• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اتخابی سیاست

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
دوسری بات -حکومتی نظام بدلنا ہمارے ہاتھ میں ہے اگر ہم صحیح طو ر پر کوشش کریں - جب نظام ہی کفریہ اور الله سے بغاوت پر مبنی ہو گا تو اس میں شامل ہونے والے اچھے لوگ بھی اس کے زیر اثر آ جایں گے - اور پھر عوام کے پاس اس بات کا کیا پیمانہ ہے کہ کون زیادہ برا ہے اور کون کم برا ہے اور کس میوں کتنی اہلیت ہے کہ وہ شرعی احکام کو صحیح طو ر پر نافذ کر پا ے گا یا نہیں ؟؟ ہمارے ملک میں جو کچھ ہو رہا اور جو کچھ ہو چکا ہے وہ اس کفریہ نظام حکومت کے ہی مرہون منّت ہے اس بات کا مشاہدہ آپ بھی کر چکے ہونگے اور باقی عوام بھی -باقی اچھے برے لوگ تو ہر جگہ ہوتے ہیں -اس لئے میرے خیال میں نظام بدلنا ضروری ہے نہ کہ لوگ
بھائی، نہ تو اس نظام کے غیر اسلامی ہونے سے انکار ہے اور نہ خلافت کے فضائل سے۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جب تک یہ نظام ہم پر مسلط ہے ہمارے پاس دو ہی راستے ہیں:
1۔ یا تو اس نظام سے مکمل برات اور قطع تعلقی اختیار کی جائے۔ یہ طاغوت کو مزید قوت پہنچانے کے مترادف ہے۔
2۔ یا اس نظام کے تحت جس حد تک بھلائی حاصل کرنا ممکن ہو اتنا حصہ ڈالیں۔ اور نظام کے بدلنے کی کوشش بھی ساتھ ساتھ جاری رکھیں۔

کوئی تیسرا راستہ ہے تو بتائیں۔
اور یہ بھی بتائیں کہ دوران سفر آپ کو یہ اختیار دیا جائے کہ ایک شرابی، زانی، بے نمازی اور ایک دوسرے شخص میں جو بے نمازی تو ہے مگر شرابی اور زانی نہیں، میں سے کسی ایک کو امیر منتخب کر لیں یا پھر خاموشی اختیار کریں اور انتظار کریں کہ آپ کے ہم سفر جسے منتخب کریں وہی آپ کا امیر بنا دیا جائے، تو آپ کون سی راہ اختیار کریں گے اور کیوں؟

المیہ یہ ہے کہ ملک میں اکثریت تو ویسے ہی جاہل ہیں جو ووٹ ڈالتے ہی ان کو ہیں، جن کے ساتھ برادری ہے، یا جو کچھ انہیں پیسے دے دیتے ہیں، یا انہیں بھی جو پولنگ اسٹیشن تک گاڑی کا بندوبست کر دے۔ اور جو عقل و شعور کے ساتھ برے اور اچھے (یا کم برے) میں تمیز کی اہلیت رکھتے ہیں، وہ عضو معطل بنے رہتے ہیں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
بھائی، نہ تو اس نظام کے غیر اسلامی ہونے سے انکار ہے اور نہ خلافت کے فضائل سے۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جب تک یہ نظام ہم پر مسلط ہے ہمارے پاس دو ہی راستے ہیں:
1۔ یا تو اس نظام سے مکمل برات اور قطع تعلقی اختیار کی جائے۔ یہ طاغوت کو مزید قوت پہنچانے کے مترادف ہے۔
2۔ یا اس نظام کے تحت جس حد تک بھلائی حاصل کرنا ممکن ہو اتنا حصہ ڈالیں۔ اور نظام کے بدلنے کی کوشش بھی ساتھ ساتھ جاری رکھیں۔

کوئی تیسرا راستہ ہے تو بتائیں۔
اور یہ بھی بتائیں کہ دوران سفر آپ کو یہ اختیار دیا جائے کہ ایک شرابی، زانی، بے نمازی اور ایک دوسرے شخص میں جو بے نمازی تو ہے مگر شرابی اور زانی نہیں، میں سے کسی ایک کو امیر منتخب کر لیں یا پھر خاموشی اختیار کریں اور انتظار کریں کہ آپ کے ہم سفر جسے منتخب کریں وہی آپ کا امیر بنا دیا جائے، تو آپ کون سی راہ اختیار کریں گے اور کیوں؟

