محترم میں نے اسکا جواب لکھ اشارۃ لکھ دیا ہے ۔ کہ اتباع لفظ ہے مصطلح نہیں ۔
اور عموم وخصوص کی نسبتیں مصطلحات میں بھی ہوتی ہیں اور الفاظ میں بھی اور الفاظ اور مصطلحات میں بھی !
مصطلحات کی مثال : حدیث اور خبر
الفاظ کی مثال : ازار اور شلوار
مصطلح اور لفظ کی مثال : تقلید اور اتباع
لہذا اب آپ اپنے اس دعوى کی "دلیل" پیش فرمائیں کہ " اتباع" ایک مصلطح ہے ۔
اور یہ بھی وضاحت کریں کہ کس فن کی مصلطح ہے ؟!
اور یہ بھی کہ کس نے اسے مصلطح قرار دیا ہے ؟؟؟
مصطلح اور لفظ کی مثال : تقلید اور اتباع
اتنی بات تومعلوم ہونی چاہئے کہ جس چیز پر فی الحال بحث ہورہی ہے اس کو دلیل میں پیش کرنااصولآ غلط ہے۔اگریہ بات نہیں معلوم ہے توخیراب جان لیں ۔
دوسرے لفظ اورمصطلح میں عموم خصوص کی نسبت کیسے درست ہوسکتی ہے۔میری سمجھ سے پرے ہے۔
ہوائی جہاز اورکسی خاص جہاز میں توعموم وخصوص کی نسبت ہوسکتی ہے۔ٹرین اورکسی خاص ٹرین مین عموم وخصوص کی نسبت ہوسکتی ہے لیکن ہوائی جہاز اورٹرین میں توکسی عموم وخصوص کی نسبت نہیں ہوسکتی۔شاید منطق کی بحث آپ کی نگاہوں سے جہاں عموم وخصوص پر بحثیں موجود ہیں اوجھل ہوگئی ہیں۔ ایک مرتبہ پھر پڑھ لیں کہ عام میں سے کسی چیز کو خاص کرنے کے کیاقواعد ہیں؟
ورنہ ہماراحسن ظن جواب تک آنجناب کے ساتھ تھاایسے مراسلات پڑھ کر سوئے ظن میں نہ بدل جائے۔
دوسری بات آپ نے میرے جس مراسلے کو کوٹ کیاہے۔اس میں میرے الفاظ دکھانے سے آپ عاجز رہے۔
لیکن ’’مستفاد‘‘کرکے اپنی بات پوری کی ہے۔
میں نے لکھاتھا
لفظ اتباع مصطلح نہیں ہے یہ آپ کایک نیادعویٰ ہے ۔
اس پر آپ کی حاشیہ آرائی تھی۔
آپکا یہ جملہ واضح طور پر اس مفہوم کو سموئے ہوئے ہے کہ آپکا دعوى ہےکہ لفظ اتباع مصطلح ہے ! وگرنہ آپ یہ نہ لکھتے کہ "لفظ اتباع مصطلح نہیں ہے یہ آپ کایک نیادعویٰ ہے ۔" بلکہ یوں فرماتے کہ " لفظ اتباع یقینا مصطلح نہیں ہے ! یا لفظ اتباع کو کسی نے بھی مصطلح نہیں مانا ۔ او مایفید مفادہا ۔۔۔۔۔۔۔۔!
رہا آپکا دوسرا سوال کہ "اس کے برعکس آپ کا دعویٰ ہے کہ تعریف مصطلح کی ہوتی ہے ۔اس پر دلیل پیش کریں۔"
آپ اپنی حاشیہ آرائی پر سنجیدگی سے غورکرتے توپتہ چلتاکہ اس کے پس منظر میں سابقہ مراسلات اورمجیبان کے تعلق سے بات کی گئی ہے۔
پہلے ابن دائود صاحب آئے اورانہوں نے اتباع کی تعریف یہ کی
اتباع اتباع ہے جب تک کہ وہ اتباع ہے۔
بعدازاں خضرحیات صاحب آئے۔
انہوں نے ہمیں مستفید فرمایاکہ
اتبعواماانزل الیکم اتباع کی تعریف ہے۔
آپ آئے اورآپ نے آتے ہی اصل سوال سے ہٹ کر ادھر ادھر کی باتیں شروع کردیں(اورتاحال کئے جارہے ہیں)اوراسی درمیان فرمایا کہ
اتباع لفظ ہے مصطلح نہیں ہے۔
اس پس منظر میں راقم الحروف نے کہاتھاکہ
لفظ اتباع مصطلح نہیں ہے یہ آپ کایک نیادعویٰ ہے ۔
اس کو اثباتا اورنفیااتباع کے مصطلح اورلفظ ہونے کے کسی دعوی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
جس بات کا نہ میرے الفاظ مین اثباتا اورنفیا کوئی دعوی اورذکر تھااس کو آپ نے اپنی بات کیلئے دلیل بنالی ہے۔اس پر تھوڑی ترمیم کے ساتھ یہ شعر پڑھاجاسکتاہے۔
وہ بات سارے فسانہ میں جس کا ذکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت خوشگوار لگتی ہے