے ۔
ھاتوا برھانکم إن کنتم صادقین ۔۔!
فإن لم تفعلوا ولن تفعلوا ۔۔۔۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
سبحان اللہ کیاجواب دلنشیں ہے۔
آپ لوگوں کو کس اتباع دیتے ہیں جس کا محض معنی پیروی ہے اس کے علاوہ دائیں بائیں کچھ نہیں۔ جب آپ لوگوں سے کہتے ہیں کہ تقلید نہ کریں اتباع کریں توآپ کے ذہن میں کیارہتاہے صرف اتباع کا لفظ جس کا معنی پیروی ہے؟اگرہاں میں ہے توپھرواضح طورپر اعتراف کرلیں کہ ہم جس اتباع کی دوسروں کا دعوت دیتے ہیں وہ عربی کالفظ ہے اس کا معنی پیروی ہے اس کے علاوہ ہم کچھ زیادہ اس سے مراد نہیں لیتے؟آپ اتنی بات کا اعتراف کرلیں انشاء اللہ اس کے بعد آگے بات شروع ہوجائے گی۔
یہ بھی عجیب بات ہے کہ ہمارے دل میں کیاہے بوجھوتوجانیں کا نعرہ مستانہ ہم لگاتے ہیں۔ آپ نے شروع سے لے کر اب تک تین مرتبہ اپناموقف بدلاہے۔اس رنگارنگی موقف کی آپ نے تاحال کوئی وضاحت توکی نہیں البتہ ایک لنگڑاعذرتراش لیاہے کہ پہلے بتاؤ کہ اتباع لفظ ہے یامصطلح ہے۔جب کہ ہماراسوال ایساہے کہ اس میں نہ کوئی الجھاؤ ہے اورنہ ہی وہ چیستاں ہے۔واضح اورصاف سیدھی بات ہے۔ہاں آپ جواب دینے سے بچنے کیلئے ادھر ادھر کے بہانے تلاش کررہے ہیں جس کی وجہ سے یہ ساری پریشانی پیداہورہی ہے؟
ویسے یہ توپوچھاجاسکتاہے کہ اس کا القاء آنجناب پر کب ہواکہ اتباع لفظ ہے مصطلح نہیں ہے۔کیونکہ یہ شروع میں توآنجناب کا موقف نہیں تھا ؟
 
Top