المیہ یہ ہے کہ ملک میں اکثریت تو ویسے ہی جاہل ہیں جو ووٹ ڈالتے ہی ان کو ہیں، جن کے ساتھ برادری ہے، یا جو کچھ انہیں پیسے دے دیتے ہیں، یا انہیں بھی جو پولنگ اسٹیشن تک گاڑی کا بندوبست کر دے۔ اور جو عقل و شعور کے ساتھ برے اور اچھے (یا کم برے) میں تمیز کی اہلیت رکھتے ہیں، وہ عضو معطل بنے رہتے ہیں۔
شاکر بھائی

اگر غور کریں تو یہ نظام ہماری سستی اور کاہلی اور اپنے گناہوں کی وجہ سے ہی ہم پر مسلط ہے -اور اس کو ہم عوام ہی سچی توبہ اور بائیکاٹ کے ذریے ختم کر سکتے ہیں کوئی آسمان سے نہیں ہے گا جو اس نظام کو بدل سکے - اگر ہم سب اتحاد کر لیں کے اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے کوئی بھی اپنا ووٹ نہیں ڈالے گا تو کون زبردستی کر سکتا ہے -اور پھر الله کی مدد ہمارے شامل حال ہو گی - لیکن جب نیت ہی ٹھیک نہیں تو پھر چلنے دو جیسا چل رہا ہے ایسی حالت میں الله کم سے کم ہماری مدد کو نہیں آ ے گا.
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
شاکر بھائی

اگر غور کریں تو یہ نظام ہماری سستی اور کاہلی اور اپنے گناہوں کی وجہ سے ہی ہم پر مسلط ہے -اور اس کو ہم عوام ہی سچی توبہ اور بائیکاٹ کے ذریے ختم کر سکتے ہیں کوئی آسمان سے نہیں ہے گا جو اس نظام کو بدل سکے - اگر ہم سب اتحاد کر لیں کے اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے کوئی بھی اپنا ووٹ نہیں ڈالے گا تو کون زبردستی کر سکتا ہے -اور پھر الله کی مدد ہمارے شامل حال ہو گی - لیکن جب نیت ہی ٹھیک نہیں تو پھر چلنے دو جیسا چل رہا ہے ایسی حالت میں الله کم سے کم ہماری مدد کو نہیں آ ے گا.
یہ خیال توبڑاخوشنماہے لیکن شریعت کےاحکام لاگو کرتےوقت عملی صورت حال کو پیش نظر رکھناپڑتاہے۔کیاکریں ہوائی قلعہ تعمیر نہیں کیاجاسکتا۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

کسی بھی نظام کو بدلنے کے لئے اس کا حصہ بننا پڑے گا باہر رہ کر اگر آواز اٹھائیں گے تو بغاوت کے کیس میں پکڑے جائیں گے۔ کیا پاکستان میں مفتی و محدث حضرات کی کمی ھے جو نظام بدلنے پر جدوجہد نہیں کر سکتے۔ جواد بھائی کے پاس اگر اس پر کوئی سلیوشن ہو تو پیش کریں۔

والسلام
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
اگر غور کریں تو یہ نظام ہماری سستی اور کاہلی اور اپنے گناہوں کی وجہ سے ہی ہم پر مسلط ہے -اور اس کو ہم عوام ہی سچی توبہ اور بائیکاٹ کے ذریے ختم کر سکتے ہیں کوئی آسمان سے نہیں ہے گا جو اس نظام کو بدل سکے - اگر ہم سب اتحاد کر لیں کے اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے کوئی بھی اپنا ووٹ نہیں ڈالے گا تو کون زبردستی کر سکتا ہے -اور پھر الله کی مدد ہمارے شامل حال ہو گی - لیکن جب نیت ہی ٹھیک نہیں تو پھر چلنے دو جیسا چل رہا ہے ایسی حالت میں الله کم سے کم ہماری مدد کو نہیں آ ے گا.
پیارے بھائی، میں پہلے ہی عرض کر چکا ہوں کہ نظام بدلنے کی جدوجہد کرنی چاہئے، اس میں بھلا کیا اختلاف۔ سوال ہے اس عبوری دور میں جب تک کہ یہ (کسی بھی وجہ سے) ہم پر مسلط ہے، ہمارے لئے زیادہ بہتر راستہ کون سا ہے۔ آپ اگر گزشتہ پوسٹ میں پیش کی گئی مثال کا واضح جواب دیتے تو ہمیں بھی اندازہ ہوتا کہ ہم آئندہ آنے والے الیکشن میں کیا کریں۔
آپ آئیڈیل حالات کی بات کر رہے ہیں کہ جس میں تمام عوام متفقہ طور پر جمہوریت کا بائیکاٹ کر ڈالے، اگر عملی صورتحال ایسی ہوتی یا اس کے کچھ آثار ہی ہوتے تو ہم آپ کی تائید کرتے۔ لیکن جیسا آپ نے کہا کہ سودی نظام میں ہماری شمولیت بھی غیر ارادی ہے، اور وہاں آپ بھی آئیڈیل حالات کی بات نہیں کرتے۔ ورنہ آپ خود غور کیجیئے آپ ہی کے انداز میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ:
"یہ سودی نظام ہماری سستی اور کاہلی اور اپنے گناہوں کی وجہ سے ہی ہم پر مسلط ہے۔ اور اس کو ہم عوام ہی سچی توبہ اور بائیکاٹ کے ذریعے ختم کر سکتے ہیں۔ کوئی آسمان سے نہیں ہے گا جو اس نظام کو بدل سکے - اگر ہم سب اتحاد کر لیں کے سودی نظام کےفروغ کے لئے کوئی بھی اپنا اکاؤنٹ بینک میں نہیں بنائے گا تو کون زبردستی کر سکتا ہے -اور پھر الله کی مدد ہمارے شامل حال ہو گی - لیکن جب نیت ہی ٹھیک نہیں تو پھر چلنے دو جیسا چل رہا ہے ایسی حالت میں الله کم سے کم ہماری مدد کو نہیں آ ے گا."
مختصر یہ کہ آئیڈیلی ویسے ہی ہونا چاہئے، جیسے آپ کہہ رہے ہیں۔ لیکن ملک میں جو صورتحال ہے ہم ایسی آئیڈیل حالت سے ناممکن حد تک دوری پر کھڑے ہیں۔ اور ووٹ ڈالنے کی بات فقط موجودہ حالات کے تناظر میں ہی کی گئی ہے۔
ذاتی طور پر میں سب سیاسی پارٹیوں سے نفرت کے باوجود، کراچی کی حد تک مثلاً ایم کیو ایم یا پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے بجائے تحریک انصاف کو ووٹ ڈالنا پسند کروں گا۔ تاکہ آئے روز جو مسلمانوں کا جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے، اس میں تو کسی حد تک کمی ہو۔ یہ نہیں کہ تحریک انصاف کوئی دودھ کی دھلی ہے۔ لیکن جتنا اللہ تعالیٰ نے عقل و شعور دیا ہے، اتنی پہچان تو ہے کہ کون ملک سے کتنا مخلص ہے۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
کیلانی بھائی۔۔۔۔آپ نے ’’ووٹ ‘‘کے سلسلہ میں ’’اخف الضررین‘‘کا تذکرہ کیا ہے(کہ کمتر برائی کو اختیار کر لیا جائے)۔۔۔بھائی جان اس اصطلاح کو علماء نے’’مصالح‘‘ اور’’مفاسد‘‘کی شاہراہ سے گزارا ہے ناکہ انسانی خواہشات سے اس کا حکم برآمد ہوگا۔۔اس معاملے کی ’’اجلی‘‘تصویر تمام’’جوانب‘‘کو مدنظر رکھ کر سامنے آتی ہے ناکہ اس اصول کو جس پر چاہا لاگو کردیا۔۔۔۔مصالح اور مفاسد میں کس کو ترجیح دی جائے یہ’’اصولوں‘‘ پر ہوتی ہے۔۔۔ بھائی اس اصطلاح کو بھی ذہن میں رکھیے’’مادی الی الحرام فھو حرام‘‘جو چیز حرام کا سبب بنتی ہےوہ بھی حرام ہے‘‘
یہ بھی یاد رہے کہ اسلام صرف برا کام ممنوع کرنے پر بس نہیں کرتا بلکہ اس کی طرف جانے والے سب راستے اور دروازے بھی بند کراتا ہے۔۔۔

شیخ حامد کمال الدین حفظہ اللہ کہتے ہیں:
فقہائے اسلام نے تو اس اصول(سدالذرائع) کی رو سے انگور،جو کہ خود بھی حلال ہے اور اس کی خرید وفروخت بھی،ایسے شخص کو فروخت تک کرنا حرام قرار دیا ہے جو اس سے شراب بناتا ہو۔۔۔آپ اس باب میں علماء اسلام کی تصنیفات کو کھنگال لیجیے کہیں ایسی گنجائش نہیں ملتی کہ جب پتہ ہو کہ شراب بنانے والا ہزار جگہوں سے انگور خرید سکتا ہے میں فروخت بھی نہ کروں تو دوسرے کردیں گے،یہ سوچ کر اسے بیچ دیا جائے کہ شراب بننے سے تواب رک نہیں سکتی،کیوں نہ اس سودے کے نتائج کو اپنے حق میں کر لیا جائے؟(کیا ووٹ مقدس امانت ہے؟)
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
یہ سوال عموما کیا جاتا ہے کہ آپ کے ووٹ نہ دینے سے یہ’’طاغوتی نظام‘‘کونسا زمین بوس ہوجائے گا؟؟؟ہم بھی سوال کرتے ہیں کہ آپ کے ووٹ ڈالنے سے بھی کیا ہوجائے گا؟؟کہ اس ’’نظام‘‘کا معمولی سا معمولی’’حکم‘‘بھی اپنی جگہ سے نہیں ہل سکتا ۔۔۔۔
اس لیے پوری ایمانی بصیرت کے ساتھ جاہلیت کی اس ملک گیر رسم میں شرکت سے ’’کلی برأت‘‘کا ’’عَلم‘‘بلند کیجیے۔۔۔کیونکہ یہ ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے۔۔۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
پیارے بھائی، میں پہلے ہی عرض کر چکا ہوں کہ نظام بدلنے کی جدوجہد کرنی چاہئے، اس میں بھلا کیا اختلاف۔ سوال ہے اس عبوری دور میں جب تک کہ یہ (کسی بھی وجہ سے) ہم پر مسلط ہے، ہمارے لئے زیادہ بہتر راستہ کون سا ہے۔ آپ اگر گزشتہ پوسٹ میں پیش کی گئی مثال کا واضح جواب دیتے تو ہمیں بھی اندازہ ہوتا کہ ہم آئندہ آنے والے الیکشن میں کیا کریں۔
آپ آئیڈیل حالات کی بات کر رہے ہیں کہ جس میں تمام عوام متفقہ طور پر جمہوریت کا بائیکاٹ کر ڈالے، اگر عملی صورتحال ایسی ہوتی یا اس کے کچھ آثار ہی ہوتے تو ہم آپ کی تائید کرتے۔ لیکن جیسا آپ نے کہا کہ سودی نظام میں ہماری شمولیت بھی غیر ارادی ہے، اور وہاں آپ بھی آئیڈیل حالات کی بات نہیں کرتے۔ ورنہ آپ خود غور کیجیئے آپ ہی کے انداز میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ:


مختصر یہ کہ آئیڈیلی ویسے ہی ہونا چاہئے، جیسے آپ کہہ رہے ہیں۔ لیکن ملک میں جو صورتحال ہے ہم ایسی آئیڈیل حالت سے ناممکن حد تک دوری پر کھڑے ہیں۔ اور ووٹ ڈالنے کی بات فقط موجودہ حالات کے تناظر میں ہی کی گئی ہے۔
ذاتی طور پر میں سب سیاسی پارٹیوں سے نفرت کے باوجود، کراچی کی حد تک مثلاً ایم کیو ایم یا پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے بجائے تحریک انصاف کو ووٹ ڈالنا پسند کروں گا۔ تاکہ آئے روز جو مسلمانوں کا جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے، اس میں تو کسی حد تک کمی ہو۔ یہ نہیں کہ تحریک انصاف کوئی دودھ کی دھلی ہے۔ لیکن جتنا اللہ تعالیٰ نے عقل و شعور دیا ہے، اتنی پہچان تو ہے کہ کون ملک سے کتنا مخلص ہے۔
شاکر بھائی!
کیا آپ کا ضمیر اس بات کو گوارا کرے گا کہ آپ ایک قبر پرست کو ووٹ ڈالیں۔ کیا یہ بہتر نہیں کہ آپ قبر پرستوں کو ووٹ ڈالنے کی بجائے ووٹ کاسٹ نہ کریں۔ کم از کم دل کو تسلی تو ہو گی کہ اس کفریہ نظام کا حصہ نہیں بنے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

شراب، فروخت کرنے والے انگور سے نہیں بنتی بلکہ اس انگور سے بنتی ھے جو پھینکے والا ہو اور اسے گرینڈ کرنے سے شراب نہیں بنتی بلکہ ایک طویل مدت تک کیمیائی پراسس سے گزرنے کے بعد۔

نشہ تو کھانے میں بھی ہوتا ھے تو کیا کھانا کھانا بند کر دیا جائے؟ کھانا نشہ کے لئے نہیں کھایا جاتا بلکہ جسم کی ضرورت اور زندہ رہنے کے لئے، اس پر ایک حکم ھے کہ کھانا پیٹ بھر کے نہیں کھانا چاہئے۔ جس سے معدہ وزنی ہونے سے معدہ کا ٹمپریجر دماغ کی طرف بڑھنے سے نیند آنی شروع ہو جائے یہ بھی کیمکلی ایکشن ھے۔ اگر کھانا ضرورت کے مطابق کم کھائیں تو نیند نہیں آتی۔

خسخاص جسے پوست کہتے ہیں اس میں بےشمار نشہ ھے۔ مگر اسے حکمت میں استعمال میں لایا جاتا ھے جس کا استعمال جائز ھے۔ سعودی عرب میں اگر کسی کو ضرورت ہو تو وہاں سے خریدیں مگر پاکستان سے اپنے ساتھ نہیں لے جا سکتے، اگر سامان چیک ہونے پر خسخاص کسی کے سامان سے نکل آئی تو پھر جیل جانا پڑے گا اور اس کے بعد ہو سکتا ھے ڈپورٹ بھی۔

دعوت تو آپ خود طاغوت کے دے رہے ہیں اپنا ووٹ استعمال نہ کر کے، طاغوت آپکا ووٹ ضرور استعمال کریں گے اگر آپ نے نہیں کیا تو، اس لئے اپنا ووٹ اپنے حلقہ سے کسی شریف آدمی کو ڈالیں جو بعد میں آپکے کام آ سکے۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
شاکر بھائی!
کیا آپ کا ضمیر اس بات کو گوارا کرے گا کہ آپ ایک قبر پرست کو ووٹ ڈالیں۔ کیا یہ بہتر نہیں کہ آپ قبر پرستوں کو ووٹ ڈالنے کی بجائے ووٹ کاسٹ نہ کریں۔ کم از کم دل کو تسلی تو ہو گی کہ اس کفریہ نظام کا حصہ نہیں بنے۔
ارسلام بھائی بڑی معذرت کے ساتھ۔۔۔ میں آپ کی دل کی گہرائیوں سے قدر کرتا ہوں۔۔۔ اور آپ کی علمی معلومات اور اسلام سے محبت کو صدق دل سے تسلیم کرتا ہوں۔۔۔ ایک سوال کا جواب دیں یار ہم کون ہیں؟؟؟۔۔۔ یہ بتائیں بس!۔۔۔
 
Top